Tag: گرہن

  • سورج کو گرہن لگ گیا، دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ نظارہ کرنے لگے

    سورج کو گرہن لگ گیا، دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ نظارہ کرنے لگے

    دنیا کے مختلف ممالک میں رواں سال کا پہلا سورج گرہن شروع ہو گیا ہے، 3 بجکر 42 منٹ پر سورج گرہن اپنے عروج پر آ گیا ہے۔

    رواں برس کا یہ پہلا سورج گرہن ہے جو پہلے شمالی کینیڈا میں شروع ہوا، سورج گرہن امریکا، روس، یورپ، گرین لینڈ اور شمالی ایشیا میں بھی دیکھا گیا۔

    سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نظر نہیں آیا، پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکر بارہ منٹ پر سورج کو گرہن لگنے کا آغاز ہوا، اور 4 بجکر 34 منٹ پر ختم ہوگا۔

    آسمان میں سورج آگ کی انگوٹھی (Ring of fire) کی طرح نظر آ رہا ہے، یہ زمین کے شمالی نصف کرے پر سب سے زیادہ واضح ہے جس میں کینیڈا اور سائبیریا کے کچھ حصے شامل ہیں۔

    یہ سورج گرہن جزوی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کے سائے میں رہنے والے لوگ دن کے وقت اندھیرے میں نہیں ڈوبیں گے، سورج گرہن جزوی طور پر شمالی امریکا کے کچھ علاقوں، یورپ کے کچھ علاقوں بشمول فرانس اور برطانیہ، اور شمالی ایشیا میں نظر آیا۔

    اگر آسمان صاف رہا تو لندن کے باسی بھی جزوی طور پر سورج گرہن کا مشاہدہ کر پائیں گے۔

    ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ گرہن کے وقت سورج کو براہ راست ہرگز نہ دیکھیں، حتیٰ کہ دھوپ کے چشمے یا بادل کے پیچھے چھپا ہو تب بھی نہ دیکھیں، کیوں کہ آنکھ کا پردہ (retina) اگر جل گیا تو پھر یہ دوبارہ ٹھیک نہیں ہو سکتا۔

    جو لوگ سورج گرہن دیکھنا چاہتے ہیں وہ اس کے لیے خاص طور پر تیار کردہ چشمہ خریدیں، نیز پیرس آبزرویٹری کا کہنا تھا کہ وہ ناظرین کے لیے یو ٹیوب چینل پر اس کے نظارے کو لائیو دکھائیں گے۔

  • پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا، مختلف شہروں میں نماز کسوف ادا کی گئی

    پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا، مختلف شہروں میں نماز کسوف ادا کی گئی

    کراچی: پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا، سورج گرہن 8 بج کر37 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا ہے، گرہن آٹھ بجکر سینتیس منٹ پر عروج پر پہنچا، گرہن لگنے کا یہ عمل دوپہر ایک بجے کے قریب ختم ہو جائے گا۔

    اس سال سورج گرہن کو رِنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں آخری سورج گرہن 1999 میں دیکھا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گرہن لگنے کے دوران سورج کا براہ راست نظارہ نہ کیا جائے، سورج گرہن کو حفاظتی چشمہ لگا کر دیکھا جا سکتا ہے۔

    سورج گرہن کے موقع پر کراچی، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد میں مختلف مقامات پر نماز کسوف ادا کی گئی، نماز کسوف کے بعد ملک کی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ علمائے کرام کہتے ہیں کہ سورج گرہن اللہ کی نشانیوں میں سے ایک ہے، ان لمحات میں نماز کسوف ادا کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    واضح رہے کہ یہ دنیا بھر میں رواں سال کا آخری سورج گرہن ہے جسے پاکستان کے ساحلی علاقوں کراچی اور گوادر میں بھی دیکھا جا سکے گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق پاکستان میں سورج گرہن کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 30 منٹ پر ہوا اور 8 بج کر 37 منٹ پر یہ اپنے عروج کو پہنچے گا۔

    ماہرین نے کہا تھا کہ دن کے وقت میں اندھیرا ہو جائے گا کیوں کہ چاند سورج کے بالکل آگے آ جائے گا جس کی وجہ سے اُس کی روشنی کم پڑ جائے گی۔ اس سورج گرہن کو گزشتہ دس سال کا سب سے طاقت ور ترین قرار دیا جا رہا ہے۔

  • سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    اسلام آباد: سال 2019 کا آخری مکمل سورج گرہن 26 دسمبر کو ہونے جارہا ہے، مکمل سورج گرہن کا نظارہ یورپ، ایشیا (بشمول پاکستان)، آسٹریلیا، افریقہ، پیسیفک اور انڈین اوشین میں دیکھا جا سکے گا۔

    سنہ 2019 کا آخری سورج گرہن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ 118 برس بعد ہونے جارہا ہے، یہ گرہن اپنی نوعیت کا منفرد دائرہ نما سورج گرہن ہوگا۔

    آئندہ اس طرح کا سورج گرہن 84 برس بعد سنہ 2102 میں دیکھا جا سکے گا۔ گرہن کا دورانیہ 12 منٹ اور 30 سیکنڈ ہوگا۔

    گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا، 8 بج کر 37 منٹ پر یہ اپنے عروج پر ہوگا، گرہن دوپہر 1 بج کر 6 منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔

    یہ سورج گرہن رواں برس کا چوتھا سورج گرہن ہے۔ سال 2019 میں پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوا تھا جو جزوی تھا۔

    سال کا دوسرا اور تیسرا مکمل سورج گرہن 2 اور 3 جولائی کو ہوا تھا۔ پہلے تینوں سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطیں کی جانی ضروری ہیں:

    گرہن کے دوران زیادہ دیر تک سورج کی طرف نہ دیکھیں اور سولر فلٹر استعمال کریں ورنہ آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی لینے کی کوشش نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

    عام سن گلاسز کے بجائے خصوصی ڈیزائن کردہ سولر فلٹر گلاسز استعمال کیے جائیں جو مہلک شعاعوں کو روکتے ہیں۔

    کیمرے کے لینس کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

  • پاکستان سمیت دنیا میں رواں سال کا دوسرا چاند گرہن شروع

    پاکستان سمیت دنیا میں رواں سال کا دوسرا چاند گرہن شروع

    کراچی: پاکستان سمیت دنیا میں رواں سال کا دوسرا چاند گرہن شروع ہو گیا ہے، رات 11 بج کر 44 منٹ پرآغاز ہوا، ایک بج کر 2 منٹ پر چاند کو جزوی گرہن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چاند کو گرہن لگنے لگا ہے، گیارہ بج کر چوالیس منٹ پر آغاز ہوا جب کہ ایک بج کر دو منٹ پر جزوی گرہن ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ رات 2 بج کر 32 منٹ پر مکمل چاند گرہن ہوگا، چاند گرہن کا مجموعی دورانیہ 5 گھنٹے 34 منٹ ہوگا۔

    چاند گرہن یورپ، ایشیا، آسٹریلیا، افریقا میں دیکھا جا سکے گا، جب کہ امریکا، پیسیفک، اٹلانٹک، بحیرہ ہند اور انٹارکٹیکا میں بھی دیکھا جا سکے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ چاند گرہن بدھ کی صبح 5 بج کر 18 منٹ پر اختتام پذیر ہوگا۔

    اس سے قبل رواں سال کا پہلا چاند گرہن 21 جنوری 2019 کو ہوا تھا جو کہ پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکا تھا۔ اس چاند گرہن کا نظارہ یورپ، جنوبی اور شمالی امریکا اور افریقا میں دیکھا گیا تھا جسے ماہرین فلکیات نے سپر بلڈ وولف مون کا نام دیا تھا۔

    واضح رہے کہ زمین کا وہ سایہ جو گردش کے دوران کرۂ زمین کے چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے، اُسے چاند گرہن کہتے ہیں۔

  • آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    سال کا دوسرا سورج گرہن آج شب اور کل دن میں ہوگا، سورج گرہن کے موقع پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سورج کو مکمل گرہن آج رات 11 بج کر 3 منٹ پر لگے گا، یہ سورج گرہن 3 جولائی کو دن 11 بج کر 51 منٹ پر ختم ہوگا۔

    سورج گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا، دیگر ممالک میں سورج گرہن آج رات 9 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس گرہن کو سورج غروب ہونے سے قبل چلی اور ارجنٹینا میں دیکھا جا سکے گا، پیسیفک اور جنوبی امریکا کے کچھ علاقوں میں بھی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا جبکہ ایکواڈور، برازیل، یورا گوئے اور پیراگے میں جزوی طور پر سورج گرہن ہوگا۔

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے مقابلے میں 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    مکمل سورج گرہن ایک علاقے میں تقریباً 370 سال بعد دوبارہ آسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ 7 منٹ 40 سیکنڈ تک برقرار رہتا ہے۔ البتہ جزوی سورج گرہن کو سال میں کئی دفعہ دیکھا جا سکتا ہے۔

    انسانی تاریخ کا سب سے منفرد مکمل سورج گرہن 11 اگست 1999 کے روز ہوا تھا جسے پاکستان سمیت دنیا کے کئی گنجان آباد شہروں میں دیکھا گیا تھا۔ اکثر گنجان آباد شہروں سے دیکھا جانے والا اگلا مکمل سورج گرہن چار سو سال بعد ہوگا۔

    کینیا میں مقامی داستانوں کے مطابق سورج گرہن اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب چاند سورج کو کھانا شروع کرتا ہے۔

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔

    سورج گرہن کے دوران احتیاطی تدابیر

    سورج گرہن کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز کریں۔

    سن گلاسز مت لگائیں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

    طبی ایکسرے ہاتھ میں لے کر دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کریں۔

    گرہن کے دوران استعمال کیے جانے والے خصوصی چشمے استعمال کریں۔

  • سال کا دوسرا سورج گرہن کل اور پرسوں ہوگا: محکمہ موسمیات

    سال کا دوسرا سورج گرہن کل اور پرسوں ہوگا: محکمہ موسمیات

    کراچی: محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سال کا دوسرا سورج گرہن کل اور پرسوں ہوگا، تاہم یہ سورج گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ کل اور پرسوں سورج گرہن ہوگا جسے پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا، دیگر ممالک میں کل سورج گرہن رات 9 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوگا۔

    محکمۂ موسمیات نے کہا کہ سورج کو مکمل گرہن رات 11 بج کر 3 منٹ پر لگے گا، یہ سورج گرہن 3 جولائی کو دن 11 بج کر 51 منٹ پر ختم ہوگا۔

    محکمۂ موسمیات نے یہ بھی بتایا کہ اس گرہن کو سورج غروب ہونے سے قبل چلی اور ارجنٹینا میں دیکھا جا سکے گا، پیسیفک اور جنوبی امریکا کے کچھ علاقوں میں بھی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا۔

    جب کہ ایکواڈور، برازیل، یورا گواے، پیراگے میں جزوی طور پر سورج گرہن ہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کا پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوا تھا جس کا نظارہ امریکا، مشرقی روس، چین، شمالی اور جنوبی کوریا سمیت جاپان کے مختلف شہروں میں کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چوں کہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

  • سال 2019 میں کتنے گرہن ہوں گے؟

    سال 2019 میں کتنے گرہن ہوں گے؟

    محکمہ موسمیات کے مطابق سال 2019 میں 3 سورج جبکہ 2 چاند گرہن ہوں گے جن میں سے ایک چاند اور ایک سورج گرہن پاکستان میں دیکھا جاسکے گا۔

    سال 2019 کا کل سے آغاز ہونے جارہا ہے اور اگلے برس 3 سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے۔ پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوگا جو جزوی ہوگا۔ یہ شمال مشرقی ایشیا اور شمالی پیسیفک میں دیکھا جاسکے گا۔

    دوسرا سورج گرہن 3 جولائی کو ہوگا۔ یہ گرہن جنوبی امریکی ممالک چلی اور ارجنٹینا کے جنوبی حصوں اور جنوب پیسیفک میں دیکھا جاسکے گا۔

    تیسرا سورج گرہن 26 دسمبر کو ہوگا جو یورپ، ایشیا، شمال مغربی آسٹریلیا، افریقہ، پیسفک انڈین اوشین میں ہوگا۔ یہ گرہن پاکستان میں بھی دیکھا جا سکے گا۔

    سال کا پہلا چاند گرہن 21 جنوری کو ہوگا۔ یہ مکمل چاند گرہن ہوگا جو پاکستان میں نہیں ہوگا تاہم اس کا نظارہ شمال اور مغربی امریکا، یورپ اور افریقہ کے جنوبی حصوں میں کیا جاسکے گا۔

    سال کا دوسرا اور آخری چاند گرہن 16 جولائی کو ہوگا جو جزوی طور پر ہوگا۔ دوسرے چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت ایشیا، افریقہ،امریکا، جنوبی امریکا، پیسیفک، بحر اوقیانوس اور انٹارکٹکا میں ہوگا۔

  • جنوبی امریکا میں 99 سال بعد مکمل سورج گرہن

    جنوبی امریکا میں 99 سال بعد مکمل سورج گرہن

    میامی: جنوبی امریکا میں 99 سال بعد مکمل سورج گرہن 21 اگست کو رونما ہوگا جس کا مشاہدہ کرنے کے لیے لوگوں میں نہایت جوش و خروش پایاجاتا ہے۔

    یہ مکمل سورج گرہن جسے عظیم امریکی گرہن بھی کہا جاتا ہے امریکا میں سیاحت میں اضافے کا باعث بھی بن رہا ہے۔ ان مقامات کے ٹکٹس اور کرایوں میں اضافہ کردیا گیا ہے جہاں سے سورج گرہن کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

    سائنسدانوں کے مطابق سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دوران گردش زمین اور سورج کے درمیان آجاتا ہے جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے۔

    اس تاریخ کو مزید یادگار بنانے کے لیے ملک بھر میں تقریبات، جشن اور یہاں تک کہ شادیوں کی منصوبہ بندی بھی کرلی گئی ہے جو عین اس وقت انجام پائیں گی جب گرہن اپنے عروج پر ہوگا۔

    اس دن ایک بحری جہاز پر 1983 کے مشہور گانے ٹوٹل ایکلپس آف دا ہارٹ پر لائیو پرفارمنس کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جو گلوکارہ بونی ٹیلر گائیں گی۔

    فلوریڈا انٹرنیشل یونیورسٹی کے ماہر فلکیات جیمز ویب کا کہنا ہے کہ گرہن لوگوں کی بڑی تعداد کے لیے قابل مشاہدہ ہوگا۔

    یہ سورج گرہن 21 اگست کی صبح 9 بجے کے فوری بعد امریکا کے شمال مغربی ساحل سے شروع ہوگا۔ 10 بج کر 16 منٹ پر یہ اورگن کے مغربی ساحل پر پہنچے گا اس کے بعد دوپہر میں امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ہوگا۔

    اس دوران گرہن کا اندھیرا مکمل طور پر ان علاقوں میں چھایا رہے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا میں آخری مکمل سورج گرہن 8 جون 1918 کو ہوا تھا اور اس کا راستہ لگ بھگ موجودہ گرہن جیسا تھا۔

    اگلا مکمل سورج گرہن 8 اپریل 2024 میں رونما ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چاند گرہن کے بارے میں حیران کن معلومات

    چاند گرہن کے بارے میں حیران کن معلومات

    رواں سال کا دوسرا چاند گرہن آج شب ہوگا جو پاکستان میں جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا۔

    چاند گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق 8 بج کر 50 منٹ پر جبکہ اختتام 1 بج کر 51 منٹ پر ہوگا۔ پاکستان میں یہ رات 10 بج کر 23 منٹ سے 12 بج کر 18 منٹ تک قابل مشاہدہ ہوگا۔

    اس دوران چاند کی روشنی خاصی کم ہو جائے گی۔

    یہ چاند گرہن پاکستان سمیت، کئی ایشیائی ممالک، یورپ، انٹارکٹیکا، افریقہ اور آسٹریلیا میں دیکھا جاسکے گا۔


    چاند گرہن کیوں ہوتا ہے؟

    زمین کی اپنے محور کے گرد گردش کے دوران اگر یہ چاند اور سورج کے درمیان آجائے اور زمین کا سایہ چاند پر پڑنے لگے، تو چاند کا وہ حصہ تاریک ہوجاتا ہے۔ یوں زمین پر دکھائی دینے والا چاند اندھیرے میں چلا جاتا ہے۔


    چاند گرہن کے بارے میں توہمات

    قدیم زمانے سے چاند اور سورج گرہن کو برا سمجھا جاتا ہے اور اس سے مختلف قسم کے توہمات و روایات وابستہ ہیں۔

    چاند گرہن کے خصوصاً حاملہ خواتین پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ انسانی صحت پر بھی کئی برے اثرات مرتب کرتا ہے۔

    جدید سائنس کے تحت کی جانے والی تحقیقوں میں ان اثرات کی جزوی طور پر تصدیق تو کی گئی تاہم سائنسدان یہ جاننے میں ناکام رہے کہ وہ کیا وجہ ہے جس کی وجہ سے چاند کی سمت انسانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔


    چاند گرہن کے انسانی صحت پر اثرات

    قدیم روایات کے مطابق حاملہ خواتین کو چاند گرہن کے موقع پر گھر کے اندر رہنا چاہیئے اور کھلی فضا میں نکلنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

    ان روایات کے مطابق اندھیرا چاند حاملہ خواتین کے پیٹ پر اثر انداز ہوتا ہے جو بچے کو جسمانی یا ذہنی معذوری کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔

    چاند گرہن دل کے امراض، سانس کے امراض، کھانسی، ٹھنڈ لگنا، بلند فشار خون اور نیند میں خلل جیسے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔

    ایک قدیم روایت کے مطابق مطابق چاند گرہن خواتین میں ماں بننے کی صلاحیت کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔

    گرہن انسانوں کو نفسیاتی و دماغی طور بھی متاثر کرسکتا ہے۔ یہ رویوں میں منفی تبدیلیاں لانے کا سبب بن سکتا ہے اور اس سے متاثر شخص میں بے چینی، خوف اور خود کو غیر محفوظ تصور کرنے کا خیال پیدا ہوسکتا ہے۔

    دماغی مریضوں کے مرض کی شدت میں چاند گرہن کے موقع پر اضافہ ہوسکتا ہے۔


    ماہرین علم نجوم کے مطابق چاند کی درست سمت کسی انسان کی خوش قسمتی، دولت، صحت اور روحانی قوت میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے برعکس چاند کی غلط پوزیشن کسی انسان کی زندگی اور وقت پر برے اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

    ایک جدید تحقیق کے مطابق چاند گرہن ساحلی علاقوں میں مچھروں کی افزائش میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اس کے برعکس پورا چاند مچھروں کی تعداد میں کمی کرتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔