سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی فورسز نے گرفتار کرلیا، میر واعظ عمر فاروق نے ان کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد قابض فوج ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے اور ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مقبوضہ فوج کی جانب سے حریت رہنما یاسین ملک کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر کشمیریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے جبکہ مختلف علاقوں کا محاصرہ کرلیا ہے۔
مقبوضہ وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جاچکی ہے۔ اب تک درجنوں کارکنوں اور عام کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
یاسین ملک کی گرفتاری کے بعد میر واعظ عمر فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یاسین ملک اور کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔
Strongly Condemn the nocturnal crackdown on Jamat e Islami leadership and cadres and the arrest of Yasin Malik. Such illegal and coercive measures against Kashmiri’s are futile and will not change realities on ground. Force and intimidation will only worsen the situation.
واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے دھماکے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ واقعے کے بعد قابض فورسز نے متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں نے کشمیری مسلمانوں کے گھروں پر دھاوا بولا تھا اور ان کی املاک کو نذر آتش کیا تھا۔
تائپے : تائیوان میں 2 ڈالر مالیت کا دہی چوری کرنے والے شخص کی گرفتاری کےلیے پولیس نے سینکڑوں ڈالر خرچ کرڈالے، جس پر عوام نے پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
دنیا بھر میں سرکاری و نجی ادارے کے افسران کوئی نہ کوئی احمقانہ کام انجام دے ہی دیتے ہیں جو عوام و میڈیا کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے ایسا ہی احمقانہ کام تائیوان کی پولیس نے دہی چور کی گرفتاری کےلیے کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے دہی چور کی گرفتاری کے لیے ڈی این اے سمیت متعدد طبی معائنے کروائے جس پر 600 ڈالر خرچ ہوئے جبکہ چوری ہونے والے دہی کی قیمت محض دو ڈالر تھی۔
تائپے میں واقع چینی ثقافت کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایک طالبہ نے چھ طالبات کے درمیان مشترکا طور پر استعمال ہونے والے فریج میں دہی کی بوتل رکھی جسے دوسری طالبہ نے نوش کرکے خالی بوتل واپس فریج میں رکھ دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جب دہی کی مالکن نے خالی بوتل دکھی تو اپنے کمرے کی دیگر 5 طالبات سے دہی سے متعلق سوال کیا، جب دیگر ساتھیوں کی جانب لاتعلقی کا اظہار کیا گیا تو متاثرہ طالبہ دہی کی خالی بوتل لے کر پولیس اسٹیشن پہنچ گئی۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے کمرے میں موجود دیگر پانچ لڑکیوں کے ڈی این اے سمیت کئی طبی معائنے کروائے گے جس پر سینکڑوں ڈالر خرچ آیا جو سرکاری خزانے سے خرچ کیے گئے تھے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس کے مذکورہ اقدام پر عوام نے پولیس حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عوام کا کہنا ہے کہ پولیس بڑے مجرموں کو پکڑنے کے بجائے بیکار کاموں میں توانائی اور پیسے دونوں ضائع کررہے ہیں۔
لاہور: پیراگون ہاؤسنگ کرپشن اسکینڈل میں ملوث سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی آج گرفتاری کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق کو ضمانت میں توسیع نہ ہونے پر آج گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری نیب کے پاس موجود ہے، سعدرفیق اور سلمان رفیق نے ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت لے رکھی ہے۔
ذرائع کے مطابق خواجہ برادران آج عبوری ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست دیں گے۔
گذشتہ ہفتے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں نامزد سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے قومی احتساب بیورو کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔
نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی اور دونوں بھائی ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے دونوں کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نیب نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کو تحقیقات کے لیے طلب کیا، خدشہ ہے انہیں حراست میں لے لیا جائے گا۔
لاہور : مسلم لیگ نواز کے رہنما نے کہا ہے کہ عوام عمران خان کے بغض کو جان چکے ہیں، قوم کی خدمت اور 2300 ارب بچانے والے شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
ان کا خیالات کا اظہار حمزہ شہباز نے جاتی امرا لاہور میں مریم نواز اور نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکیا، ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و موجودہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کو تماشا بنا دیا گیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا کہ صاف پانی کیس میں بلاکر آشیانہ کیس میں قوم کی خدمت اور 2300 ارب بچانے والے شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف قومی لیڈر ہیں اور قومی لیڈر کی گرفتاری کا مذاق زیادہ دیر نہیں چلنے دیں گے۔
رہنما پاکستان مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار سے 10 گنا پلی بارگین کرکے جان چھڑا لی گئی، وہ شخص اینٹی کرپشن کا مفرور تھا۔
حمزہ شہباز نے میڈیا کو بتایا کہ عوام وزیر اعظم عمران خان کے بغض کو جان چکے ہیں، جب تک دودھ کا دودھ پانی کا پانی نہیں ہوگا جان نہیں چھوڑیں گے۔
حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے مقابلے کے لیے جوابی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت کل سینٹر ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس کی صدارت نواز شریف کریں گے
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کی سی ای سی کا اجلاس کل صبح 11 بجے لاہور میں منعقد ہوگا، اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
شہبازشریف کو سماعت کے بعد انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتربند گاڑی میں احتساب عدالت سے روانہ کردیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو( نیب) نے آشیانہ کمپنی کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیا تھا۔
لاہور : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جس طرح حنیف عباسی کو رات11 بجے سزا سنائی گئی، اسی طرح عجلت میں آج شہبازشریف کی گرفتاری ہوئی.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کیا.
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پرایک روپے کی کرپشن بھی ثابت نہیں کی جاسکتی.
انھوں نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے شہبازشریف کو گرفتارکیا گیا.
سابق وزیر قانون کو کہنا تھا کہ اقتدارمیں رہتے شہبازشریف نے کمپنی کیس میں کرپشن کی نشان دہی کی تھی، آج سیاسی انتقام پرمبنی کارروائی کی گئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ کہانی اپنےانجام کو پہنچےگی، یہ اقدامات حکومت کو بچا نہیں سکیں گے.
پارٹی کا ردعمل
بعد ازاں ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی نے شہبازشریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسپیکرکی اجازت کےبغیرشہبازشریف کو گرفتار کیا گیا۔
ن لیگ کے مطابق نیب کےاستعمال کی بدقسمت تاریخ ایک بارپھر دہرائی جارہی ہے، ضمنی الیکشن پرنظراندازہونےکے لئےشہبازشریف کوگرفتار کیا گیا، آزادانہ غیرجانب دارانہ الیکشن مخالفین اپنی سیاسی موت سمجھتےہیں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آشیانہ کمپنی کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو کرپشن کے الزامات میں حراست میں لے لیا ہے۔
شہباز شریف کوصاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا، شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی.
ادھر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد نیب لاہور بیورو کے باہر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے.
انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوگان نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے حکومتی اراکین کو امریکی وزیر داخلہ اور وزیر انصاف کے ترکی میں موجود اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی پادری کی ترکی میں گرفتاری کے بعد امریکا کی جانب سے ترک وزراء پر پابندیاں لگانے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ مزید بڑھتا جارہا ہے، امریکا کے جواب میں ترک حکومت نے بھی امریکی وزیر داخلہ اور وزیر انصاف پر پابندیاں لگا دیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی نے امریکی اقدامات کے رد عمل میں امریکی وزیر انصاف اور وزیر داخلہ کے ترکی میں موجود اثاثہ جات کو منجمد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوگان نے بدھ کے روز حکومتی اراکین کو حکم دیا کے ترکی میں موجود امریکی وزیر داخلہ اور انصاف کے اثاثے سیل کردیئے جائیں، ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے امریکا کی بے جا پابندیوں کے باوجود بہت صبر کا مظاہرہ کیا‘۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترک صدر کے احکامات پر امریکی وزراء کے ترکی میں موجود اثاثوں کو منجمد کرنے کا حکم تو دیا گیا ہے تاہم تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ ترکی میں امریکی وزراء کے اثاثے موجود بھی ہیں یا نہیں۔
خیال رہے کہ امریکی پادری اینڈریو براؤنسن کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک وزیر قانون و انصاف عبدالحمید گل اور وزیر داخلہ سلیمان سویلو پر امریکا نے پابندیاں عائد کردی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی فورسز کی زیر حراست امریکی پادری اینڈریو براؤنسن پر سنہ 2016 کی ناکام فوجی بغاوت میں مبینہ دہشت گردی اور کالعدم سیاسی گروپ سے تعلقات کا الزام ہے۔
لاہور: ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا، دونوں مجرموں کا اڈیالہ جیل میں ہی میڈیکل چیک اپ کیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیے جانے والے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کو اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے، دونوں مجرموں کو قیدی نمبر الاٹ کرکے بیرکوں میں بھیج دیا گیا۔
نوازشریف کو اسی سیل میں منتقل کیاگیا ہے جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی نے قید کاٹی تھی، اڈیالہ جیل میں مجرم مریم نواز کو خواتین کے سیل میں منتقل کیاگیاہے۔
جج احتساب عدالت محمد بشیر نے مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد آر پی او راولپنڈی، مجسٹریٹ اڈیالہ اور پولیس کے سینئر حکام اڈیالہ جیل پہنچ گئے، جیل کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
دوسری جانب سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف ودیگر کیخلاف دو ریفرنسز پر ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا، ان کیخلاف نیب کورٹ ون جیل میں مقدمہ سنے گی، اڈیالہ جیل میں ٹرائل احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکریں گے۔
اس سے قبل نوازشریف کو لے کر خصوصی طیارہ اسلام آباد پہنچا، نیب راولپنڈی کی ٹیم احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش ہوئی، احتساب عدالت کا دونوں مجرموں کی جوڈیشل کسٹڈی کا حکم دیا،
یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے حراست میں لیا گیا۔
میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی کو ابوظہبی سے لاہور پہنچنے پر نیب اور ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا، مریم نواز کو خواتین اہل کاروں نے حراست میں لیا، مجرموں کو خصوصی طیارے سے اسلام آباد روانہ کیا گیا۔
گرفتاری کے وقت لاہور ایئرپورٹ کے رن وے پر لیگی کارکنوں کی رینجرز اہل کاروں سے ہاتھا پائی بھی ہوئی، رینجرز نے ہاتھا پائی کرنے والے ن لیگی کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ نوازشریف اور ان کی صاحبزادی لندن سے ابوظہبی پہنچے تھے، وہ گذشتہ شام لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔ مریم نواز نے ابوظہبی ایئرپورٹ ڈیوٹی فری شاپ پرمیک اپ سامان کی خریداری بھی کی۔
لندن میں روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ نیب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے، پہلی مرتبہ جیل نہیں جا رہا، مشرف دور میں مجھے اٹک قلعے میں قید کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کوایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید کی سنائی تھی۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف پر80 لاکھ پاؤنڈز جبکہ مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ عدالتی فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا گیا تھا۔
ایون فیلڈ کیس کا تفصیلی فیصلہ
ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے جو تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا، اس کے مطابق نوازشریف کو 10 سال قید، 8 ملین پاؤنڈ جرمانے کی سزا، جب جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنایا گیا تھا۔ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قرقی کا حکم بھی جاری کیا۔
مریم نواز کو مجموعی طور پر8 سال قید، دو ملین پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، جرم کی معاونت میں 7 سال قید، جب کہ مریم نواز کو ایک سال کیلبری فونٹ سے متعلق سزاسنائی گئی۔
کیپٹن (ر) صفدرکو ایک سال قیدکی سزا سنائی گئی، کیپٹن (ر) صفدرنے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کیے تھے، انھوں نے جرم میں مجرمان کی معاونت کی۔
فیصلے کے مطابق نوازشریف کونیب آرڈیننس شیڈول کی دفعہ 9 اے 5 کے تحت سزا سنائی گئی، مریم نواز کو نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے پانچ، سات کے تحت سزا ہوئی۔
فیصلے کے مطابق مریم نواز کی جانب سے جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی قرار دی گئی، پراسیکیویشن اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں کامیاب رہی، نوازشریف نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے، مگر وہ زائد اثاثہ جات بتانے میں ناکام رہے۔
ایون فیلڈ ریفرنس کا پس منظر
خیال رہے کہ گذشتہ سال 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نا اہل قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے مذکورہ فیصلے کی روشنی میں نیب کو نوازشریف، مریم نواز، حسن ، حسین نواز اور داماد کیپٹن محمد صفدر کے خلاف ریفرنسزدائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ان ریفرنسز پر6 ماہ میں فیصلہ سنانے کا بھی حکم دیا تھا۔
بعدازاں قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے بچوں اور داماد کے خلاف گزشتہ سال 8 ستمبر کو ایون فیلڈ ریفرنس دائر کیا تھا۔
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر 19 اکتوبر2017 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ نوازشریف کی عدم موجودگی پر ان کے نمائندے ظافرخان کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
احتساب عدالت نے نوازشریف کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز کو اس ریفرنس میں عدم حاضری پراشتہاری قرار دیا تھا۔
نوازشریف 26 ستمبر2017 کو پہلی بار احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ 9 اکتوبر کو مریم نواز عدالت کے روبرو پیش ہوئی تھیں اور کیپٹن محمد صفدر کو ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
احتساب عدالت کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد کے 26 اکتوبرکو نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جس کے بعد 3 نومبر2017 کو نوازشریف پہلی بار مریم نواز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف پر8 نومبر2017 کو احتساب عدالت کی جانب سے براہ راست فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ 6 ماہ میں کرنے کی مدت رواں سال مارچ میں ختم ہوئی تھی تاہم احتساب عدالت کی درخواست پرعدالت عظمیٰ نے نیب ریفرنسز کی ٹرائل کی مدت میں 2 ماہ تک توسیع کردی گئی تھی۔
احتساب عدالت کی جانب سے مئی میں نیب ریفرنسز کی توسیع شدہ مدت مئی میں ختم ہوئی تو جج محمد بشیر کی جانب سے ٹرائل کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔
عدالت عظمیٰ نے احتساب عدالت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ٹرائل کی مدت میں 9 جون 2018 تک توسیع کی تھی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزپرایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور دیگرکیسسز کو بھی مقررہ وقت پر انجام تک پہنچایاجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کے دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے، نیب حکام کی نواز شریف اورمریم نوازکی گرفتاری سے متعلق بریفنگ دی اور تمام اقدامات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے گا، گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے، دیگرکیسسزکوبھی مقررہ وقت پرانجام تک پہنچایاجائے گا۔
چیئرمین نیب مجرمان کی اڈیالہ جیل منتقلی تک تمام اقدمات کی نگرانی کریں گے۔
یاد رہے نیب کی جانب سے نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر گرفتاری کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، ان کا طیارہ آج رات7.45 پر لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔
وزارت داخلہ نے نیب ٹیم کو ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہیں، نیب افسران خود نواز شریف اور مریم نواز کی امیگریشن کرائیں گے اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا تاہم مچھ جیل اور دیگر جیلوں میں منتقلی کے آپشنز بھی زیرغور ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : وزارت داخلہ نے نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کیلئے نیب کو ہیلی کاپٹر دینے کی منظوری دے دی، دونوں رہنماوں کو لاہور ائیرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے زریعے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی نیب عدالت کی جانب سے مجرم قرار دئیے جانے اور سزا سنائے جانے کے بعد ان کی گرفتاری کے معاملے پر وفاقی وزارت داخلہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر نے کی، اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب ، آئی جی ، ڈپٹی چیئرمین نیب ، ڈی جی نیب لاہور ، ڈی جی ایف آئی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ائیرپورٹ سے ہیلی کاپٹر پر اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کیلئے نیب کو ہیلی کاپٹر دینے کی منظوری دے دی ہے اور لاہور ائیرپورٹ کی سیکورٹی کہ ذمہ داری نگران صوبائی حکومت کرے گا جبکہ ائیرپورٹ پر اترتے ہی امیگریشن حکام دونوں کو گرفتار کرکے نیب حکام کے حوالے کریں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ اسلام آباد میں سیکورٹی کے حالات دیکھ کر نواز شریف اور مریم کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ ہوگا۔ اگر سیکیورٹی صورتحال سازگار نہ ہوئی تو اڈیالہ جیل میں ہی احتساب عدالت کے جج بعد از گرفتاری کے قانونی تقاضے پورے کریں گے۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے نوازشریف اورمریم نواز کو لاہور ائیرپورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے لئے ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے چیئرمین نیب کو ایک خط لکھا تھا، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب ٹیم کو ایئرپورٹ پر ہیلی کاپٹر درکار ہوگا، نوازشریف، مریم جمعہ کو لاہور ایئرپورٹ اتریں گے، انھیں گرفتار کرکے ہیلی کاپٹرسے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔
فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔