Tag: گدو

  • بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ،  بیشتر علاقوں میں بجلی معطل

    بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ، بیشتر علاقوں میں بجلی معطل

    اسلام آباد : شدید دھند سے بجلی کی ترسیل کا نظام ایک بار پھر متاثر ہوگیا، جس کے باعث گدو کے قریب این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمشن لائنیں ٹرپ کرگئیں اور بیشتر علاقوں میں بجلی کی سپلائی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی لانے کے اقدامات کو ایک اور دھچکا پہنچا ہے۔

    ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ شدید دھند کے باعث گدو کے قریب این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمشن لائنز ٹرپ کرگئیں، 550 اور 220 کے وی کی لائنوں کو نقصان پہنچا جبکہ ٹرپنگ سے 500 کے وی کے سرکٹ بریکر کو بھی نقصان پہنچا۔

    پاور ڈویژن نےگدو سوئچ یارڈ کے سرکٹ بریکر کو پہنچنے والے نقصانات کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گدو سوئچ یارڈ کے سرکٹ بریکر کو پہنچنے والے نقصانات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    سندھ کے بیشتر علاقوں میں بجلی اور مواصلاتی نظام متاثر ہونے سے سیپکو ریجن کے تین سو سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے اور ایک سو بتیس اور چھیاسٹھ کے وی کے باسٹھ گرڈ اسٹیشن سے سپلائی معطل ہوگئی۔

    جس کے باعث خیرپور،سکھر،روہڑی ،پنوعاقل،گھوٹکی،میرپورماتھیلو، شکارپور،دادو اورنوشہرو فیروز سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی سپلائی بند ہوگئی ہے۔

    اس سے قبل پاور ڈویژن نے27 دسمبر کو بیان جاری کیا تھا کہ حالیہ لوڈ شیڈنگ 25 اور 26 دسمبر کو ملتان ریجن اور دیگر ڈسکوز کے متعدد گرڈ اسٹیشنوں کے ٹرپ ہونے کی وجہ سے کی جارہی ہے، دھند کے باعث 132kv – 220kv اور 500kv کے گرڈ اسٹیشن ٹرپ کر گئے تھے –

    اسی دوران ہائیڈل جنریشن میں کمی آئی جس سے نظام میں توازن پیدا کرنے میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔

    پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی سسٹم کو ان موسمی حالات اور کم ہائیڈل جنریشن کی وجہ سے ایک مشکل وقت کا سامنا ہے، نظام کو کام کرتے رہنے کیلئے لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے پیداوار میں موجودہ کمی سے نمٹا جا رہا ہے۔

    پاور ڈویژن کے مطابق لوڈشیڈنگ سسٹم کی رکاوٹوں کی وجہ سے ہوئی اور سسٹم کو سنبھالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

  • دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ گدو کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا ہے، 1613 افراد کو متبادل جگہوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اوکاڑہ ضلعی انتظامیہ نے 900 افراد کو متبادل محفوظ مقام پر منتقل کیا، تمام ملکی دریاؤں اور ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ خطرے کے نشان سے نیچے ہے۔

    دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 19.30 فٹ، بہاؤ 60340 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، گنڈا سنگھ والا پر پانی کے بہاؤ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریاؤں کے اطراف قصور میں 18 دیہات متاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ قصور نے متاثرہ دیہات سے 1220 افراد کو ریسکیو کیا، 3 دیہات بھکی ونڈ، چندرہ سنگھ اور گھاٹی کلنجر مکمل زیر آب ہیں۔

    ادھر پی ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، دریائے ستلج میں ہریکے کے مقام سے ایک لاکھ 9 ہزار 319 کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق امدادی ٹیموں نے ایک ہزار 575 افراد کو ریسکیو کیا، 1728 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، قصور میں 9، پاکپتن میں 9 جب کہ وہاڑی میں 7 امدادی کیمپس قایم کیے گئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے آبی جارحیت پر بھارت سے شدید احتجاج کیا تھا، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل انور منصور کہتے ہیں بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔