Tag: گرین پاکستان انیشیٹیو

  • گرین پاکستان انیشیٹیو:  صحرائے چولستان میں زراعت کی بحالی پر کام جاری

    گرین پاکستان انیشیٹیو: صحرائے چولستان میں زراعت کی بحالی پر کام جاری

    گرین پاکستان انیشیٹیو کے تحت صحرائے چولستان میں زراعت کی بحالی پر کام جاری ہے، جس کا مقصدعالمی زرعی بیسٹ پریکٹس پرعمل پیرا ہونا ہے۔

    گرین پاکستان انیشیٹیو لِمز (لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم) کی زیرنگرانی صحرائے چولستان میں زراعت کو بحال کرنے پر مرکوز ہے، اِس اقدام کےتحت زراعت اورمویشیوں کےانتظام کوبہتر بنانے کیلیے جدیدزرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کیاجاتاہے۔

    کسانوں کو پانی اور بجلی جیسے اہم وسائل فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ دوردرازعلاقوں تک سال بھر رسائی کو یقینی بناکرچیلنجوں سےنمٹاجاسکے۔

    لمز نے چین سے درآمد شدہ اسمارٹ ایگریکلچر مشینری متعارف کرائی ہے، جو کارپوریٹ فارمنگ انیشیٹیو کےتحت جدید زرعی تکنیکوں میں ایک اہم تبدیلی کی علامت ہے۔

    لمز کی ابتدائی توجہ کا مرکزپنجاب کا علاقہ چولستان ہے، جو بتدریج بڑھ کر پورےملک میں بڑے پیمانےپر کارپوریٹ فارمنگ کے فروغ کا باعث بنے گا۔

    گرین پاکستان انیشیٹیو کا مقصدعالمی زرعی بیسٹ پریکٹس پرعمل پیراہونا، پیداواری صلاحیت کوبڑھانا اورپائیدارخوشحالی کوفروغ دینے کےلیے وسائل کا مؤثراستعمال کرنا ہے۔

  • چین سے زرعی سازو سامان  کی بڑی کھیپ خنجراب کے راستے پاکستان میں داخل

    چین سے زرعی سازو سامان کی بڑی کھیپ خنجراب کے راستے پاکستان میں داخل

    چین سے زرعی سازو سامان کی بڑی کھیپ خنجراب کے راستے پاکستان میں داخل ہوگئی ، کارگومیں 20ٹریکٹرز،ڈرپ ایریگیشن ،حوض ریل بیسیڈاریگیشن ،سیٹلائٹ اور ڈرون پلیٹ فارم شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گرین پاکستان انیشیٹیو کے تحت چین سے زرعی سازو سامان کی بڑی کھیپ خنجراب کے راستے پاکستان داخل ہوگئی ، گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) پروگرام کے تحت ملک میں نظام آبپاشی میں جدت آئے گی۔

    چولستان میں تیار کیے جانے والے اسمارٹ ماڈل فارم کا قافلہ خنجراب سے پاکستان میں داخل ہوا، کارگو میں 20 ٹریکٹرز، ڈرپ ایریگیشن سسٹم، حَوض رِیل بیسیڈ اِریگیشن سسٹم(Hose reel based irrigation System) ، سیٹلائٹ اور ڈرون انٹیلجنٹ کنٹرول پلیٹفارم شامل ہیں۔

    اس قافلے میں اسمارٹ ایگریکلچر مینجمنٹ پلیٹ فارم اور اسمارٹ ایگریکلچر انٹرنیٹ آف تھنگز (IOT) بھی شامل ہیں، اس قافلے کا آغاز چین سے ہوا جو کہ 5800 کلومیٹر کا سفر طے کر چکا ہے۔

    چولستان کے آخری مقام تک پہنچنے کے لئے یہ قافلہ مزید 1500 کلومیٹر کا سفر طے کرے گا، یہ گرین پاکستان انیشیٹیو (GPI) پروگرام کے تحت پاکستان میں خوشحالی اور ترقی لائے گا، اس جدید ٹیکنالوجی سے پاکستان میں صنعت کاری کے نظام میں بھی بہتری آئے گی۔