Tag: گرم پانی

  • گیزر کا استعمال کس طرح نقصان پہنچا سکتا ہے؟

    گیزر کا استعمال کس طرح نقصان پہنچا سکتا ہے؟

    موسم سرما میں نہانے کیلیے گرم پانی کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کیلئے مختلف طریقے اختیار کیے جاتے ہیں، جن میں کچھ خطرناک بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    پانی کو گرم کرنے کیلیے چولہے اور ہیٹر کی بہ نسبت گیزر کو زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، تاہم اگر احتیاط سے کام نہ لیا جائے تو یہ گیزر کسی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    ایسے میں اگر آپ بھی سردیوں میں ایسا کرتے ہیں تو آپ کو کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر آپ ان تجاویز پر عمل نہیں کرتے تو آپ کو کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ لہٰذا گیزر استعمال کرتے ہوئے ان حفاظتی نکات کو لازمی ذہن میں رکھیں۔

    عام طور پر مارکیٹ میں چار مختلف اقسام کے گیزر دستیاب ہیں، جن میں الیکٹرک واٹر گیزر، انسٹنٹ واٹر گیزر، اسٹوریج گیزر، اور گیس گیزر شامل ہیں، ان گیزروں کے لیے حفاظت، احتیاطی تدابیر اور دیکھ بھال مختلف ہیں۔

    بعض اوقات گیزر کے استعمال میں لاپرواہی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے، اکثر لوگ کچھ رقم بچانے کے لیے سستے یا استعمال شدہ گیزر خریدتے ہیں حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ سستے گیزر مکمل طور پر محفوظ نہیں ہیں۔

    گیزر کے اہم حفاظتی نکات

    اگر گھر میں گیزر نصب ہے تو اسے استعمال کرنے کے بعد اسے بند کرنا ہرگز نہ بھولیں کیونکہ زیادہ گرمی کی وجہ سے گیزر پھٹنے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے تاہم نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ آٹومیٹک گیزر میں پانی گرم ہونے کے بعد یہ آٹو موڈ میں بند ہو جاتا ہے لیکن اگر آپ پرانا گیزر استعمال کر رہے ہیں، تو آپ کو وقت پر گیزر کو بند کرنا چاہیے۔

    Geyser

    گیزر کو صحیح درجہ حرارت پر سیٹ کریں جب بھی آپ گیزر استعمال کریں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ گیزر کے لیے صحیح درجہ حرارت سیٹ کریں، زیادہ درجہ حرارت سیٹ ہونے کی وجہ سے اکثر پانی ضرورت سے زیادہ گرم ہو جاتا ہے اس کے علاوہ بجلی بھی ضائع ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ ضروری ہے کہ آپ وقتاً فوقتاً اپنے گیزر کا درجہ حرارت چیک کرتے رہیں۔

    عام طور پر گیزر کا درجہ حرارت 45-40 ڈگری کے درمیان رکھنا چاہیے، کرنٹ شاک سے بچنے کے لیے، تقریباً 10 سے 15 منٹ پہلے گیزر کو آن کریں اور پانی گرم کریں، اگر آپ کو زیادہ پانی کی ضرورت ہو تو آپ اسے بالٹی میں بھی رکھ سکتے ہیں۔

    استعمال سے پہلے سروس لازمی کرائیں۔

    اگر گیزر کئی سال پہلے لگایا گیا ہے اور یہ پچھلے سیزن کے بعد پہلی بار استعمال ہونے جا رہا ہے تو اپنے گیزر کو سروس کرائے بغیر استعمال نہ کریں۔ اگر گیزر کی تار تانبے کی نہ ہو تو اس کے پھٹنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ گیزر لگانے کے بعد چیک کریں کہ ارتھنگ درست ہے یا نہیں۔ اس سے گیزر میں کسی بھی قسم کی پریشانی کا پہلے سے پتہ لگایا جا سکے گا اور آپ کسی بھی حادثے سے بچ سکیں گے۔ اس کے علاوہ گھر میں گیزر ہمیشہ کسی پروفیشنل پلمبر سے لگوائیں کیونکہ اسے لگانے میں چھوٹی سی غلطی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔

    HOT WATER

    وینٹی لیشن کا خیال رکھنا

    گھر کے جس حصے میں بھی آپ گیزر لگا رہے ہیں، اسے لگاتے وقت وینٹیلیشن کا پورا خیال رکھیں۔ اسے باتھ روم یا واش روم میں کہیں بھی نصب کرتے وقت وینٹیلیشن کا اچھا انتظام کریں۔ درحقیقت، بہت سے گیزر پانی کو گرم کرتے ہوئے گیس چھوڑتے ہیں، لہٰذا اگر مناسب وینٹیلیشن نہ ہو تو یہ حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔

    گیزر کو آن کرکے استعمال نہ کریں

    گیزر استعمال کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ اسے زیادہ دیر تک آن نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر اسے زیادہ دیر تک آن رکھا جائے تو یہ گرم ہونے کے بعد پھٹ سکتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ کئی بار آن ہونے کی وجہ سے گرم ہونے پر دباؤ کی وجہ سے لیکیج بھی ہو سکتا ہے جوکرنٹ شاک کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اسی لیے جب بھی آپ گیزر سے گرم پانی استعمال تو ہمیشہ سوئچ آف رکھیں اور استعمال کے بعد اسے بند کرنا نہ بھولیں۔

    اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ گیزر استعمال کرتے وقت آپ کو بجلی کا جھٹکا نہ لگے، اس کے لیے نل چلاتے وقت یا نہاتے وقت گیزر کو کبھی بھی آن نہ کریں، گیزر کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھنے کی کوشش کریں۔ کئی بار گیزرآن کرکے پانی کو چھونے سے بچوں کو بجلی کا شاک لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لیے باتھ روم میں گیزر کو تھوڑی اونچائی پر لگائیں۔

    انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے

    ہمشہ اس بات کا خیال رکھیں کہ جب بھی آپ نیا گیزر یا سردی کے موسم کے آغاز میں پہلی بار گیزر استعمال کررہے ہیں تب ایک بالٹی ٹھنڈا پانی گیزر کا نل آن رکھیں۔ اس کے بعد استعمال کریں کیونکہ اس میں موجود ائیر باہر نکالنا ضروری ہوتا ہے ورنہ آپکا گیزر پھٹ بھی سکتا ہے۔

    اس بات کا بھی خاص خیال رکھیں کہ گیزر کے استعمال کے وقت پانی کی ٹنکی پوری بھری رہے بصورت دیگر پانی کی سپلائی رکنے پر گیزر پھٹ سکتا ہے۔

  • جلد کی خوبصورتی کے لیے گرم پانی پینے کی عادت نہایت فائدہ مند

    جلد کی خوبصورتی کے لیے گرم پانی پینے کی عادت نہایت فائدہ مند

    ہمارے جسم کو روزانہ 8 گلاس پانی کی ضرورت ہے جو جسم کے لیے ضروری ہونے کے ساتھ ساتھ فائدہ مند بھی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گرم پانی ان فوائد کو بڑھا دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق گرم پانی پینے کے فوائد حیران کن ہیں، آئیں جانتے ہیں گرم پانی پینے سے کیا کیا فائدے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    گرم پانی کا استعمال جلد پر ایکنی کے نتیجے میں ہونے والی سوجن کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور جلد کو تازگی فراہم کرتا ہے۔

    گرم پانی پینے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ آپ کا جسم آپ کی جلد سے تمام زہریلے مادوں کو بہت آسانی سے باہر نکال دیتا ہے، اور یہ آپ کی رنگت اور بناوٹ میں مجموعی طور پر بہتری کا باعث بنتا ہے، لہٰذا خشک یا کھردری جلد کو صاف کرنے کے لیے گرم پانی پینا اپنی عادت بنالیں۔

    ایکنی کی وجہ سے چہرے پر اکثر نشانات رہ جاتے ہیں تو اس کا سب سے مؤثر علاج گرم پانی ہے، یہ نہ صرف ان نشانات کو کم کرتا ہے بلکہ ایکنی سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    جس طرح آپ اپنے چہرے پر جمی چکنائی اور گرد کو صاف کرنے کے لیے کلینزنگ کرتے ہیں، اسی طرح جسم کو بھی ڈیٹوکس کرنا نہایت ضروری ہے، گرم پانی جسم کے زہریلے مادوں کو جسم سے باہر خارج کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اس طرح عمر رسیدگی کی قبل از وقت سامنے آنے والی علامات کو روکا جا سکتا ہے۔

    جب ہم گرم پانی پیتے ہیں تو یہ ہمارے خلیات کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتا ہے، ان میں لچک اور کولیجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور جلد کے مجموعی معیار کو بہتر بناتا ہے۔

    پانی نہ صرف جلد کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے، بلکہ یہ دنیا کا بہترین مشروب ہے جو جسم کے ہر عضو کے نظام کو متاثر کرتا ہے، پٹھوں سے لے کر ہاضمے تک یہ سب کو صحت مند رکھتا ہے۔

    جب ہاضمہ بہتر اور جسم صحت مند ہوگا تو دوران خون بھی بہتر رہے گا، جو چہرے پر سرخی اور جلد کی چمک کا باعث بنے گا۔

  • موسم سرما میں بیماریوں سے دور رہنے کا آسان ترین حل

    موسم سرما میں بیماریوں سے دور رہنے کا آسان ترین حل

    موسم سرما میں اگر صحت کا خیال نہ رکھا جائے تو بے شمار طبی مسائل لاحق ہوسکتے ہیں، تاہم ایک معمولی سی ترکیب سے ان بیماریوں کو قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔

    پانی ہمارے جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے تاہم (نیم) گرم پانی ان فوائد کو دگنا کرسکتا ہے، خصوصاً صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ گرم پانی پینا اور عموماً دن کے کسی بھی حصے میں گرم پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں گرم پانی پینے کے کیا فوائد ہیں۔

    قابل برداشت گرم پانی پینے کا سب سے پہلا فائدہ وزن میں کمی ہے، گرم پانی جسمانی میٹا بولزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔ گرم پانی چربی والے ٹشوز کو توڑنے میں بھی مددگار ہے۔

    گرم پانی نزلہ زکام، گلے کی خراشوں اور ناک منہ کی دیگر بیماریوں میں کمی کرتا ہے۔ گرم پانی سے بلغم جمع ہونے کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    گرم پانی سے جسم میں جمع فاسد مادوں کا اخراج تیزی سے ہوتا ہے۔

    اس سے ہاضمے کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے اور پیٹ میں مروڑ یا قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی جلد کے ٹوٹے پھوٹے خلیات کو مندمل کرتا ہے جس سے جلد چمکدار اور صاف ہوتی ہے جبکہ جھریاں پڑنے کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے چہرے کی ایکنی میں بھی کمی آتی ہے۔

    گرم پانی جلد کی خشکی کو ختم کرتا ہے جس سے نہ صرف جسم بلکہ سر کے بالوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

    گرم پانی رگوں اور شریانوں میں جا کر ان کی صفائی کرتا ہے جس سے دوران خون تیز اور رواں ہوتا ہے، اس سے پورے انسانی جسم اور دماغ کو فائدہ ہوتا ہے۔

  • روزانہ غسل کا وہ فائدہ جس سے آپ ناواقف تھے

    روزانہ غسل کا وہ فائدہ جس سے آپ ناواقف تھے

    روزانہ غسل کرنا نہ صرف انسان کی طبیعت میں تازگی پیدا کرتا ہے بلکہ سستی کو بھی دور بھگاتا ہے لیکن حال ہی میں ماہرین نے اس حوالے سے ایک اور خوش کن تحقیق کی ہے۔

    حال ہی میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ غسل کے لیے گرم پانی کا استعمال انسانی جسم کے لیے ورزش کا متبادل ہو سکتا ہے۔

    برطانیہ کی کووینٹری یونیورسٹی میں کی گئی ایک سائنسی تحقیق سے پتہ چلا کہ باقاعدگی سے گرم شاور لینے سے خون کے بہاؤ، جسمانی درجہ حرارت اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    گرم پانی سے غسل کے فوائد ورزش کے فوائد سے ملتے جلتے ہیں جیسے کہ گرم پانی سے مستقل طور پر نہانا دل کی صحت، خون کی رگوں اور خلیوں کی پیداوار اور ان کی بہتری کے لیے مفید ہوتا ہے۔

    اس کے دیگر فوائد میں بلڈ پریشر کنٹرول کرنا، سوزش کم کرنا اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں میں بلڈ شوگر کنٹرول کرنا شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش بہت کم لوگ کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس یا تو وقت کم ہوتا ہے یا کوئی ایسا محرک نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ورزش جاری رکھی جائے۔

    بوڑھوں یا دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے بھی روز ورزش ایک مشکل کام ہے۔

    اگرچہ صحت میں بہتری لانے کے لیے ورزش بہترین طریقہ ہے لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گرم پانی سے نہانا ان لوگوں کے لیے متبادل ہو سکتا ہے جو کسی وجہ سے ورزش نہیں کر سکتے ہیں۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووینٹری یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے ایسے رضا کاروں کے کیس اسٹڈی کے نتائج کا تجزیہ کیا جو گرم ٹب اور سائیکلنگ میں برابر کا وقت گزارتے تھے۔

    اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ ورزش چربی سے چھٹکارا پانے، پٹھوں کو مضبوط کرنے میں زیادہ فائدہ مند ہے، لیکن گرم پانی سے غسل سے بھی جسمانی درجہ حرارت دل کی دھڑکن اورخون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • گرم پانی پینے کے حیران کن فوائد

    گرم پانی پینے کے حیران کن فوائد

    پانی کسی بھی جاندار کے زندہ رہنے کے لیے نہایت ضروری ہے، طبی ماہرین کے مطابق دن میں کم از کم 8 گلاس پانی انسانی جسم کے لیے ضروری اور فائدہ مند ہے۔

    تاہم ہم میں سے بہت سے افراد نہیں جانتے کہ گرم پانی ان فوائد کو دگنا کرسکتا ہے، خصوصاً صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ گرم پانی پینا اور عموماً دن کے کسی بھی حصے میں گرم پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں گرم پانی پینے کے کیا فوائد ہیں۔

    گرم پانی پینے کا سب سے پہلا فائدہ وزن میں کمی ہے، گرم پانی جسمانی میٹا بولزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔ گرم پانی چربی والے ٹشوز کو توڑنے میں بھی مددگار ہے۔

    گرم پانی نزلہ زکام، گلے کی خراشوں اور ناک منہ کی دیگر بیماریوں میں کمی کرتا ہے۔ گرم پانی سے بلغم جمع ہونے کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    گرم پانی سے جسم میں جمع فاسد مادوں کا اخراج تیزی سے ہوتا ہے۔

    اس سے ہاضمے کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے اور پیٹ میں مروڑ یا قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی جلد کے ٹوٹے پھوٹے خلیات کو مندمل کرتا ہے جس سے جلد چمکدار اور صاف ہوتی ہے جبکہ جھریاں پڑنے کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے چہرے کی ایکنی میں بھی کمی آتی ہے۔

    گرم پانی جلد کی خشکی کو ختم کرتا ہے جس سے نہ صرف جسم بلکہ سر کے بالوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

    گرم پانی رگوں اور شریانوں میں جا کر ان کی صفائی کرتا ہے جس سے دوران خون تیز اور رواں ہوتا ہے، اس سے پورے انسانی جسم اور دماغ کو فائدہ ہوتا ہے۔

  • منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ پر کھولتا ہوا پانی برفانی بادل میں تبدیل

    منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ پر کھولتا ہوا پانی برفانی بادل میں تبدیل

    اگر آپ منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ میں کھولتا ہوا پانی فضا میں اچھالیں گے تو کیا ہوگا؟

    سائنس کی رو سے گرم کھولتا ہوا پانی ٹھنڈے پانی کی نسبت زیادہ جلدی جم جاتا ہے لہٰذا فضا میں جاتے ہی یہ جم جائے گا۔ حال ہی میں اسی سے متعلق کیے جانے والے ایک تجربے میں اس کا نہایت دلچسپ ثبوت سامنے آیا۔

    کینیڈا میں، جہاں اس وقت درجہ حرارت منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص گرم کھولتا ہوا پانی فضا میں اچھال رہا ہے۔

    جیسے ہی گرم پانی فضا میں گیا، اس کے بخارات فوری طور پر برفانی بادل میں تبدیل ہوگئے جو ہوا کے ساتھ اڑتا چلا گیا۔

    یوٹیوب پر شیئر کی جانے والی اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نہار منہ لیموں اور شہد ملا پانی پینے کے فوائد

    نہار منہ لیموں اور شہد ملا پانی پینے کے فوائد

    کیا آپ جانتے ہیں اگر آپ روز صبح گرم پانی میں لیموں اور شہد ملا کر پیئیں تو کیا ہوگا؟

    ماہرین کے مطابق شہد یوں تو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے لیکن اگر صبح اٹھ کر نہار منہ گرم پانی میں لیموں کے ساتھ اس کا استعمال کیا جائے تو یہ بے شمار فائدے دے سکتا ہے۔

    اگر باقاعدگی سے اس کا استعمال کیا جائے تو آپ یہ فائدے حاصل کرسکتے ہیں۔

    :نزلہ، زکام اور معدے کے امراض سے حفاظت

    h5

    روز صبح گرم پانی کے ساتھ لیموں اور شہد کا استعمال سردیوں میں جسم کو گرم رکھتا ہے جبکہ یہ نزلہ اور زکام سے حفاظت دے گا۔

    لیموں اور شہد معدے کی صفائی کرتے ہیں جس کے باعث معدے میں مضر صحت اشیا جیسے چکنائی وغیرہ جمع نہیں ہوتی یوں آپ معدے کی بیماریوں سے بچے رہیں گے۔

    :چائے / کافی سے چھٹکارہ

    h4

    صبح اٹھنے کے بعد اکثر لوگوں کو اپنا سر بھاری محسوس ہوتا ہے جس سے نجات پانے کے لیے وہ چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں۔ نہار منہ شہد اور لیموں کا پانی استعمال کرنے سے توانائی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو چاک و چوبند محسوس کریں گے۔ نتیجتاً آپ کو چائے کافی کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔

    :نظام ہاضمہ میں بہتری

    h3

    نہار منہ شہد اور لیموں کا پانی نظام ہاضمہ کو فعال اور بہتر کرتا ہے اور قبض اور گیس جیسے مسائل سے چھٹکارہ مل سکتا ہے۔

    :وزن میں کمی

    h2

    وہ افراد جو اپنے وزن میں کمی لانا چاہتے ہیں انہیں ڈائٹنگ کے بجائے نہار منہ لیموں اور شہد ملا پانی پینا چاہیئے۔ یہ جسم کی فاضل چربی کو گھٹاتا ہے اور وزن میں کمی لاتا ہے۔

    :جلد کی خوبصورتی میں اضافہ

    h1

    لیموں اور شہد دونوں ہی خون کی صفائی کرتے ہیں اور جسم سے کیمیائی مادوں کے اخراج میں مدد دیتے ہیں جس کے نتیجہ میں جلد صاف ہونے لگتی ہے اور اس میں نکھار آجاتا ہے۔