Tag: گرپتونت سنگھ

  • بھارت نے سفارت خانوں کو دہشت گردی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا، گرپتونت سنگھ

    بھارت نے سفارت خانوں کو دہشت گردی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا، گرپتونت سنگھ

    واشنگٹن: سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے الزام لگایا ہے کہ بھارت نے سفارت خانوں کو دہشت گردی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم ’سکھ فار جسٹس‘ کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بھارت نے امریکا سمیت دنیا بھر میں اپنے سفارتخانوں کو دہشتگردی اور جاسوسی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

    واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ امریکا میں بھارتی سفارت خانہ قتل کی سازشوں کے کمانڈ سینٹر میں تبدیل ہو گیا ہے۔


    پاک امریکا تعلقات سے بھارت کو پریشانی کا سامنا ہے، بلومبرگ


    انھوں نے کہا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی سرحد پار دہشت گردی کا جواب ٹیرف بم سے دیا ہے، صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے 17 اگست کو واشنگٹن میں ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا جائے گا، جس کے بعد خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کا آغاز ہوگا۔

    اس موقع پر خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ کا کہنا تھا کہ خالصتان ریفرنڈم کا سوال 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں گونجے گا، ہر ووٹ بھارت کے پنجاب پر قبضے کے خلاف ایک ضرب ہوگا۔

  • ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز، امریکی صدر نے گرپتونت سنگھ کو کیا لکھا؟

    ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز، امریکی صدر نے گرپتونت سنگھ کو کیا لکھا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھا ہے، بھارت کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے گئے پنوں کو صدر ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے خط میں لکھا میں اپنے شہریوں، اپنی قوم اور اپنی اقدار کو سب سے پہلے رکھتا ہوں، جب امریکا محفوظ ہوگا تو دنیا بھی محفوظ ہوگی، اپنے شہریوں کے لیے لڑنا کبھی نہیں چھوڑوں گا۔

    خالصتان ریفرنڈم سے چند ہفتے قبل امریکی صدر کا پنوں کو خط اہمیت اختیار کر گیا ہے، سکھ فار جسٹس 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں خالصتان ریفرنڈم کروا رہا ہے، صدر ٹرمپ نے بھارت سے تجارتی معاہدے سے پہلے گرپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھا۔

    ٹرمپ کے خط کے نکات میں تجارت، ٹیرف، دفاعی اخراجات اور امریکی اقدار کی پالیسی شامل رہی، گرپتونت سنگھ پنوں کی خالصتان مہم کے جواب میں ٹرمپ کا یہ باضابطہ تحریری ردعمل ہے، انھوں نے لکھا بہ طور صدر، ان اقدار کے لیے لڑوں گا جو ہمیں امریکی بناتی ہیں۔


    ’ایران کی جانب سے اچھے اشارے نہیں مل رہے‘


    پنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایس ایف جے کے ساتھ رسمی تعلقات کا عزم ظاہر کر دیا ہے، ٹرمپ نے لکھا کہ میری انتظامیہ امریکا کو امن اور خوش حالی کے نئے دور میں لے کر جائے گی۔

    یاد رہے کہ ایس ایف جے کی مہم 20 جنوری کو شروع ہوئی ہے، سکھ فار جسٹس کے رہنما نے صدر ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔

  • جب تک بھارت کے ٹکڑے نہیں کر دیتے سکون سے نہیں بیٹھیں گے، گرپتونت سنگھ

    جب تک بھارت کے ٹکڑے نہیں کر دیتے سکون سے نہیں بیٹھیں گے، گرپتونت سنگھ

    سربراہ سکھ فار جسٹس تنظیم گرپتونت سنگھ نے کہا ہے کہ جب تک بھارت کے ٹکڑے نہیں کر دیتے تب تک ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

    سکھ فار جسٹس تنظیم کے سربراہ گرپتونت سنگھ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے بھارت سے اپنی شدید نفرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک بھارت کے ٹکڑے نہیں کر دیتے، تب تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ خالصتان بنا کر مقبوضہ جموں وکشمیر کو آزاد کرائیں گے۔

    گرپتونت سنگھ نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں بھی بھارتی سکھ فوجیوں نےبغاوت کی اور بھارتی فوج میں شامل سکھ فوجیوں نے واضح کہا کہ وہ پاکستان کیخلاف نہیں لڑیں گے۔ کچھ بھی ہو جائے ہم پاکستانی افواج کیساتھ مل کر بھارت کیخلاف لڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندو توا اور آر ایس ایس کی سوچ نے بھارت کو تباہ کر دیا ہے۔ اس وقت مسئلہ بھارتی سسٹم کا ہے جو ہندو توا سوچ کا ہے۔ وہاں مسلمانوں اور سکھوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔

    سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کی کوشش تھی کہ سکھوں کو پاکستان کیخلاف لڑائے۔ اس نے تو سکھوں کے مذہبی مقامات کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ سکھ اور مسلمان بھائی بھائی ہیں اور بھارت کے خلاف ہم مل کر لڑیں گے۔ مودی نے پاکستان کیخلاف جارحیت کا اعلان کیا تو سکھوں نے بھی واضح اعلان کیا اور پہلے دن کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    گرپتونت سنگھ سکھ اپنی آزادی اور پنجاب کو بھارتی قبضے سے چھڑانے کیلیے سرگرم ہیں۔ خالصتان تحریک زور وشور سے جاری ہے۔ دنیا بھر میں ریفرنڈم کرا رہے ہیں۔ امریکا، کینیڈا، یورپی یونین سکھوں کے ساتھ ہے۔ پاکستان ہمارے لیے اہم ہے، وہ ہماری خالصتان تحریک کی حمایت کرتا ہے۔

  • اگر آپ کے والد پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟ گرپتونت سنگھ کا طلبہ کو پیغام

    اگر آپ کے والد پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟ گرپتونت سنگھ کا طلبہ کو پیغام

    علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس (SFJ) نے آرمی کینٹ، پٹیالہ کے قریب ’’پاکستان – خالصتان زندہ باد‘‘ کے نعروں اور خالصتان کے جھنڈے کی ایک فوٹیج جاری کی ہے، جس میں طلبہ کے لیے پیغام بھی دیا گیا ہے کہ ’’ہندوستان کا مودی آپ کو یتیم کر دے گا۔‘‘

    سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے بیان میں کہا کہ انڈین آرمی میں بچے اپنے والدین سے پوچھیں، کہ کیا مودی کی سیاست کا دفاع کرنا مرنے کے قابل ہے؟


    ‘پاکستان زندہ باد کا نعرہ’ لگانے والے شخص کو بھارت میں ہجوم نے مار ڈالا


    انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر آپ کے والد یا والدہ ہندوستان کی پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟ پاکستان کے خلاف جنگ مودی کی الیکشن جیتنے کی سیاست ہے، اپنے والدین کو بھارت کے لیے لڑنے سے روکیں۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا ’’ہندوتوا کے ایجنڈے کے لیے ہندوستان آپ کو یتیم نہ بنادے۔‘‘ انھوں نے اپیل کی کہ ’’اپنے والدین سے کہو: خالصتان کی حمایت کرو، مودی کی جنگ کو مسترد کرو، پاکستان سے لڑنے سے انکار کرو، اور پنجاب کو ہندوستانی قبضے سے آزاد کرو۔‘‘

  • بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں ، گرپتونت سنگھ کا پیغام

    بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں ، گرپتونت سنگھ کا پیغام

    نیویارک : سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ کا کہنا ہے بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے ایک پیغام جاری کیا۔

    جس میں سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی فوج میں موجودسکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں، سکھ فوجی مودی کی پاکستان کےخلاف جنگی جنگ سے انکارکردیں۔

    گرپتونت سنگھ کا کہنا تھا کہ بی جےپی کےہندوتواایجنڈےکوحاصل کرنےکےلیےسکھ سپاہیوں کوپاکستان کےخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ، مودی کی جنگی جنگ کو نہ کہو، پاکستان کے خلاف مت لڑو۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان سکھ برادری کیلئے ایک دوستانہ ملک ہے اور اس نے ہمیشہ سکھوں کی حمایت کی۔

    سکھ فارجسٹس کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 13 اپریل 2025 کو خالصہ سجنا ڈیہارا نگر کیرتن کے دوران سری نگر کے چننا پورہ میں سکھوں کے قتل عام کی بھی منصوبہ بندی کی تھی، مودی حکومت نے این ایس اے اجیت ڈوول کے ساتھ مل کر پہلگام ہندو قتل عام کو انجام دیا۔

    25 سال قبل چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کا قتل عام ہوا، جس کے پیچھے مبینہ طور پر بھارتی فوج کی منصوبہ بندی تھی۔ خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ بی جے پی حکومت کے دور میں اُس وقت پیش آیا جب امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر تھے۔

    خالصتان تحریک کے سربراہ کے مطابق، بل کلنٹن کی موجودگی کے دوران پانچ بے گناہ مقامی افراد کو پاکستانی دہشتگرد قرار دے کر قتل کیا گیا۔ بعد ازاں 2006 میں سی بی آئی نے تسلیم کیا کہ وہ افراد بے گناہ تھے۔

    تحریک کے مطابق بھارتی فوج کے سابق کیپٹن راٹھور نے امریکہ میں پنوں کے دفتر میں ملاقاتوں کے دوران انکشاف کیا کہ وہ خود چھتیس سنگھ پورہ آپریشن کا حصہ تھا اور اس نے بتایا کہ:

    • انہیں سکھوں کو قتل کرنے کے احکامات ملے تھے۔

    • بھارتی فوجیوں نے مجاہدین کا بھیس بدلا اور سکھوں کو دھوکہ دے کر قتل کیا۔

    • بی جے پی حکومت کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

    • قتل کے بعد فائرنگ سکواڈ کے تمام اہلکاروں کو بھی مٹا دیا گیا تاکہ ثبوت ختم ہو جائیں۔

    راٹھور نے اعتراف کیا کہ قتل عام کے بعد "جے ہند” کے نعرے لگائے گئے اور وہ یورپ سے ہوتے ہوئے امریکہ پہنچا۔

  • دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    واشنگٹن: گرپتونت سنگھ پنوں نے نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دورہ بھارت میں ان کے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے۔

    انھوں نے کہا میں امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس (SFJ) کے جنرل کونسل کی حیثیت سے آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں، اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل کے لیے انعام جاری کیا ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا یہ فیصلہ امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کے لیے ایک مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پر براہ راست حملہ ہے، اس لیے آپ کے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں۔


    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا


    انھوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی وفاقی فوجداری قانون کے تحت بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں، میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی ایجنسیوں اور ایجنٹ کو غیر ملکی دہشت گرد نامزد کیا جائے، مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادیوں کو برقرار رکھا جائے گا، اور امید ہے کہ بغیر کسی سمجھوتے کے امریکی خودمختاری کا دفاع کیا جائے گا۔

  • بھارتی شہری نکھل گپتا پر مقدمہ کب چلے گا؟ عدالت نے تاریخ دے دی

    بھارتی شہری نکھل گپتا پر مقدمہ کب چلے گا؟ عدالت نے تاریخ دے دی

    نیویارک: بھارتی شہری نکھل گپتا پر سکھ رہنما گروپتونت سنگھ کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں امریکی عدالت میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی سطح پر بھارتی دہشت گردی بے نقاب ہو گئی ہے، امریکی جج کی جانب سے فرد جرم عائد ہونے پر 3 نومبر کو نکھل گپتا پر سکھ رہنما کے قتل کی سازش کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    امریکی جج نے نکھل گپتا کے پاس سے دریافت شدہ 15,000 امریکی ڈالر کی نقد رقم ضبط کرنے کا فیصلہ کیا، یہ رقم سابق بھارتی انٹیلی جنس افسر کی جانب سے کرائے کے قاتل کو ادا کرنے کے لیے استعمال ہوئی۔


    سکھ رہنما کے قتل کی سازش بھارتی شہری نکھل گپتا پر فرد جرم عائد


    نکھل گپتا پر سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنون کو قتل کرنے کی سازش کا الزام ہے، امریکی عدالت میں بھارتی شہری کے قتل کے مقدمے پر بھارت کا منفی کردار بے نقاب ہوا، نکھل گپتا کی گرفتاری پر بھارتی خفیہ ایجنسی کا سیاہ چہرہ بھی سامنے آیا۔

    گپتا کو جون 2023 میں جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کو ایک سال بعد امریکا کے حوالے کیا گیا، یہ مقدمہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی قتل کی سازش میں ملوث ہے۔

  • بھارت میں اقلیتوں پر مظالم، امریکی کمیشن کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنماؤں کی ملاقات

    بھارت میں اقلیتوں پر مظالم، امریکی کمیشن کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنماؤں کی ملاقات

    واشنگٹن: بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کے سلسلے میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنماؤں نے اہم ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے کمشنرز کے ساتھ کشمیری اور سکھ رہنماؤں نے ملاقات کی، کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے رہنماؤں نے کمشنرز کو بھارت میں مظالم سے آگاہ کیا، جب کہ امریکی کمیشن کو بھارت میں شہریت کے نئے قانون پر بریفنگ بھی دی گئی۔

    امریکی کمیشن کو بھارت میں سکھوں، کشمیریوں اور دیگر اقلیتوں پر جاری مظالم سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، وفد میں سکھ فار جسٹس کے قانونی مشیر گرپتونت سنگھ، چیئر پرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب بھی شریک تھے۔ گرپتونت سنگھ نے کہا کہ بھارت ہندو ریاست بنتے ہوئے اقلیتوں پر ظلم کر رہا ہے، اقلیتوں پر مظالم پر دنیا بھر میں مجرمانہ خاموشی پھیلی ہوئی ہے۔

    سلامتی کے دشمن بھارت کی سلامتی کونسل میں پھر سبکی

    غزالہ حبیب کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کو قید کر رکھا ہے، عالمی ادارے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لیں۔ کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، لوگ جمعے کی نماز بھی مسجدوں میں نہیں پڑھ سکتے، ان پر مسلسل پابندی عائد ہے۔

    کشمیریوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی فوج جب چاہے کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر ان کو مار سکتی ہے، یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ کشمیر ایک مسلمان اکثریتی علاقہ ہے۔

  • سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس نے  بھارتی فوج کودہشت گرد قرار دے دیا

    سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس نے بھارتی فوج کودہشت گرد قرار دے دیا

    نیویارک : سکھ برادری کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس نے بھارتی دراندازی کی سختی سے مذمت ‌کرتے ہوئے بھارتی فوج کودہشت گرد قرار دے دیا ہے، گُر پتونت  سنگھ پنو کا کہنا ہے گرؤوں کی دھرتی کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ برادری کی عالمی تنظیم اورآئندہ سال خالصتان ریفرنڈم کیلئے سرگرم سکھ فار جسٹس نے بھارتی دراندازی پر بھارتی فوج کودہشت گرد قرار دے دیا ہے، گرپتونت سنگھ پنو نے کہا بزدل دشمن رات کی تاریکی میں بھاگ نکلا، اسے پاکستانی شاہینوں کا خوف لاحق تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین سکھوں کیلئے قابل احترام ہے، بھارتی فوج میں موجود سکھ اہلکار پاکستان کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے فوری انکار کردیں۔

    بھارتی فوج میں موجود سکھ اہلکار پاکستان کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے فوری انکار کردیں

    گرپتونت سنگھ نے کہا گروؤں کی زمین پاکستان کیخلاف کارروائی سے گریز کریں، سکھ فار جسٹس ہمیشہ سکھوں کو نقصان پہنچایاگیا، اب ایسا نہیں ہوگا، گرؤوں کی دھرتی کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل بھی سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گُر پتونت سنگھ پنو کا کہنا تھا کہ پلوامہ میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں نے جو کارروائی کی وہ غیر قانونی نہیں، پلوامہ کارروائی دہشت گردی نہیں ہے، اس میں کسی عام شہری کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

    یاد رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے تھے۔

    بھارتی دراندازی کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی سے متعلق اجلاس ہوا تھا ، جس میں وزیراعظم نے پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن کی تعریف کرتے ہوئے پاک فوج اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا جوابی کارروائی کیلئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس جارحیت کا جواب دے گا، پاک فوج مکمل چاق و چوبند اور تیار تھی، ہم ردعمل نہیں عمل کر کے دکھائیں گے، اشتعال انگیزی کا شکار نہیں ہوں گے جو ہم نے کرنا ہے وہ کریں گے۔

    خیال رہے آج پاکستان کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔