Tag: گرین لاک ڈاؤن

  • اسموگ کی خطرناک صورتحال ،  گرین لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے پر غور

    اسموگ کی خطرناک صورتحال ، گرین لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے پر غور

    لاہور : حکومت نے صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کی صورتحال کے باعث گرین لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے آنے والی گرد آلود ہواؤں سے شہر کا ائیر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھ گیا۔

    لاہور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں بدستور پہلے نمبر ہے ، صورتحال کے پیش نظر حکومت گرین لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے پر غور کررہی ہے۔

    بھارت سے ہواؤں کے باعث آئندہ 3روز میں اسموگ صورتحال بدترین ہونے کا  خدشہ ہے۔

    اسموگ سے شہری آنکھوں اور گلے کےانفیکشن کاشکار ہورہے ہیں ، اسموگ سےایک ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے۔

    دوسری جانب ایئرکوالٹی انڈیکس میں بہتری کیلئے تجاوزات کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    سی ٹی او عمارہ اطہر نے تجاوزات قائم کرنیوالوں کیخلاف بلاتفریق مقدمات کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد مقامات پر تجاوزات کو ہٹا دیاگیا ہے۔

    عمارہ اطہر کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے عملہ کو ساتھ ملاکر گرینڈ آپریشنزکئے جائیں، آگاہی اور وارننگ کے باوجودتجاوزات قائم کرنیوالےمعافی کےمستحق نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیساتھ ٹریفک چوکنگ کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔

  • پنجاب میں گرین لاک ڈاؤن کے تحت شادی ہالز کتنے بجے بند ہوں گے؟

    پنجاب میں گرین لاک ڈاؤن کے تحت شادی ہالز کتنے بجے بند ہوں گے؟

    لاہور: پنجاب میں اسموگ کے پیشِ نظر نافذ گرین لاک ڈاؤن کے تحت مارکی اور شادی ہالز کے اوقات کار بھی مقرر کر دیے۔

    صوبائی حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق گرین لاک ڈاؤن والے علاقوں میں مارکی اور شادی ہالز رات 10 بجے بند ہوں گے جبکہ علاقوں میں پانی کے چھڑکاؤ کے بغیر جھاڑو لگانے پر پابندی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق 4 نومبر تک رہے گا۔ ڈیوس روڈ، کشمیر روڈ، ایبٹ روڈ پر شملہ پہاڑی سے گلستان سینما، ایمپریس روڈ شملہ پہاڑی سے ریلوے ہیڈ کوارٹر تک، کوئن روڈ، علامہ اقبال روڈ کے اطراف میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

    لاک ڈاؤن والے علاقوں میں چنگچی رکشے اور کمرشل جنریٹرز پر پابندی ہوگی اور ریسٹورنٹس، باربی کیو پر رات 8 بجے کے بعد پابندی ہوگی۔

    اس سے قبل سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور کے زیادہ اسموگ والےعلاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگانےجارہے ہیں، لاہور کے چار پانچ علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن ہوگا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسموگ پرجامع پلان دیا ہے اس سےاسمبلی کوآگاہ کروں گی۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ہر محکمے کو اہداف سونپے گئے تھے،مریم اورنگزیباب لاہور کے شہریوں نے کردار ادا کرنا ہے، بھارت کے ساتھ اسموگ کے معاملے پر بات چیت بڑھائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب دہلی کے وزیراعلیٰ کواسموگ کے تدارک کیلئےخط لکھیں گی، دونوں ممالک ملکرمشترکہ لائحہ عمل ترتیب دی گے تو اسموگ کا حل ہوگا۔

    سینئر وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی طرف جانا ہوگا،وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی مالکان کی ذمہ داری ہوگی تاہم وزیراعلیٰ نےاسموگ کے مستقل خاتمے کیلئے10سال کا پلان دیا ہے۔

  • مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگادیا گیا، ریسٹورنٹس کتنے بجے بند ہوں گے؟

    مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگادیا گیا، ریسٹورنٹس کتنے بجے بند ہوں گے؟

    لاہور :صوبائی دارلحکومت کے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگادیا گیا، جس میں کون کون سے علاقے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے لاہور کے مختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگا دیا، یہ لاک ڈاؤن اسموگ کے پیش نظر لگایا گیا ہے۔

    لاک ڈاؤن سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، جس میں بتایا ہے کہ ڈیوس روڈ، کشمیر روڈ، ایبٹ روڈ پر شملہ پہاڑی سے گلستان سینما ، ایمپریس روڈ شملہ پہاڑی سے ریلوے ہیڈ کوارٹر تک ،کوئن روڈ ، علامہ اقبال روڈ کے اطراف میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن والےعلاقوں میں چنگچی رکشے اور کمرشل جنریٹرز پر پابندی ہوگی اور ریسٹورنٹس،باربی کیوپررات8بجےکےبعدپابندی ہوگی۔

    اس سے قبل سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور کے زیادہ اسموگ والےعلاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگانےجارہے ہیں، لاہور کے چار پانچ علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن ہوگا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسموگ پرجامع پلان دیا ہے اس سےاسمبلی کوآگاہ کروں گی۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ہر محکمے کو اہداف سونپے گئے تھے،مریم اورنگزیباب لاہور کے شہریوں نے کردار ادا کرنا ہے، بھارت کے ساتھ اسموگ کے معاملے پر بات چیت بڑھائیں گے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب دہلی کے وزیراعلیٰ کواسموگ کے تدارک کیلئےخط لکھیں گی، دونوں ممالک ملکرمشترکہ لائحہ عمل ترتیب دی گے تو اسموگ کا حل ہوگا۔

    سینئر وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی طرف جانا ہوگا،وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی مالکان کی ذمہ داری ہوگی تاہم وزیراعلیٰ نےاسموگ کے مستقل خاتمے کیلئے10سال کا پلان دیا ہے۔