Tag: گجر نالہ

  • کراچی کے 3 بڑے نالوں کی صفائی کا کام مکمل

    کراچی کے 3 بڑے نالوں کی صفائی کا کام مکمل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 3 بڑے نالوں کی صفائی کا کام 100 فیصد مکمل کرلیا گیا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق تینوں بڑے نالوں پر تمام 42 چوک (بند) پوائنٹس کو کلیئرکر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر صوبائی دارالحکومت کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی کے پانچویں روز تینوں بڑے نالوں پر صفائی کا کام 100 فیصد مکمل کر لیا گیا۔

    صفائی کا کام تعمیراتی انجینیئرنگ کمپنی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) نے کیا ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق 3 بڑے نالوں پر تمام 42 چوک (بند) پوائنٹس کو کلیئرکر دیا گیا ہے، نالوں سے تقریباً 31 ہزار ٹن کچرا نکالا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کارساز، کے ڈی اے چورنگی، گورا قبرستان، مچھر کالونی اور ٹاور چوک سے پمپس کے ذریعے پانی نکال دیا گیا ہے جبکہ شارع فیصل، ائیرپورٹ، کلفٹن بلاک 8 اور گجر نالے پر کام جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق شہر میں صورتحال اور نظام زندگی عمومی طور پر نارمل ہے۔

    خیال رہے کہ ایف ڈبلیو او کو 8 اگست تک تینوں نالوں کی مکمل صفائی کا ٹاسک دیا گیا تھا اور وزیر اعظم کو روزانہ کی بنیاد پر کام کی پیش رفت سے آگاہ کیا جاتا رہا۔

    دوسری جانب انتظامیہ کے مطابق اب بھی کئی مقامات ایسے ہیں جہاں پر نالوں کی صفائی کا کام ایک مشکل ٹاسک بنا ہوا ہے، سولجر بازار میں رہائشی علاقے سے گزرنے والا نالہ کچرے سے بھرا ہوا ہے، گلیاں تنگ ہونے کے باعث ایف ڈبلیو او کی بھاری مشنیری کی وہاں تک رسائی ممکن نہیں۔

  • سات روز قبل نالے میں گرنے والے بچے کی لاش برآمد

    سات روز قبل نالے میں گرنے والے بچے کی لاش برآمد

    کراچی : کراچی کے علاقے گلبرگ میں گجر نالے میں ڈوبنے والے بچے کی لاش سات روز بعد رحمان آباد سے نکال لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تین روز تک ہیوی مشینری اور کرین کے ذریعےگجر نالے میں گرنے والے بچے کی تلاش کا کام مایوسی کے بعد ختم کردیا گیا تھا تا ہم آج اپنی مدد آپ کے تحت سات دن بعد بچے ریحان کی لاش کو رحمان آباد کے علاقے میں موجود نالے سے نکال لیا گیا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق سات سالہ بچے کی لاش کو اہلِ خانہ نے شناخت کرلیا ہے ، بچے کی لاش کو تدفین کے لیے اس کےگھر منتقل کیا جارہا ہے۔

    اسی سے متعلق : گجر نالے میں ڈوبنے والے بچے کو تلاش کرنے سے ریسکیو ادارے کا انکار

    غم سے نڈھال باپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتِ وقت کی بےحسی کا رونا روتے ہوئے بتایا کہ تین روز قبل بچہ نالے کی صفائی کے دوران گر گیا تھا تا ہم حکومتی سطح پر بچے کی تلاشی کے لیے غیر سنجیدگی کے مظاہرے کے باعث بچہ جان ہاتھ دھو بیٹھا۔

  • گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن، گھر کا ملبہ گرنے سے 7 افراد زخمی

    گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن، گھر کا ملبہ گرنے سے 7 افراد زخمی

    کراچی: گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران ایک گھر منہدم ہونے سے گھر میں موجود مالک مکان اور 6 مزدور زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے۔ آج آپریشن کے آغاز میں انتظامیہ ندی کے بالکل کنارے واقع ایک گھر میں داخل ہوئی اور بنیادوں کو توڑنا شروع کردیا جس کے باعث چند ہی لمحوں میں گھر کی چھت اور دیواریں گر گئیں۔ واقعہ میں گھر کے مالک اور اندر موجود 6 مزدوروں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو اداروں کے مطابق زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    گجر نالہ گرینڈ آپریشن: انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث مکین پریشان *

    واضح رہے کہ کراچی کا گجر نالہ نکاسی آب کا ایک اہم ذریعہ ہے تاہم اس پر قائم مکانات اور تجاوزات نکاسی آب میں رکاوٹ بن رہی تھیں جس کے بعد وزیر بلدیات جام خان شورو کے احکامات پر گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

    آپریشن کے دوران اب تک نالے کے اطراف متعدد مکانات اور باڑوں کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ نالے پر 30 ہزار غیر قانونی گھر تعمیر ہیں جن میں سے 10 ہزار سے زائد مکانات آپریشن کی زد میں آنے کا امکان ہے۔ آپریشن شروع کرنے سے قبل انتظامیہ نے رہائشیوں کو اپنے مکانات خالی کرنے کی بھی مہلت دی تھی۔

    ڈی سی سینٹرل فرید الدین مصطفیٰ کے مطابق نکاسی آب کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے نالے کو 60 فٹ چوڑا کیا جائے گا جس میں 6 ماہ لگیں گے۔

  • گجرنالہ گرینڈ آپریشن، انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث مکین پریشان

    گجرنالہ گرینڈ آپریشن، انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث مکین پریشان

    کراچی : گجر نالے پر قائم تجاوازات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا دوسرا دن متاثرہ افراد کو کھلے آسمان تلے رات بسر کرنی پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق گجر نالے پر قائم ناجائز مکانات کے خلاف گزشتہ روز شروع ہونے والے گرینڈ آپریشن آج دوسرے روز بھی جاری ہے، گزشتہ روز مسمار کئی بھینسوں کے باڑوں سمیت مکانات کو بھی مسمار کیا گیا۔

    متاثرہ افراد نے مکانات مسمار ہونے کے بعد رات کھلے آسمان تلے گزاری ، متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ’’انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے گھروں کو مسمار کردیا ہے جس کے باعث اُن کو مکانات اور  اُس میں موجود سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے‘‘۔

    انتظامیہ نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ مکینوں کو پیر کے روز تک کی مہلت دی گئی ہے جس کے بعد آپریشن تیزی سے شروع کیا جائے گا تاکہ نالے کو 60 فُٹ تک چوڑا کیا جاسکے، ڈی سی سینٹرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کسی بھی مہذب معاشرے میں غیرقانونی تعمیرات کے عوض حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی کوئی امداد یا رہائش مہیاء نہیں کی جاتی، نالے کی چوڑائی میں 6 ماہ کا وقت درکار ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : نکاسی آب میں رکاوٹ : گجرنالے پر قائم مکانات اورباڑے مسمار

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر بلدیات کے احکامات موصول ہونے کے بعد مکانات کو مسمار کیا جارہا ہے، اس آپریشن میں سندھ حکومت کی جانب سے ہیوی مشینری فراہم کی گئی ہے تاکہ آپریشن کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے‘‘۔

    ڈی سی سینٹرل نے کہا ہے کہ ’’اس آپریشن میں 10 ہزار سے زائد مکانات اور غیر قانونی طور پر قائم کیے کیے باڑوں کو مسمار کیا جائے گا تاکہ نکاسی آب کے لیے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پایا جاسکے، انہوں نے انکشاف کیا کہ ’’گجر نالے پر تیس ہزار سے زائد غیر قانونی مکانات تعمیر کیے گیے ہیں جس کے باعث نالے میں نکاسی آب نہ ہونے سے انتظامیہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : وزیراعلیٰ کا کراچی کے چار اہم نالوں کی صفائی کا حکم، فنڈ جاری

    متاثرہ افراد نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’اُن کی عمر بھر کی جمع پونجھی ان مکانات میں لگئی ہوئی تھی، اگر حکومت ہمیں متبادل رہائش اور امداد فراہم نہیں کرے گی تو ہم روڈ پر آجائیں گے‘‘۔