Tag: گاڑیوں

  • فٹنس سرٹیفکیٹ : گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی

    فٹنس سرٹیفکیٹ : گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی

    کراچی : سندھ کابینہ نے واہ انڈسٹریز کو گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفیکیشن کی اجازت دینے کی اصولی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا،م اجلاس میں صوبائی وزراء ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، مشیران، خصوصی معاونین اور متعلقہ سیکریٹریز شریک ہوئے، اجلاس میں یومِ آزادی کی تقریبات اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے گاڑیوں کے فٹنس انسپیکشن سینٹر کے قیام کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ سندھ میں اسوقت 92 لاکھ (9.2 ملین) گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔

    گاڑیوں کی فٹنس کے جدید نظام کے حوالے سے بریفنگ میں کہا کہ معیاری فٹنس سسٹم کی عدم موجودگی کے باعث گاڑیوں کی فزیکل انسپیکشن موٴثر طریقے سے ممکن نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے ڈیجیٹائزڈ موٹر وہیکل انسپیکشن سسٹم کا آغاز کر دیا ہے اب گاڑیوں کو دی جانے والی فٹنس اسناد (Fitness Certificates) میں کیو آر کوڈ شامل کیا گیا ہیں ، رجسٹریشن اور چالان کی آن لائن ادائیگی کا نظام بھی قائم کر دیا گیا ہے اب تک 33000 سے زائد گاڑیاں فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کر چکی ہیں۔

    مزید پڑھیں : گاڑی یا موٹر سائیکل کی ملکیت کیسے تبدیل کروائیں؟ مکمل طریقہ کار جانیئے

    ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل، ملیر، ابراہیم حیدری اور کورنگی میں فٹنس کے لیے جدید آلات نصب کیے گئے ہیں۔

    کابینہ اجلاس میں تجویزدی گئی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ چاہتا ہے کہ گاڑیوں کی فٹنس کا کام واہ انڈسٹریز لمیٹڈ کو سونپا جائے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کا اجرا کمرشل اور ہیوی گاڑیوں کے لیے کیا جائے گا، فٹنس سینٹرز کراچی میں 5 مقامات پر جبکہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانو، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد میں بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔

    سندھ کابینہ نے واہ انڈسٹریز کے ساتھ وہیکل فٹنس سرٹیفکیشن کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ واہ انڈسٹریز سے مشاورت کے بعد نیا پروپوزل کابینہ کو پیش کرے۔

  • سخت ترین قانونی شکنجہ تیار ، گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں!

    سخت ترین قانونی شکنجہ تیار ، گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں!

    اسلام آباد : گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں ، سیفٹی اسٹینڈرڈز نہ ہونے پر سخت ترین قانونی شکنجہ تیار کرلیا گیا، خلاف ورزی پر قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار گاڑیوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ نے موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈیولپمنٹ ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کو سخت قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔

    سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں تجویز

    اس ایکٹ کے تحت گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر تین سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

    اسی طرح بغیر رجسٹریشن گاڑی فروخت کرنے پر ایک سال قید یا پانچ لاکھ روپے جرمانہ ، خراب پرزے یا گاڑی کو ری کال نہ کرنے پر دو سال قید یا پچاس لاکھ روپے جرمانہ جبکہ سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر چھ ماہ قید یا پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ ہے۔

    ای ڈی بی (انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ) کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر تین سال قید یا ایک کروڑ روپے جرمانہ کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

    وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ یہ قانون صارفین کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ پاکستان میں طویل عرصے سے گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کی کمی کے باعث حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ بین الاقوامی سطح پر گاڑیوں میں ایئر بیگز، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، اور دیگر جدید حفاظتی نظام لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔

    اس قانون کے تحت انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو گاڑیوں کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کی نگرانی، سیفٹی سرٹیفکیٹس کے اجرا، اور خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔

    حکومت نے گاڑیوں کی مقامی و غیر ملکی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر عالمی معیار کے سیفٹی فیچرز اپنی گاڑیوں میں شامل کریں، بصورت دیگر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ یہ قانون آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔

  • سال 2022 سے پہلے ماڈلز کی گاڑیاں رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    سال 2022 سے پہلے ماڈلز کی گاڑیاں رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : سال 2022 سے پہلے ماڈلز کی گاڑیوں رکھنے والے مالکان کے لئے بڑی خبر آگئی ، نئے ایس او پیز کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑیوں کے دھویں کی انسپیکشن کے لئے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ایس اوپیز جاری کر دیے ہیں۔

    نئے ایس او پیز کے تحت ابتدائی طور پر سال 2022 یا اس کے بعد کے ماڈلز کی گاڑیوں کی ابتدائی طور پر انسپکشن نہیں کی جائے گی۔

    سال 2022 سے پہلے تمام ماڈلز کی گاڑیوں کی انسپکشن کو پہلے مرحلے میں لازمی قرار دیا گیا ہے، گاڑیوں کے دھویں میں کاربن مونو آکسائیڈ 6 فیصد سے کم ہونے پر اسٹیکر جاری ہوگا۔

    مزید پڑھیں : استعمال شدہ گاڑی بیچنے اور خریدنے والے ہوشیار ہوجائیں! نیا ہدایت نامہ آگیا

    اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کاربن مونو آکسائیڈ6 فیصد سے زائدہونےپروارننگ دی جائے گی اور اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کااسٹیکر نہ ہونے پر گاڑیوں کیخلاف کارروائیاں ہوں گی۔

    یہ ایس او پیز اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین عرفان میمن کی منظوری کے بعد جاری کی گئی ہیں اور ان کا اطلاق آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

  • پاکستان میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے امریکی ماڈل اپنانے کا فیصلہ

    پاکستان میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے امریکی ماڈل اپنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد (16 جولائی 2025): ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے گاڑیوں کی رجسٹریشن سے متعلق انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے امریکی ماڈل اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے رجسٹریش کا امریکی ماڈل اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    ڈی جی اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ ایکسائز میں گاڑی رجسٹریشن پر نمبر پلیٹ ملکیتی بنیاد پر جاری کی جائے گی، جب کہ ٹرانسفرڈ گاڑی کو نیا نمبر جاری کیا جائے گا۔

    گاڑی کو جاری ہونے والا رجسٹریشن نمبر مالک سے مستقل منسلک ہوگا۔ ملکیتی نمبر پلیٹ فیصلے کا اطلاق نوٹیفکیشن اجرا سے قبل اور بعد کے رجسٹریشن نمبرز پر ہو گا۔

    نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ مالک گاڑی کا نمبر ایک سال تک بلا استعمال اپنے پاس رکھ سکے گا۔ تاہم ایک سال تک استعمال نہ کرنے پر یہ رجسٹریشن نمبر منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ گاڑی فروخت کرنے والا رجسٹریشن نمبر واپس اسلام آباد ایکسائز کو جمع کرائے گا۔

  • تاریخ میں توسیع،  گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لئے اہم خبر

    تاریخ میں توسیع، گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لئے اہم خبر

    کراچی : سندھ میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی بائیو میٹرک کی تصدیق کی آخری تاریخ میں توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی آخری تاریخ میں 14 اگست 2025 تک توسیع کر دی ہے، اس توسیع کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا اور رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دینا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر آصف علی بھٹی نے اس توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آخری مہلت ہوگی، اور اس کے بعد مزید کوئی توسیع نہیں دی جائے گی۔

    انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مقررہ تاریخ سے قبل اپنی گاڑیوں کی بائیو میٹرک رجسٹریشن لازمی مکمل کر لیں، بصورت دیگر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    آصف علی بھٹی نے مزید کہا کہ جو گاڑیاں ابھی تک اصل مالک کے نام پر رجسٹر نہیں ہوئیں، ان کی منتقلی اور بائیو میٹرک تصدیق فوری طور پر کروانا لازم ہے۔ 14 اگست کے بعد گاڑیوں کی خرید و فروخت کے دوران خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لیے نئی پریشانی

    محکمہ کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں 50 لاکھ سے زائد موٹر سائیکل مالکان نے ابھی تک اپنی سرکاری نمبر پلیٹس وصول نہیں کیں۔ اگرچہ صوبے میں 65 سے 70 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، لیکن اب تک صرف 16 لاکھ پلیٹس ہی جاری کی جا سکی ہیں۔ موٹر سائیکل نمبر پلیٹ کی معیاری فیس 2,450 روپے مقرر ہے۔

    نمبر پلیٹوں کے اجرا کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کراچی میں سوک سینٹر، ایگزیکٹو آفس کلفٹن، اور عوامی مرکز سمیت کئی مقامات پر ڈسٹری بیوشن کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ شہری آن لائن درخواست بھی دے سکتے ہیں۔

    حکام کے مطابق سوک سینٹر میں بڑھتے ہوئے ہجوم کو دیکھتے ہوئے مزید کاؤنٹرز کے قیام کا منصوبہ زیر غور ہے۔

    محکمہ نے بتایا کہ نئی ڈیزائن کی گئی نمبر پلیٹس میں جدید حفاظتی خصوصیات شامل کی گئی ہیں، جنہیں رات کے وقت بھی کیمرے آسانی سے شناخت کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود، شہریوں کی شکایات ہیں کہ اگرچہ پلیٹیں ایک ہفتے میں جاری کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، مگر حقیقت میں اکثر ایک ماہ یا اس سے زائد کا وقت لگ جاتا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ محکمہ ایجنٹ مافیا کے اثر و رسوخ کو روکنے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے، مگر یہ گروہ مختلف طریقوں سے دوبارہ متحرک ہو جاتے ہیں۔

  • گاڑی مالکان کے لئے اہم خبر آگئی

    گاڑی مالکان کے لئے اہم خبر آگئی

    کراچی : گاڑی مالکان کے لئے اہم خبر آگئی، اب جعلی اور بوگس گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ لینا ناممکن ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی سندھ کا حادثات کی روک تھام اور گاڑیوں کی جعلی اور بوگس فٹنس سرٹیفیکیٹ کو روکنے کے لئے بڑا اقدام سامنے آیا۔

    گاڑیوں کی کارکردگی اور میعار جانچنے کا کام اعلی تعلیم یافتہ ماہرین کے سپرد کردیا گیا، یہ ماہرین ابراہیم حیدری اور ذولفقار آباد میں قائم نئے فٹنس سینٹرز میں گاڑیوں کے معیار کی انتہائی سختی سے جانچ پرتال کرتے ہیں تاہم شہر میں عنقریب کئی مزید فٹنس سینٹرز کھولے جائیں گے۔

    سندھ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جعلی فٹنس سرٹیفیکیٹ کے استعمال اور بڑھتے حادثات کو روکنے کے لئے یہ قدم اٹھایا ہے۔

    ۱۹۶۵ کا موٹر ویکل ایکٹ کہتا ہے عوام کی رائے جب تک کوئی گاڑی ایکسائز میں رجسٹرڈ نہ ہو، اسے نہ روٹ پرمٹ دیا جاسکتا ہے ، نہ فٹنس سرٹیفیکیٹ حیرت انگیز طور پر زیادہ تر ڈمپرز نان کسٹم پیڈ ہیں۔

    کراچی میں حادثات کی روک تھام کے لئے گاڑیوں کی فٹنس کی سخت جانچ پڑتال ایک اچھا اقدام ہے مگر اس پر عمل درآمد کا ہونا سندھ حکومت کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں۔

    ڈرائیوروں سے بھی بات کرنا ہوگی

  • گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی

    گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : گاڑی مالکان کے لیے بڑی خبر آگئی ، 1000 سے 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی فیس میں بڑا اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کردیا گیا، جس کا اطلاق آج سے ہوگا۔

    گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں 300 فیصد سے 1100 فیصد تک اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد 1000 سی سی تک کی گاڑی کی ٹرانسفر فیس 1200 سے بڑھا کر 2750 کر دی گئی۔

    1000 سے 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی فیس 2 ہزار سے بڑھا کر 5500 روپے جبکہ 1800 سی سی سے زائد گاڑیوں کی فیس 3 ہزار سے بڑھا کر 11000 کر دی گئی۔

    پہلی بارالیکٹرک گاڑیوں پر بھی منتقلی فیس عائد کر دی گئی ، 50 کلو واٹ تک کی الیکٹرک گاڑی پر 2500روپے فیس اور 50 سے 100 کلو واٹ تک کی الیکٹرک گاڑی پر 5500 روپے فیس اور 100کلو واٹ سےزائد الیکٹرک گاڑی کی منتقلی فیس10000روپے مقرر کردی گئی ہے۔

    200سی سی تک کی موٹربائیک کی فیس 150 سےبڑھاکر 550 ، 200 سے 400سی سی موٹر بائیک کی فیس 1000روپے اور 400سی سی سےزائد موٹر بائیک کی فیس 1500 روپے ہوگئی ہے۔

    تمام فیسیں وزارت خزانہ کے مقررہ اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائیں گی۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

  • 2 ماہ کی پابندی ! گاڑی مالکان کے لئے بڑی خبر آگئی

    2 ماہ کی پابندی ! گاڑی مالکان کے لئے بڑی خبر آگئی

    کراچی : گاڑی مالکان کے لئے اہم خبر آگئی ، کمشنر کراچی کی جانب سے 2 ماہ کے لئے بڑی پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر کمشنرکراچی کا بڑا اقدام سامنے آیا ، گاڑیوں کے ممنوعہ پارٹس کی فروخت پر 2 ماہ کی پابندی عائد کردی گئی۔

    پولیس ہارن، بلوریڈلائٹس، پریشرہارن ، ٹنٹڈ گلاسز، سبز نمبر پلیٹ دیگر ممنوعہ اشیا کی فروخت پر پاپند ی عائدکر دی۔

    کمشنرکراچی کی جانب سے2ماہ کی پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ، پابندی کا اطلاق 8اپریل سے 7جون تک ہوگا۔

    محکمہ داخلہ نےممنوعہ اشیا سےمتعلق دفعہ 144 نافذکررکھی ہے، ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ ممنوعہ اشیا کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک نے ممنوعہ اشیا کی فروخت پرپابندی کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممنوعہ سامان ٹریفک اور سیکیورٹی کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے، ممنوعہ سامان عوامی تحفظ کے لیے بھی خطرہ ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان ہوشیار ہوجائیں !

  • موسم سرما میں گاڑیوں کے شیشوں کو دھندلاہٹ سے بچانے کیلیے یہ آسان کام کریں

    موسم سرما میں گاڑیوں کے شیشوں کو دھندلاہٹ سے بچانے کیلیے یہ آسان کام کریں

    موسم سرما میں اکثر گاڑیوں کے شیشے دھند اور نمی کے باعث دھندلا جاتے ہیں اس سے بچانے کیلیے کچھ آسان ٹپس بتائی جا ری ہیں۔

    موسم سرما شروع ہوچکا ہے۔ اس موسم میں گاڑیوںکے شیشے دھندلا جاتے ہیں جس سے ڈرائیونگ میں مشکل ہوتی ہے اور بعض اوقات تو یہ وجہ کسی سنگین حادثے کا بھی سبب بن جاتی ہے۔

    مگر ہم آج آپ کو کچھ ایسی آسان ٹپس بتائیں گے جن کے ذریعے آپ دوران سفر اس مسئلے پر قابو پا سکتے ہیں۔

    اگر دوران سفر آپ کو گاڑی کے اندرونی یا بیرونی شیشے دھندلانے کا مسئلہ درپیش ہو اور ڈرائیونگ آپ کے لیے مشکل بن جائے تو آپ درج ذیل یہ کام کریں جس سے شیشوں کی دھندلاہٹ ختم اور سفر آسان ہو جائے گا۔

    1 ۔۔ گاڑی کا اے سی ٹرن آن کرکے ڈی فروسٹ سیٹنگ سیٹ کریں ۔۔ اس سے گاڑی کے اندر فضا میں نمی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی ۔۔ شیشوں کا دھندلا پن کم ہو جائیگا۔

    2 ۔۔ گاڑی میں ہیٹڈ (heated) اسٹیئرنگ وہیل یا ہیٹڈ نشستوں کا سسٹم موجود ہے، تو اس کے استعمال سے گاڑی کی اندرونی فضا میں نمی کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    3۔۔ ایک شیشے کو تھوڑا نیچے کرنے سے گاڑی کے اندر موجود نمی والی ہوا کو خارج کرنے میں مدد ملے گی، جس سے شیشوں کا دھندلا پن میں کم ہوگا

    4 ۔۔ اگر آپ ان آپشنز استعمال کرنے سے قاصر ہیں تو شیشوں کو اندر سے مائیکرو فائبر تولیے سے صاف کریں۔

    گاڑیوں کے شیشے دھندلے ہونے سے بچانے کے لیے یہ احتیاطیں بھی کریں

    1۔۔۔ ہیٹنگ، وینٹی لیشن اور ائیر کنڈیشننگ (ایچ وی اے سی) سسٹم کا خیال رکھیں

    2۔۔ گاڑی کے اندر ہوا کی وینٹی لیشن کا خیال رکھنے سے اندر جمع ہونے والی نمی کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے اور شیشے دھندلے نہیں ہوتے۔

  • گاڑی مالکان کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    گاڑی مالکان کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    لاہور : گاڑی پر اپنی مند پسند نمبر پلیٹ لگوانے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خوشخبری آگئی، اسکیم کا اجرا کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گاڑی انسان کی ضرورت تو ہے ہی لیکن مختلف اقسام کی گاڑیاں رکھنا ایک شوق بھی ہے۔ گاڑیوں کے شوقین افراد مختلف طریقوں سے اپنے اس شوق کو پورا کرتے ہیں۔

    گاڑیوں کے شوقین افراد کی ایک خواہش یہ بھی ہوتی ہے کہ ان کی گاڑی کی نمبر پلیٹ کچھ خاص اور دلچسپ ہو اور بہت سے افراد اپنا من پسند نمبر اور اس کی سیریز حاصل کرنے کے لیے بھاری رقوم بھی ادا کرتے ہیں۔

    ڈی جی ایکسائز فیصل فرید نے بتایا کہ گاڑیوں کیلئے من پسند نمبر پلیٹ اسکیم کا اجرا کیا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز کی منظوری کے بعد اسکیم کا باقاعدہ اجرا ہوگا۔

    فیصل فرید کا کہنا تھا کہ من پسند نمبروں کا اجرا کمپیوٹرائزڈ نیلامی کے ذریعے ہوگا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ من پسندنمبروں کی 3کیٹگریزرکھی گئی ہیں، کارپوریٹ کیٹگری کے تحت نمبر پلیٹ پر کمپنی کا نام لکھوایا جاسکے گا، پلاٹینم کیٹگری کے تحت اپنا یاپیارے کا نام لکھوایا جا سکے گا جبکہ گولڈ کیٹگری کے تحت 3 من پسند حروف اور 3 ہندسے لکھوائے جاسکیں گے۔

    ڈی جی ایکسائز نے کہا کہ مذہبی ،سیاسی یا سماجی منافرت پر مبنی لفظ یاہندسہ الاٹ نہیں ہوگا۔