Tag: گرے لسٹ

  • ‘پاکستان کے رواں سال  ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی توقع’

    ‘پاکستان کے رواں سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی توقع’

    اسلام آباد :جرمنی کے سفیربرن ہارڈشلاگیک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فیٹف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے کوششوں کوسراہتے ہیں، امید ہے کہ پاکستان اسی سال گرےلسٹ سے نکل جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جرمنی کے سفیر برن ہارڈ شلاگیک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےرواں سال فیٹف گرےلسٹ سےباہر ہونےکی توقع ہے اور 2023 میں پاکستان کیلئے ای یو کیساتھ جی ایس پی پلس معاہدہ  کی تجدید کا بھی امکان ہے۔

    بھارت کی صورتحال کے حوالے سے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ جرمنی بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی فکر مند ہے اور بھارت کو انسانی حقوق پرعمل یاددہانی کراتا رہتا ہے۔

    برن ہارڈ شلاگیک نے کہا کہ سابق جرمن چانسلرنےمودی کوبتایا تھا کشمیرمیں صورتحال پائیدار نہیں اور بھارت پر واضح کیا تھا انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فیٹف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئےکوششوں کوسراہتےہیں، امید ہے کہ پاکستان اسی سال گرے لسٹ سے نکل جائے گا، فیٹف جائزہ میٹنگ 14 سے 17 جون کوبرلن میں ہونے والی ہے۔

    جرمنی کے سفیر نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے، فیٹف ٹیمیں جان سکیں گی، پاکستان نے شرائط پورا کرنے کیلئے کوشش کی، منی لانڈرنگ اور دیگر مسائل کے تدارک کیلئے جائزہ لیا جا سکے گا۔

    برن ہارڈ شلاگیک نے مزید کہا کہ  پاکستان کیخلاف فیٹف میں بعض ممالک کاسرگرم ہونامسئلہ نہیں ، فیٹف اجتماعی فورم ہے اور تنہافیصلوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، تکنیکی عمل ہے اور پاکستان سے متعلق مثبت نتائج کی توقع ہے۔

    جی ایس پی پلس کے درجے سے متعلق انھوں نے بتایا کہ یورپی یونین کاایک وفد آئندہ ہفتے پاکستان آنےوالاہے، جی ایس پی پلس کیلئے پاکستان کو کچھ عملی اقدامات اٹھاناہوں گے ، اعتماد ہے پاکستان کو 2024 سے بھی جی ایس پی پلس کا درجہ مل جائے گا۔

    توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ مسائل میں توہین رسالت کےقوانین کاغلط استعمال،سزائےموت شامل ہے، جانتےہیں توہین رسالت کےقانون کوختم کرناعملی ممکن نہیں، توہین رسالت قانون کےغلط استعمال کوروکناہوگا، سزائےموت پربعض دفعات میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے۔

  • پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں ؟ فیصلہ 4 مارچ کو ہوگا

    پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں ؟ فیصلہ 4 مارچ کو ہوگا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقراررکھنے یا نکالنے سے متعلق فیصلہ 4 مارچ کو کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس آج سے پیرس میں شروع ہو گا، اجلاس میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کے منی لانڈرنگ اور ٹیررز فنانسنگ سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اجلاس کے اختتام پر چار مارچ کو میڈیا بریفنگ ہوگی، جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقراررکھنے یا نکالنے سے متعلق فیصلے کا اعلان کیا جائے گا۔

    منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے پاکستان نے ستائیس میں سے چھبیس ایکشن پلان پہلے ہی مکمل کر نے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کی اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کی شرط بھی پوری کر دی ہے۔

    وزیر خزانہ شوکت ترین پہلے ہی بول چکے ہیں کہ عالمی واچ ڈاگ کے کچھ ارکان ممالک کی طرف سے سیاسی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں جبکہ ہم نے تمام شرائط پوری کردی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو فروری 2022 تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    ایف اے ٹی ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 34 میں سے 30 شرائط پوری کرلیں، پاکستان نے منی لانڈرنگ روکنے کے لیے اچھے اقدامات کیے ہیں۔

  • فیٹف کی گرے لسٹ پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کا ذریعہ ہے، وزیر خارجہ پاکستان کا ردِ عمل

    فیٹف کی گرے لسٹ پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کا ذریعہ ہے، وزیر خارجہ پاکستان کا ردِ عمل

    اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ گرے لسٹ میں رکھنا پاکستان پر دباؤ برقرار رکھنے کی کوشش ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کا ذریعہ ہے، فیٹف کو سیاسی مقاصد کے لیے سیاست زدہ کیا جا رہا ہے، ریکارڈ پر ہے فیٹف سے متعلق یہ کئی بار کہہ چکا ہوں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا بھارت فیٹف پلیٹ فارم کو سیاسی طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے، ہم نے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں، بلاشبہ ان اقدامات میں ہمارا ہی مفاد ہے، لیکن ٹھوس اقدامات کے باوجود ہم پر گرے لسٹ کی تلوار لٹکائے رکھنا درست نہیں۔

    یاد رہے کہ 23 مئی کو وزیر خزانہ شوکت ترین نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ جون تک پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا، زیادہ تر شرائط پوری کر دی ہیں اور اب معاملہ زیادہ تر سیاسی رہ گیا ہے۔

    تاہم گزشتہ روز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر ڈاکٹر مارکوس پلیئر نے واضح کیا کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رہے گا، آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا، انہوں نے کہا پاکستان دہشت گرد تنظیموں کے سینئر کمانڈرز کو سزائیں دینے کے ہدف کو پورا کرے، پاکستان کو فیٹف کے نئے ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنا ہوگا اور اپنی انویسٹی گیشن کے طریقہ کار کو بہتر بنانا ہوگا۔

    ’’آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا‘‘

    وزیر خارجہ نے پروگرام میں کہا کہ ہم نے 14 بل ایسے منظور کیے جو ہمارے ہی مفاد میں تھے، ہم مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے فیٹف نکات پر عمل کر رہے ہیں، فیٹف نے ہمارے 26 نکات پر عمل درآمد کی تعریف بھی کی ہے، تاہم اب گرے لسٹ کے ذریعے پاکستان کو دباؤ میں رکھا جا رہا ہے، جو درست نہیں ہے۔

  • پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پُر امید

    پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پُر امید

    اسلام آباد : پاکستان نےایف اے ٹی ایف کے 26پوائنٹس پر پیش رفت مکمل کرلی ہے ، ایک نکات پر عملدرآمد کےبعد پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پُر امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پر امید ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نےایف اے ٹی ایف کے 26پوائنٹس پر پیش رفت مکمل کرلی ہے ، فیٹف ایکشن پلان کےتحت 27پوائنٹس پرعملدرآمدکیلئے کہا گیا تھا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ سیاسی نوعیت کاہو گا، انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ کا ورچوئل اجلاس آج ہو گا، گروپ میں چائنا،یوایس اے،یوکے،فرانس،انڈیاشامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سےعملدرآمدنکات پررپورٹ تیارکی جائے گی اور گروپ کی رپورٹ فیٹف پلینری اجلاس میں پیش کی جائےگی، فیٹف پلینری میٹنگ 21سے 25 جولائی تک ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں پاکستان سے متعلق سب گروپ کی رپورٹ پیش کی جائے گی ، پاکستان کی جانب سے ایک نکات پر عمل درآمد باقی رہ گیا، عملدرآمد کےبعد پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پر امید ہے ۔

    خیال رہے گزشتہ میٹنگ تک پاکستان نے 24 نکات پر عملدرآمدکیا تھا ، جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید توسیع کر دی گئی تھی۔

  • پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار، حماد اظہر آج  اہم پریس بریفنگ دیں گے

    پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار، حماد اظہر آج اہم پریس بریفنگ دیں گے

    اسلام آباد : وفاقی وزیرصنعت وپیداوار حماداظہر آج ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے معاملے پر اہم پریس بریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرصنعت وپیداوار حماداظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان پر تقریباً90 فیصدکام مکمل کرلیا، 27میں سے24نکات پربہترین کام کیا، باقی3 نکات پربھی کام کیا گیا، پاکستان کوفیٹف کامشکل ترین ایکشن پلان دیاگیا۔

    فیٹف ارکان نےپاکستان کوسخت ایکشن پلان کااعتراف کیا، وفاقی،صوبائی سرکاری محکموں کی محنت کی تعریف کروں گا، کل اس معاملے پر صبح11.30 بجے پریس بریفنگ دوں گا۔

    یاد رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کا نام جون تک گرےلسٹ میں برقرار رکھنے ‏کا فیصلہ کرتے ہوئے مزید 4 ماہ کی مہلت دے دی تھی۔

    ایف اے ٹی ایف نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے پاکستان کےاقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا پاکستان نے27میں سے 24پوائنٹس پر زبردست کام کیا ، پاکستان نےکاؤنٹرفنانس ٹیررازم سےمتعلق بہترین کام کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والےاداروں نے ٹیررفنانس کی نشاندہی کی اور نشاندہی کیساتھ جانچ ‏پڑتال کر کے بھرپور ایکشن بھی لیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے لسٹڈ افراد اور اثاثوں کو ایک سےدوسری جگہ منتقل ‏ہونےسےروکا جب کہ ایسے لسٹڈافرادکےاثاثوں کواپنی تحویل میں بھی لیا، پاکستان نے تمام ایکشن پلان پرایک جامع لائحہ عمل اپنایا ہے اور اب ایف ‏اےٹی ایف کاآئندہ اجلاس جون2021 میں ہوگا۔

  • پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کب ہوگا؟

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کب ہوگا؟

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ورچوئل اجلاس 21 سے 23 اکتوبر تک ہوگا، جس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پلانری اجلاس جون میں ہونا تھا تاہم کرونا وبا کے باعث عالمی ادارے کے جائزے اور ڈیڈ لائنز ملتوی کر دی گئی تھیں، اب اس کا ورچوئل اجلاس اکیس سے تئیس اکتوبر تک ہوگا۔

    ذرایع کے مطابق ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف شرائط پوری کرنے کے لیے مزید 4 ماہ کاوقت ملا تھا، گزشتہ اجلاس تک پاکستان 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے 14 پر عمل درآمد کر چکا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ جائزہ گروپ کو بقیہ 13 نکات پر تعمیل کی تفصیل جمع کرائی جا چکی ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نہ بھی نکالا گیا تو 10 نکات پر مزید عمل درآمد کے لیے کہا جائے گا، یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان کو جون 2018 میں اسٹریٹجک خامیوں پر گرے لسٹ میں شامل کیاگیا تھا۔

    یکم اکتوبر کو حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور ان سے منسلک افراد کی نشان دہی کے لیے ایک سپروائزری بورڈ تشکیل دیا تھا، یہ بورڈ نیشنل سیونگ رولز کی خلاف ورزی پر ایکشن لے گا، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈز جمع کرنے سے روکے گا۔

    بورڈ قومی بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری کو بحق سرکار ضبط کر لے گا، بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

  • اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے: مراد سعید

    اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ ملکی مفاد کی قانون سازی کو این آر او پلس سے اپوزیشن نے مشروط کیا، اسی اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مفاد کی قانون سازی کو این آر او پلس سے اپوزیشن نے مشروط کیا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ اسی اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے، بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی سازشوں کو انشا اللہ شکست ہوگی۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی کا کہنا تھا کہ سارے چور احتساب سے بچنے کے لیے زور لگاؤ کا نعرہ لگانے کی تیاریاں کر رہے ہیں، نیب یا نیب قانون پر نہیں، انہیں چوری اور ڈاکہ زنی کے سوالات پر اعتراض ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوروں سے نجات قوم کا مقدر ہے، عمران خان وسیلہ ہیں، پارلیمان کے استعمال کے خواب دیکھنے والوں کو شرمندگی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔

    مراد سعید نے مزید کہا تھا کہ کرپشن کے ہر بڑے مقدمے میں زرداری یا ان کے کارندے ملوث ہیں، بھاگنے سے کام نہیں چلے گا، ان کی کرپشن کا حساب لیں گے۔

  • گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

    گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی کوشش رہی ہےکہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلے،جس کے ملک کی معیشت پر اثرات بہت برے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں جگہ آئیں اور اس کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 8 قوانین پر وزارت خزانہ ،وزارت قانون اور دیگراداروں سے مشاورت کی ہے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم نے 8 بل تیار کر لیے ہیں،اس حوالے سے 24 رکنی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے،جس میں سب کی نمائندگی ہے، وزیراعظم کی خواہش ہے معاملے پر اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جائے،ہمیں وقت پر اقدامات کر کے رپورٹ اے پی جی میں پیش کرنی ہے۔

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے نیب کے قانون پر اپنے تحفظات کا ذکر کیا ہے،5 سال ن لیگ حکومت میں رہی وہ نیب قانون میں تبدیلی نہ کرسکی،موجودہ اپوزیشن کے 10 سالہ دور میں نیب قانون میں تبدیلی نہ کی جاسکی۔

    کرونا سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کامیاب رہی،بہت سے ممالک پیروی کر رہے ہیں،متاثر ہونے اور اموات کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے۔

  • گرے لسٹ ، پاکستان  ایف اے ٹی ایف کے معیار پر اترنے کیلئے 2 پوائنٹس کی دوری پر

    گرے لسٹ ، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے معیار پر اترنے کیلئے 2 پوائنٹس کی دوری پر

    واشنگٹن: پاکستانی خصوصی سفیرعلی جہانگیر صدیقی کا کہنا ہے کہ ایف اےٹی ایف کے معیار پر اترنے کیلئے 2 پوائنٹس رہ گئے ہیں، سی پیک توانائی سیکٹرمیں قطر2ارب ڈالرسرمایہ کاری کرچکاہے ، سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں کارنیگی انڈومنٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی خصوصی سفیرعلی جہانگیر صدیقی نے کہا پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری آرہی ہے اور ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط کرنے جارہی ہے۔

    علی جہانگیر صدیقی کا کہنا تھا کہ سی پیک سےتعمیری ڈھانچےمیں بھی جدیدتبدیلی آرہی ہے، سی پیک توانائی سیکٹرمیں قطر2ارب ڈالر سرمایہ کاری کرچکاہے،عالمی کمپنیاں پاکستان میں ٹیکس سےمستثنیٰ ہیں، سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتےہیں۔

    پاکستانی خصوصی سفیر نے کہا پاکستان نےچین سےآزاد تجارتی معاہدہ کیا ہے اور پاکستان دنیاکی چوتھی بڑی آئی ٹی مارکیٹ بن چکاہے، ہم وسیع بنیادوں پراصلاحاتی پروگرام لے کر آرہے ہیں، امریکا کے سیکریٹری کامرس کادورہ پاکستان انتہائی مفید رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف اےٹی ایف کےمعیارپراترنےکیلئے2پوائنٹس رہ گئےہیں، ایف اےٹی ایف سزاؤں کےمعاملےمیں تبدیلی چاہتی ہے ، سزادینےکامعاملہ عدالتوں کاہے،حکومت کیسےدخل دے سکتی ہے۔

    سرمایہ کاری کے حوالے سے علی جہانگیر صدیقی نے کہا حکومت پاکستان433اداروں کی نجکاری کرنے جارہی ہے۔

  • پاکستان جلد ہی گرے لسٹ سے بھی باہر نکل آئے گا، وزیرخارجہ

    پاکستان جلد ہی گرے لسٹ سے بھی باہر نکل آئے گا، وزیرخارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی سازشیں ناکام ہوگئیں، پاکستان جلد ہی گرے لسٹ سے بھی باہر نکل آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کی حکومت گرانے کی خواہش دل ہی میں رہےگی، پی ٹی آئی انتخابات میں مقبول ترین جماعت بن کر ابھری ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو بھرپور مینڈیٹ دیا ہے، عوامی مینڈیٹ کے مطابق آئینی مدت پوری کریں گے، حکومت گرانےکی باتیں کرنے والے احتساب سے بچنے کے لیے شور مچا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک بہت بڑے مافیا کا مقابلہ کر رہے ہیں جو افواہیں پھیلا رہا ہے، قومی دولت لوٹنے والوں کو احتساب کا سامنا کرنا ہوگا، پہلی بار بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ ڈالاگیا، لوٹی ہوئی دولت واپس لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 2020 معاشی ترقی کا سال ہے، ملکی معیشت بتدریج بہتر ہو رہی ہے، قوم کو جلد اچھی خبریں دیں گے، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں بھارت کو منہ کی کھانا پڑی، بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی سازشیں ناکام ہوگئیں، پاکستان جلد ہی گرے لسٹ سے بھی باہر نکل آئے گا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا، افغان طالبان امن معاہدہ پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو خطےمیں امن ہوگا، افغانستان میں قیام امن سے پاکستان سمیت پورا خطہ مستفید ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پہلے دن سے رائے تھی افغانستان میں امن طاقت سے نہیں مذاکرات سے ہوگا، کسی کو توقع نہیں تھی افغان طالبان، امریکا ایک میز پر بیٹھیں گے، پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔