Tag: گرین فنگس

  • گرین فنگس کیا ہے؟ وجوہات اور علامات

    گرین فنگس کیا ہے؟ وجوہات اور علامات

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں 34 سالہ شخص میں گرین فنگس نامی بیماری کا انکشاف ہوا ہے، یہ شخص گزشتہ 2 ماہ سے کووڈ 19 کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔

    یہ گرین فنگس کیا ہے؟ اور اس نایاب انفیکشن کے خطرے سے کون متاثر ہوسکتے ہیں؟ آئیں جانتے ہیں۔

    گرین فنگس یا Aspergillosis دراصل ایک فنگل انفیکشن ہے، جو زیادہ تر پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ عام پھپھوندی سے ہوتا ہے۔ عام طور پر لوگ اس پھپھوندی کے خورد بینی اجسام کے سانس میں داخل ہونے سے متاثر ہوتے ہیں۔

    امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق زیادہ تر لوگ ان سے بیمار نہیں ہوتے لیکن جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو یا وہ پہلے سے پھیپھڑوں کے امراض کا شکار ہوں، ان کے اس انفیکشن سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    جیسا کہ حال ہی میں کووِڈ سے صحت یاب ہونے والے مریض ہیں، یا پھر وہ جنہیں پہلے سے پھیپھڑوں کا کوئی مرض مثلاً دمہ یا تپ دق وغیرہ۔

    اس انفیکشن سے متاثرہ افراد کو سانس میں خرخراہٹ محسوس ہوتی ہے، ان کا سانس جلد پھولتا ہے اور کھانسی اور کبھی کبھار بخار بھی ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک بند ہونا اور بہنا، سر میں درد اور سونگھنے کی صلاحیت محدود ہو جانا بھی اس کی علامات میں شامل ہے۔

    اگر یہ دائمی صورت اختیار کر جائے تو وزن گھٹ جانے، کھانسی میں خون آنے اور تھکاوٹ محسوس ہونے کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہے۔ بہت ہی شدید صورت اختیار کر جائے تو پھیپھڑوں سے انفیکشن جسم کے دوسرے حصوں تک بھی پھیل سکتا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق یہ گنگس ایک سے دوسرے شخص کو منتقل نہیں ہو سکتا یعنی یہ متعدی نہیں ہے۔

    گرین، بلیک، وائٹ اور یلو فنگس جیسے امراض نئے نہیں ہیں اور نہ ہی یہ محض کرونا وائرس سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن یہ کووِڈ 19 کے ساتھ مل کر خوب قیامت ڈھا رہے ہیں۔

    بھارت میں گزشتہ ماہ بلیک فنگس کے بہت سے مریض سامنے آئے تھے۔ یہ بھی بہت خطرناک مرض ہے جو آنکھوں کو بری طرح متاثر کرتا ہے، اس کی علامات میں آنکھوں کا رنگ بدل جانا، نظر دھندلا جانا، سینے میں درد اور سانس میں تکلیف شامل ہیں۔ اگر یہ شدت اختیار کر جائے تو ڈاکٹروں کو ایک یا دونوں آنکھیں یا جبڑے کا کوئی حصہ نکالنا پڑتا ہے تاکہ انفیکشن مزید نہ پھیلے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ذیابیطس کے شکار اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد خاص طور پر اس انفیکشن کی زد پر ہیں، ان کے خیال میں کووِڈ 19 کے علاج کے لیے اسٹیرائیڈز کے استعمال نے بھی اس فنگس کے پھیلنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

  • بھارت میں ایک اور رنگ کے فنگس کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    بھارت میں ایک اور رنگ کے فنگس کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    بھوپال: بھارت میں مختلف رنگوں والی بیماری عروج پر ہے، ایک اور رنگ کا فنگس سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سیاہ، سفید اور زرد رنگ کے بعد اب ’سبز فنگس‘ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اس کے پہلے کیس کی تصدیق کے بعد ڈاکٹروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    ریاست مدھیہ پردیش میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے ایک شخص کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ ’گرین فنگس‘ سے متاثر ہے، حکام کا کہنا ہے کہ یہ ملک میں سبز فنگس کا پہلا کیس ہے۔

    ریاست کے شہر اندور کے سری اربندو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سیمز) کے ڈیپارٹمنٹ آف چیسٹ ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر روی دوشی نے بتایا کہ یہ نئی بیماری ایک ایسپرگلوسس انفیکشن ہے، اس فنگس کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، ایسپرگلوسس کوئی عام انفیکشن نہیں ہے، کیوں کہ یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔

    بھارت کو سیاہ فنگس کے بعد سفید فنگس نے گھیر لیا

    حکام کا کہنا ہے کہ ایک 34 سالہ شخص کرونا وائرس انفیکشن سے 2 ماہ تک متاثر رہا تھا، صحت یاب ہونے کے بعد بخار کے ساتھ ساتھ اس کی ناک سے خون آنے لگا، جس پر یہ شک ظاہر کیا گیا کہ وہ بلیک فنگس کا شکار ہوا ہے، تاہم تجزیے کے بعد وہ گرین فنگس نکلا۔

    ماہر امراض سینہ ڈاکٹر روی دوشی نے بتایا کہ یہ گرین فنگس کا ملک میں رپورٹ ہونے والا ممکنہ طور پر پہلا کیس ہے، فنگس نے مریض کے پھیپھڑوں اور خون پر اثر ڈالا، کرونا سے ٹھیک ہونے والا مریض گھر چلا گیا تھا، اور 10 سے 15 دنوں کے اندر اس کی ناک سے خون آیا اور اسے بخار کی شکایت ہوئی۔

    ڈاکٹر دوشی کے مطابق مریض کے ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ وہ گرین فنگس کی زد میں ہے، جس کے بعد علاج کے لیے مریض کو ممبئی کے لیے ایئر لفٹ کیا گیا۔

    انھوں نے کہا گرین فنگس کی دوا بلیک فنگس سے الگ ہے، اس لیے وائرس کے الگ الگ رنگوں کی کوڈنگ ضروری ہے۔ دوسری طرف ایمس کے ڈائریکٹر نے گزشتہ مہینے فنگس کے رنگ کے حوالے سے منتبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے میں گمراہ کن معلومات نہیں پھیلائی جانی چاہیے۔