Tag: گرلز اسکول

  • شمالی وزیرستان میں ایک اور گرلز  اسکول کوبارودی مواد سے اڑا دیا گیا

    شمالی وزیرستان میں ایک اور گرلز اسکول کوبارودی مواد سے اڑا دیا گیا

    میر علی‌ : شمالی وزیرستان میں ایک اور گرلز اسکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا گیا، دھماکے سے قریبی گھر کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں میرعلی کے گاؤں زیرکی میں گورنمنٹ گرلزمڈل اسکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے دھماکے سے قریبی گھر کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ گزشتہ رات پیش آیا تھا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    وزیر تعلیم فیصل ترکئی نے میرعلی شمالی وزیرستان میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کا نوٹس لےلیا۔

    فیصل ترکئی نے بتایا کہ اسکول میں 255 طالبات زیرتعلیم تھیں، 7 کمرے مکمل منہدم ہوگئے ہیں تاہم ڈائریکٹر ایجوکیشن اورمتعلقہ ڈپٹی کمشنرکو تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسکول کودوبارہ جلد فعال کیا جائے گا، قبائلی اضلاع میں تعلیمی سرگرمیوں پرخصوصی توجہ دے رہے ہیں، ایسے واقعات سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوتے، تعلیمی اصلاحات جاری رہیں گی۔

    وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ خواتین کی تعلیم اولین ترجیح ہے، کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

  • خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال

    خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بعض اسکول گزشتہ 7 سال سے غیر فعال ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے محکمہ تعلیم نے صوبے میں اسکولوں سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال ہیں۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق کوہستان کے 142 میں سے 62 اسکول غیر فعال ہیں، کوہستان میں گزشتہ 4 سال میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد 15 سے بڑھ 62 ہوئی۔

    اسی طرح لکی مروت میں 3، مالا کنڈ اور مردان میں 1، 1 پرائمری اسکول، بنوں میں 11، بٹگرام میں 10، بونیر میں 2، ہنگو میں 17 اور کرک میں لڑکیوں کا ایک اسکول غیر فعال ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پشاور اور سوات میں لڑکیوں کے 3، 3 اسکول غیر فعال ہیں۔

    ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے بعض اسکول گزشتہ 7 سال سے غیر فعال ہیں، غیر فعال اسکولز میں اساتذہ تعینات ہیں اور تنخواہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں صوبہ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    شدت پسندانہ کارروائی میں 2 پرائمری اسکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے بھی تباہ کیا گیا۔

    واقعے کے بعد دیامیر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی جس میں 17 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک ماہ بعد ان اسکولوں کی تعمیر نو کے بعد انہیں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔