Tag: گروپ

  • واٹس ایپ گروپ بنائے بغیر ایک میسج بہت سے لوگوں کو کس طرح بھیجا جاسکتا ہے؟

    واٹس ایپ گروپ بنائے بغیر ایک میسج بہت سے لوگوں کو کس طرح بھیجا جاسکتا ہے؟

    واٹس ایپ رابطوں کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایپ ہے تاہم اس کے گروپس سے سب ہی پریشان رہتے ہیں۔

    واٹس ایپ گروپ صارفین کے لیے یقینی طور پر ناپسندیدہ ترین شے ہوسکتی ہے، اسی ناپسندیدگی کو دیکھتے ہوئے لوگ غیر ضروری گروپ بنانے اور اس میں لوگوں کو ایڈ کرنے سے احتراز کرتے ہیں تاہم بعض اوقات کوئی میسج ایسا بھی ہوسکتا ہے جو بیک وقت بہت سے افراد کو بھیجنا ضروری ہوتا ہے۔

    لیکن ایک طریقہ ایسا ہے جس میں گروپ تشکیل دیے بغیر بہت سے لوگوں کو بیک وقت ایک ہی میسج بھیجا جاسکتا ہے، یہ طریقہ براڈ کاسٹ فیچر ہے۔

    اس فیچر کی مدد سے آپ ایک میسج بیک وقت تقریباً 256 افراد کو بھیج سکتے ہیں۔ ایک دفعہ یہ لسٹ بن جائے تو پھر آپ کو بار بار اسے بنانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور بس ایک ہی دفعہ اس لسٹ میں اس پیغام کو بھیجا جاتا ہے جسے بہت سے لوگوں تک پہنچانا مقصد ہو۔

    براڈ کاسٹ لسٹ بنانے کے لیے پہلے آپ کو مطلوبہ افراد کو اپنی کانٹیکٹ لسٹ میں سیو کرنا ہوگا۔

    یہ لسٹ بنانے کے لیے سب سے پہلے واٹس ایپ کھول کر سائیڈ میں بنے 3 نقطوں پر کلک کریں، ایک مینیو سامنے کھل جائے گا۔

    یہاں آپ کو نیو براڈ کاسٹ کا آپشن دکھائی دے گا، جب آپ اسے کلک کریں گے تو آپ کے سامنے آپ کی کانٹیکٹ لسٹ کھل جائے گی، ان میں سے آپ نے کانٹیکٹس کو منتخب کرنا ہوگا۔

    مطلوبہ کانٹیکٹس کو سلیکٹ کرلینے کے بعد نیچے موجود نشان کو کلک کریں، لیجیئے آپ کی براڈ کاسٹ لسٹ تیار ہوگئی۔

    اب جب بھی آپ کوئی ایسا پیغام جو بہت سے لوگوں کو بھیجنا ہو، اس لسٹ میں بھیجیں گے تو تمام صارفین کو ایک ساتھ یہ میسج موصول ہوگا اور یہ انہیں دیگر عام میسجز کی طرح ہی موصول ہوگا۔

    اگر کوئی کانٹیکٹ اس میسج کا جواب دے گا تو وہ جواب آپ کے پاس عام چیٹ کی طرح ہی ظاہر ہوگا۔

    اس براڈ کاسٹ لسٹ کو ایڈٹ کر کے اس میں مزید لوگوں کو شامل یا ڈیلیٹ بھی کیا جاسکتا ہے بس یاد رہے کہ اس میں شامل افراد کی تعداد 256 سے زائد نہ ہو۔

  • ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

    ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

    واشنگٹن :امریکا کی جانب سے ارجنٹائن کی ان نئی مساعی کو سپورٹ کیا جا رہا ہے جو بیونس آئرس ایران اور حزب اللہ کے ایجنٹوں کے خلاف عدالتی کارروائی کے سلسلے میں کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ ایجنٹوں پر 1994 میں بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے ایک مرکز پر خونی حملے کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔اس حملے کے 25 سال پورے ہونے کے موقع پر واشنگٹن میں منعقد ایک سیمینار میں امریکا میں انسداد دہشت گردی کی تنظیم کے رابطہ کار ناتھن سیلز نے امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ کے ایرانی حکومت سے مطالبے کی تائید کی۔

    فرنانڈو نے ایرانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ارجنٹائن کے حکام کے ساتھ تعاون کرے جو متاثرہ افراد کو انصاف دلانے کی کوششیں کر رہے ہیں، یہ حملہ براعظم جنوبی امریکا میں سب سے زیادہ خونی کارروائی شمار ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیس سال قبل 18 جولائی 1994 کو ایک خود کش حملہ آور نے گولہ بارود سے بھری گاڑی بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے مرکزسے ٹکرا دی، جس کےنتیجے میں 85 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ارجنٹائن میں استغاثہ کے نمائندوں نے طویل عرصے سے اس خیال کا اظہار کر رکھا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے ایرانی حکومت میں اپنے سرپرستوں کے حکم پر یہ کارروائی کی تاہم کسی بھی مبینہ ملزم کو عدالتی کارروائی کے واسطے حراست میں نہیں لیا گیا، تہران اس واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتا رہا ہے۔

    ناتھن سیلز نے سیمینار کے دوران کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ارجنٹائن اور جنوبی امریکا کے دیگر ممالک کے ساتھ کام کر رہی ہے تا کہ ایران اور اس کی ایجنٹ حزب اللہ تنظیم کا احتساب کیا جا سکے۔

    سیلز کے مطابق ایران اور حزب اللہ کی عسکری کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے واسطے امریکا اپنے شراکت داروں کے ساتھ سرگرمی سے مصروف عمل ہے، اس سلسلے میں اہم متعلقہ تنظیموں کے علاوہ جنوبی امریکا کے تمام حصوں میں انسداد دہشت گردی کے میدان میں مضبوط خصوصی تعاون سامنے آ رہا ہے، اس میں ارجنٹائن، پاناما، پیراگوائے، برازیل، پیرو اور کولمبیا جیسے ممالک شامل ہیں۔

    سیلز نے واضح کیا کہ وہ آئندہ ہفتے بیونس آئرس کے دورے میں اس تعاون کو وسعت دینے کا ہدف رکھتے ہیں۔

    سیلز امریکی وفد میں رکن کی حیثیت سے شامل ہوں گے جو جنوبی امریکا میں انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں وزارتی سطح پر ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔

    سیلز کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں اور سیکورٹی کمزوریوں کو زیر بحث لائیں گے۔

    ویلسن سینٹر کے زیر اہتمام سیمینار میں امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ نے کہا کہ ارجنٹائن کی حکومت 1994 میں یہودی کمیونٹی مرکز پر دھماکے میں ملوث تمام افراد سے پوچھ گچھ اور ان کو قانونی طور پر قصور وار ٹھہرانے کا عزم رکھتی ہے۔

    فرنانڈو کا کہنا تھا کہ ارجنٹائن کا یہ مطالبہ برقرار ہے کہ ایران ، ارجنٹائن میں عدالتی حکام کے ساتھ تعاون کرے، ہم ارجنٹائن کے دوست ممالک پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ اس کوشش میں ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں اور کسی بھی ملزم کو جس کے خلاف گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہو چکے ہیں کسی بھی قسم کی سفارتی مامونیت فراہم کرنے سے گریز کریں۔

  • اسپین میں انسانوں کے اسمگلروں کا 11 رکنی بنگلہ دیشی گروپ گرفتار کر لیا گیا

    اسپین میں انسانوں کے اسمگلروں کا 11 رکنی بنگلہ دیشی گروپ گرفتار کر لیا گیا

    میڈرڈ : ہسپانوی پولیس نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروپ کو گرفتار کرلیا جو اب تک ساڑھے تین سو افراد کو بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان اور سری لنکا سے یورپ اسمگل کر چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بہترین زندگی کے حصول کی خاطر انسانی اسمگلروں کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپی ممالک میں داخل ہونے والے افراد یا تو سرحدی پولیس کے ہاھتوں گرفتار ہوجاتے ہیں یا گولیوں کا نشانہ بن جاتے یا پھر سمندر کی بے رحم لہریں انہیں سمندر برد کردیتی ہیں۔

    ہسپانوی پولیس نے بتایا ہے کہ ایک خصوصی کارروائی کے دوران اہلکاروں نے انسانوں کی اسمگلنگ کے ایک منظم گروپ کے گیارہ ارکان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ یہ گروپ بنگلہ دیشی اسمگلروں کے کنٹرول میں تھا، جو اب تک ساڑھے تین سو افراد کو بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان اور سری لنکا سے یورپ اسمگل کر چکا ہے۔

    لندن: پولیس کی کارروائی، 8 انسانی اسمگلرز گرفتار

    ترکی، پولیس نے زنجیر میں جکڑے 57 پاکستانی بازیاب کروالیے

    انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے اس گروہ کی تین شاخیں تھیں جو مربوط طور پر غیر ملکیوں کو یورپ پہنچانے کا کام کرتا تھا، ایسے غیر ملکیوں کو بذریعہ ہوائی جہاز الجزائر پہنچانے کے بعد جنگلاتی راستوں سے پہلے پیدل مراکش لایا جاتا تھا اور پھر انہیں کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچایا جاتا تھا۔