Tag: گاڑی

  • گاڑی کے اندر لاک ننھے بچے نے چابی کیسے ڈھونڈی؟ حیران کن ویڈیو

    گاڑی کے اندر لاک ننھے بچے نے چابی کیسے ڈھونڈی؟ حیران کن ویڈیو

    سوشل میڈیا پر اکثر اوقات ایسی ویڈیوز سامنے آتی ہیں جو حیران کردیتی ہیں، حال ہی میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں گاڑی کے اندر لاک ننھے بچے کو چابی سے گاڑی کھولتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بچہ گاڑی کے اندر موجود ہے اور گاڑی کا دروازہ لاک ہوگیا ہے، پریشان کن بات یہ ہے کہ چابی بھی اندر ہی رہ گئی ہے۔

    گاڑی کے باہر لوگوں کا مجمع موجود ہے اور لوگوں کی نگاہیں گاڑی کے اندر موجود بچے پر تھیں۔

    ایک شخص ننھے بچے کو ہاتھ کی مدد سے چابی کا اشارہ کرتا ہے کہ شاید بچہ سمجھ جائے۔ شروع میں بچے کو اشارہ سمجھ نہیں آتا۔ بہت کوششوں کے بعد بچہ چابی کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اسے سیٹ کے نیچے سے اٹھاتا ہے۔

    اس کے بعد وہ چابی کے مختلف بٹن دباتا ہے جس کے بعد بالآخر گاڑی کا دروازہ کھل جاتا ہے اور لوگ خوشی سے تالیاں بجاتے ہیں۔

  • شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی جس میں رہائش بھی رکھی جاسکتی ہے

    شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی جس میں رہائش بھی رکھی جاسکتی ہے

    نیدر لینڈ میں کچھ طالب علموں نے شمسی توانائی سے چلنے والی الیکٹرک کیمپر وین تیار کر لی ہے۔

    سٹیلا ویٹا نامی گاڑی چھت پر لگے شمسی پینل کی مدد سے گاڑی چلانے، شاور لینے، ٹی وی دیکھنے، لیپ ٹاپ چارج کرنے اور یہاں تک کہ کافی بنانے یا چھوٹے چولہے پر کھانا پکانے کے لیے بھی توانائی مہیا کرتی ہے۔

    یہ گاڑی بیس طالب علموں کی تخلیق ہے جو کہ نیدرلینڈز کی انڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ایک تحقیقی گروپ کا حصہ ہیں۔

    ٹیم کے کچھ ارکان اس نیلی اور سفید رنگ کی کار وین پر یورپ کے تین ہزار کلو میٹر کے روڈ ٹرپ پر بی نکل چکے ہیں، پورے یورپ کا چکر لگانے کے بعد ٹرپ کا اختتام اسپین کے جنوبی شہر طریفہ پر ہوگا۔

    طلبا اپنے ٹور کے دوران مختلف شہروں میں رکیں گے اور وہاں مختلف ایونٹس منعقد کر کے آگاہی پیدا کریں گے کہ توانائی اور نقل و حرکت کے لحاظ سے پائیدار مستقبل کے لیے کیا ممکن ہے۔

    گاڑی بنانے والی ٹیم نے اسے گاڑی کے بجائے پہیوں پر چلتے پھرتے گھر کا نام دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ کیمپر وین نہیں ہے کیونکہ ہماری گاڑی توانائی کے حوالے سے خود کفیل ہے جبکہ کیمپر وین میں ایسا نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہم نے کچھ نیا کیا ہے، یہ نیا تصور، نیا خیال اور نیا اور پائیدار مستقبل ہے۔

  • گاڑی کی نمبر پلیٹ 16 کروڑ روپے میں فروخت

    گاڑی کی نمبر پلیٹ 16 کروڑ روپے میں فروخت

    دبئی: دبئی میں ایک گاڑی کی نمبر پلیٹ 16 کروڑ روپے میں فروخت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں خصوصی نمبر پلیٹس کی نیلامی میں E 55 نمبر کی پلیٹ 16 کروڑ (3.64ملین درہم) میں فروخت ہو گئی ہے۔

    دبئی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے گزشتہ روز کاروں کی خصوصی نمبر پلیٹس کی نیلامی کی گئی، ڈبلیو 29 کی بولی دو اعشاریہ پانچ ملین درہم، جب کہ ایکس 35 کی بولی دو اعشاریہ چار ملین درہم کی رہی۔

    دبئی میں کاروں کی خصوصی نمبر پلیٹس کے لیے 36 ملین درہم سے زائد کی بولیاں لگائی گئیں، نیلامی میں آر ٹی اے نے سو قسم کی ڈبل، ٹرپل، چار گنا اور پانچ اعداد والے نمبروں کی بولیاں لگوائیں۔عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، آر ٹی اے نے ہوٹل مینجمنٹ کے تعاون سے نیلامی کے مقام پر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی تھیں۔

    نیلامی میں محدود نشستیں لگائی گئی تھیں، اور بولی کی رجسٹریشن بھی ہال ہی میں کی جا رہی تھی۔

  • کرونا ویکسین لے جانے والی گاڑی پر حملہ، درجنوں ویکسینز لوٹ لی گئیں

    کرونا ویکسین لے جانے والی گاڑی پر حملہ، درجنوں ویکسینز لوٹ لی گئیں

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں مسلح افراد نے کرونا ویکسین لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا اور کرونا ویکسین کی درجنوں خوراکیں لوٹ کر چلتے بنے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق تہران پولیس کے سربراہ حسین رحیمی کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے ایک گروہ نے کرونا ویکسین کی خوراکیں لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا اور ویکسین لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    تہران پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے دارالحکومت کے جنوب میں وزارت صحت کے میڈیکل اسٹور سے نکلنے والی گاڑی پر حملہ کیا اور 300 کرونا ویکسینز لوٹ لیں۔

    پولیس سربراہ نے یہ نہیں بتایا کہ چوروں نے کون سی ویکسین لوٹی ہیں تاہم ایران میں عام طور پر چینی ساختہ سائنو فارم ویکسین کا استعمال جاری ہے۔

    خیال رہے کہ ایران میں کرونا ویکسین چھینے جانے کی یہ واردات ایسے وقت ہوئی ہے جب ملک میں کرونا وائرس کی وجہ سے 1 لاکھ 6 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں اور ایران کی صرف 8 فیصد آبادی کو ہی اب تک ویکسین لگائی جا سکی ہے۔

    ایران اس وقت کرونا کی پانچویں لہر سے نبرد آزما ہے جس میں انتہائی متعدی ڈیلٹا قسم کا پھیلاؤ ایک چیلنج ہے۔

  • لاہور: 66 بار ٹریفک قوانین توڑنے والی گاڑی دھر لی گئی

    لاہور: 66 بار ٹریفک قوانین توڑنے والی گاڑی دھر لی گئی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 66 بار ٹریفک قوانین توڑنے والی گاڑی کو ضبط کر کے تھانہ سول لائنز لے جایا گیا، گاڑی کے مالک پر 32 ہزار روپے سے زائد جرمانہ عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سٹی ٹریفک پولیس نے 66 بار ٹریفک قوانین توڑنے والی گاڑی کو دھر لیا۔

    چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور کا کہنا ہے کہ کار ڈرائیور نے 57 مرتبہ ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کی، 7 مرتبہ اوور اسپیڈنگ اور 2 مرتبہ لین لائن کی خلاف ورزی کی۔

    سی ٹی او کے مطابق ڈرائیور کو 32 ہزار روپے سے زائد جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔

    مذکورہ شخص کی گاڑی کو ضبط کر کے تھانہ سول لائنز لے جایا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کے واجبات جمع کروانے پر گاڑی اس کے حوالے کردی جائے گی۔

  • ہیڈ لائٹ سے شعلے اگلنے والی گاڑی

    ہیڈ لائٹ سے شعلے اگلنے والی گاڑی

    ماسکو: ایک روسی کار مکینک نے ایک گاڑی کو ہیڈ لائٹ سے شعلے اگلنے والی گاڑی میں تبدیل کردیا، سوشل میڈیا پر اس گاڑی کی ویڈیو بے حد مقبول ہورہی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک روسی کار مکینک نے، جو کاروں کو مختلف شکلوں میں تبدیل کرنے کا جنونی ہے، ایک ہوٹ روڈ (پرانی کلاسک کار) میں اس طرح تبدیلی کی کہ اس کی ہیڈ لائٹس سے آگ کے شعلے کئی میٹر تک شوٹ کرسکتے ہیں۔

    وہان میکلیان اس سے قبل کاروں میں کئی تبدیلیاں کرچکا ہے جن میں ایک کار کو ٹائر کے بجائے 8 ٹانگوں پر چلانا بھی شامل ہے۔

    اس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک واز 2016 زیخولی کو جسے عام طور پر لاڈا 1600 کہا جاتا ہے، شعلہ برساتی ڈریگن کار بنادیا۔

    میکلیان نے ریڈ اٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار کی ہیڈ لائٹ سے آگ کے شعلے جیٹ فائر کی طرح 20 فٹ تک پہنچ رہے ہیں۔

    اس کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے مزید نئے اور اچھوتے منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے۔

  • گاڑی کی رجسٹریشن فیس اب صرف ایک روپیہ

    گاڑی کی رجسٹریشن فیس اب صرف ایک روپیہ

    پشاور: آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ خیبر پختون خوا نے نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپے مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعے کو کے پی کے حکومت نے صوبائی اسمبلی اجلاس میں 2021-22 کا بجٹ پیش کیا تھا، بجٹ تقریر میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپے ہوگی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ کو خاطر خواہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ حکومت نے ٹیکسز کے سلسلے میں بھی حیران کیا، تیمور سلیم نے بتایا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی فیس صرف 1 روپے کر دی گئی، جب کہ دوبارہ رجسٹریشن بالکل مفت ہوگی۔

    اعلان کے مطابق 600 سی سی سے 4000 سی سی تک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اب ایک روپے ہوگی۔

    خیبر پختون خوا: 1 ہزار 118 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    صوبائی حکومت نے پیشہ ور افراد کو بھی بجٹ میں بڑی سہولت دے دی ہے، ان پر سے ٹیکس کو منسوخ کر کے اسے صفر کر دیا ہے۔ زرعی شعبے میں بھی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، چھوٹے کاشت کاروں کے لیے ریلیف اراضی ٹیکس صفر کر دیا گیا ہے۔

    بجٹ میں ثقافت و سیاحت کے لیے 12 ارب روپے مختص (2 ارب روپے سے بڑھا کر) کیے گئے ہیں، مالی سال کے دوران صوبے میں پاکستان کا پہلا موٹر اسپورٹس ارینا تعمیر کیا جائے گا، ارباب نیاز، حیات آباد، کالام کرکٹ اسٹیڈیمز تعمیر کیے جائیں گے۔

    خیبر پختون خوا حکومت نے آئندہ برس بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھروں کی بحالی کے لیے بھی فنڈ مختص کر دیا ہے۔

  • کراچی سے گاڑیوں کا اربوں روپے کا ٹیکس وصول

    کراچی سے گاڑیوں کا اربوں روپے کا ٹیکس وصول

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے رواں مالی سال موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 7570 ملین روپے سے زائد ٹیکس وصول کیا گیا، جبکہ جائیداد ٹیکس کی مد میں 1477 ملین سے زائد ٹیکس وصول کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے موٹر وہیکل ٹیکس اور جائیداد ٹیکس وصولی کی تفصیلات جاری کردیں۔

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات مکیش کمار چاولہ نے موٹر وہیکل ٹیکس اور جائیداد ٹیکس کی وصولی کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں مالی سال میں جولائی 2020 سے مئی 2021 تک کراچی سے موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 7570.429 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسی مد میں حیدر آباد سے 461.486 ملین روپے، سکھر سے 216.018 ملین روپے اور شہید بےنظیر آباد سے 86.333 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    مکیش کمار چاولہ کا کہنا تھا کہ موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں لاڑکانہ سے 107.402 ملین روپے اور میرپور خاص سے 55.261 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    صوبائی وزیر کے مطابق جائیداد ٹیکس کی مد میں کراچی سے 1477.755 اور حیدر آباد سے 71.440 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا جبکہ اسی مد میں سکھر سے 33.183 ملین روپے، شہید بے نظیر آباد سے 9.165 ملین روپے اور لاڑکانہ سے 21.067 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ جائیداد ٹیکس کی مد میں میرپور خاص سے 10.198 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    مکیش کمار چاولہ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران اب تک ٹیکسز کی وصولی کی مجموعی صورتحال اطمینان بخش ہے اور ٹیکسز کی وصولی کے لیے بہترین کارکردگی کے لیے محکمے کے افسران اور عملہ قابل ستائش ہے۔

  • سعودی عرب: ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے یہ باتیں یاد رکھیں

    سعودی عرب: ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے یہ باتیں یاد رکھیں

    ریاض: سعودی عرب کی شاندار ہائی ویز پر سفر کرتے ہوئے شاذ و نادر ہی کوئی مسئلہ پیش آسکتا ہے، تاہم گاڑی خراب ہونے یا پیٹرول ختم ہوجانے کا خدشہ ہمیشہ رہتا ہے جس کی صورت میں مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

    ہائی ویز پر ہر 10 کلو میٹر بعد پیٹرول اسٹیشن اور موٹیلز وغیرہ ہیں جنہیں عربی میں استراحہ کہا جاتا ہے، پیٹرول اسٹیشن پر پنکچر شاپس کے علاوہ میکینک اور الیکٹریشن بھی موجود ہوتے ہیں جبکہ کہیں کہیں پارٹس کی دکانیں بھی قائم کی گئی ہیں اگرچہ ان کی تعداد انتہائی کم ہے مگر وہاں اہم سامان دستیاب ہے۔

    شاہراہوں پر موجود پارٹس کی دکانوں میں تمام ماڈلز کی گاڑیوں کا سامان تو دستیاب نہیں ہوتا تاہم معروف ماڈلز کے اہم پارٹس ان دکانوں پر فراہم کیے جاتے ہیں۔

    اگر کسی کی گاڑی ایسے مقام پرخراب ہوتی ہے جہاں دور دور تک کوئی اسٹیشن نہیں، اس صورت میں ہائی وے پولیس پیٹرولنگ پارٹی انتہائی معاون ثابت ہوتی ہے۔ بعض اوقات گاڑی کا پیٹرول گیج خراب ہونے کی وجہ سے ٹینک میں موجود پیٹرول کی مقدار کا تعین نہیں رہتا اور پیٹرول عین اس وقت میں ختم ہوجاتا ہے جب گاڑی بیابان میں ہو اور دوردور تک کوئی اسٹیشن نہیں۔ ایسے میں ہائی وے پولیس بھرپور تعاون کرتی ہے۔

    ہائی ویز پر موجود بیشتر اسٹیشنز میں خراب گاڑی کو لے جانے کے لیے مخصوص لفٹنگ ٹرکس ہوتے ہیں، جن کی مدد سے گاڑی کو قریبی اسٹیشن پر پہنچایا جاسکتا ہے۔

    اگر کسی کی گاڑی ہائی وے پرخراب ہو جائے تو پیٹرولنگ پارٹی قریب ترین اسٹیشن پر موجود کار لفٹنگ ٹرک کو طلب کرلیتے ہیں جو گاڑی کو لوڈ کر کے قریب ترین اسٹیشن پر پہنچا دیتے ہیں۔

    گاڑی کو لے جانے والی ٹرک سروس مفت نہیں ہوتی، اس کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے جو مختلف ہوتا ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ گاڑی لوڈ کروانے سے قبل کرایہ طے کرلیا جائے۔

    جدہ سے مدینہ منورہ جاتے وقت راستے میں بے شمار اسٹیشنز آتے ہیں جبکہ رابغ، وادی ستارہ، وادی الفرع کے اسٹیشن بڑے ہیں جہاں عام طور پر میکینک باآسانی دستیاب ہوتے ہیں، علاوہ ازیں ان شہروں میں گاڑیوں کے پارٹس کی دکانیں بھی ہوتی ہیں۔

    اگر ان اسٹیشنز پر گاڑی کے پارٹس دستیاب نہ ہوں تو اس صورت میں لوڈنگ ٹرک کے ذریعے گاڑی جدہ یا مدینہ منورہ بھی لے جائی جاسکتی ہے جہاں تمام ورکشاپس موجود ہیں۔

    ہائی وے پرمیکینکس کا اتنا مسئلہ نہیں ہوتا کیونکہ میکینک دستیاب ہوتے ہیں، اہم مسئلہ گاڑیوں کے خراب ہونے والے پرزوں کا ہوتا ہے جو وہاں دستیاب نہیں ہوتے۔ اس لیے بہتر ہے کہ گاڑی کو بڑے شہر لے جائیں جہاں میکینک اور پارٹس دونوں باآسانی دستیاب ہو جاتے ہیں۔

    اگر خرابی معمولی ہے جو مکینک کی دسترس یا معمولی پارٹس کی فراہمی سے حل ہو سکتی ہے تو بہتر ہے وگرنہ واپس جانا اچھا رہے گا۔

  • بادلوں کے درمیان اڑتی اس گاڑی کی حقیقت کیا ہے؟

    بادلوں کے درمیان اڑتی اس گاڑی کی حقیقت کیا ہے؟

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے سب کو حیران کردیا جس میں ایک گاڑی بادلوں میں اڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ایک جیپ کی ڈرائیونگ سیٹ پر ایک خاتون موجود ہیں اور کھڑکی سے بادل دکھائی دے رہے ہیں، یوں لگ رہا ہے جیسے گاڑی بادلوں کے درمیان اڑ رہی ہے۔

    اگلے ہی لمحے کیمرے کا رخ تبدیل ہوتا ہے اور سامنے سیدھی سڑک دکھائی دینے لگتی ہے، یہ گاڑی دراصل ایک بلند ہائی وے پر جارہی تھی اور اس کے برابر بادلوں سے بھرا ہوا آسمان تھا۔

    اس گاڑی کا بادلوں کے درمیان اڑنا صرف ایک بصری دھوکا تھا۔

    گاڑی میں موجود خاتون امریکی ریاست کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ ہنا کولبی ہیں اور ریاست ہوائی میں سیر و تفریح کے لیے آئی تھیں۔ ویڈیو ہوائی کی ہالیکلا پہاڑی پر سفر کے دوران بنائی گئی تھی۔

    اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 70 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔

    ہنا کہتی ہیں کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ ویڈیو اس قدر مقبول ہوجائے گی، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہوائی کی سیر کو آئی تھیں جہاں انہوں نے تیراکی کی، سمندر پر وقت گزارا، ہائیکنگ کی اور پہاڑی پر بیٹھ کر سورج کو ڈھلتے دیکھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کا ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ نہیں تھا لیکن اپنے دوستوں کے اصرار پر انہوں نے اکاؤنٹ بنایا اور پہلی ویڈیو یہی پوسٹ کی جس نے مقبولیت کی انتہا کو چھو لیا۔

    ہنا کا کہنا تھا کہ ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد وہ سارا دن باہر رہیں اور اس دوران ان کے پاس انٹرنیٹ دستیاب نہیں تھا، شام کے وقت جب انہیں انٹرنیٹ دستیاب ہوا تو انہیں علم ہوا کہ ویڈیو کو 10 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔