Tag: گاجر کا جوس

  • جن لوگوں کی شادی ہونے والی ہے وہ یہ جوس لازمی پئیں، بہترین نسخہ

    جن لوگوں کی شادی ہونے والی ہے وہ یہ جوس لازمی پئیں، بہترین نسخہ

    وقت کے ساتھ ساتھ چہرے کی جلد کی رنگت اور چمک ماند پڑجاتی ہے، اگر اس مسئلے کا فوری حل نہ نکالا جائے تو بعد میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، گاجر کا جوس اس کا بہترین علاج ہے۔

    بڑھتی عمر کے ساتھ چہرے پر جھریاں یا آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے پڑنا عام بات ہے، اس پریشانی کا علاج با آسانی گھر بیٹھے بہت کم خرچ میں کیا جاسکتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ہربلسٹ ڈاکٹر ام راحیل نے نہایت آسان اور کم خرچ ٹوٹکہ بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ جلد کی حفاظت اور دیکھ بھال بہت ضروری ہے کیوں کہ یہ صرف خوب صورتی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا صحت کے ساتھ بہت گہرا رشتہ ہے۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ام راحیل نے اس نسخے کو بنانے کا طریقہ بیان کیا، ان کا کہنا تھا کہ آج کل گاجر کا موسم ہے اور یہ سستی بھی ہے تو روز صبح آدھا گلاس گاجر کے فریش جوس میں آدھا گلاس دودھ ملا کر پینا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہوسکے تو گھر کا ہر فرد یہ جوس لازمی پیے، یہ جوس بچوں کیلیے اس لیے ضروری ہے کہ کیونکہ یہ آنکھوں کی بینائی اور دماغی صحت کیلیے بہت اچھا ہے۔

    اس کے علاوہ وہ لڑکے لڑکیاں جن کی شادی ہونے والی ہے وہ صرف گاجر کا جوس لازمی پیئیں کیونکہ گاجر کا جوس ہارمونز کو بہتر کرتا ہے اس کے پینے سے چہرے کی جلد بہت خوبصورت ہوجاتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے باقاعدہ استعمال سے آپ کے چہرے اور ہاتھوں کی جلد چکمدار اور نرم و ملائم ہوجائے گی۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

     

  • گاجر کا جوس کینسر کے مریض کیلئے کیا اثر رکھتا ہے؟

    گاجر کا جوس کینسر کے مریض کیلئے کیا اثر رکھتا ہے؟

    موسم سرما میں گاجریں بازار میں عام دستیاب ہیں اور اگر اس موسم میں گاجر کھانے فوائد آپ جان لیں تو آپ یومیہ بنیادوں پر اسے خرید کر لے آئیں گے۔

    گاجر نہ صرف حلوہ، گجریلا بلکہ سلاد اور سالن کے طور پر بھی استعمال کی جاتی ہے، اس کے استعمال کا ایک اور طریقہ اس کا جوس پینا بھی ہے۔

    قدرت نے بینائی دور کرنے والی اس انمول سبزی میں بے شمار فائدے رکھے ہیں، گاجر وٹامنز، غذائی فائبر اور اینٹی آکسیڈینٹ کی خوبیوں کی حامل سبزی ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ گاجر کا جوس دیگر پھلوں کے رس کے ساتھ مل کر ان کا ذائقہ اور افادیت بڑھا دیتا ہے۔ گاجر کے جوس کے فوائد سے پہلے یہ جان لیجئے کہ اس میں کون سے اہم غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق ایک کپ گاجر کے جوس میں 94 کلو کیلوریز غذائیت ہوتی ہے، جس میں سے 2.24 گرام پروٹین، 0.35 گرام چکنائی، 21.90 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.90 گرام فائبر، 689 ملی گرام پوٹاشیم، 20 ملی گرام وٹامن سی، 0.217 ملی گرام تھایامین، 0.512 ملی گرام وٹامن بی 6، 2,256 مائیکروگرام وٹامن اے، 36.6 مائیکروگرام وٹامن کے علاوہ دیگر اجزا پائے جاتے ہیں۔

    گاجر کا جوس غذائیت سے بھرپور تو ہوتا ہی ہے لیکن یہ کئی خوفناک امراض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جن کی تفصیل مندرجہ ذیل سطور میں بیان کی جارہی ہے۔

    معدے کا کینسر

    گاجر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جن کی سرطان روکنے کی صلاحیت سے سب واقف ہیں، ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ گاجر کا جوس معدے کے کینسر کو دور رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اگر مسلسل گاجریں کھائی جائیں تو معدے کے سرطان کے امکانات 26 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔

    لیوکیمیا کا تدارک

    ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ گاجر کا رس لیوکیما کے خلیات (سیلز) کو ختم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ بسا اوقات گاجر کا جوس لیوکیما کے خلیات کو ازخود تباہ کردیتا ہے اور ان کے پھیلاؤ کو روکتا ہے البتہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    لیوکیمیا خون اور ہڈی کے گودے میں ہونے والا ایک کینسر ہے، یہ بچوں اور نوعمروں میں پایا جانے والا سب سے عام کینسر ہے، لیوکیمیا ہڈی کے گودے کے صحیح طور پر کام نہ کرنے سے ہوتا ہے۔

    چھاتی کے سرطان سے بچائے

    گاجروں میں کیروٹینوئیڈز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو چھاتی کے کینسر کو دوبارہ حملہ کرنے سے روکتی ہے، اس کے علاوہ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار جتنی زیادہ ہوگی، بریسٹ کینسر کے لوٹنے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوجاتا ہے۔

    اس کےلیے ایک چھوٹا سا مطالعہ کیا گیا کہ خواتین کو تین ہفتوں تک روزانہ 8 اونس گاجر کا جوس پلایا گیا۔ اس کے بعد جب ان خواتین کے خون کا مطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کے خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار زیادہ تھی جب کہ آکسیڈیٹیو اسٹریس کی علامات کم تھیں جو کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں۔

    سانس اور پھیپھڑوں کے امراض میں مفید

    گاجر کا جوس وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ سانس کے ایک مرض کرونک اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز(سی او پی ڈی) کی شدت کم کرتا ہے۔ اس ضمن میں کوریا میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں سی او پی ڈی کا مرض تھا وہ کیروٹین سمیت پوٹاشیم، وٹامن اے اور وٹامن سی کا استعمال کم کررہے تھے اور ان میں سے سگریٹ پینے والے وہ افراد جو وٹامن سی کی مناسب مقدار کھارہے تھے ان میں سی او پی ڈی کا مرض بہت کم تھا۔

    دیگر فوائد

    گاجروں میں موجود وٹامن اے آنکھوں کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود ریشے (فائبر) خون میں کولیسٹرول کم کرتے ہیں اور وزن کو بھی قابو میں رکھتے ہیں۔

     

  • گاجر کے چند فوائد اور شفا بخش اجزا کے بارے میں جانیے

    گاجر کے چند فوائد اور شفا بخش اجزا کے بارے میں جانیے

    گاجر دنیا بھر میں ایک مقبول سبزی ہے۔ یہ مقوی اور مصفٰی غذا ہے۔ گاجر کے سبز پتے بھی غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں پروٹین، معدنیات اور وٹا منز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

    موسمِ‌ سرما میں‌ گاجر کا استعمال نہایت مفید ہے۔ پاک و ہند میں خاص طور پر سردیوں میں‌ گاجر کا حلوہ بنایا جاتا ہے اور اسے ایک سوغات کہا جاتا ہے جو کھانے کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے پیش کی جاتی ہے۔ گاجر کے حلوے کو مختلف اجزا سے لذیذ بناتے ہوئے مختلف انداز سے سجا کر پیش کیا جاتا ہے۔

    گاجر ہمارے لیے ایک بہترین غذا ہے جس میں موجود کیروٹین نامی مادّہ جو وٹامن کی ابتدائی شکل ہوتا ہے، اس سبزی کے انگریزی نام کیرٹ سے ہی ماخوذ ہے۔ یہی کیروٹین ہمارے جسم میں جا کر قدرتی نظام کے تحت جگر کے ذریعے وٹامن اے کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔

    گاجر کے فائدے اور اس کے شفا بخش اجزا

    طبی ماہرین کے مطابق گاجر میں موجود کھارے اجزا خون کو صاف کرتے ہیں۔ یہ پورے جسم کی نشوونما کرتے ہیں اور گاجر بدن میں تیزابیت اور کھار کا توازن برقرار رکھنے کا ذریعہ بھی ہے۔

    گاجر کا مشروب بھی ” کرشماتی” کہلاتا ہے۔ یہ بچّوں اور بڑوں سبھی کے لیے صحت بخش اور افادی ہے۔ یہ آنکھوں کو توانائی دیتا ہے۔ جلد کو تازگی بخشتا ہے۔

    گاجر چبا کر کھانے سے دانتوں کے امراض سے بھی بچا جاسکتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد اگر ایک گاجر چبا کر کھائی جائے تو منہ میں خوراک کے ذریعے پہنچنے والے بعض مضر جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔

    گاجر ہاضمے کی خرابیاں بھی دور کرتی ہے۔ گاجر چبا کر کھانے سے لعابِ دہن میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ہاضمہ کا عمل تیز ہو جاتا ہے، کیوں کہ یہ معدے کو ضروری اینزائمز، معدنی اجزا اور وٹامنز مہیا کرتی ہے۔

    گاجر کا جوس انتڑیوں کے قولنج ، بڑی آنت کی سوزش، السر اور بدہضمی میں مؤثر علاج ہے۔

    پیٹ کے کیڑے خاص طور پر بچّوں‌ کا ایک تکلیف دہ مسئلہ ہے۔ طبیب اس کے لیے گاجر کا استعمال تجویز کرتے آئے ہیں۔ گاجر ہر قسم کے طفیلیوں (جراثیم، بیکٹیریا وغیرہ) کی دشمن ہے۔ یہ بچّوں کے پیٹ سے کیڑے خارج کرنے کے لیے بہت مفید ہے۔ ایک چھوٹے کپ میں‌ کدو کش کی ہوئی گاجر کو صبح کے وقت کھایا جائے تو یہ پیٹ کے کیڑوں کو تیزی سے خارج کرتی ہے۔