Tag: گدھا

  • گٹر میں گرے گدھے کو نکالنے کی کوشش میں 3 افراد جاں بحق

    گٹر میں گرے گدھے کو نکالنے کی کوشش میں 3 افراد جاں بحق

    راجن پور: پنجاب کے شہر راجن پور کے ایک علاقے میں گٹر میں گرے گدھے کو نکالنے کی کوشش میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق راجن پور میں مزدوروں کا گدھا گٹر میں گر گیا تھا جسے بچانے کی کوشش میں تین افراد کی جانیں چلی گئیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ گدھا گٹر میں گرنے کے بعد تینوں مزدور اسے نکالنے کے لیے بغیر دیکھے بھالے گٹر میں کود پڑے تھے، جہاں دم گھٹنے سے تینوں افراد بے ہوش ہو گئے۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ مزدوروں کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

  • خیرپور: آوارہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ، شہریوں کا گھروں سے نکلنا دشوار ہو گیا

    خیرپور: آوارہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ، شہریوں کا گھروں سے نکلنا دشوار ہو گیا

    خیرپور: سندھ کے علاقے پیر گوٹھ شہر میں آوارہ گدھوں کی تعداد بڑھنے لگی، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع خیر پور کے علاقے پیر گوٹھ میں آوارہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے، مقامی لوگوں کو آوارہ گدھوں سے پریشانی لا حق ہو گئی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر جگہ آوارہ گدھے آزادانہ گھومتے نظر آتے ہیں، یہ گدھے دکانوں پر آٹا، گندم اور سبزیاں کھا جاتے ہیں۔

    مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتظامیہ کو شکایات درج کرا رہے ہیں مگر مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ گدھوں کی بڑی تعداد کے باعث شہریوں کا گھروں سے نکلنا بھی دوبھر ہو گیا ہے، وہ گھر سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبرپختونخواہ حکومت کا گدھوں کی افزائش اور ایکسپورٹ کا اعلان

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل پنجاب میں گدھے کا گوشت عوام کو کھلانے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا، معلوم ہوا تھا کہ گدھوں کی کھالوں کی غیر قانونی تجارت کے باعث کاٹے گئے گدھوں کا گوشت تلف کرنے کی بجائے لوگوں کو کھلایا گیا۔

    دو سال قبل کراچی میں گدھوں کی تقریباً 5 ہزار کھالیں پکڑی گئی تھیں، یہ کھالیں لاہور سے کراچی بذریعہ ٹرین بھیجی گئیں، 3 گوداموں میں رکھی گئیں، کراچی اور لاہور کے کئی گروہ اس مکروہ دھندے میں ملوث تھے۔

    خیبر پختون خواہ کی حکومت نے رواں سال کے آغاز پر گدھوں کی برآمد سے قومی خزانے کو فائدہ پہنچانے کی حکمت عملی مرتب کی تھی، جس کے تحت گدھوں کی افزائش کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان اور مانسہرہ میں فارم بنائے جانے کا اعلان کیا گیا۔

  • سیاسی مخالفت پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والا گدھا چل بسا

    سیاسی مخالفت پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والا گدھا چل بسا

    کراچی: انتخابات سے چند روز قبل سیاسی کارکنان اور حامیوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جائے والا گدھا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

    شہر قائد میں چند روز قبل کچھ سیاسی کارکنان نے ایک گدھے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ’نواز‘ لکھ کر اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

    تشدد سے گدھے کے جسم پر گہرے زخم آگئے تھے جبکہ اس کی ٹانگ بھی ٹوٹ گئی تھی۔

    بعد ازاں جانوروں کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم گدھے کی مدد کو پہنچی اور اسے طبی امداد فراہم کی۔

    اے سی ایف اینیمل ریسکیو نامی ادارے نے گدھے کی مرہم پٹی کی جبکہ اسے مستقل دوائیں بھی جارہی تھیں تاہم گدھے کے زخم بگڑ رہے تھے۔

    بالآخر ان زخموں کی تاب نہ لا کر گدھا جان کی بازی ہار گیا۔

    ریسکیو کرنے کے بعد ادارے نے اس گدھے کا نام ’ہیرو‘ رکھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گدھا نائب تحصیل دار کا امتحان دے گا؟ ایڈمٹ کارڈ جاری

    گدھا نائب تحصیل دار کا امتحان دے گا؟ ایڈمٹ کارڈ جاری

    سری نگر: جموں کشمیر کے سروس سلیکشن بورڈ نے نائب تحصیل دار کے امتحانات میں گدھے کو بھی ایڈمٹ کارڈ جاری کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جموں کشمیر حکومت کے ماتحت چلنے والے سلیکشن بورڈ کی سنگین غلطی ہفتے کے روز اُس وقت سامنے آئی کہ جب سوشل میڈیا پر صارفین نے گدھے کو جاری کیے جانے والے ایڈمٹ کارڈ کی تصویر شیئر کی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ونائب تحصیل دار کے امتحان کے انوکھے امیدوار کے ایڈمٹ کارڈ پر بھورے رنگ کے گدھے کی تصویر جبکہ اُس پر نام کچھور کھر ولد کریہون کھر کا نام درج ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی تعلیمی ادارے نے ایڈمٹ کارڈ پرطالب علم کی جگہ کتے کی تصویرچھاپ دی

    ایڈمٹ کارڈ پر اجرا کی تاریخ، پرچے کا وقت، امتحانی مرکز بھی واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نائب تحصیل دار کی ملازمت کے لیے امیدواروں کے امتحانات اتوار کے روز مختلف علاقوں میں ہوں گے اور یہ ایڈمٹ کارڈ ایک روز قبل ہی سامنے آیا جس پر صارفین نے بورڈ کی غلطی کا بہت مزاق بنایا۔

    جموں کشمیر کے وزیرتعلیم سید محمد الطاف بخاری نے مؤقف اختیار کیا کہ ’میرے خیال سے یہ کسی نے شرارت کی، سلیکشن بورڈ اس طرح کی سنگین غلطی نہیں کرسکتا کیونکہ امیدواروں کو کمپیوٹر ائزڈ ایڈمٹ کارڈ جاری کیے جاتے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: آگرہ یونیورسٹی کی سنگین غلطی، سلمان خان کی تصویر والی ڈگری جاری

    اُن کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو تعین کرے گی، اگر اس حوالے سے بورڈ کی غلطی سامنے آئی تو ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور چیئرمین کو فوری معطل کردیں گے‘۔

    واضح ہے کہ اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر کا تعلیمی بورڈ گائے کو امتحان کا ایڈمٹ کارڈ جاری کرچکا جبکہ مغربی بنگال کے بورڈ نے کتے کو بھی امتحان کا امیدوار بنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شیروں کی زندہ گدھا کھلانے کی رونگٹے کھڑے کردینے والی ویڈیو

    شیروں کی زندہ گدھا کھلانے کی رونگٹے کھڑے کردینے والی ویڈیو

    چین میں بھوکے شیروں کو زندہ گدھا کھلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگ چڑیا گھر انتظامیہ کی سفاکی و سنگ دلی پر چیخ اٹھے۔

    مشرقی چین کے شہر شانگ ژو میں واقع چڑیا گھر سے منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں چڑیا گھر کی انتظامیہ نے سفاکی کی نئی مثال قائم کردی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برساتی اوڑھے ہوئے انتظامیہ کے 4 افراد ایک گدھے کو زبردستی پانی میں پھینک رہے ہیں۔ گدھے نے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہا۔

    جیسے ہی وہ پانی میں گرا ایک طرف سے ایک شیر نے جھپٹا مار کر اسے دبوچ لیا۔ بعد ازاں کنارے سے دوسرا شیر بھی گدھے کو اپنی خوراک بنانے آ پہنچا۔

    اس دوران گدھا اپنی جان بچانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے تاہم وہ بھوکے شیروں کے آگے بے بس ہے جو اس کا منہ اور گردن اپنے دانتوں میں دبوچے ہوئے ہیں۔

    آخری منظر میں 4 شیر گدھے کے گوشت کی دعوت اڑانے میں مصروف ہیں جبکہ ان کے آس پاس کا پانی گدھے کے خون سے سرخ نظر آرہا ہے۔

    یوٹیوب پر اس ویڈیو کے اپ لوڈ ہوتے ہی تنقید کا ایک طوفان امڈ آیا۔ لوگوں نے چڑیا گھر کی انتظامیہ کو سخت سست کہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پودوں کو کھانے کے جرم میں 8 گدھوں کو جیل

    پودوں کو کھانے کے جرم میں 8 گدھوں کو جیل

    کانپور: بھارتی ریاست اتر پردیش میں 8 گدھوں کو جیل میں ڈال دیا گیا جن کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے نہایت قیمتی گملوں اور پودوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

    جس جیل میں ان گدھوں کو ڈالا گیا، یہ کارروائی اسی جیل کی حدود میں انجام پائی جہاں ایک گھر کے باہر خوبصورت اور قیمتی پودے لگائے گئے تھے۔

    انڈین ایکسپریس کے مطابق گدھوں نے جن پودوں کو نقصان پہنچایا ان کی مالیت 50 ہزار روپے کے قریب تھی۔

    گدھوں کے مالک کو انہیں اس جگہ چھوڑنے سے کئی بار منع کیا گیا تھا لیکن وہ باز نہیں آیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس کے گدھوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی۔

    گدھے کے مالک نے جیل حکام کی منت سماجت کی مگر حکام نے اس کے گدھوں کو آزاد کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد وہ حکومتی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک مقامی رہنما کے پاس جا پہنچا۔

    مذکورہ رہنما نے بھی مالک کے ساتھ جا کر جیل حکام سے گدھوں کو چھوڑنے کی درخواست کی جس کے بعد ان کی ضمانت پر ان سے ریلیز آرڈر پر سائن کروائے گئے اور گدھوں کو چھوڑ دیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مولا بخش چانڈیو کے گاؤں میں واٹر سپلائی اسکیم کی رکھوالی پر گدھے مامور

    مولا بخش چانڈیو کے گاؤں میں واٹر سپلائی اسکیم کی رکھوالی پر گدھے مامور

    حیدر آباد: صوبہ سندھ کے علاقے ٹنڈو محمد خان میں پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کے گاؤں کمال رشیدانی میں واٹر سپلائی اسکیم کی رکھوالی گدھے کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹنڈو محمد خان کے مذکورہ گاؤں میں 50 کروڑ سے زائد کی لاگت سے تیار کی جانے والی واٹر سپلائی کا پانی گاؤں کے مکینوں تک نہیں پہنچ سکا۔

    واٹر سپلائی کی نگرانی کے لیے فی الحال وہاں 2 گدھے تعینات دکھائی دے رپے ہیں۔ واٹر سپلائی اسکیم مکمل طور پر ناکارہ دکھائی دے رہی ہے۔

    دونوں گدھے واٹر اسکیم کے مالکان کی تلاش میں پورا دن گیٹ کے باہر موجود رہے۔

    یاد رہے کہ نواحی گاؤں کمال رشیدانی میں واٹر سپلائی اسکیم کا افتتاح 1985 میں سید خورشید شاہ نے کیا تھا۔ دوسری جانب مولا بخش چانڈیو کے آبائی گاؤں کمال رشیدانی میں جمع بارش کا پانی دو ماہ گزر جانے کے باوجود بھی تاحال نکالا نہ جاسکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اپنے ساتھی کی جدائی پر افسردہ جانور

    اپنے ساتھی کی جدائی پر افسردہ جانور

    کیا آپ جانتے ہیں جس طرح انسانوں کے جذبات ہوتے ہیں اسی طرح جانوروں اور درختوں کے بھی جذبات ہوتے ہیں۔ جیسے انسان غم، خوشی، تکلیف اور راحت محسوس کر سکتا ہے اسی طرح درخت اور جانور بھی ان تمام کیفیات کو محسوس کر سکتے ہیں۔

    ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جب ہم کسی درخت یا پودے کے قریب بیٹھ کر خوشگوار گفتگو کریں اور انہیں پیار سے چھوئیں تو ان کی افزائش کی رفتار میں اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ نہایت صحت مند ہوتے ہیں۔

    اس کے برعکس اگر پودوں اور درختوں کا خیال نہ رکھا جائے، یا ان کے سامنے منفی اور نفرت انگیز گفتگو کی جائے تو ان پر بھی برا اثر پڑتا ہے اور وہ مرجھا جاتے ہیں۔

    اس کی مثال ایسی ہی ہے کہ جب ہم کسی بچے کی حوصلہ افزائی اور تعریف کریں تو وہ اپنی استعداد سے بڑھ کر کام سر انجام دیتا ہے جبکہ جن بچوں کو ہر وقت سخت سست سننی پڑیں، برے بھلے الفاظ کا سامنا کرنا پڑے ان کے کام کرنے صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔

    اب بات کرتے ہیں جانوروں کی۔ جانوروں کو اپنے مالک کی جانب سے پیار اور نفرت کے رویے کا احساس تو ہوتا ہی ہے، اور وہ اکثر خوش ہو کر ہنستے اور تکلیف کا شکار ہو کر روتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔

    کیا آپ جانتے ہیں یہ جانور بھی پالتو ہیں؟ *

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ اپنے ساتھیوں کی جدائی کو بھی ایسے ہی محسوس کرتے ہیں جیسے انسان اپنے قریبی عزیز کے بچھڑنے پر دکھ کا شکار ہوتے ہیں۔

    یہاں ہم نے جانوروں کی کچھ ایسی ہی تصاویر جمع کی ہیں جن میں وہ اپنے ساتھی، اولاد یا ماں کی جدائی پر افسردہ اور غمگین نظر آرہے ہیں۔ ان تصاویر کو دکھانے کا مقصد یہ احساس دلانا ہے کہ جانوروں کے بھی نازک جذبات ہوتے ہیں اور انہیں ان کے پیاروں سے جدا کر کے قید کرنا ہرگز انسانی عمل نہیں۔

    یہ تصاویر دیکھ کر یقیناً آئندہ آپ بھی جانوروں کا خیال رکھیں گے۔

    2

    اس کتے کی غیر موجودگی میں اس کے بچوں پر کسی شکاری جانور نے حملہ کردیا اور انہیں مار ڈالا۔ کتے کا دکھ ہر صاحب دل کو رونے پر مجبور کردے گا۔

    3

    4

    بھارت کی ایک سڑک پر ایک کتا اپنے ساتھی کی موت پر اس قدر افسردہ ہے کہ اسے یہ احساس بھی نہیں کہ سڑک سے گزرنے والی کوئی گاڑی اس کے اوپر سے بھی گزر سکتی ہے۔

    5

    ایک چڑیا اپنے چڑے کی موت پر رو رہی ہے۔

    6

    ننھے معصوم سے اس کتے کو یقیناً شدید تکلیف پہنچی ہے جو اس کی آنکھوں میں آنسو لانے کا باعث بنی۔

    7

    8

    ہاتھی کا ننھا بچہ اپنی ماں کی موت پر شدید دکھ کا شکار ہے اور اس کی آنکھوں سے آنسو رواں ہیں۔

    9

    ایک چڑیا گھر میں موجود بن مانس اپنے ساتھی کی موت پر اداس بیٹھا ہے۔ اس کے پیچھے کھڑے ننھے بچے بھی اس کی توجہ حاصل کرنے سے محروم ہیں۔

    10

    نہایت ظالمانہ طریقے سے قید کیے گئے اس بندر کی تکلیف اور اداسی اس کے انداز سے عیاں ہے۔

    1

    گدھے کو عموماً ایک بوجھ ڈھونے والا جانور خیال کیا جاتا ہے اور اسے بغیر کسی احساس کے شدید تکالیف سے دو چار کیا جاتا ہے۔ یہ سوچے بغیر کہ جو بوجھ اس پر لادا جارہا ہے کیا وہ اسے اٹھانے کی سکت رکھتا بھی ہے یا نہیں۔

    اور ایک پالتو کتا جب اپنے مالک کی قبر پر گیا تو اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا اور اسے یاد کر کے رونے لگا۔