Tag: گرین ٹی

  • وزن میں کمی کیلیے یہ ’قہوہ‘ انتہائی مفید ہے

    وزن میں کمی کیلیے یہ ’قہوہ‘ انتہائی مفید ہے

    سبز چائے جسے انگریزی میں گرین ٹی بھی کہا جاتا ہے اس کے بہت سے فوائد ہیں، جن میں وزن میں کمی، امراض قلب سے بچاؤ اور دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہیں۔

    تاہم دوسری جانب ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو اس کے مضر اثرات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، جیسے نیند میں خلل، اضطراب اور ہاضمے کے مسائل وغیرہ۔

    گرین ٹی کے فوائد

    گرین ٹی میٹا بولزم کو بڑھاتی ہے اور چربی جلانے میں مدد دیتی ہے، کولیسٹرول کم کرنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ہے۔

    اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس دماغ کو بڑھاپے سے بچاتے ہیں اور ذہنی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔گرین ٹی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی گرین ٹی یا قہوہ بنانے کا طریقہ بیان کر رہے ہیں کہ جس کو نوش کرنے سے ہاضمہ بہترین اور وزن میں نمایاں کمی محسوس ہوگی۔

    قہوہ بنانے کا طریقہ

    پانی ۔۔۔ ڈیڑھ گلاس
    چھوٹی الائچی ۔۔۔ 4 عدد
    پودینے کی پتیاں ۔۔۔ 5 گرام
    سونف ۔۔۔ ایک چائے کا چمچ
    سونٹھ ۔۔۔ دو عدد ٹکڑے

    ان تمام اشیاء کو پانی میں ملاکر جوش دیں۔ اس کو اتنا پکائیں کہ پانی ایک گلاس یا اس سے تھوڑا کم رہ جائے تو اس کو چھان لیں۔ اس کے بعد آخر میں آدھا چمچ میٹھا سوڈا بھی شامل کرلیں

    اس کے علاوہ ذائقے کو بہتر بنانے کیلیے اس میں حسب ذائقہ شہد گڑ یا چینی بھی شامل کرسکتے ہیں۔

    یہ قہوہ آپ کے نظام ہاضمہ کو تو بہتر کرے گا ہی لیکن ساتھ ہی جو لوگ اپنا وزن کم کرنے کے خواہشمند ہیں ان کیلیے بھی یہ قہوہ بے حد مفید ہے۔ لہٰذا گرین ٹی کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں اور اس کے فوائد سے لطف اندوز ہوں۔

  • گرین ٹی کا استعمال اپنی مرضی سے نہ کریں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ورنہ !!

    گرین ٹی کا استعمال اپنی مرضی سے نہ کریں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ورنہ !!

    گرین ٹی کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ وہ وزن کم کرتی ہے لیکن طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سبز چائے زیادہ پینے سے یہ صحت کے لیے انتہائی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

    وزن میں اضافہ انسانی صحت کے لیے کسی بھی لحاظ سے سودمند نہیں، جس سے چھٹکارا پانے کیلیے لوگ اپنی مرضی سے مختلف طریقے اور نسخے استعمال کرتے ہیں۔

    ان ہی نسخوں میں ایک نسخہ گرین ٹی پینا بھی ہے، اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت حنا انیس نے سبز چائے کے فوائد اور نقصانات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ سبز چائے نسبتاً چائے کی تمام اقسام سے بہتر ہوتی ہے کیونکہ اس میں کیفین کی مقدار بہت کم ہوتی ہے، اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسمانی توانائی بڑھانے، ہاضمہ بہتر کرنے اور چربی گھلانے کا عمل تیز کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صحت مند رہنے کیلئے روزانہ اس کا ایک کپ کافی ہے تاہم دن میں گرین ٹی کے دو کپ بھی پیے جاسکتے ہیں لیکن اگر اس سے زیادہ کپ پیے جائیں تو مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، تاہم اس کیلئے اپنے معالج سے مشورہ کرنا بھی ضروری ہے۔

    ایسے لوگ جن کے جسم میں فولاد کی کمی ہو اور خون نہ بنتا ہو انہیں بھی گرین ٹی سے گریز کرنا چاہئے، ایسے لوگ جنہیں نیند نہیں آتی انہیں بھی احتیاط برتنا ہوگی۔ ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے مریض کو اس سے دور رہنا بہتر ہے۔

    ماہر غذائیت حنا انیس نے کہا کہ دن میں 2 سے 3 کپ سبز چائے کے استعمال کرنے چاہئیں اس میں چینی بالکل نہ ہو اور اسے چولہے پر زیادہ دیر تک نہ پکایا جائے اس کے استعمال سے چند دنوں میں کافی حد تک وزن کم کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خشک کھانسی میں مبتلا افراد گرین ٹی بالکل نہ پئیں کیونکہ یہ گلے کو اور بھی خشک کردے گی، اس میں ادرک، ملیٹھی، اجوائن یا سونف ڈال کر پئیں تو اس سے ذائقہ اور بھی بہتر ہوجائے گا اور فائدہ مند بھی۔

     

  • سبز چائے سے جگر کو نقصان؟

    سبز چائے سے جگر کو نقصان؟

    سبز چائے کو یوں تو صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، تاہم حال ہی میں گئی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ سبز چائے جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

    سبز چائے کا استعمال انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید قرار دیا جاتا رہا ہے، خصوصاً جو افراد وزن میں کمی چاہتے ہیں وہ دودھ والی روایتی چائے کا استعمال چھوڑ کر سبز چائے کا استعال شروع کر دیتے ہیں۔

    مگر حال ہی میں کی گئی ایک نئی تحقیق کے نتائج نے ماہرین کی آنکھیں کھول دی ہیں جس کے بعد سبز چائے کے استعمال کو ترک کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے۔

    اسرائیل کی کلیٹ ہیلتھ سروس اور کپلان میڈیکل سینٹر کی جانب سے سبز چائے پر نئی تحقیق کی گئی ہے، اس تحقیق کے نتائج کے مطابق سبز چائے کا استعمال جگر کی سوزش سے لے کر مکمل طور پر اسے ناکارہ بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، سبز چائے کا استعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے مطابق سبز چائے پینے کے سبب جگر پر آنے والی سوزش کے 100 سے زیادہ دستاویزی کیسز موجود ہیں، یہ سوزش چائے کے پودے میں نباتاتی زہریلے مواد کی براہ راست موجودگی اور غالباً میٹابولک ردعمل کا نتیجہ ہے۔

    تحقیق کے مطابق زیادہ سبز چائے پینا خاص طور پر خواتین میں جگر کی خرابی کا باعث بن رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ سبز چائے میں پائے جانے والے کون سے اجزا جگر کو نقصان پہنچانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

  • سبز چائے کے یہ نقصانات آپ کو حیران کردیں گے

    سبز چائے کے یہ نقصانات آپ کو حیران کردیں گے

    چائے اور خاص طور پر سبز چائے کے بے شمار فوائد ہیں، لیکن ہر شے کی طرح چائے بھی اگر اعتدال سے استعمال نہ کی جائے تو نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

    سبز چائے میں اینٹی آکسیڈینٹ کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو آپ کو فری ریڈیکل کے نقصان سے بچا کر خلیوں کو صحت مند رکھتی ہے، یہ دماغی افعال کو بہتر بنانے اور وزن کم کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتی، یہی وجہ ہے کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ حاصل ہے۔

    تاہم سبز چائے کی زائد مقدار صحت کو متاثر بھی کرسکتی ہے۔

    سبز چائے کا اعتدال میں استعمال اضطراب اور تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے تاہم اس کا زائد استعمال نیند کی کمی اور اضطراب کا سبب بنتا ہے، جس کے نتیجے میں آپ بے آرامی اور چڑچڑے پن کا سامنا کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے کا زائد استعمال جگر کے لیے مضر ہے۔

    سبز چائے کا کثرت سے استعمال خون میں غذا سے آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں خلل کا سبب بنتا ہے، اس طرح جسم میں آئرن کی کمی اور انیمیا کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔

    زائد مقدار میں سبز چائے پینے سے سر درد شدت اختیار کر سکتا ہے، ایسے افراد جو سر درد کا اکثر سامنا کرتے ہیں سبز چائے کا زائد مقدار میں استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کریں۔

    سبز چائے میں کیفین کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے، اس لیے اس کا زیادہ استعمال دل کی دھڑکن کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔

    سبز چائے میں موجود ٹیننس نامی مرکب معدے کے کچھ ٹشوز کے سکڑاؤ کا سبب بنتا ہے جس کے نتیجے میں متلی کے ساتھ معدے کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔

    سبز چائے میں کیفین موجود ہوتا ہے جو آپ کی پرسکون نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے، ایسے افراد جو بے خوابی کا سامنا کرتے ہیں سبز چائے پینے سے گریز کریں۔

    سبز چائے بے حد افادیت کی حامل ہے تاہم اس کا اعتدال میں استعمال کسی بھی نقصان کا باعث نہیں بنتا، جبکہ دن بھر میں 8 سے زائد کپ غیر محفوظ اور نقصان دہ تصور کیے جاتے ہیں۔

  • قہوہ صحت کے لیے مفید لیکن کون سا قہوہ کس مرض کا علاج؟ جانیے

    قہوہ صحت کے لیے مفید لیکن کون سا قہوہ کس مرض کا علاج؟ جانیے

    یہ بات سب ہی جانتے ہیں‌ کہ قہوہ صحت کے لیے بے حد مفید ہے لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ کون سا قہوہ کس مرض کا علاج ہے؟

    اگرچہ طبی ماہرین کی جانب سے سبز چائے یعنی کہ قہوے کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے، تاہم یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ کس جُز سے بنا قہوہ کس مرض کے لیے علاج ثابت ہوتا ہے۔

    سادہ سبز چائے: سادہ سبز چائے جہاں بے شمار فوائد کی حامل ہے، وہیں اس کے باقاعدگی سے استعمال کے نتیجے میں ایکنی، کیل مہاسوں سے بچاؤ اور اِن کی افزائش میں کمی ممکن ہے۔

    ادرک کا قہوہ: ادرک سے بنے قہوے کے استعمال سے سر درد کا منٹوں میں علاج ممکن ہے، ادرک سے بنے قہوے کے استعمال کے نتیجے میں پیٹ کی چربی سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    پودینے کا قہوہ: پودینے کی سبز پتیوں سے بنے قہوے کا استعمال اپھارے کا بہترین علاج ہے، اس کے استعمال سے پھولا ہوا پیٹ منٹوں میں ٹھیک ہو جاتا ہے، جب کہ اس سے گیس، بدہضمی اور بھاری پن کا علاج بھی ہوتا ہے۔

    دار چینی کا قہوہ: غذائی ماہرین کے مطابق دار چینی سے بنا قہوہ گلے کی خراشوں، نزلہ، زکام اور کھانسی کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے، اگر اس میں شہد بھی شامل کر لیا جائے تو ایک ہی دن میں تین پیالیوں سے ہی علاج ہو جاتا ہے۔

    لیموں کا قہوہ: سردی لگنے سے بچاؤ کے لیے سبز چائے میں اگر لیموں اور شہد ملا کر استعمال کیا جائے تو موسمی نزلے زکام اور سردی سے بچا جا سکتا ہے۔

    ہلدی اور ادرک سے بنا قہوہ: ہلدی اور ادرک کا قہوہ پینے کے نتیجے میں موسمی الرجیز، سائی نَس، سانس کی بندش، مٹی سے ہونے والی الرجی سے نجات حاصل ہوتی ہے۔

    تُلسی کے پتوں کا قہوہ: تُلسی کے پتوں (باسِل ٹی، Basil Tea)سے بنے قہوے کے استعمال کے نتیجے میں ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، تُلسی کے پتوں سے بنا قہوہ خوشی محسوس کروانے والے ہامونز کو متحرک کرتا ہے اور فکر مندی، ذہنی دباؤ، پٹھوں سے کھنچاؤ سے نجات دلاتا ہے۔

    کیمومائل کا قہوہ: کیمومائل کے پھولوں (chamomile flowers) سے بنا قہوہ بے خوابی کا بہترین علاج ہے، یہ پھول اگر میسر نہ ہوں تو مارکیٹ میں ٹی بیگ کی شکل میں ملنے والی کیمومائل پتی کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    سائنسی تحقیق

    انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صبح ایک کپ قہوہ پینے کے نتیجے میں انسانی جسم میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن میں نقصان دہ کولیسٹرول اور موٹاپے میں کمی واقع ہونا سر فہرست ہے۔

    ماہرین کے مطابق قہوے کے استعمال سے متعدد قسم کے کینسر سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔ غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ قہوے میں کیفین کی مقدار پائی جاتی ہے، کیفین کے سبب بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے اور جسم سے مضر صحت مادوں کا صفایا ممکن ہوتا ہے۔

  • کیا سبز چائے کرونا وائرس سے بچاؤ میں معاون ہوسکتی ہے؟

    کیا سبز چائے کرونا وائرس سے بچاؤ میں معاون ہوسکتی ہے؟

    امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ سبز چائے میں ایک ایسا کیمیکل موجود ہے جو کرونا وائرس کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ کیمیکل ایک قسم کے انگور اور سیاہ چاکلیٹ میں بھی پایا جاتا ہے۔

    امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سبز چائے، ایک قسم کے انگور اور سیاہ چاکلیٹ کے اندر ایک خاص کیمیکل دریافت ہوا ہے جو کرونا وائرس کی ایک دوسری لیکن خطرناک قسم کو پھیلنے سے روکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وائرس میں ایک طرح کا اننزائم موجود ہوتا ہے جسے ایم پی آر او کہا جاتا ہے، ایم پی آر او کی ہی وجہ سے وائرس تیزی سے اپنی تعداد بڑھاتا ہے۔ لیکن سبز چائے اور ایک طرح کے مشک انگور میں ایسا کیمیکل موجود ہے جو اس وائرس کو مزید بڑھنے یعنی ضرب ہونے سے روکتا ہے۔

    یہ انزائم نہ صرف انسانی صحت کے لیے ضروری ہیں تو وائرس بھی اپنی تعداد بڑھانے کے لیے ان پر انحصار کرتے ہیں۔ شمالی کیرولینا میں کی جانے والی تحقیقی کے مطابق اس انزائم کو قابو کر لیا جائے تو وائرس کی بڑھتی ہوئی تعداد رک جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر کسی طرح یہ انزائم ختم کردیا جائے تو خود وائرس بھی فنا ہوجاتا ہے، لیبارٹری میں سبز چائے کا ایک کیمیکل جب وائرس پر ڈالا گیا تو وہ ایم پی آر او سے چپک گیا اور اسے کوئی بھی کام کرنے سے روک دیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ کہ انگور اور سیاہ چاکلیٹ میں یہ کیمیکل موجود ہے لیکن سبز چائے کی خاصیت سب سے الگ ہے کیونکہ اس میں 5 کیمیکل پائے جاتے ہیں جو ایم پی آر او کو تباہ کرتے ہیں۔

    اس تحقیق کو فرنٹیئرز ان پلانٹ سائنس نامی جریدے میں شائع کیا گیا اور اس میں امریکی محکمہ زراعت کی معاونت بھی شامل ہے۔

  • ان 5 غذاؤں کو ملا کر کھانا حیرت انگیز فوائد کا سبب

    ان 5 غذاؤں کو ملا کر کھانا حیرت انگیز فوائد کا سبب

    دنیا میں موجود ویسے تو تمام غذائی اشیا اپنے اندر بے پناہ فوائد رکھتی ہیں اور صرف کسی مخصوص حالت میں ہی نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں، لیکن کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اگر کسی اور غذا کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو ان کے فوائد دگنے ہوجاتے ہیں۔

    ہوسکتا ہے مختلف اشیا کی یہ آمیزش آپ کے لیے نہایت حیرت انگیز ہو لیکن ان کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے۔

    یہ غذائی اشیا انفرادی طور پر بھی اپنے اندر بے پناہ فوائد و غذائیت رکھتی ہیں لیکن انہیں ملا کر کھانے سے ان کی خاصیت و فوائد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہی وہ کون سی غذائیں ہیں۔

    سیب اور چاکلیٹ

    1

    آپ نے اس سے قبل کبھی چاکلیٹ اور سیب کو ایک ساتھ کھانے کے بارے میں نہیں سنا ہوگا۔ چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ، اور سیب میں موجود کیچن نامی مادہ دونوں مل کر دماغی کارکردگی میں بے پناہ اضافہ کرسکتے ہیں۔

    یہ دونوں مرکبات دل اور خون کی شریانوں کے لیے بھی مفید ہے اور ان سے کینسر کے امکان میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

    دلیہ اور اورنج جوس

    2

    دلیہ اور اورنج جوس میں موجود مرکب فینول نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے اور مضر اجزا کو خارج کر کے جسم کی صفائی کرتا ہے۔

    سبزیاں اور دہی

    3

    قدرتی دہی کیلشیئم سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ معدے اور آنت کے افعال کو بہتر کرتا ہے۔

    سبزیوں خصوصاً گاجر میں موجود ریشہ کیلشیئم کو جذب کرنے اور اسے جسم کے لیے مزید فائدہ مند بنانے میں مدد دیتا ہے۔

    سبز چائے اور لیموں

    4

    سردیوں میں سبز چائے میں لیموں ڈال کر پینا جسم میں نمی اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

    سبز چائے قوت مدافعت کے لیے بہترین ہوتی ہے اور اس میں وٹامن سی یعنی لیموں کی آمیزش اس کے خواص کو بڑھا دیتی ہے۔

    ٹماٹر اور زیتون کا تیل

    5

    کیا آپ جانتے ہیں اٹلی کے باشندوں میں امراض قلب کی شرح نہایت کم ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ٹماٹر اور زیتون کے تیل کو ملا کر استعمال کرتے ہیں۔

    ٹماٹر میں موجود لائیکو پین دل اور خون کی شریانوں کے افعال میں بہتری لاتا ہے۔ یہ مادہ خاص طور پر شریانوں کو تنگ اور بوسیدہ ہونے سے محفوظ رکھتا ہے جس سے جسم میں خون کی روانی بہتر رہتی ہے۔

    لائیکو پین کو اگر فائدہ مند چکنائی جیسے زیتون کے تیل کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس کی خاصیت بڑھ جاتی ہے۔

  • جوڑوں کے درد سے چھٹکارہ پائیں

    جوڑوں کے درد سے چھٹکارہ پائیں

    گٹھیا یا جوڑوں کا درد ایک عام بیماری ہے جسے آرتھرائٹس کہا جاتا ہے۔ اس بیماری کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں کسی حادثے کے نتیجے میں چوٹ لگنا، میٹا بولک نظام کی خرابی، بیکٹریل اور وائرل انفیکشن کے بالواسطہ یا بلا واسطہ اثرات اور کیلشیئم کی کمی شامل ہیں۔

    اس مرض کی کئی اقسام ہیں۔ گٹھیا میں بدن کے مختلف جوڑوں پر سوزش ہو جاتی ہے اور اس کا درد شدید ہوسکتا ہے۔ یہ مرض طویل عرصے تک مریض کو شدید تکلیف میں مبتلا رکھتا ہے۔

    arthritis-3

    طبی ماہرین کے مطابق گٹھیا کا مرض مرد و خواتین اور بچوں کو کسی بھی عمر میں اپنا شکار بنا سکتا ہے۔

    :مرض کی علامات

    گٹھیا کے درد کی عام علامات میں شدید درد، سوجن، جوڑوں میں حرکت کی طاقت کم ہوجانا اور ان کے حرکت کرنے میں فرق آجانا شامل ہیں۔ ان علامات کے ساتھ بعض مریض کو بخار، وزن میں تیزی سے کمی اور تھکاوٹ کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

    :علاج

    اگر ابتدائی مراحل میں اس مرض کی تشخیص کر لی جائے تو نہ صرف آسانی سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ دیگر اعضا کو بھی مزید نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق اس سے نجات کے لیے سب سے آسان ترکیب جوڑوں کو متحرک رکھنا ہے۔ آسان ورزشیں (معالج کے مشورے کے مطابق) اس بیماری میں مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔

    آرتھرائٹس کا شکار جوڑوں کو آرام دینے کے لیے ماہرین یوگا بھی تجویز کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں یوگا کے ایسے پوز جن میں کمر اور گردن کو آسانی سے حرکت دی جاسکے، مفید ہیں۔

    yoga

    جوڑوں کے درد میں سبز چائے کا استعمال بھی مفید ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 4 کپ سبز چائے کے استعمال سے جسم میں ایسے کیمیائی عناصر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو جوڑوں کے درد میں مبتلا ہونے کا امکان کم کردیتے ہیں۔

    سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے پٹھوں میں آنے والی توڑ پھوڑ اور درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔

    green-tea

    ماہرین کے مطابق ہلدی کا استعمال بھی جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ کھانے پر چھڑک کر روزانہ استعمال کریں۔

    کیلشیئم سے بنی چیزوں کا استعمال بڑھا دیں۔ کم مقدار میں کیلشیئم کا استعمال ہڈیوں کا بھربھرا پن یا کمزوری کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، گوبھی اور سبز پتوں والی سبزیاں کیلشیئم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    ہڈیوں اور جوڑوں کی تکالیف کی ایک بڑی وجہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی بھی ہے۔ اس کے حصول کا سب سے آسان طریقہ روزانہ 10 سے 15 منٹ دھوپ میں بیٹھنا ہے۔

    کیا نہ کریں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہڈیوں یا جوڑوں کی تکلیف کے لیے مختلف کریموں سے مالش سے گریز کیا جائے۔ یہ مرض کو کم کرنے کے بجائے بعض اوقات بڑھا دیتی ہیں۔

    arthritis-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف معالج کی جانب سے تجویز کی جانے والی کم پوٹینسی والی کریموں کی مہینے میں ایک بار مالش ہی مناسب ہے، اور اس کے لیے بھی زیادہ تکلیف کا شکار اعضا پر زور آزمائی نہ کی جائے۔

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں

    بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں

    بڑھاپا ایک فطری عمل ہے۔ آپ چاہے اپنی زندگی جیسی بھی گزاریں بڑھاپا اپنے وقت پر ضرور آئے گا۔

    بڑھاپے کے ساتھ بے شمار بیماریاں بھی ساتھ آتی ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ کو بچپن میں کوئی گہری چوٹ لگی ہے او وہ ٹھیک بھی ہوگئی تب بھی وہ بڑھاپے میں پھر سے تکلیف کا باعث بنے گی۔

    خبردار! دھوپ آپ کو بوڑھا کر سکتی ہے *

    ماہرین کے مطابق اگر بچپن ہی سے احتیاط کی جائے اور اپنے جسم کا خیال رکھا جائے تو بڑھاپے میں ہونے والی بیماریوں سے کسی حد تک بچا جاسکتا ہے اور ایک صحت مند بڑھاپا گزارا جاسکتا ہے۔

    اسی طرح کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اگر باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو بڑھاپے کی رفتار کو کم کیا جاسکتا ہے یعنی آپ تا دیر جوان رہ سکتے ہیں۔

    آیئے دیکھیں وہ غذائیں کون سی ہیں۔

    :مچھلی

    health-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد اپنی روزمرہ کی خوراک میں مچھلی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ دیر تک جوان رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ہفتہ میں 2 سے 3 بار مچھلی کھانا آپ کی عمر کی رفتار میں 42 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    :سبز چائے

    health-1

    سبز چائے صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے اور یہ شمار فائدوں کا سبب بنتی ہے۔ یہ ذہنی دباؤ کم کرنے، وزن گھٹانے، دماغی کاکردگی میں اضافے کے لیے معاون ہے اور ذیابیطس اور کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرسکتی ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ آپ کو زیادہ عرصہ تک جوان رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    :زیتون کا تیل

    health-3

    زیتون کے تیل میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس بڑھاپے کی کئی بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں زائد چربی کو ذخیرہ ہونے سے روکتا ہے اور بعض ماہرین کے مطابق یہ کینسر اور امراض قلب کی شرح میں بھی کمی کرتے ہیں۔

    :انار کا جوس

    health-5

    ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گلاس انار کا جوس آپ کی جلد کو جھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہی نہیں یہ ذہنی دباؤ اور امراض قلب سے بچاؤ میں بھی معاون ہے۔

    :بیریز

    health-4

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس عمر بڑھنے کی رفتار میں کمی کے ساتھ دماغی کارکردگی میں اضافہ اور پٹھوں کی صحت کو بہتر کرتی ہیں۔