Tag: گاجر

  • یہ سوپ موسم سرما کی تمام بیماریوں کو ختم کردے گا

    یہ سوپ موسم سرما کی تمام بیماریوں کو ختم کردے گا

    موسم سرما میں نزلہ زکام جیسی عام بیماریوں سے لے کر بہت سی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ صحت بخش غذا کھائی جائے۔

    آج ہم آپ کو ایک مزیدار سوپ بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں جو آپ کو تمام بیماریوں سے تحفظ دے گا، اس سوپ میں فائدوں کا خزانہ گاجر اور ناریل بھی شامل ہیں۔

    گاجر ناریل کے سوپ کو جو چیز سب سے صحت بخش بناتی ہے وہ ہے وٹامن اے، اس سوپ میں وٹامنز اور منرلز کثیر تعداد میں موجود ہوتے ہیں جو آپ کا پیٹ بھرنے کے ساتھ صحت بھی فراہم کرتے ہیں۔

    اس کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔

    گاجر

    گاجر تمام سبزیوں میں سب سے صحت بخش سبزی تصور کی جاتی ہیں اور اپنے صحت بخش اجزا کی بنا پر سپر فوڈ میں شامل ہے، گاجرکے ان گنت فائدے ہیں۔

    یہ ہر قسم کے اینٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور ہونے کی بنا پر مختلف وٹامنز کی وافر مقدار فراہم کرتی ہے، آنکھوں کی صحت کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں بیٹا کیروٹین پایا جاتا ہے اور یہ کم کیلوری والی غذا ہے۔

    گاجر میں موجود غذائی اجزا فالج اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کرتی ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہے۔

    ناریل کا دودھ

    ناریل کے دودھ میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن بی، سی اور ای، پوٹاشیئم، میگنیشیئم، آئرن اور فاسفورس پائے جاتے ہیں۔

    ناریل کے تیل میں موجود چکنائی جسے لورک ایسڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، جسم کے ذریعے مونو لاورین میں تبدیل ہوتا ہے، یہ ایک مونو گلیسرائڈ جو لپڈ لیپڈ وائرس کے خاتمے کو یقینی بناتا ہے۔ یہ وائرس خسرہ اور انفلوئنزا کا سبب بنتا ہے۔

    سوپ بنانے کی ترکیب

    اجزا

    اس سوپ کو بنانے کے لیے آدھا کپ ناریل کا دودھ، 4 لہسن کے جوئے، 2 کپ کٹی ہوئی گاجر، 2 کھانے کے چمچ کٹی ہوئی ادرک، 1 کپ شکر قندی، 3 کپ ہڈیوں کی یخنی، 1 بڑی پیاز، 1 چائے کا چمچ ہلدی اور نمک اور کالی مرچ حسب ذائقہ۔

    طریقہ

    پیاز کو کاٹ کر کم از کم 5 منٹ کے لیے چھوڑ دیں، اب ایک برتن میں 1 کھانے کا چمچ یخںی گرم کریں۔

    درمیانی آنچ پر پیاز کو شوربے میں 5 منٹ تک بھونیں، پھر اس میں لہسن اور ادرک شامل کر کے مزید ہلائیں، اس میں ہلدی، یخنی، شکر قندی اور گاجر شامل کریں۔

    تیز آنچ پر سبزیوں کو نرم ہونے یا 15 منٹ تک پکنے دیں پھر ناریل کا دودھ شامل کریں۔

    اب اسے بلینڈر میں اچھی طرح بلینڈ کریں اور پھر نمک اور کالی مرچ ڈال کر پیش کریں۔

  • بینائی بہتر کرنے کے علاوہ گاجر کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں

    بینائی بہتر کرنے کے علاوہ گاجر کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں

    موسم سرما کی سبزی گاجر آنکھوں کی بنیائی کو درست رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟ گاجر وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس کے حصول کا اچھا ذریعہ بھی ہیں۔

    گاجروں میں وٹامن سی ہوتا ہے اور جسم میں وٹامن اے کی کمی رات کے اندھے پن یا کم روشنی میں دیکھنے میں مشکلات کا باعث بننے والی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

    تاہم ایسے افراد جن میں وٹامن اے کی کمی ہو ان کی بینائی میں اسے کھانے سے بہتری آنے کا امکان نہیں ہوتا۔

    اس سبزی میں لیوٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہیں اور ان دونوں کا امتزاج عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    گاجر کینسر سے بچانے میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے، جسم میں فری ریڈیکلز کی زیادہ تعداد سے مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے لیکن گاجروں میں موجود غذائی کیروٹینز جیسے اینٹی آکسیڈنٹ سے یہ خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

    ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ کیروٹین سے بھرپور غذا مثانے کے کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے جبکہ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گاجر کا جوس پینا پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔

    گاجر شوگر سے بھی بچا سکتی ہے، مجموعی طور پر گاجر ایک کم کیلوریز اور زیادہ فائبر والی غذا ہے جس میں قدرتی مٹھاس کم ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے کیونکہ اسے کھانے سے بلڈ شوگر لیول بڑھناکے امکان کم ہوتا ہے۔

    گاجر میں موجود فائبر اور پوٹاشیئم بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے لوگوں میں کم نمک کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جبکہ پوٹاشیم والی غذا جیسے گاجر کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    گاجروں میں وٹامن کے اور کچھ مقدار میں کیلشیئم بھی ہوتا ہے، یہ دونوں ہی ہڈیوں کی صحت میں کردار ادا کرتے ہیں اور بھربھرے پن سے بچاتے ہیں۔

    گاجر کو کچا بھی کھایا جاتا ہے، ابال کر، بھون کر اور پکا کر بھی، ابلی ہوئی سبزیوں میں سے وٹامنز کی کچھ مقدار کم ہوجاتی ہے، تو کچی شکل میں گاجر غذائی اجزا کے حصول کا زیادہ اچھا ذریعہ ہے۔

    اسی طرح اگر گاجروں کو گریاں یا بیجوں کے ساتھ کھایا جائے تو اس میں موجود کیروٹینز اور وٹامن اے زیادہ بہتر طریقے سے جذب ہوتے ہیں۔

  • گاجر کے چند فوائد اور شفا بخش اجزا کے بارے میں جانیے

    گاجر کے چند فوائد اور شفا بخش اجزا کے بارے میں جانیے

    گاجر دنیا بھر میں ایک مقبول سبزی ہے۔ یہ مقوی اور مصفٰی غذا ہے۔ گاجر کے سبز پتے بھی غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں پروٹین، معدنیات اور وٹا منز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

    موسمِ‌ سرما میں‌ گاجر کا استعمال نہایت مفید ہے۔ پاک و ہند میں خاص طور پر سردیوں میں‌ گاجر کا حلوہ بنایا جاتا ہے اور اسے ایک سوغات کہا جاتا ہے جو کھانے کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے پیش کی جاتی ہے۔ گاجر کے حلوے کو مختلف اجزا سے لذیذ بناتے ہوئے مختلف انداز سے سجا کر پیش کیا جاتا ہے۔

    گاجر ہمارے لیے ایک بہترین غذا ہے جس میں موجود کیروٹین نامی مادّہ جو وٹامن کی ابتدائی شکل ہوتا ہے، اس سبزی کے انگریزی نام کیرٹ سے ہی ماخوذ ہے۔ یہی کیروٹین ہمارے جسم میں جا کر قدرتی نظام کے تحت جگر کے ذریعے وٹامن اے کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔

    گاجر کے فائدے اور اس کے شفا بخش اجزا

    طبی ماہرین کے مطابق گاجر میں موجود کھارے اجزا خون کو صاف کرتے ہیں۔ یہ پورے جسم کی نشوونما کرتے ہیں اور گاجر بدن میں تیزابیت اور کھار کا توازن برقرار رکھنے کا ذریعہ بھی ہے۔

    گاجر کا مشروب بھی ” کرشماتی” کہلاتا ہے۔ یہ بچّوں اور بڑوں سبھی کے لیے صحت بخش اور افادی ہے۔ یہ آنکھوں کو توانائی دیتا ہے۔ جلد کو تازگی بخشتا ہے۔

    گاجر چبا کر کھانے سے دانتوں کے امراض سے بھی بچا جاسکتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد اگر ایک گاجر چبا کر کھائی جائے تو منہ میں خوراک کے ذریعے پہنچنے والے بعض مضر جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔

    گاجر ہاضمے کی خرابیاں بھی دور کرتی ہے۔ گاجر چبا کر کھانے سے لعابِ دہن میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ہاضمہ کا عمل تیز ہو جاتا ہے، کیوں کہ یہ معدے کو ضروری اینزائمز، معدنی اجزا اور وٹامنز مہیا کرتی ہے۔

    گاجر کا جوس انتڑیوں کے قولنج ، بڑی آنت کی سوزش، السر اور بدہضمی میں مؤثر علاج ہے۔

    پیٹ کے کیڑے خاص طور پر بچّوں‌ کا ایک تکلیف دہ مسئلہ ہے۔ طبیب اس کے لیے گاجر کا استعمال تجویز کرتے آئے ہیں۔ گاجر ہر قسم کے طفیلیوں (جراثیم، بیکٹیریا وغیرہ) کی دشمن ہے۔ یہ بچّوں کے پیٹ سے کیڑے خارج کرنے کے لیے بہت مفید ہے۔ ایک چھوٹے کپ میں‌ کدو کش کی ہوئی گاجر کو صبح کے وقت کھایا جائے تو یہ پیٹ کے کیڑوں کو تیزی سے خارج کرتی ہے۔

  • سردیوں‌ کی سوغات گاجر کا حلوا اور بھنی ہوئی شکرقندی

    سردیوں‌ کی سوغات گاجر کا حلوا اور بھنی ہوئی شکرقندی

    سردیوں میں ہمارا جسم غذا اور خوراک کے حوالے سے ضروری تبدیلیوں کا تقاضا کرتا ہے، جسے ہرگز نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ جس طرح ہم موسم کے اعتبار سے لباس اور رہن سہن میں تبدیلی لاتے ہیں بالکل اسی طرح اپنی غذا پر بھی توجہ دیں تو نہ صرف تن درست و توانا رہیں گے بلکہ متعدد موسمی بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    ہر موسم کے پھل اور سبزیاں نعمت اور خدا کا تحفہ ہیں جنھیں اپنی خوراک میں شامل رکھنا فائدہ مند ہوتا ہے۔ تاہم لگا بندھا طرزِ زندگی موسم کے اعتبار سے سبزیوں کا انتخاب اور کھانے تیار کرنے پر کم ہی مائل کرتا ہے۔ ہم یہاں ان چند سبزیوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو سردیوں کی سوغات ہیں۔

    گاجر، شکر قندی، شلجم، اروی وغیرہ ہماری روز مرہ خوراک میں شامل ہیں اور جاڑوں میں ان کی پیداوار میں اضافہ ہو جاتا ہے، مگر ان میں شلجم سردیوں کی وہ سوغات ہے جس کے کئی طبی فوائد بتائے جاتے ہیں۔
    ماہرینِ نباتات کے مطابق شلجم میں کیلشیم اور پوٹاشیم کے اجزا پائے جاتے ہیں۔ سردیوں میں دلی کا خاص پکوان شب دیگ بڑے شوق سے تیار کیا جاتا ہے۔ شلجم کا کریمی سوپ، ہلکے مسالے سے بنا بھرتا اور مرغ کے ساتھ پاستہ بھی مزے دار ہوتا ہے۔

    شکر قندی اس موسم میں بہت مزہ دیتی ہے۔ یہ بچوں بڑوں سبھی کو پسند ہے۔ توے پر بھونی ہوئی شکر قندی کے قتلے اور اس پر چاٹ کا الگ ہی مزہ ہے۔ اسی طرح شکر قندی، مولی اور گاجر کی چاٹ بھی بنائی جاتی ہے جو سرد موسم کی سوغات ہیں۔

    اب بات کرتے ہیں گاجر کی جس کا حلوا سردیوں میں بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔ گاجر کچی بھی کھائی جاتی ہے، مگر اس کا حلوا سب کا من بھاتا کھاجا ہے۔ گاجر کے حلوے پر بادام پستوں کا ڈھیر سبھی پسند کرتے ہیں۔ عام طور پر گھروں میں گجریلا یعنی گاجر کی کھیر بھی بنائی جاتی ہے جو سردیوں کا خاص پکوان ہے۔

  • آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟

    آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟

    رات کو دیر تک جاگنے کے باعث آدھی رات کو بھوک لگنا ایک عام بات ہے لیکن یہ صحت کے لیے ایک مضر عادت ہے۔ آدھی رات کو کھانا موٹاپے اور دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

    یہ امکان اس صورت میں اور بھی بڑھ جاتا ہے جب آدھی رات کو جنک فوڈ سے بھوک مٹائی جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو جلدی سونا اچھی صحت کی کنجی ہے لیکن اگر کسی وجہ سے آپ رات دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے صحت مند غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیئے۔

    یہاں کچھ ایسی ہی صحت مند اشیا بتائی جارہی ہیں جو آدھی را ت کو بھوک لگنے کی صورت میں کھائی جاسکتی ہیں۔

    :سیب

    h4

    روزانہ سیب کھانا تو ویسے بھی ڈاکٹر سے محفوط رکھتا ہے۔ اگر دن بھر آپ کو ٹھیک سے کھانا کھانے اور اپنی صحت کا خیال رکھنے کا موقع نہیں مل پاتا تو آدھی رات کو لگنے والی بھوک کا فائدہ اٹھائیں اور ایک سیب کھائیں۔

    :دہی

    h3

    آدھی رات کو دہی کھانا بھی مفید ہے لیکن یہ دہی بغیر چینی کا سادہ ہونا چاہیئے۔ فلیورڈ یوگرٹ آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    :گاجر

    h1

    گاجر آنکھوں اور جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ آدھی رات کو کام کے دوران گاجر کھانا یا گاجر کا جوس بے شمار فائدے دے سکتا ہے۔

    :پنیر

    h5

    آدھی رات کو پنیر بھی کھایا جاسکتا ہے لیکن ضروری ہے کہ وہ کم چکنائی والا ہو۔ کم چکنائی کے پنیر سے بنی اشیا صحت کے لیے بہترین ہیں۔

    :کیلا

    h2

    پوٹاشیم اور آئرن سے بھرپور کیلا نظام ہضم اور بالوں کی صحت کے لیے موزوں ترین غذا ہے۔ آدھی رات کو لگنے والی بھوک مٹانے کے لیے کیلے سے بہتر کوئی غذا نہیں ہے۔