Tag: گجرپورہ زیادتی کیس

  • مرکزی ملزم عابدعلی کو ایک دوروز میں گرفتار کرلیں گے، فیاض الحسن چوہان کا دعویٰ

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ہمیں پتہ ہےمرکزی ملزم عابدعلی کہاں موجود ہے، اس کوایک دوروز میں گرفتار کرلیں گے، شہباز شریف ایوان میں کھڑے ہوکرجھوٹ بولنے پر استعفیٰ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں پتہ ہےمرکزی ملزم عابدعلی کہاں موجود ہے، عابد علی کوایک دوروز میں گرفتار کرلیں گے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون ڈسٹرب تھی اس لئےتفتیش میں حصہ نہیں لیا، واقعے کے بعد72 گھنٹے میں پولیس نے مؤثر کارروائی کی۔

    وزیراطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ سی سی پی اولاہور عمر شیخ اورشہبازشریف نےایک جیسے بیانات دئیے، شہبازشریف کی معافی کوئی حل نہیں، شہباز شریف ایوان میں کھڑے ہوکرجھوٹ بولنے پر استعفیٰ دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ زیادتی کیس پر شہباز شریف کو مثبت مؤقف سے قوم کی نمائندگی کرنی تھی، دروغ گوئی اور بے سروپا بیان سے قائد حزبِ اختلاف نے قوم کو مایوس کیا، جھوٹا کریڈٹ لینے پر شہباز شریف کوشرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ منصوبہ پرویز الٰہی کی وزارتِ اعلیٰ کے دوران شروع کیاگیا، قائد خرافات فرانزک لیب کےقیام کابھونڈا دعویٰ بھی کر چکے ہیں، فرانزک لیب کی داغ بیل 2007 میں چوہدری پرویز الٰہی نے ڈالی۔

    شہباز شریف اپنے بیان سےسی سی پی او لاہور کی پوزیشن پرکھڑے ہیں، تمسخرانہ بیان سے شہباز شریف نےمتاثرہ خاندان اور قوم کادل دکھایا، میرا مطالبہ ہے شہباز شریف استعفیٰ دیں اورقوم سےمعافی مانگیں۔

  • گجرپورہ زیادتی کیس: مرکزی ملزم عابد کے خلاف ایک اورایف آئی آر کا انکشاف

    گجرپورہ زیادتی کیس: مرکزی ملزم عابد کے خلاف ایک اورایف آئی آر کا انکشاف

    لاہور : گجرپورہ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کےخلاف ایک اورایف آئی آرکاانکشاف سامنے آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد کے خلاف ریجن بھر میں 9مقدمات درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گجرپورہ زیادتی کیس میں نامزد مرکزی ملزم عابد کے خلاف ایک اورایف آئی آر کا انکشاف ہوا ہے، پولیس اور پنجاب حکومت نے عابد کے خلاف آٹھ مقدمات کی تصدیق کردی۔

    ملزم عابد کے خلاف ریجن بھر میں نو مقدمات درج ہیں، عابد کے خلاف تھانہ کھچی والا میں سات اور ایک مقدمہ فورٹ عباس تھانے میں درج ہے جبکہ ملزم عابد اور بابر علی کے خلاف تھانہ فقیر والی میں ڈکیتی کا مقدمہ درج ہے۔

    بابرعلی سانحہ موٹر وے کے ملزم شفقت کا بھائی ہے، عابد اور بابر نے اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ بیوہ کے گھر واردات کی، مقدمہ تئیس اکتوبر دو ہزار انیس کو درج ہوا تھا۔

    خیال رہے پنجاب کی پولیس گجرپورہ واقعہ کے مرکزی ملزم عابد کواب تک گرفتار نہیں کر سکی، پولیس نے مختلف اطلاعات پرسمندری، بہاولپور،نوشہرہ ورکاں اوربہاولنگرمیں چھاپے مارے لیکن ملزم عابد پولیس کے ہاتھ نہ آیا۔

    عابدکےبارےمیں انکشاف ہوا ہے کہ وہ اجرتی قاتل رہ چکا ہے اور پچیس ہزارروپے لے کر قتل کیا کرتا تھا ،ملزم عابد مختلف جرائم میں چار بار پولیس کے ہاتھوں پکڑاجاچکا ہے تاہم پولیس عابد کی گرفتاری کیلئے اب بھی چھاپےماررہی ہے۔

  • زیادتی کیس، ’’ملزم عابد پر آدھے سے زیادہ کیسز ریپ کے ہیں‘‘

    زیادتی کیس، ’’ملزم عابد پر آدھے سے زیادہ کیسز ریپ کے ہیں‘‘

    لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ عابد اور شفقت گجرپورہ واقعے کے مرکزی ملزم ہیں، ملزم عابد پر آدھے سے زیادہ کیسز ریپ کے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ملزم شفقت کو گرفتار کرلیا گیا ہے، عابد کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا، دونوں ملزمان مل کر واردات کرتے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ عابد کے پاس 5 سمیں تھیں، 4 اس کے اپنے نام پر تھیں، پانچویں سم سے عابد رابطے کرتا تھا لیکن وہ بھی بند کردی گئی تھی، گاڑی کا شیشہ توڑنے کے دوران عابد کا ہاتھ زخمی ہوا، گاڑی پر موجود خون سے اس کا ڈی این اے سیمپل لیا گیا۔

    فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ عابد پر 2013 میں بھی ریپ کا کیس درج ہوچکا ہے، ملزم پر آدھے سے زیادہ کیسز زیادتی کے ہیں لیکن وہ بچتا رہا ہے، ملزم کے خلاف 13 وارداتوں کا مقدمات درج ہیں۔

    مزید پڑھیں: گجرپورہ زیادتی کیس، گرفتار ملزم شفقت کے سنسنی خیز انکشافات

    صوبائی وزیر نے بتایا کہ عابد اور شفقت دونوں مل کر ڈکیتی کی وارداتیں کرتے تھے، واقعے والے دن بھی دونوں ملزمان ڈکیتی کی نیت سے موجود تھے، ملزمان جائے وقوعہ سے گزرنے والی ٹریکٹر ٹرالیوں کو لوٹتے تھے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل گجرپورہ موٹروے پر خاتون کو بچوں کے ہمراہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، زیادتی کیس میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں جبکہ مرکزی ملزم عابد علی تاحال فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • گجرپورہ زیادتی کیس، گرفتار ملزم شفقت کے سنسنی خیز انکشافات

    گجرپورہ زیادتی کیس، گرفتار ملزم شفقت کے سنسنی خیز انکشافات

    لاہور: گجرپورہ زیادتی کیس میں گرفتار ملزم شفقت نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گجرپورہ زیادتی کیس میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، گرفتار ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ واردات کرنے کے لیے عابد نے شفقت اور بالا مستری کو لاہور بلایا، واردات کے لیے تینوں نکلے لیکن بالا مستری واپس چلا گیا، شفقت اور عابد علی نے ڈکیتی کی اور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    گرفتار ملزم نے بتایا کہ واردات کے وقت ہم نشے میں تھے، متاثرہ خاتون سڑک سے نیچے نہیں جارہی تھی، ہم پہلے بچوں کو نیچے لے کر گئے تو پھر خاتون سڑک سے نیچے آگئی، خاتون کو سڑک سے نیچے آنے کے بعد ہم نے زیادتی کا نشانہ بنایا، گاڑی کا شیشہ توڑنے سے عابد کا ہاتھ بھی زخمی ہوا تھا۔

    ملزم نے اعتراف کیا کہ جائے وقوعہ پر پہلے بھی ڈکیتی کی وارداتیں کرتے رہے ہیں، پتھر یا لکڑی پھینک کر گاڑیوں کو روکتے تھے، جائے وقوعہ کے قریب ڈکیتی کی نیت سے موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: گجرپورہ کیس : گرفتار شفقت کا خاتون سے زیادتی کا اعتراف، ڈی این اے میچ کر گیا

    ملزم شفقت نے بتایا کہ عابد سے مل کر شیخوپورہ میں بھی ڈکیتی میں زیادتی کی کوشش کی لیکن پولیس کے موقع پر پہنچنے سے زیادتی نہ کرسکے اور فرار ہوگئے۔

    گرفتار ملزم شفقت نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا کہ لنک روڈ واقعے کے بعد ایک رات قلعہ ستار شاہ میں قیام کیا، دوسرے روز میں دیپالپور اور عابد مانگامنڈی اپنے والد کے پاس چلا گیا تھا، عابد سے آخری رابطہ تین دن پہلے ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل گجرپورہ موٹروے پر خاتون کو بچوں کے ہمراہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، زیادتی کیس میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں جبکہ مرکزی ملزم عابد علی تاحال فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • حکومت کا جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون لانے کا فیصلہ

    حکومت کا جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایسے مجرموں کو نامرد بنانے کے لیے قانون کی منظوری دے دی، وزیراعظم کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بل کے ڈرافٹ پر کام شروع کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ بل کے متن کے مطابق جنسی زیادتی کے مجرموں کو بطور سزا نامرد بنایا جائے گا، فیصل واوڈا ڈرافٹ مکمل کرنے کے بعد بل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کو پھانسی دینے کی سزا کے لیے بھی بل لائیں گے، انسانی حقوق کے چیمپئن نہ آئے تو پھانسی کا بل منظور کرائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی سے پھانسی کا بل منظور نہ ہوا تو نامرد بنانے کا بل منظور کرائیں گے۔

    دوسری جانب زیادتی کیس کے مجرموں کو نامرد بنانے کا بل لانے میں سینیٹر فیصل جاوید بھی فیصل واوڈا کے ہم آواز بن گئے۔

    سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو آن بورڈ لے لیا اب بل لانے کا اصولی فیصلہ ہوچکا ہے، حکومت نے بل کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔

    گجرپورہ زیادتی کیس، ملزم عابد علی کی گرفتاری جلد متوقع ہے، عثمان بزدار

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ خاتون سے زیادتی کیس میں ملوث ملزم شفقت علی گرفتار ہوچکا ہے، ملزم کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے حاصل شواہد سے میچ کرچکا۔ ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ملزم عابد علی کی گرفتاری کے لیے بھی ہماری ٹیم کوشاں ہے، ملزم کی گرفتاری انشا اللہ جلد متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پولیس نے دعویٰ کیا کہ وقارالحسن نے بھی متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے ، وقار موٹر سائیکلیں چوری کرکے اسپیر پارٹس بلال گنج مارکیٹ میں فروخت کرتا تھا، مرکزی ملزم عابدکو بھی بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم شفقت اورعابد پنجاب میں مختلف گینگزکے ساتھ منسلک ہیں۔ دونوں نے مل کرگیارہ وارداتیں کیں جبکہ ملزم شفقت کاخاندان پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل گجرپورہ موٹروے پر خاتون کو بچوں کے ہمراہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، زیادتی کیس میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں جبکہ مرکزی ملزم عابد علی تاحال فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • گجرپورہ کیس، ملزم کی رہائش گاہ سے خاتون گرفتار

    گجرپورہ کیس، ملزم کی رہائش گاہ سے خاتون گرفتار

    گجرپورہ: لاہور کے علاقے گجرپورہ لنک روڈ پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم عابد علی کی مبینہ رہائش گاہ سے خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز طاہر مسعود کے مطابق گجرپورہ لنک روڈ خاتون سے اجتماعی زیادتی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے راضی کوٹ گاؤں میں سرچ آپریشن کرکے مرکزی ملزم عابد علی کی مبینہ رہائش گاہ سے خاتون سمیت 2 مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ پولیس خاتون اور دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے لاہور روانہ ہوگئی۔

    پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق تینوں ملزمان سے تفتیش کے بعد مزید تفصیلات سامنے آسکیں گی۔

    مزید پڑھیں: گجرپورہ زیادتی کیس، دوسرے ملزم کی بھی شناخت ہوگئی

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل گجرپورہ زیادتی کے واقعے میں ملوث دوسرے ملزم کی شناخت وقار الحسن شاہ کے نام سے ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ پنجاب پولیس نے گزشتہ رات مرکزی ملزم کو گرفتار کیا تھا ، ملزم کا نام عابد علی ولد اکبر علی ہے، ملزم فورٹ عباس کا رہائشی ہے، اس کی عمر 27سال ہے، ملزم کا ڈی این اے بھی میچ کرگیا ہے۔

    علاوہ ازیں پولیس کی جانب سے ملزمان کی تصاویر جاری کردی گئی ہیں، ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے 25، 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا، ملزمان کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

  • ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے: آئی جی پنجاب

    ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے: آئی جی پنجاب

    لاہور: آئی جی پنجاب انعام غنی نے آج اہم نیوز بریفنگ میں کہا ہے گجر پورہ زیادتی واقعے میں ملوث ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے تاہم ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے گجر پورہ میں خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے میں میڈیا میں ملزمان کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کر دی ہے، انعام غنی کا کہنا تھا کہ ملزمان کے پیچھے ہیں، انھیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا ملزم عابد علی کا ڈی این اے جائے وقوعہ پر شواہد سے میچ کر گیا ہے، جائے وقوعے سے لے کر ٹریس کرنے تک جدید طریقے سے تحقیقات کی گئی ہیں، ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا، تاہم وہ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا معلومات زیادہ پبلک ہونے کی وجہ سے ملزمان کو فائدہ پہنچا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے پہلے لاہور اور پھر شیخوپورہ میں چھاپا مارا گیا لیکن وہ ہاتھ نہ آ سکے، بہاولنگر سے ملزم عابد علی کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

    ملزمان کی اطلاع دینے والوں کو 25،25 لاکھ انعام دینے کا اعلان

    انھوں نے کہا واقعے کی سائنٹفک انداز سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، ملزم عابد علی کی شناخت ہوئی ہے جو فورٹ عباس کا رہائشی ہے، گزشتہ رات تمام شواہد ملزم عابد علی کی طرف جا رہے تھے، ہمارے پاس شناختی کارڈ کی تفصیل نہیں تھی جو رات حاصل کی گئی۔

    آئی جی نے بتایا ملزم کے نام پر 4 موبائل سمز ہیں، ملزم ایک سم اور بھی استعمال کرتا تھا جو اس کے نام پر نہیں تھی، ہم موبائل سمز سے ملزم کے ساتھی تک بھی پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، ملزم کو آج گرفتار کرنے جا رہے تھے لیکن پتا چلا وہ لاہور میں نہیں رہتا، ملزمان شیخوپورہ کے علاقے ستار شاہ میں رہائش پذیر تھے، ملزم کی گرفتاری کے لیے شیخوپورہ میں چھاپا مارا لیکن وہ فرار ہو گیا۔

    آئی جی نے کہا گرفتاری کے لیے سول ڈریس میں چھاپا مارا لیکن وہ اور اس کی اہلیہ فرار ہو گئے، ملزم کے ساتھی کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپا مارا گیا لیکن کامیاب نہیں ہوئے، ملزم عابد علی کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے، اس کے گھر سے ایک خاتون کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

  • گجرپورہ زیادتی کیس : چند گھنٹےمیں بڑا بریک تھرو سامنے آجائے گا

    گجرپورہ زیادتی کیس : چند گھنٹےمیں بڑا بریک تھرو سامنے آجائے گا

    لاہور: گجرپورہ زیادتی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تحقیقاتی کمیٹی کوجلدتحقیقات مکمل کرنے کردی ، کمیٹی کا کہنا ہے کہ ڈی این اےمیچنگ سمیت اہم شواہدمل چکےہیں ، چند گھنٹے میں بڑا بریک تھرو سامنے آجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گجرپورہ زیادتی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے ، جس میں وزیر قانون پنجاب، چیف سیکریٹری،آئی جی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اوردیگرحکام شریک ہیں۔

    اجلاس میں لنک روڈ واقعے پرہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیاجارہاہے اور تحقیقاتی کمیٹی وزیراعلیٰ عثمان بزدارکوپیشرفت سےآگاہ کررہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کوتحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی۔

    وزیرقانون نےوزیراعلیٰ کوکیس سےمتعلق تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کیس میں بہت مثبت پیشرفت ہو چکی ہے، ڈی این اےمیچنگ سمیت اہم شواہدمل چکےہیں، متاثرہ خاتون سےسینئرخواتین پولیس افسررابطےمیں ہے، چندگھنٹےمیں کیس کےحوالےسےبڑابریک تھروسامنےآجائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس نے گزشتہ روز مرکزی ملزم کو گرفتارکیا تھا جبکہ ایک ملزم کا ڈی این اے بھی میچ ہوچکا ہے۔

    عثمان بزدار نے تحقیقاتی کمیٹی کوجلدتحقیقات مکمل کرنے اور ہیلپ لائنز 15اور1124کوموٹروےہیلپ لائن 130سے منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سیالکوٹ موٹروےپولیس کی تعیناتی تک پنجاب پولیس فرائض انجام دےگی، متاثرہ خاندان کوانصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائےگی، متاثرہ خاتون کو انصاف دلانا حکومت کی ذمے داری ہے۔

    گذشتہ روز مشتبہ افراد کے ڈی این اےکےلیےفرانزک اتھارٹی کوکل ساڑھے5کروڑجاری کیےگئے، فنڈوزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی ہدایت پرجاری کیے گئے تھے۔

    یاد رہے گوجرپورہ زیادتی کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون راجہ بشارت سے رابطے کرکے تحقیقات کو جدید اور سائنٹیفک انداز سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی تھی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ تمام پہلوؤں اور زاویوں کو مدنظر رکھ کر تحقیقات کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے، یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے جسے جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ تحقیقات پر ہونے والی پیشرفت سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جائے اور درندگی کرنے والے قانون کے مطابق عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔

  • گجرپورہ زیادتی کیس : پراسیکیوشن کمیٹی کے ایک ممبر  کو تبدیل کردیا گیا

    گجرپورہ زیادتی کیس : پراسیکیوشن کمیٹی کے ایک ممبر کو تبدیل کردیا گیا

    لاہور : گجرپورہ زیادتی کیس کیلیے قائم پراسیکیوشن کمیٹی کے ایک ممبر کو تبدیل کردیا گیا ، ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹررائےمشتاق نےکیس پر 4رکنی کمیٹی تشکیل دے رکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گجر پورہ اجتماعی زیادتی کیس کی پیروی کرنے والی پراسیکیوشن ٹیم کے ایک رکن کو تبدیل کردیا گیا، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر راٸے مشتاق نے موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں چار رکنی پراسیکیوشن کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں پبلک پراسیکیوٹر شہباز خان، حبیب الرحمن ، ساجد سعید اور محسن حسن بھٹی شامل تھے۔

    تاہم رائے مشتاق نے محسن حسن بھٹی کو کمیٹی سے ہٹا کر ان کی جگہ پراسیکیوٹر محمد شبیر کو کمیٹی میں شامل کر دیا ہے۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ گجرپورہ میں زیادتی اور ڈکیتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، پراسیکیوشن ٹیم مقدمہ کی تمام تفصیل ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر آفس کو فراہم کرے گی اور پولیس کے ساتھ مل کر ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچاٸے گی ۔

    ایف آئی آر کے مطابق ڈاکووں نے موٹروے پر بچوں کے سامنے ماں کو اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا، خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ جا رہی تھی۔ خاتون کے مطابق گجرپورہ کے قریب گاڑی میں پٹرول ختم ہوا تو گاڑی سڑک کنارے کھڑی کی۔ اسی دوران ڈاکو آ گئے ، جو لوٹ مار کے بعد زبردستی جنگل میں لے گئے اور بچوں کے سامنے زیادتی کرتے رہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ملزمان نے جاتے ہوئے ایک لاکھ روپے نقدی، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی چھین لیے۔

  • ‘گجرپورہ زیادتی کیس   کو کچھ گھنٹوں میں منطقی انجام تک پہنچادیں گے’

    ‘گجرپورہ زیادتی کیس کو کچھ گھنٹوں میں منطقی انجام تک پہنچادیں گے’

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض چوہان کا کہنا ہے کہ گجرپورہ زیادتی کیس کوکچھ گھنٹوں میں منطقی انجام تک پہنچادیں گے اور ملزمان کو قانون کی مدد سے نشان عبرت بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض چوہان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گجرپورہ کیس میں پنجاب حکومت نے اٹھائیس ٹیمیں بنائیں، تحقیقات جاری ہیں،کچھ گھنٹے میں اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچادیں گے اور درندہ صفت ملزمان کو قانون کی مدد سے نشان عبرت بنائیں گے۔

    گذشتہ روز وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے گجر پورہ زیادتی کیس کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ زیادتی کیس پر وزیراعلیٰ پنجاب لمحہ بہ لمحہ نظر رکھے ہوئےہیں، ملزمان پکڑنےکیلئےروایتی،جدیدتفتیشی طریقےاستعمال کئےجارہےہیں، اندوہناک واقعے نے پوری قوم کو غمزدہ کر دیا۔

    وزیرِ اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ کہ ایسی گھناؤنی حرکتوں میں ملوث افرادمعاشرےکاناسورہیں، بزدار حکومت ملزمان کو پکڑ کر نشان عبرت بنائےگی۔

    خیال رہے پولیس حکام نے گجرپورہ لنک روڈ پر بچوں کے سامنے ماں سے اجتماعی زیادتی کرنے والے مرکزی ملزم گرفتار کرلیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کےلیےاب کرول گاؤں میں وسیع پیمانے سرچ آپریشن جاری ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور کے قریب گجرپورہ لنک روڈ پر تین بچوں کی ماں سے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا افسوس ناک واقعہ رونما ہوا تھا۔