Tag: گرپتونت سنگھ پنوں

  • کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں کے تاریخی احتجاج کا منصوبہ

    کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں کے تاریخی احتجاج کا منصوبہ

    واشنگٹن: کینیڈا میں مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر سکھوں نے تاریخی احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے، ایئرپورٹ سے لےکرہرجگہ سکھ مظاہرین پیچھا کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق 15 جون سے کینیڈا میں شروع ہونے والے جی سیون سمٹ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی شرکت کریں گے، سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی کو کینیڈا میں ہرجیت سنگھ نجار کے قتل کا جواب دینا ہوگا۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مودی کی کینیڈا ایئرپورٹ آمد سے لےکر ہر جگہ سکھ مظاہرین اسکا پیچھا کریں گے، مودی کی جی سیون سمٹ آمد پر تاریخی مظاہرے کیے جائیں گے۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ دنیا کو مودی کا اصل چہرہ دکھائیں گے، پاکستان سے جنگ ہارنے کے بعد مودی دنیا کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے، مودی کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے آچکا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جس دن مودی وزیراعظم نہ رہا اس دن امریکا، برطانیہ، کینیڈا سمیت یورپ بھی اس پر پابندی لگائے گا، بھارت سمیت دنیا بھر میں رہنے والی سکھ کمیونٹی پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو پریڈ دیکھنے کی دعوت مودی کے منہ پر طمانچہ ہے۔

    سکھ رہنما کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستانی فوج نے بھارت کو عبرتناک سبق سکھایا، سکھ فار جسٹس 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں ریفرنڈم کا انعقاد کرے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/graptunat-singh-pannu-sikhs-for-justice/

  • بلوچستان میں اسکول بس پر حملہ مودی کی "گندی جنگ” کا ثبوت، سکھ فارجسٹس

    بلوچستان میں اسکول بس پر حملہ مودی کی "گندی جنگ” کا ثبوت، سکھ فارجسٹس

    سکھ فارجسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بلوچستان اسکول بس حملے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، مودی سرکار ذمہ دارہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فارجسٹس نے بلوچستان میں اسکول بس پر بم حملے کی شدید مذمت کی ہے، سکھ فارجسٹس تنظیم نے کہا کہ مودی سرکارپاکستان میں بچوں کونشانہ بنانےکی ذمہ دار ہے، بچوں کو نشانہ بنانا مودی حکومت کی خفیہ دہشت گردی کی علامت ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بلوچستان حملہ مودی کی "گندی جنگ” کا ثبوت ہے، را پاکستان میں پراکسیز کو اسلحہ اور مالی امداد دے رہا ہے۔

    جب تک بھارت کے ٹکڑے نہیں کر دیتے سکون سے نہیں بیٹھیں گے، گرپتونت سنگھ

    انھوں نے کہا کہ ایودھیا اور ناگپور ہندوتوا دہشت گردی کے مراکز ہیں، کیا یہ بھارتی شہر اب پاکستان کے حملے کیلئے "جائز اہداف” ہیں؟ ایودھیا صرف ایک مندر کا منصوبہ نہیں یہ ہندوتوا نظریے کی افزائش گاہ ہے۔

    سربراہ سکھ فارجسٹس نے کہا کہ یہ بھارت کی سرحدوں سے باہر تشدد اور دہشت گردی کو برآمد کرتا ہے، پاکستان میں کوئی بچہ ہندوتوا دہشت گردی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے پاکستان کی خودمختاری اور دفاع کیلئے اپنی غیرمتزلزل حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کیخلاف پنجاب کو بھارتی فوج کا لانچنگ پیڈ نہیں بننے دینگے، سکھ فارجسٹس کی جانب سے بس حملے کے متاثرہ بچوں کے خاندانوں سے اظہاریکجہتی کیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/india-pakistan-war-garptwant-singh-modi/

  • پہلگام حملے کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے؟ گرپتونت سنگھ پنوں کے اہم انکشافات

    پہلگام حملے کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے؟ گرپتونت سنگھ پنوں کے اہم انکشافات

    اسلام آباد : سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے سربراہ اور خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ پہلگام ڈرامہ مودی کی جانب سے رچایا گیا، اس کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے؟۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں دہشت گردی کو ایسکپورٹ کررہا ہے، بھارت نے مجھے امریکا میں قتل کرنے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی کی حکومت یا تو تاریخ سے کچھ نہیں سیکھی یا پھر اسے حقائق کا معلوم نہیں ہے، مودی کو یاد رکھنا چاہیے سکھ اپنے دفاع کے لیے سب کچھ کرسکتے ہیں۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کرنیوالے اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، کشمیریوں کو دنیا بھرمیں بھارتی سفارت خانوں کے باہر احتجاج کرنا چاہیے۔،

    انہوں نے کہا کہ اگر مودی نے بھارتی پنجاب میں کوئی ڈرامہ کیا تو دنیا بھر میں سفارتخانوں کے سامنے احتجاج کریں گے اور بھارتی سفارتخانوں کو بند کرنے پر مجبورکرینگے۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ پاکستان کو جارحانہ انداز میں دنیا بھر میں بھارت کو جواب دینا چاہیے، پہلے بھی بھارت نے اس طرح کے فالس فلیگ کیے، کلنٹن کے دورے کے وقت بھی سکھوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں اس طرح کا حملہ کرنے کا کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟ پہلگام میں حملہ کرنے کا فائدہ مودی کی ہندوتوا کو ہوتا ہے،

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ نریندر مودی خود دنیا کا بہت بڑا دہشت گرد ہے وہ کسی پر کیا الزام لگائے گا اس نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، دیکھنا یہ چاہیے کہ پہلگام حملے کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے؟

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کو پنجاب سے گزرنے دیں گے، گرپتونت سنگھ

    یاد رہے کہ اس سے قبل گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو پیغام میں پہلگام حملے کو بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا تھا۔

    انہوں نے اپنے پیغام میں ایک بار پھر پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ 1965 ہے اور نہ ہی 1971، یہ 2025 ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہم بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کا نام ہی پاک ہے، ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے، ہماری روایت ہے نہ ہم نے کبھی پہلے حملہ کیا اور نہ حملہ کریں گے، لیکن جس نے بھی حملہ کیا پھر وہ بچا نہیں چاہے اندرا گاندھی ہو، نریندر مودی ہو یا امیت شاہ۔

  • بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گردی بے نقاب، سکھ رہنما کے قتل کی سازش کرنے والے بھارتی ایجنٹ کی شناخت ہوگئی

    بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گردی بے نقاب، سکھ رہنما کے قتل کی سازش کرنے والے بھارتی ایجنٹ کی شناخت ہوگئی

    نیویارک : امریکا میں سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کرنے والے بھارتی ایجنٹ کی شناخت ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی حکومت کی دہشت گردی اور غیر ملکی سرزمین پر قتل کی سازش پکڑی گئی اور مودی حکومت کی مجرمانہ سرگرمی بے نقاب ہوئی۔

    امریکی عدالت میں ’را‘ کیخلاف بڑا اقدام سامنے آیا ، امریکا میں سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کرنے والے بھارتی ایجنٹ کی شناخت ہوگئی۔

    امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ نے بھارتی حکومت کیلئے کام کرنیوالے ایجنٹ کی نشاندہی کردی، امریکا میں بھارتی دہشت گردی میں ملوث را کے ایجنٹ وکاش یادو کا نام سامنے آگیا۔

    امریکی عدالت میں بھارتی جاسوسوں کے نیٹ ورک پر شکنجہ اور را کی غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا۔

    امریکی عدالت میں جمع سرکاری دستاویز میں انکشاف کیا گیا کہ مودی حکومت کے حکم پر بھارتی ایجنٹ نے قتل کے لیے رقم ادا کی۔

    امریکی حکومت نےنیویارک میں را ایجنٹ سے ضبط 15 ہزار ڈالر کی تفصیلات پیش کر دیں ، جس کے مطابق 27 اسٹریٹ اور 11 ایونیو نیویارک میں 15 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔

    امریکی عدالت میں را کے ایجنٹ کی مالیاتی ٹرانزیکشنز کاریکارڈبھی پیش کردیاگیا

  • ‘بلوچستان میں ٹرین حملے میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راملوث ہے’

    ‘بلوچستان میں ٹرین حملے میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راملوث ہے’

    نیویارک : سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ٹرین حملے میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس نے بلوچستان میں ٹرین حملے پر بیان میں کہا کہ حملےمیں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راملوث ہے، عالمی ادارے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی مشیرقومی سلامتی اور را کیخلاف کارروائی کریں۔

    سکھ فار جسٹس کے رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کیخلاف خفیہ جنگی حکمت عملی کے بلیو پرنٹ پرعمل کررہا ہے، مودی کا ہندوستان اب صرف علاقائی خطرہ نہیں بلکہ یہ مکمل دہشت گرد حکومت ہے، مودی حکومت بین الاقوامی جبرمیں مصروف ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بلوچستان ٹرین حملہ بھارت کے جارحانہ دفاعی نظریے کا ثبوت ہے، بھارت خفیہ دہشت گردی کی کارروائیوں سے پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت مخالفین کے ٹارگٹڈ قتل سے لیکر انتہا پسندی اور سرحد پار سے دہشت گردی کی مہم میں ملوث ہے، مودی نے بھارت کو ریاستی سر پرستی میں دہشت گردی کے عالمی مرکزمیں تبدیل کر دیا۔

    رہنما سکھ فار جسٹس نے مزید کہا کہ بھارتی ایجنسی را کی کارروائیاں جنوبی ایشیا کو خطرے میں ڈال رہی ہیں، بھارت کے انٹیلی جنس آپریٹس پرسفارتی اور سیکیورٹی پابندیاں لگائی جائیں۔

  • ٹرمپ کی افتتاحی تقریب خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھی

    ٹرمپ کی افتتاحی تقریب خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھی

    واشنگٹن : ٹرمپ کی صدارتی افتتاحی تقریب میں خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی شرکت کی، اس موقع پر فضاء خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھی۔

    سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں ٹرمپ کی افتتاحی تقریب میں خالصتان کے پرجوش نعرے لگاتے رہے۔ اس موقع پر انہوں  نے امریکی صدر کے ساتھ بال روم ڈنر میں خصوصی بیان بھی ریکارڈ کرایا۔

    اپنے بیان میں انہوں نے سکھ فارجسٹس کا کشمیر سے کنیا کماری تک سکھوں کیلئے خالصتان ریفرنڈم ووٹر رجسٹریشن کا اعلان کیا۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ یہ اقدام سکھوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ کشمیر سے کنیا کماری تک اپنا حق خودارادیت کا استعمال کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سکھ برادری مودی حکومت کی جابرانہ حکمت عملی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی، 20ملین سکھ مودی کے بھارت میں محاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں سکھوں کو اپنی شناخت اور مذہبی آزادی کے وجود کیلئے خطرے کا سامنا ہے، سکھوں کیلئے واحد حل ایک آزاد سکھ وطن خالصتان ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسا آزاد سکھ وطن ہو جہاں سکھ آزادی سے اپنی مذہبی اور سیاسی خواہشات کی پیروی اور تکمیل کرسکیں، انہوں نے کہا کہ یہ ریفرنڈم صرف ایک انتخاب ہی نہیں بلکہ یہ بھارت کے ظلم سے آزاد ہونے کی شناخت بھی ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہوئے بائبل پر ہاتھ کیوں نہیں رکھا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے موقع پر بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا، یہ منظر دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔

    صدر ٹرمپ سے امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے عہدے کا حلف لیا، اس موقع پر میلانیا ٹرمپ صدر کے ساتھ کھڑی تھیں، جنہوں نے 2 بائبلز تھام رکھی تھیں مگر ٹرمپ نے حلف لیتے وقت اپنا سیدھا ہاتھ بلند کیے رکھا، مگر بائبل کو ہاتھ نہیں لگایا۔

     

  • مجھے  قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم  مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    واشنگٹن : سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی وزیر خارجہ اٹونی بلنکن کو خط میں کہا ہے کہ مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس تنظیم گرپتونت سنگھ نے امریکی وزیر خارجہ اٹونی بلنکن کوخط لکھا ، وزیر خارجہ ٹونی بلنکن آج بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات کر رہے ہیں۔

    سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے خط میں کہا کہ بھارت کیساتھ خاموش سفارتکاری مودی کوعالمی جرائم جاری رکھنے کی ترغیب دے رہی ہے، ہم امریکا میں قائم ایک ایڈووکیسی گروپ ہیں اور ہم امریکا میں بھارتی سکھوں کےحق خودارادیت کیلئے کام کررہے ہیں۔

    سکھ فار جسٹس کا کہنا تھا کہ خالصتان حامیوں کیخلاف امریکی سرزمین پرپرتشدد جبرکی مودی پالیسی کے مسائل اٹھائیں، خالصتان نوازسکھوں کیخلاف بھارت کے بین الاقوامی جرائم صرف امریکا تک محدود نہیں ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجرکاقتل،مودی سرکارنےبرطانیہ میں خالصتان نوازسکھوں کو نشانہ بنایا، خالصتان کےحامی سکھوں کوبھارتی حکومت نےآسٹریلیااورپاکستان میں بھی نشانہ بنایا، مودی ان کے’’کرائے کے قاتل‘‘کی سازش میں ملوث کسی بھی شخص کی تحقیقات کریں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ اجیت ڈوول اور وزیر دفاع راج ناتھ نے بار بار اپنے ارادے کو دہرایا، بھارتی وزیر خارجہ ایس جےشنکرمودی حکومت کابین الاقوامی چہرہ اورمنہ بولتا ثبوت ہیں، مودی حکومت کو کہا جائے وہ امریکی شہریوں کو دھمکیاں دینے اور خاموش کرنے کی کوشش نہ کرے۔

    خط کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی قتل کی سازش مجھے خالصتان ریٖفرنڈم کی قیادت سے نہیں روک سکتی، امریکی انتظامیہ بتانا چاہتا ہوں مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، میرے قتل کے ذمہ دار بھارتی سفیراور’’را‘‘ چیف میری موت کے ذمہ دار ہوں گے۔

    خیال رہے گرپتونت سنگھ پنوں کی قاتل سازش میں بھارتی شہری پر محکمہ انصاف فرد جرم عائد کرچکا ہے۔

  • قتل کی سازش ، گرپتونت سنگھ  پنوں نے  بھارت کے خلاف امریکا میں مقدمہ درج کرادیا

    قتل کی سازش ، گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارت کے خلاف امریکا میں مقدمہ درج کرادیا

    نیویارک : سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے قتل کی سازش پر بھارت کےخلاف امریکامیں مقدمہ درج کرادیا، مقدمےمیں را کے اجیت ڈوول، سمنت گوئل،وکرم یادیواورنکھل گپتا کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فارجسٹس کے رہنما نے قتل کی سازش کرنے پر بھارتی حکومت کیخلاف امریکا میں مقدمہ کردیا۔

    امریکا میں مقیم گرپتونت سنگھ پنوں نےمقدمہ امریکی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائرکیا اور کہا کہ بھارتی حکومت اور “را” نے امریکی سرزمین پرہی امریکی شہری کوقتل کرنےکی غیرمعمولی سازش کی۔

    سکھ رہنما نے مقدمہ کرنے کا اعلان اپنے وکلا میتھیو بورڈن اوررچرڈ راجرزکےہمراہ پریس کانفرنس میں کیا، مقدمے میں بھارتی خفیہ ایجنسی کےاجیت ڈوول،سمنت گوئل، وکرم یادیواور نکھل گپتا کے نام شامل ہیں۔

    سکھ فارجسٹس کے رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کورپورٹ کرنےوالےاہلکاروں نےنکھل گپتاکوقاتلوں کی خدمات حاصل کرنےکاکہا سازش اس وقت بےنقاب ہوگئی جب نکھل گپتانےجس کرائےکےقاتل کی خدمات حاصل کیں وہ فیڈرل خفیہ ایجنٹ نکلا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت،سکھوں کےحق خودارادیت،انسانی حقوق کیلئےآوازاٹھانےوالےگرپتونت سنگھ کی آوازکوخاموش کرانا چاہتاتھام ان کو اسی وقت قتل کیا جانا تھا جب ان کے قریبی ساتھی ہر دیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کردیا گیا۔

    امریکا میں مسٹر پنوں کی قتل کی سازش کرنے والے نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کردی ہے جبکہ کینیڈا میں بھی 4 سکھوں کو گرفتار کیا گیا جن پر نجر کے قتل کرنے کیلئے فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے تاہم بھارت قتل سے انکاری ہے جبکہ مودی کہہ چکےہیں کہ دشمن کواس کے گھر میں گھس کر مارسکتےہیں۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی دھمکیاں خالصتان کےقیام کیلئےریفرنڈم کےانعقادکونہیں روک سکتیں، اگر آزادی کی قیمت موت ہے تومیں اس کاسامناکرنےکوبھی تیارہوں۔

    میتھیو بورڈن کا کہنا تھا کہ اس سازش میں ملوث افرادکوجوابدہ بناناچاہتےہیں،وکیل مسٹر پنوں، جبکہ رچرڈراجر نے کہا کہ بھارت نے ایساکوئی ثبوت نہیں دکھایاہےکہ مسٹرپنوں نےکوئی قانون توڑاہو، شکایت میں کہاگیاہےبھارت نےبیرون ممالک میں اپنےسفارتی مشنزکوجاسوسی نیٹ ورک میں تبدیل کردیا ہے۔

  • سکھ لیڈر کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی باشندہ امریکا کے حوالے

    سکھ لیڈر کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی باشندہ امریکا کے حوالے

    کینیڈا: سکھ لیڈر کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی باشندے نکھل گپتا کو چیک جمہوریہ نے امریکا کے حوالے کر دیا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی ناکام سازش میں نکھل گپتا نامی بھارتی شہری کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا، اسے جمہوریہ چیک سے امریکا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    نکھل گپتا چیک جمہوریہ کی تحویل میں تھا، گپتا نے گزشتہ جون میں بھارت سے پراگ کا سفر کیا تھا، جہاں اسے چیک حکام نے گرفتار کر لیا تھا۔ گزشتہ ماہ چیک کی ایک عدالت نے امریکا بھیجے جانے سے بچنے کے لیے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس سے چیک وزیر انصاف کے لیے ان کی حوالگی کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔

    نکھل گپتا کینیڈا کے خالصتان نواز لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے الزام میں امریکا کو مطلوب تھا۔ یہ قتل امریکی سرزمین پر کیا جانے والا تھا۔ امریکی تفتیشی اداروں کے مطابق گزشتہ برس نومبر میں نکھل گپتا نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایک سابق ایجنٹ کو کرائے کے قاتل کے طور پر یہ کام سونپنا چاہتا تھا۔

    اس ایجنٹ کو جب معاملے کی سنگینی کا علم ہوا تو اُس نے امریکی خفیہ اداروں کو مطلع کیا، گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں بھارتی خفیہ ادارے را کے ایک افسر کے ملوث ہونے کا بھی پتا چلا تھا۔ اس پر امریکی حکام نے بھارت سے وضاحت چاہی تھی۔ مودی سرکار اس بات سے انکار کرتی آئی ہے کہ بھارت کے مرکزی خفیہ ادارے را کا کوئی ایجنٹ یا افسر اس پورے معاملے میں ملوث ہے۔

    گزشتہ برس جون میں خالصتان نواز سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نِجر کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں قتل کیے جانے پر بھی کینیڈا اور بھارت کے تعلقات اتنے کشید ہ ہو گئے تھے کہ دونوں نے اپنا اپنا سفارتی عملہ کم کر دیا تھا۔

  • گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش : امریکا کا بھارت سے بڑا مطالبہ

    گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش : امریکا کا بھارت سے بڑا مطالبہ

    امریکا نے بھارت سے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے کڑے احتساب کا مطالبہ کردیا، قتل کرنے کی  سازش میں ایک بھارتی ’’را‘‘ کا ایجنٹ ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مودی کےبرسرِ اقتدارآنےکےبعدسےغیرملکی سرزمینوں پرماورائےعدالت قتل، جاسوسی اور دہشت گردی کی وارداتوں نے مزید زور پکڑ لیا ہے۔

    بھارت کے سابق انٹیلی جنس افسر کے امریکی سر زمین پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش کے شواہد منظر عام پر آگئے۔

    گزشتہ برس امریکی سر زمین پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کے الزام میں ایک بھارتی ’’را‘‘ کا ایجنٹ ملوث تھا۔

    امریکا کی جانب سے بھارت کو بارہا سکھ رہنما کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کا مطالبہ کیا جاتا رہا جبکہ بھارت نے ہمیشہ روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔

    حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ نے شائع کردہ رپورٹ میں سابق بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کے افسر کا سکھ رہنما پنوں کے قتل کی سازش کو بے نقاب کر دیا۔

    ’’را‘‘ نے ایک بار پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے جھوٹا قرار دیا تاہم امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ’’ہم امریکی سر زمین پر خالصتانی سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش پر بھارتی حکومت سے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں اور مزید تحقیقات کے لئے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔‘‘

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مزید کہا کہ ’’ہم نے اعلیٰ سطح پر بھارتی حکومت سے براہ راست اپنے خدشات کواٹھایا ہے اور محکمہ انصاف سے رجوع بھی کریں گے۔‘‘

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے بھارتی را کے افسر کی شناخت "وکرم یادیو” کے طور پر کی، جو گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث تھا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق امریکہ میں مقیم سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے ’’را ‘‘ایجنٹ وکرم یادیو نے خفیہ ٹیم کی خدمات حاصل کیں

    گزشتہ سال امریکی فیڈرل پراسیکیوٹر نے بھارتی شہری نکیل گپتا پر پنوں کے قتل کی سازش میں ہندوستانی سرکاری ملازم کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا۔

    سال 2023 میں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتانی رہنما پردیپ سنگھ نجرکے قتل میں بھارتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کےانکشاف کےبعد بھارتی سر زمین سے پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آئے۔

    کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے3 دن بعد برطانیہ میں بھی سکھ رہنما اوتار سنگھ کھانڈا کی موت میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘کےملوث ہونےکےالزامات سامنے آئے۔

    دی واشنگٹن پوسٹ کی حالیہ رپورٹ میں بھی مودی کی امریکی سر زمین پر دہشتگردی کی سازش بے نقاب ہوگئی۔

    ماضی میں جرمن پولیس نے بھی پکڑے گئے بھارتی خفیہ ایجنٹس کو گرفتار کیا جو سکھوں کے قتل کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

    امریکی تحقیقاتی رپورٹ اور امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سےبھارت کومتعدد باروارننگ جاری کی جاچکی ہے لیکن اب تک مودی سرکار نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سےبھارت کو اس معاملےکی تحقیقات کے حوالے سے کہنا یہ ظاہرکرتاہےکہ مودی کی انتہا پسند پالیسیاں اب بین الاقوامی سطح پر واضح ہو چکی ہیں جن کیخلاف کارروائی ضروری ہے۔