Tag: گرفتاریوں

  • سیاسی لوگ گرفتاریوں سے گھبرایا نہیں کرتے: نیئر بخاری

    سیاسی لوگ گرفتاریوں سے گھبرایا نہیں کرتے: نیئر بخاری

    پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا ہے کہ سیاسی لوگ گرفتاریوں سے گھبرایا نہیں کرتے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے پروگرام باخبر سویرا میں کہا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی حدود سے تجاوز کررہے ہیں، پی ٹی آئی کی سیاست میں تسلسل نہیں ہے۔۔ ایک دن مؤقف کچھ دوسرے دن کچھ اور ہوجاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اپنے رولز ہیں جو بہت واضح ہیں، سیاسی لوگ گرفتاریوں سے گھبرایا نہیں کرتے، پیپلز پارٹی رولز آف لا پر یقین رکھتی ہے، پارلیمنٹ کا تقدس بحال کرنے کیلئے پی ٹی آئی رہنما بھی کردار ادا کرتے، جلسے میں جو زبان استعمال کی گئی وہ قوم سے چھپی نہیں ہے۔

    نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے ایک دن ایک مؤقف رکھتے ہیں، دوسرے دن دوسرا ہوجاتا ہے، پی پی چیئرمین نے کہا ہے ملکی مسائل کے حل کیلئے مل کربیٹھیں، چارٹر آف پارلیمنٹ ابھی بنا نہیں ہے، پارلیمنٹ کے رولز میں امپلیمنٹ ہونا چاہیے۔

    نیئر بخاری نے مزید کہا کہ گالم گلوچ کی قطعاً اجازت نہیں ہے، سینیٹ اجلاس میں ایک واقعہ ہوا تو ایک ممبر کو معطل کرنا پڑا، پارلیمنٹ میں جس طرح کی گفتگو کرتے ہیں یہ توہین پارلیمنٹ کے مرتکب ہوتے ہیں۔

  • ون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاریوں سے پریشان شہریوں کے لئے بڑا اعلان

    ون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاریوں سے پریشان شہریوں کے لئے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت کاون وےکی خلاف ورزیوں پر گرفتاریاں روکنےکااعلان کردیا اور کہا ٹریفک پولیس کل سےون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاری نہیں کرےگی ، گرفتاریوں پر سندھ حکومت کواعتمادمیں نہیں لیاگیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتاریوں کےمعاملے پر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایڈیشنل آئی جی پولیس سے رابطہ کیا اور کہا گرفتاریوں پر سندھ حکومت کواعتمادمیں نہیں لیاگیاتھا۔

    ،بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی نےمکمل یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعلی سندھ اس معاملےپرفکرمندتھے۔

    سندھ حکومت نے ون وے کی خلاف ورزیوں پر گرفتاریاں روکنے کااعلان کرتے ہوئے ایف آئی آرکااندراج روکنےکا بھی حکم دیا اور کہا ٹریفک پولیس کل سےون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاری نہیں کرےگی۔

    مزید پڑھیں : ون وے کی خلاف ورزی ، ضمانتی مچلکوں کے لیے لمبی قطاریں لگ گئی

    خیال رہے کراچی میں ٹریفک پولیس کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور ون وے کی خلاف ورزی پر ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت لایا جارہا ہے اور 5ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کراچی میں ون وے کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور پہلے روز ہی 11 لاکھ 46 ہزار 650 روپے کے جرمانے کیے گئے جبکہ 120 ڈرائیوروں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کئے گئے تھے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا تھا کہ شہری رانگ وے اور ون وے کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں اور اپنے پیاروں اور دوسروں کو حادثات سے بچائیں، شارٹ کٹ، جلد بازی اکثر جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں، ہائی اسپیڈ، اوور ٹیکنگ، رانگ وے پر گاڑی چلانے سے گریز کریں۔

    آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ شہریوں کو رانگ وے پر گاڑی چلانے کی ممانعت کا پابند بنایا جائے، رانگ وے پر گاڑی چلانے کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے۔

  • استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

    استنبول : فتح اللہ گولن تعلق کا الزام، تین سو ترک فوجیوں کی گرفتاریوں کے وارنٹ جاری

    استنبول : ترک حکام نے فتح اللہ گولن کے ساتھ تعلق اور فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں مزید 300 فوجیوں کی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت نے سنہ 2016 میں صدر رجب طیب اردوگان کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے مبینہ قائد فتح اللہ گولن کے ساتھ کے شبے میں 3 کرنلز، 8 میجرز اور لیفٹیننٹ سمیت 295 حاضر سروس فوجیوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    ترک پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ پولیس نے فتح اللہ گولن نیٹ ورک سے منسلک مسلح افواج کے اہلکاروں و افسران کی فون کالز کی تحقیقات کے بعد رات 1 بجے گرفتاریوں کا آغاز کیا تھا تاہم ابھی حراست میں لیے گئے اہلکاروں کی تعداد نہیں منظر عام پر نہیں لائی گئی۔

    دوسری جانب ترک پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے 59 شہروں میں باغیوں کے خلاف کیے گئے آپریشن کے دوران مسلح افواج کے ڈیڑھ سو فوجیوں کو حراست میں لیا۔

    واضح رہے کہ فتح اللہ گولن کئی برسوں سے خود ساختہ طور پر امریکا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان پر سنہ 2016 میں دستوری حکومت کا تختہ الٹنے اور مسلح افواج کے اہلکاروں و افسران کو حکومت کے خلاف بڑھکانے کا الزام ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں اب تک 55 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ اب تک ڈیڑھ لاکھ افراد کو ملازمت سے برطرف کیا جاچکا ہے۔