Tag: گاڑی چوری

  • کراچی میں انوکھی واردات : ملزمان ایک ہی وقت میں باپ بیٹے کی کاریں چوری کرکے لے گئے

    کراچی میں انوکھی واردات : ملزمان ایک ہی وقت میں باپ بیٹے کی کاریں چوری کرکے لے گئے

    کراچی : ملزمان ایک ہی وقت میں باپ بیٹے کی کاریں چوری کرکے لے گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ دیکھاہے کہ ایک ساتھ 2 کاریں چوری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ سے باپ بیٹے کی گاڑیاں چوری ہوگئیں ، دونوں نے واقعے کا مقدمہ درج کرادیا۔

    ملزمان ایک ہی وقت میں باپ بیٹے کی کاریں چوری کرکےلےگئے، گلشن اقبال تھانےمیں سکندر یونس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ میں اورمیرا بیٹا اپنی اپنی کار میں دفتر پہنچے تھے، دو گھنٹے بعدسوک سینٹرجانے کے لیے اترےتو کاریں غائب تھیں۔

    مدعی مقدمے نے بتایا کہ معلومات کرنےپرپتہ چلاکاریں پارک کرنےکے 1 گھنٹےبعدچوری ہوئیں، عینی شاہد کے مطابق ایک کار میں آنے والے ملزمان نے کار چوری کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ دیکھاہے کہ ایک ساتھ 2 کاریں چوری ہوئی تاہم تفتیش جاری ہے۔

  • اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی، شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

    اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی، شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

    کراچی: کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈ یونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

    کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ہے، اور شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے ہیں۔ گلشن حدید میں چور رات گئے گھروں کے باہر کھڑی گاڑیوں پر ہاتھ صاف کرنے لگے ہیں جب کہ شکایت پر اے وی ایل سی کی جانب سے ٹکا سا جواب ملتا ہے کہ ’’ہمارے پاس اور بھی کام ہیں تمھاری کار ہی ڈھونڈتے رہیں۔‘‘

    گلشن حدید سے حالیہ وارداتوں میں چوری ہونے والی گاڑیوں کے مالکان رل گئے ہیں، متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ اے وی ایل سی گلشن حدید گاڑی برآمد کرنے کے لیے رشوت طلب کر رہی ہے، مسروقہ گاڑیوں کی ٹریکر لوکیشن بھی فراہم کی گئی لیکن پھر بھی اے وی ایل سی کارروائی کرنے سے گریزاں رہی۔

    شہری اپنی گاڑی کی تلاش کے لیے اے وی ایل سی کی موبائلوں میں پیٹرول بھروانے پر بھی مجبور ہیں، ٹریکر کے باعث چوری شدہ گاڑیاں متعلقہ تھانے کی حدود میں ہی نظر آتی رہیں، شہریوں کی جانب سے گاڑی چوری کی سی سی ٹی وی فوٹیج مہیا کیے جانے کے باوجود اے وی ایل سی کارروائی نہیں کرتی، جس کی وجہ سے شہری اپنی مدد آپ اور اے وی ایل سی کو خرچہ دے کر گاڑیاں برآمد کرانے لگے ہیں۔

    انسپکٹر آصف میمن

    ایک ملزم شاہد حسین سے حیدر آباد میں کراچی گلشن حدید سے چوری شدہ کار برآمد ہوئی تھی، تاہم اسے انسپکٹر آصف نے رشوت لے کر اسے چھوڑ دیا، شہری نزاکت علی نے انسپکٹر آصف کی شکایت اعلیٰ افسران سے کی لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔

    قاتل نے 60 سالہ شخص کو کیوں قتل کیا؟ پولیس نے اگلوا لیا

    گاڑیوں سے محروم ہونے والے متاثرین کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد اے وی ایل سی موبلائزیشن کے نام پر رقم کا تقاضا کرتی ہے، ٹریکر کمپنیوں سے گاڑی کی آخری لوکیشن دکھائے جانے کے باوجود پولیس کوئیک رسپانس نہیں کرتی۔

    واضح رہے کہ شہر میں کار اور موٹر سائیکل کی چوری میں اضافے کے بعد حکومتی سطح پر بائیک میں بھی ٹریکر لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم کاروں میں ٹریکر لگے رہنے کے باوجود اے وی ایل سی مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق شہر میں رواں سال کی سہ ماہی میں 72 گاڑیاں چھینی گئیں اور 422 چوری کی گئیں ہیں۔

  • ویڈیو: چور پولیس افسر کی گاڑی بھی لے اڑے

    ویڈیو: چور پولیس افسر کی گاڑی بھی لے اڑے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سعدی ٹاؤن بلاک 5 سے پولیس افسر کی گاڑی چوری ہو گئی، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق چوروں نے پولیس افسر کی گاڑی بھی نہ چھوڑی، سعدی ٹاؤن کے بلاک فائیو سے ایک پولیس افسر کی گاڑی چوری ہونے کی واردات سامنے آئی ہے۔

    2021 کے ماڈل کی گاڑی میں آنے والے ملزمان 2011 ماڈل کی گاڑی لے اڑے، پولیس کی جانب سے پیٹی بند بھائی کی کار کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پارکنگ میں کھڑی گاڑی کے ساتھ ملزمان نے اپنی گاڑی پارک کی، ایک ملزم گاڑی سے اترا اور دوسری کار کا دروازہ کھول کر اندر بیٹھ گیا۔

    ویڈیو کے مطابق ملزم نے گاڑی اسٹارٹ کی، ویڈیو میں گاڑی کو ریورس ہوتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جس کے بعد ملزم کار کو لے کر نکل گیا، ملزم کے پیچھے سفید کار بھی گلی سے باہر نکل گئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان جس گاڑی میں آئے تھے وہ نجی بینک کی ملکیت ہے، پولیس کے مطابق کار کا ایڈریس کلفٹن بلاک 7 کا آ رہا ہے۔

  • کم عمر چور نے پولیس سے بچنے کے لیے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی

    کم عمر چور نے پولیس سے بچنے کے لیے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی

    امریکا میں ایک کم عمر گاڑی چور نے پولیس سے بچنے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال دی اور چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست اوہائیو میں پیش آیا جو پولیس کی گاڑی کے ڈیش کیم میں ریکارڈ ہوگیا۔

    پولیس ایک چرائی ہوئی گاڑی کا پیچھا کر رہی تھی جسے ایک 16 سالہ نوجوان چرا کر لے جارہا تھا۔

    پولیس سے بچنے کے لیے اچانک لڑکے نے چلتی گاڑی کا دروازہ کھولا اور باہر چھلانگ لگا دی، چھلانگ لگانے کے بعد اس نے کئی قلابازیاں کھائیں اور سڑک کی ریلنگ سے بھی ٹکرایا۔

    بعد ازاں اس نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن پولیس کے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    پولیس کے مطابق لڑکے کو معمولی چوٹیں آئیں جس کے لیے اسے اسپتال منتقل کیا گیا، لڑکے پر گاڑی چوری کے چارجز عائد کیے گئے ہیں، اسپتال سے فارغ ہونے پر اسے پولیس لاک اپ میں ڈال دیا جائے گا۔

  • ویب سائٹ پر گاڑی بیچنے والے شخص کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا

    ویب سائٹ پر گاڑی بیچنے والے شخص کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا

    برمنگھم: برطانیہ میں ایک شخص کو اشتہارات کی ویب سائٹ پر گاڑی بیچنا نہایت مہنگا پڑ گیا، ٹیسٹ ڈرائیو لینے والا شخص گاڑی بھگا کر لے گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ویسٹ مڈلینڈز کے علاقے میں ایک چور نے ٹیسٹ ڈرائیو کے دوران گاڑی چرا لی، اور بعد میں گاڑی کے مالک کو ٹیکسٹ میسج بھیج کر 5 ہزار پاؤنڈ (تقریباً پچاس ہزار روپے) تاوان مانگا۔

    چور نے گاڑی کے مالک کو ٹیکسٹ میسج کیا کہ اگر گاڑی واپس چاہیے تو 5 ہزار پاؤنڈ دے دو، میں گاڑی کی لوکیشن بتا دوں گا۔

    اس سلسلے میں 27 سالہ جیک بیٹسن نے بتایا کہ انھوں نے 12 اپریل کو اشتہارات کی ویب سائٹ آٹو ٹریڈر پر اپنی کار KIA Rio کی فروخت کا اشتہار دیا، جس پر پیر کو اسے ایک شخص کا فون آیا اور پھر وہ پہنچ گیا، اس نے ٹیسٹ ڈرائیو کی بات کی جس پر میں نے بغیر کوئی اعتراض کار اس کے حوالے کر دی۔

    جیک کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ ڈرائیو کے بعد جب گاڑی رکی اور ہم باہر نکلے، گاڑی کا دروازہ بھی ابھی کھلا ہوا تھا، کہ اسی لمحے وہ شخص دوبارہ تیزی سے اندر بیٹھا، گاڑی اسٹارٹ کی اور اسے بھگا کر لے گیا۔

    بیان کے مطابق چور نے بعد میں انھیں ٹیکسٹ میسجز بھیجے جس میں اس نے پیسوں کا مطالبہ کیا، اس نے لکھا ’کیا تم گاڑی واپس چاہتے ہو؟ تو پانچ سو پاؤنڈ دو اور میں تمھیں اس کی جگہ بتا دوں گا۔‘ جیک نے جواب دیا کہ بالکل نہیں، اگر تم نے گاڑی واپس نہ کی تو مقدمے کا سامنا کرو گے۔ چور نے اس پر ہنسنے کی علامت ٹائپ کر کے اس کا مذاق اڑایا۔

    معلوم ہوا کہ مذکورہ چور اس سے قبل جیک کے دوست کی گاڑی بھی اڑا چکا ہے، دونوں نے ویسٹ مڈلینڈز کی پولیس کے پاس شکایت درج کرائی، تاہم گاڑی کی کمپنی کا کہنا ہے کہ چند روز بعد گاڑی تباہ شدہ حالت میں ایک مقام سے ملی، جس پر نمبر پلیٹ بھی جعلی لگی تھی۔

    جیک نے پولیس کو بتایا کہ مجھے اس سے ڈرائیونگ لائسنس کا پوچھنا چاہیے تھا لیکن یہ بالکل غیر فطری محسوس ہوتا، چور ایشیائی لگتا تھا جس کی عمر 25 سے 35 کے درمیان تھی، اور اس نے سڈ کے نام سے اپنا تعارف کرایا تھا۔ جیک کا یہ بھی کہنا تھا کہ چور نے کرونا وبا کی وجہ سے سماجی فاصلے کی بھی بات کی اور پوچھا کہ 2 میٹر دور رہنا اچھا رہے گا؟ جس پر میں نے تائید کی۔

  • وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی گاڑی ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز سے چوری

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی گاڑی ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز سے چوری

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی نئی ڈبل کیبن گاڑی چوری ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر اور وفاقی وزیر خالد مقبول کی نئی گاڑی منگل کی صبح 8 بجے ایم کیو ایم پاکستان کے بہادرآباد مرکز سے چوری کی گئی، ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے۔

    خالد مقبول صدیقی کی گاڑی بہادر آباد مرکز کے باہر کھڑی تھی یہ گاڑی ایم کیو ایم پاکستان کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور اسے کچھ عرصے قبل ہی خریدا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”بہادر آباد مرکز کے باہر لگے کیمروں کی فوٹیج حاصل کرتے ہوئے گاڑی کی تلاش شروع کردی گئی” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    پولیس کی جانب سے بہادر آباد مرکز کے باہر لگے کیمروں کی فوٹیج حاصل کرتے ہوئے گاڑی کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فروری 2018 میں ڈاکٹر فاروق ستار کو پارٹی کنوینر شپ سے ہٹا کر خالد مقبول صدیقی کو نیا سربراہ مقرر کیا تھا۔

    خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر کے ساتھ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی ہیں اور وہ 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ 255 سے کامیاب ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے، عید یا کوئی تہوار قریب آتے ہی ان وارداتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے اور پولیس اسٹریٹ کرائم اور چوری کی وارداتوں میں قابو پانے میں ناکام نظر آتی ہے۔