Tag: گرے لسٹ

  • پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں ؟ اعلان آج ہوگا

    پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں ؟ اعلان آج ہوگا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آج پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا اس کی حیثیت بدلنے سے متعلق فیصلےکا اعلان کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے ، وفاقی وزیر برائے ریونیوحماد اظہر کی قیادت پانچ رکنی وفد اجلاس میں شریک ہیں، گرے لسٹ کے معاملے پر پاکستان کےبارےمیں اہم فیصلہ آج ہو گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان کی نمائندگی کرنے والا وفد پر اعتماد ہے کہ پاکستان کے اقدامات کی بدولت اسے گرے لسٹ سے جلد نکال دیا جائے گا۔ چین، ترکی اور ملائشیا سمیت پاکستان کے بعض اتحادیوں کا موقف رہا ہے کہ پاکستان اپنے محدود وسائل میں جتنے اقدامات کر رہا ہے، ان سے یہ واضح ہے کہ ملک شدت پسندی کی مالی اعانت پر کاری ضرب لگا رہا ہے۔

    وزیر برائے اقتصادی امور، حماد اظہر کی قیادت میں ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والا وفد پر اعتماد ہے کہ پاکستان کے اقدامات کی بدولت اسے گرے لسٹ سے جلد نکال دیا جائے گا۔

    خیال رہے بھارت کی پاکستان کوبلیک لسٹ میں ڈالنےکی کوشش دوبارناکام ہوچکا ہے ، بھارتی سازش کی کسی بھی ملک نےحمایت نہ کی تھی، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 15 ووٹوں درکار ہے جبکہ رکن ممالک کا کہناہےکہ پاکستان مؤثراقدامات کررہاہے، کئی اقدامات لائق تحسین ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایف اےٹی ایف کا اجلاس : پاکستان پر بلیک لسٹ کے تمام خدشات دور

    ذرائع کے مطابق پلانری سیشن میں پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کی تعریف کی گئی اور پاکستان کے ستائیس میں سے چودہ نکات پرمکمل عمل کی ہرسطح پر پذیرائی ہوئی ہے۔

    پاکستان کوگرے لسٹ سےنکلنے کے لیے مزید اقدامات کرناہوں گے تاہم پاکستان کوگرےلسٹ سےنکلنےکیلئےاکتوبرتک کاوقت دیئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ترکی، چین اورملائیشیاسمیت دوست ممالک کی حمایت حاصل ہیں جبکہ سنگاپور، ہالینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا ،امریکا نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی اور فرانس، جاپان،سعودی عرب، برطانیہ نے بھی پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

  • گرے لسٹ میں نام رہے گا یا نہیں ؟ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آج متوقع

    گرے لسٹ میں نام رہے گا یا نہیں ؟ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آج متوقع

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ آج متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے ، وفاقی وزیر برائے ریونیوحماد اظہر کی قیادت پانچ رکنی وفد اجلاس میں شریک ہیں، گرے لسٹ کے معاملے پر پاکستان کےبارےمیں اہم فیصلہ آج ہونے کا امکان ہے۔

    بھارت کی پاکستان کوبلیک لسٹ میں ڈالنےکی کوشش دوبارناکام ہوچکا ہے ، بھارتی سازش کی کسی بھی ملک نےحمایت نہ کی تھی، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 15 ووٹوں درکار ہے جبکہ رکن ممالک کا کہناہےکہ پاکستان مؤثراقدامات کررہاہے، کئی اقدامات لائق تحسین ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایف اےٹی ایف کا اجلاس : پاکستان پر بلیک لسٹ کے تمام خدشات دور

    ذرائع کے مطابق پلانری سیشن میں پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کی تعریف کی گئی اور پاکستان کے ستائیس میں سے چودہ نکات پرمکمل عمل کی ہرسطح پر پذیرائی ہوئی ہے۔

    پاکستان کوگرے لسٹ سےنکلنے کے لیے مزید اقدامات کرناہوں گے تاہم پاکستان کوگرےلسٹ سےنکلنےکیلئےاکتوبرتک کاوقت دیئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اسٹیٹ بینک،ایس ای سی پی،ایف بی آر ،ایف ایم یوسےخوش ہیں اور نیکٹا کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ پاکستان نے ڈالرکی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےمناسب قانونی سازی کی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کومنی لانڈرنگ قوانین پرعمل درآمدیقینی بناناہوگا جبکہ نیکٹا کوصوبائی سطح پررفاعی اداروں کی مکمل جانچ پڑتال یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ترکی، چین اورملائیشیاسمیت دوست ممالک کی حمایت حاصل ہیں جبکہ سنگاپور، ہالینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا ،امریکا نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی اور فرانس، جاپان،سعودی عرب، برطانیہ نے بھی پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

  • گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار

    گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار

    اسلام آباد: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے پانچ روزہ اجلاس کا آج دوسرا روز ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں پاکستانی وفد پیرس میں موجود ہے، وفد میں وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک، ایف ایم یو کے حکام شامل ہیں۔ اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    فناننشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے دیے گئے ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ٹھوس پیش رفت کی، اور منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ کے خطرات پر قابو پایا، اب گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار ہیں، جس کے لیے پاکستان نے بھرپور سفارت کاری کی ہے۔

    مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے: ترک صدر

    دوسری طرف پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام بنانے کے لیے درکار 3 ووٹ موجود ہیں۔ خیال رہے کہ پڑوسی ملک بھارت نے بھرپور کوششیں کی ہیں کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جائے لیکن وہ اپنی ان مذموم کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

    پاکستان کے دورے کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان ترقی اور خوش حالی کے سفر کی جانب رواں دواں ہے، ماضی کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا پختہ یقین دلاتے ہیں۔

  • پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟  فیصلہ چند دن میں متوقع

    پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ فیصلہ چند دن میں متوقع

    فرانس :پاکستان کاوفد  ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شرکت کے لئے پیرس روانہ ہوگیا،پانچ روزہ اجلاس میں پاکستان کانام گرےلسٹ سےنکالنےیا برقراررکھنے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اےٹی ایف) کا اہم اجلاس کل سے پیرس میں شروع ہوگا ، اجلاس میں پاکستان کےگرےلسٹ میں ہونے کا معاملہ زیربحث آئےگا اور ایف اےٹی ایف کاورکنگ گروپ پاکستان کےبارےمیں اپنی سفارشات دےگا۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس 16سے21فروری تک جاری رہےگا۔

    پاکستانی وفد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کےاجلاس میں شرکت کے لئے پیرس روانہ ہوگیا ہے، وفد کی سربراہی وفاقی وزیربرائےاقتصادی امورحماد اظہر کر رہے ہیں۔

    جنوری میں ہونےوالے بیجنگ اجلاس میں پاکستان نےعمل درآمدرپورٹ جمع کروائی تھی، ذرائع کےمطابق پاکستان تمام سفارشات پر خاطرخواہ پیش رفت کرچکاہے۔بیجنگ اجلاس میں پاکستان کی پیش رفت کااعتراف کیا گیاتھا۔

    مزید پڑھیں : ایف اے ٹی ایف کا 5 روزہ پلینری اجلاس 16 فروری سے پیرس میں ہوگا

    ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان کو ایکشن پلانز پر عمل درآمد کے لیے 31 مارچ تک مزید وقت دیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو عمل درآمد سے متعلق سہ ماہی رپورٹ 31 مارچ سے پہلے جمع کروانا ہوگی اور میوچیول ایولیو ایشن کا فروری میں ہونے والے اجلاس سے کوئی تعلق نہیں۔

    گزشتہ زور ترک صدرطیب اردوان کاکہناتھا کہ ایف اےٹی ایف سےمتعلق تمام تردباؤکےباوجودپاکستان کوبھرپورحمایت کایقین دلاتےہیں۔

    دوسری جانب سینیر سفارتی حکام کی اسلام آباد میں مختلف سفارتی مشنز کو بریفنگ دی جارہی ہے ، مقصد ایکشن پلان پرعمل درآمد کےبارے میں آگاہ کرناہے، بریفنگ بیشتر ان ممالک کے سفرا کودی گئی جو ایف اے ٹی ایف کاحصہ ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2دن میں 30 سے زائد سفرا کو بریفنگ دی گئی ہے، جن میں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک کےسفرا شامل ہیں۔

    یاد رہے  بیجنگ اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی مخالفت کی گئی تھی تاہم بیجنگ اجلاس میں امریکا اور یورپی یونین نے پاکستانی اقدامات کو سراہا تھا جبکہ پاکستان کو پہلے ہی چین، ترکی اور ملائشیا کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف اجلاس: پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ فیصلہ عنقریب ہوگا

    ایف اے ٹی ایف اجلاس: پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ فیصلہ عنقریب ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں رہے گا یا نکل جائے گا، اس کا فیصلہ ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں ہوگا جو 16 فروری سے شروع ہونے جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا 5 روزہ پلینری اجلاس 16 فروری سے پیرس میں ہوگا، پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نکل جانے کا فیصلہ اسی اجلاس میں ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیجنگ اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی مخالفت کی گئی تھی تاہم بیجنگ اجلاس میں امریکا اور یورپی یونین نے پاکستانی اقدامات کو سراہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو پہلے ہی چین، ترکی اور ملائشیا کی بھرپور حمایت حاصل ہے، سفارتی مہم کے نتیجے میں بھی کچھ ممالک سے حمایت ملنے کی قوی امید ہے۔

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، اس دوران پاکستان نے بیشتر نکات اور ایکشن پلانز پر عمل یقینی بنایا اور ٹھوس اقدامات کیے۔

    پاکستان کو ستمبر 2019 میں مزید بہتری کے لیے 31 دسمبر کا وقت دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری کے اواخر میں ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں، پاکستان کو ایکشن پلانز پر عمل درآمد کے لیے 31 مارچ تک مزید وقت دیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو عمل درآمد سے متعلق سہ ماہی رپورٹ 31 مارچ سے پہلے جمع کروانا ہوگی اور میوچیول ایولیو ایشن کا فروری میں ہونے والے اجلاس سے کوئی تعلق نہیں۔

    رواں ماہ ہونے والا اجلاس 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ہوگا جبکہ میوچیول ایولیو ایشن کا اجلاس اگست میں ہوگا۔

  • بڑی کامیابی ، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب پہنچ گیا

    بڑی کامیابی ، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستان کو سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی مل گئی اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب پہنچ گیا اور چین، امریکا، برطانیہ، فرانس، جاپان اوردیگر ممالک کی حمایت حاصل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان بیجنگ میں مذکرات کا عمل مکمل ہوگیا اور پاکستان کےگرےلسٹ سےنکلنےکےامکانات روشن ہوگئےہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ ورکنگ گروپ پاکستان کے اقدامات اور رپورٹ کی روشنی میں نئی سفارشات تیار کرے گا اور سفارشات فروری کے پہلے ہفتے میں بھیجے گا جبکہ  پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا یا نہ رہنے پر ووٹنگ آئندہ ماہ پیرس اجلاس میں ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق بیجنگ مذاکرات میں فیٹف سوالات پر جوابی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، پاکستان کی رپورٹ پر فیٹف اجلاس میں اظہار اطمینان کیا، وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کی رپورٹ پر بریفنگ دی، جوائنٹ ورکنگ گروپ کے ساتھ مذاکرات میں گرے لسٹ سے نکلنے  یا نہ نکلنے کا تعین ہو گا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی بڑی کامیابی ، ایف اے ٹی ایف کا رپورٹ پر اظہارِ اطمینان

    ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات اور سزاؤں سے متعلق آگاہ کیا گیا، ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن میں 451 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر 2019ءتک ٹیرر فنانسنگ کے 827 کیس رجسٹرڈ ہوئے، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں ملک بھر میں گیارہ سو گرفتاریاں ہوئیں اور ان کیسز میں 196 کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے بیجنگ میں فائننشل ایکشن ٹاسک فورس کےاجلاس میں امریکا،چین،برطانیہ،فرانس،جاپان،نیوزی لینڈاور آسٹریلیا نے پاکستان کی سفارتی حمایت کردی ہے جبکہ پاکستان افغانستان میں امن کی بحالی کےلئےافغان طالبان اورامریکا کومذاکرات کی میزپرلایا،جس کے بعد امریکا پاکستان کی حمایت میں سرگرم ہوگیا ہے۔

    واضح رہے آئندہ ماہ پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکلنے کے لئے بارہ ووٹ چاہئیں جبکہ بلیک لسٹ میں شمولیت سے بچنے کے لئےتین ووٹ درکارہیں۔

  • ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ، فیصلہ آج ہوگا

    ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ، فیصلہ آج ہوگا

    بیجنگ: پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہے گا یا اسے کلین چٹ مل جائے گی، فیصلہ آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے 22 مطالبات پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے مشترکہ گروپ کو نہ صرف آگاہ کیا بلکہ اپنی کارکردگی کی رپورٹ بھی پیش کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بیجنگ میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسنگ کے خلاف کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان نےایف اے ٹی ایف حکام کو گزشتہ ساڑھے چار ماہ کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    پاکستان کی بڑی کامیابی ، ایف اے ٹی ایف کا رپورٹ پر اظہارِ اطمینان

    ذرایع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر حماد اظہر نے بریفنگ میں بتایا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے، ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن 451 فی صد اضافے کے ساتھ 827 ہو گئی، اس حوالے سے گرفتاریوں کی تعداد 1104 رہی، جو چھ سو ستتر فی صد زیادہ ہے۔

    پاکستان نے بتایا کہ ٹیرر فنانسنگ کیسز میں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فی صد کا اضافہ ہوا جب کہ 196 سزائیں ہوئیں، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں اکتیس کروڑ بیالیس لاکھ کی برآمدگی ہوئی اور خیبر پختون خوا میں 387 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، ذرایع کے مطابق ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا۔

  • پاکستان 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا، حماد اظہر

    پاکستان 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا، حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے تمام اہداف مکمل کرنے کا ہدف ہے، پاکستان 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر حماد نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے گزشتہ سال کے آخری 4 ماہ کی پیشرفت کا اعتراف کیا، اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر برائے معاشی امور نے کہا کہ پاکستان کو ملا ایکشن پلان کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری اورقانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کوشش کر رہے ہیں۔

    حماد اظہر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے تمام اہداف مکمل کرنے کا ہدف ہے، پاکستان 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا۔

    ایف اے ٹی ایف : بھارت کی تمام سازشیں ناکام، پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا تھا جس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام ہوگئی تھی۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی کارکردگی بہتر کی ہے، فی الحال پاکستان کا نام فروری دو ہزاربیس تک گرے لسٹ میں ہی ر ہے گا۔

  • گرے لسٹ کا معاملہ ،پاکستان اورایف اے ٹی ایف میں باضابطہ مذاکرات کا آج سے آغاز

    گرے لسٹ کا معاملہ ،پاکستان اورایف اے ٹی ایف میں باضابطہ مذاکرات کا آج سے آغاز

    پیرس : پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز آج سے پیرس میں ہوگا، جس میں پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کا معاملہ زیر بحث آئے گا، ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اٹھارہ اکتوبرتک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا سالانہ اجلاس پیرس میں جاری ہے، پاکستان کا وفد اجلاس میں شرکت کیلئے پیرس پہنچ گیا ہے ، وفدکی سربراہی وزیربرائےاقتصادی امور حماد اظہر کررہے ہیں۔

    پاکستان اورایف اےٹی ایف کےدرمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز آج سےپیرس میں ہوگا ، اجلاس میں ایف اےٹی ایف ایکشن پرعملدرآمد کےحوالےسےپیش کردہ نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ کاجائزہ لیاجائے گا اور پاکستان کےگرے لسٹ سےنکلنےکامعاملہ بھی زیربحث آئےگا۔

    مذاکرات سے قبل پاکستان کی ٹیکنیکل ٹیم نے اتوارکوایف اےٹی ایف کے غیر رسمی اجلاس میں شرکت کی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، حماد اظہر

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارے کے تعاون سے نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ اسٹڈی مکمل کرکےڈیڑھ سو صفحات کی رپورٹ فیٹف کو بھجوائی تھی، اس رپورٹ میں تین اہم پہلووں کے حوالے سے رسک اسیسمنٹ کی گئی ہے، سرفہرست ٹیررازم اور ٹیررازم فنانسنگ کے خطرات کا تعین کیا گیا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اٹھارہ اکتوبرتک جاری رہے گا۔

    یاد رہے ستمبر میں پاکستان ایف اے ٹی ایف میں ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لئے مذاکرات بینکاک میں ہوئے تھے ، جس کے بعد وزیر برائےاقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایف اےٹی ایف کے اجلاس میں اپنا جواب جمع کروادیاہے ، ایف اےٹی ایف حکام کو بریفنگ پہلے سے بہت موثررہی ہے ، ایف اے ٹی ایف تکنیکی وفد پاکستان کی بریفنگ پر رپورٹ مرتب کرےگا۔

    اس سے قبل ایشیا پیسیفک گروپ کے اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش اور پاکستان مخالف پروپگینڈا مہم ناکام ہوگئیں تھیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ذیلی ایشیا پیسیفک گروپ کا آسٹریلیا میں اجلاس ہوا تھا۔

  • ایف اےٹی ایف کی گرے لسٹ ،  پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آئندہ ماہ  ہوگا

    ایف اےٹی ایف کی گرے لسٹ ، پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا

    اسلام آباد : وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ذیلی گروپ کے سامنے مؤثر انداز میں اپنا کیس پیش کیا ہے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ پر پاکستان کے بارے میں حتمی فیصلہ آئندہ ماہ کے اجلاس میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیربرائےاقتصادی امورحماداظہرکی قیادت میں پاکستانی وفد نے ایف اےٹی ایف کے ذیلی گروپ اےپی جی سے اجلاس میں ملاقات کی۔اجلاس دوروزتک جاری رہا۔

    اجلاس میں پاکستان نے مختلف معاملات پر پیش رفت سے متعلق گروپ کو آگاہ کیا جبکہ پاکستان نے اقدامات پرمبنی رپورٹ بھی جمع کروائی۔

    وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا پاکستانی حکام نے اپنا کیس انتہائی مؤثراندازمیں پیش کیا ہے، تمام معاملات پر پاکستان کی جانب سے لئے گئے اقدامات موثرانداز میں بریفنگ دی گئی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے طریقہ کار کے مطابق ایشیا پیسفک گروپ اب پاکستان کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پیش کرے گا، اجلاس اکتوبرتیرہ سےاٹھارہ تک پیرس میں ہوگا۔

    ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنانسنگ کے خلاف دس پوائنٹس پر پاکستان کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کرےگا، جس کے بعد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ کے معاملے پر پاکستان کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔