Tag: گرجا گھروں

  • ٹیکساس : گرجا گھروں کے پادریوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت دینے کا فیصلہ

    ٹیکساس : گرجا گھروں کے پادریوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت دینے کا فیصلہ

    ٹیکساس : امریکی ریاست ٹیکساس کے گرجا گھر میں فائرنگ کے ہولناک واقعے کے بعد گرجا گھر کی سیکورٹی بڑھانے اور پادریوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت دینا کافیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ کے ایک اور ہولناک واقعے کے بعد گرجا گھروں کی سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، امریکہ کے بڑے شہروں سمیت اب ٹاؤنز اور دیہات کی سطح پر گرجا گھروں کے اماموں کو ہتھیار چلانے کی بھی تربیت دی جارہی ہے

    ٹیکساس کے واقعے سے پہلے بھی امریکہ میں گرجا گھروں میں فائرنگ کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں، اب تمام ٹاؤنز میں مقامی افراد ہی رضا کارانہ طور پرسیکورٹی گارڈز کے فرائض انجام دیں گے جبکہ بڑے شہروں میں پولیس اہلکاروں کی تعداد کے ساتھ سیکورٹی کے مزید کئی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : امریکی ریاست ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ‘ 27 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سدر لینڈ میں ایک شخص نے چرچ میں فائرنگ کر کے پچیس افراد کو ہلاک کر دیا تھا، حملہ آور کو مقامی شخص نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد ہلا ک کر دیا تھا۔

    واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہاں عبادات کی جا رہی تھیں۔

    امریکی صدرٹرمپ نے ٹیکساس چرچ پر حملہ کرنے والے کو ذہنی مریض قرار دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور: گرجا گھروں میں خودکش دھماکوں کے2 علیحدہ علیحدہ مقدمات درج

    لاہور: گرجا گھروں میں خودکش دھماکوں کے2 علیحدہ علیحدہ مقدمات درج

    لاہور: یوحنا آباد دو مختلف چرچز میں ہونے والے دھماکوں کے مقدمات درج کر لئے گئے۔

    لاہور کے تھانہ نشتر ٹاون میں پادری ارشاد اور فرانسز ارشاد کی مدعیت میں دو علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کر لئے گئے ہیں، مقدمات انسداد دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کے دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔

    گذشتہ روز یوحنا آباد میں دو مختلف خود کش دھماکے ہوئے۔  یوحنا آباد میں واقع کرائسٹ اور کیتھولک گرجا گھروں میں دھماکے اس وقت ہوئے جب خصوصی عبادات جاری تھیں کہ یکے بعد دیگرے دھماکے ہوگئے، جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق جبکہ 71 زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں مشتعل مظاہرین نے دو مشکوک افراد کو بد ترین تشدد کے بعد قتل کر دیا اور آگ لگا دی تھی۔

    پاکستان کی مسیحی برادری آج ملک بھر میں یومِ سوگ منانا رہی ہے جبکہ ملک بھر میں مشنری اسکول بھی آج بند ہیں۔

    کراچی میں آج تمام مشنری اسکول اور تعلیمی ادارے بند رہے سانحہ یوحنا آباد کے خلاف بشپ آف پاکستان صادق ڈینل کی اپیل پر تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ گرجا گھروں میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا گیا، مسیحی کمیونٹی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

    شارع فیصل پر نکالی جانیوالی ریلی کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہری کئی گھنٹے تک ٹریفک جام میں پھنسے رہے، شارع فیصل پر نکالی جانیوالی ریلی بلوچ پل سے شروع ہوکر گورا قبرستان پر اختتام پزیر ہوئی شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    شرکاء نے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث اصل افراد کو گرفتار کیا جائے ، کراچی میں سینٹ جوزف، سینٹ پیٹرک، سینٹ لارنس کالجوں سمیت مختلف نجی مسیحی اسکول بند رہے۔

    صادق ڈینیل کا کہنا ہے کہ حملہ پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے اور مسیحی کمیونٹی اس صورتحال میں صبر و تحمل سے کام لی۔

    سانحہ لاہور کے خلاف مسیحی برداری نے احتجاجاً مشنری اسکولز بند کردیئے گئے ہیں، سانحہ لاہور کے خلاف مسیحی برداری آج کوئٹہ میں احتجاجی ریلوں کا انعقاد کریگی اور تمام چرچز میں دعائیہ تقریبات کاانعقاد بھی کیا جائے گا ،ضلعی انتظامیہ کے مطابق دعائیہ تقریبات اور ریلیاں کو سیکورٹی فراہم کردی گئی ہے۔

    بشپ آف پاکستان صادق ڈینئیل کا کہنا ہے کہ چرچ پر خودکش حملے ملک کو کمزور کرنے کی سازش ہیں، دھماکوں کے کیخلاف ملک بھرمیں یوم سوگ منائیں گے۔

    آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کا کہنا ہے کہ واقعہ واہگہ اور پولیس لائنز دھماکے سے ملتا ہے خودکش حملوں کے بعد مظاہرین کے خلاف پولیس نے بڑے نقصان سے بچنے کے لئے ایکشن نہیں لیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر پولیس وہاں موجود نہیں تھی تو اہلکار شہید اور زخمی کیسے ہوئے۔


  • گرجا گھروں کی سیکورٹی دگنی کرنے کے احکامات

    گرجا گھروں کی سیکورٹی دگنی کرنے کے احکامات

    پاکستان ایکس سروس مین ایسوسی ایشن (پیسا) کے صدر جنرل ریٹائرڈ علی قلی خان نے کرسمس سے قبل گرجا گھروں کی سیکورٹی دگنی کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں تاکہ امن و امان یقینی اور دہشت گردی کے کسی بھی ممکنہ واقعے کی روک تھام کی جاسکے۔

    یہ فیصلہ سابق عسکری قیادت کے ایک اجلاس میں کیا گیا، جس میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اقلیتوں کی حفاظت ہر پاکستانی کا فرض ہے، جس میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چائیے۔

    اجلاس میں پشاور چرچ دھماکہ کے بعد سابق فوجیوں کی جانب سےعیسائیوں کے حفاظتی اقدامات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کرسمس کے موقع پر سیکورٹی دگنی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    جس پر اجلاس میں موجود سابق فوجیوں پر مشتمل دو بڑی نجی سیکورٹی کمپنیوں کے مالکان نے فوری رضامندی ظاہر کر دی، سابق عسکری ماہرین نے کہا کہ اقلیتوں تمام تر حقوق کی حفاظت، مذہبی آزادی، حفاظت اور تحفظ سب کا فرض ہے اور علماء کو اس سلسلہ میں آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنے اور عوام کو سب کے عقائد کی عزت کرنے کا درس دینے کی ضرورت ہے۔