Tag: گرینڈ ہیلتھ الائنس

  • مارچ کا اعلان، گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان حسیب کو معطل کر دیا گیا

    مارچ کا اعلان، گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان حسیب کو معطل کر دیا گیا

    لاہور: گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے کل وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کے اعلان پر سیکریٹری صحت پنجاب نے بدنظمی کے الزام پر ینگ ڈاکٹرز کی قیادت کے خلاف بڑا ایکشن لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری صحت پنجاب نے بد نظمی پر ینگ ڈاکٹرز کے ’گرینڈ ہیلتھ الائنس‘ کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان حسیب کو معطل کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر سلمان حسیب کو سروسز اسپتال سے پیڈا ایکٹ کے تحت معطل کیا گیا ہے، چلڈرن اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کے صدر ڈاکٹر احمد یار کو بھی معطل کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ معطل ڈاکٹر احمد یار پر ہنگامہ آرائی کے الزامات ہیں، جنرل اسپتال کے ڈاکٹر محمد عامر بشیر بھی برطرف کر دیے گئے ہیں، ان پر او پی ڈی بندش کا الزام ہے۔ معطل ڈاکٹرز کو فوری طور پر محکمہ صحت پنجاب رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


    جماعت اسلامی کی ڈاکٹرز کے احتجاج کی حمایت لیکن او پی ڈی میں احتجاج نہ کرنے کی اپیل


    واضح رہے کہ جماعت اسلامی پاکستان نے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کی حمایت کر دی ہے، تاہم حافظ نعیم الرحمان نے اپیل کی ہے کہ وہ او پی ڈی کا احتجاج ختم کر دیں۔ گزشتہ روز حافظ نعیم سے منصورہ میں پنجاب پیرا میڈیکل کے نمائندوں نے ملاقات کی تھی، جس کے بعد انھوں نے پنجاب دیہی مراکز صحت کے نجکاری کے خلاف پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

    حافظ نعیم نے ڈاکٹرز کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ کوٹ احتجاج کی جماعت اسلامی حمایت کرتی ہے، اگر حکومت نے احتجاج کو کچلنے کی کوشش کی تو اسے پورے ملک میں نتائج بھگتا پڑیں گے۔

  • سندھ حکومت نے ہیلتھ ملازمین کے مطالبات جزوی طور پر ماننے کا اعلان کر دیا

    سندھ حکومت نے ہیلتھ ملازمین کے مطالبات جزوی طور پر ماننے کا اعلان کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت اور ہیلتھ ملازمین کے درمیان مذاکرات کسی حد تک نتیجہ خیز ثابت ہو گئے، صوبائی حکومت نے جزوی طور پر مطالبات ماننے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور ہیلتھ ملازمین کے درمیان مذاکرات کے بعد سندھ حکومت نے مطالبات جزوی طور پر ماننے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کووِڈ رسک الاؤنس بحال نہیں کیا جائے گا، جس کے لیے ہیلتھ ورکرز 33 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور انھوں نے سندھ بھر کے اسپتالوں کی او پی ڈیز میں تالے ڈال رکھے ہیں۔

    فریقین میں جو معاہدہ ہوا ہے اس کے تحت ہیلتھ ورکرز کی گراس سیلری پنجاب اور خیبر پختون خوا کے ملازمین جتنی کی جائے گی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہیلتھ ملازمین آج اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کریں گے، مذکراتی کمیٹی کے مطابق سندھ حکومت 2 سالوں میں رسک الاؤنس کی مد میں 48 ارب سے زائد دے چکی ہے، مذاکرات میں فیصلہ ہوا کہ ہیلتھ ورکرز کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔

    ہیلتھ رسک الاؤنس نہ ملنے پر گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج 33 ویں روز میں داخل

    قبل ازیں، سندھ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ مذاکراتی کمیٹی نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں سے ملاقات کی، اس کمیٹی میں ناصر حسین شاہ، سعید غنی، قاسم سومرو، ذوالفقار علی شاہ اور جاوید نایاب لغاری شامل تھے، جب کہ ہیلتھ الائنس کی جانب سے ڈاکٹر یاسین عمرانی، اعجاز کلیری، صدر لیڈیز ہیلتھ ورکرز بشرا، ڈاکٹر محبوب نوناری، ڈاکٹر غلام محمد و دیگر شریک ہوئے۔

    گزشتہ ایک مہینے سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث سندھ بھر کے مریضوں اور ان کے ورثا کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ترجمان وائی ڈی اے ڈاکٹر محبوب نے بتایا کہ ان کی جانب سے دیگر صوبوں کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ملنے والی مراعات کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں، حکومت فوری طور پر کمیٹی تشکیل دے کر دیگر صوبوں جتنی مراعات سے متعلق ڈرافٹ کو حتمی شکل دے۔

    انھوں نے کہا وزیر بلدیات کی جانب سے اعلان کے بعد دھرنا ختم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔