Tag: گرینفل ٹاور

  • گرینفل ٹاور آتشزدگی: حکومتی پالیسیوں سے نالاں عوام سڑکوں پر

    گرینفل ٹاور آتشزدگی: حکومتی پالیسیوں سے نالاں عوام سڑکوں پر

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے گرینفل ٹاور میں آتش زدگی کے بعد لندن کے مختلف علاقوں میں احتجاج شروع ہوگیا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم ٹریسا مے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل لندن کی گرینفل ٹاور میں آتش زدگی کے بعد حکومتی پالیسیوں سے نالاں عوام سڑکوں پر آگئے۔

    لندن کے مختلف علاقوں میں احتجاج شروع ہوگیا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم ٹریسا مے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

    بعد ازان ٹریسا مے آگ سے راکھ کا ڈھیربن جانے والے گرینفل ٹاور پہنچیں تو مشتعل مظاہرین نے ان کا استقبال کیا۔ مظاہرین نے ٹریسامے کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کی گاڑی کے قریب احتجاج کیا۔

    اس دوران پولیس اور مظاہرین میں تکرار بھی ہوئی۔

    مظاہرین وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ بھی جا پہنچے جہاں انہوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے گرینفل ٹاور کے متاثرین کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب گرینفل ٹاور آتش زدگی میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اورخاموش مارچ کیا گیا۔

    اس موقع پر بھی مظاہرین نے ٹاؤن ہال میں گھسنے کی کوشش کی جہاں ٹریسا مے متاثرین سے ہمدردی کے لیے موجود تھیں۔

    برطانوی وزیر اعظم نے آگ سے متاثر ہونے والوں کے لیے 50 لاکھ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے کہ منگل کی شب مغربی لندن میں 24 منزلہ رہائشی عمارت گرینفل ٹاور میں اچانک شعلے بھڑک اٹھے۔

    مزید پڑھیں: سحری کے لیے اٹھے مسلمان لوگوں کی جانیں بچانے والے ہیرو

     آتش زدگی میں اب تک 30 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ متعدد افراد تا حال لاپتہ ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن میں 27منزلہ گرینفل ٹاورمیں آتشزدگی

    لندن میں 27منزلہ گرینفل ٹاورمیں آتشزدگی

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں گریفنل ٹاور میں بھڑک اٹھنے والی آگ نے27 منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق لندن میں لٹمر روڈ پر واقع گریفنل ٹاور میں آگ مقامی وقت کے مطابق شب ایک بج کر 16 منٹ پر لگی جسے بجھانے کے لیے 200 فائر فائیٹرز مصروف ہیں۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو مختلف قسم کی چوٹیں آئی ہیں جن کا علاج معالجہ کیا جا رہا ہے۔

    لندن کی فائر بریگیڈ کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کے لیے 40 گاڑیوں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ریسکیو حکام کےمطابق تاحال آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور علاقے سے لوگوں کا انخلا جاری ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق عمارت کی بالائی منزلوں پر لوگ موجود ہیں جو مدد کے لیے فلیش لائٹس سے اشارے بھی کر رہے ہیں۔

    واضح رہےکہ میئرلندن صادق خان نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لندن میں گریفنل ٹاور میں لگنے والی آگ کو خطرناک حادثہ قراردے دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔