Tag: گزری پولیس

  • جعلی ایس ایچ او کی گھر میں گھس کر خاتون سے بدتمیزی، مقدمہ درج

    جعلی ایس ایچ او کی گھر میں گھس کر خاتون سے بدتمیزی، مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گزری میں ایک شخص نے خود کو ایس ایچ او بتاتے ہوئے گھر میں گھس کر خاتون خانہ سے بدتمیزی کی، تاہم کچھ ہی دیر میں اسے بھاگنا پڑا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مبینہ جعلی ایس ایچ او گزری بن کر خاتون کو ہراساں کرنے کے معاملے میں گلشن تھانے میں اجنبی شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ شب ساڑھے 11 بجے ایک شخص گھر پر آیا، اس نے اپنا تعارف ایس ایچ او گزری کی حیثیت سے کرایا اور وہ نامعلوم شخص گھر میں زبردستی داخل ہوگیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ انھوں نے اجنبی شخص کو روکا تو اس نے طیش دکھا کر دھکے دیے اور تھپڑ بھی مارا، نامعلوم شخص کے پاس اسلحہ بھی تھا جس سے وہ دھمکاتا رہا۔

    خاتون کے بیان کے مطابق گھر میں زبردستی گھسنے والے شخص نے کہا میں ایس ایچ او ہوں، اور گرفتار کرنے اور پولیس موبائل بلانے کی دھمکیاں دیں۔

    تاہم خاتون خانہ موبائل فون نکال کر اس کی فوٹیج بنانے لگیں تو یہ دیکھ کر وہ شخص فرار ہو گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ہراساں اور دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

  • ڈیفنس مقابلہ: ڈرائیور عباس سے متعلق انکشافات

    ڈیفنس مقابلہ: ڈرائیور عباس سے متعلق انکشافات

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں مبینہ مقابلے میں 5 ڈکیتوں کی ہلاکت کے واقعے کے سلسلے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم ڈرائیور عباس کے سرائیکی گینگ لیڈر کے علاوہ دیگر سے بھی رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ عباس، مصطفیٰ اور عابد نامی ملزمان کے کال ریکارڈ کا ڈیٹا سامنے آ گیا۔

    ملزمان کے نمبرز اور سمز کی تفیصلات اے آر وائی نیوز کو بھی موصول ہو گئی ہیں، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عباس نے 43 کالز گینگ لیڈر مصطفیٰ اور عابد کو کیں، جب کہ عابد نے عباس کو مختلف اوقات میں 24 کالز کیں۔

    مصطفیٰ اور عابد کا ایک دوسرے سے 50 بار رابطہ ہوا، تفتیشی ذرایع نے بتایا کہ ملزم عباس 2 موبائل سمز استعمال کرتا تھا، جب کہ ملزم عابد اور مصطفیٰ 3،3 سمز استعمال کر رہے تھے۔

    ڈیفنس انکاؤنٹر: اپنے مؤقف کو ثابت کرنے کے لیے پولیس کے اہم اقدامات

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ساؤتھ زون میں گھروں میں ہونے والی ڈکیتیوں میں یہی گینگ ملوث تھا، ملزمان نے بنگلے کو اپنا اڈا بنایا ہوا تھا، جب کہ عباس، عابد اور مصطفیٰ اس گینگ کے اہم ترین کارندے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ پولیس نے مقابلے میں مارے گئے گینگ کا مزید کرائم ڈیٹا حاصل کر لیا ہے، ہلاک گینگ لیڈر غلام مصطفیٰ پنجاب میں مطلوب ملزم تھا، اس پر پنجاب میں 3 مقدمات کی تفصیلات سامنے آ چکی ہیں، وہ واقعے سے 3 روز قبل کراچی آیا تھا، اور دو روز قبل انھوں نے ایک جگہ ڈکیتی کی کوشش کی لیکن پولیس کو دیکھ کر فرار ہو گئے۔

    ڈیفنس پولیس مقابلہ: ہلاک ڈرائیور کی مالکن نے تفصیلات بتا دیں

    تفتیشی ذرایع کا کہنا تھا کہ مبینہ ڈاکو عباس ڈبل کیبن گاڑی 3 روز سے استعمال کر رہا تھا، حساس ادارہ بھی مسلسل ڈبل کیبن کو پولیس کے ہمراہ مانیٹر کر رہا تھا۔

    واضح رہے کہ مبینہ ہلاک ملزم ایڈووکیٹ علی حسنین اور ان کی اہلیہ پی ٹی آئی رہنما لیلیٰ پروین کا ڈرائیور تھا، گاڑی بھی اسی فیملی کی تھی، دونوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے ڈرائیور کو جعلی مقابلے میں مارا ہے اور عباس کا ڈکیتوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

  • ڈیفنس میں مبینہ مقابلے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے

    ڈیفنس میں مبینہ مقابلے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزری پولیس نے آج صبح ڈیفنس فیز 4 کمرشل ایونیو یثرب امام بارگاہ کے سامنے ایک گھر میں مبینہ مقابلے میں 5 ملزمان کو ہلاک کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ اور گاڑی برآمد کیے تھے، تاہم گھر اور گاڑی کے مالک وکیل علی حسنین نے واقعے کو جعلی پولیس مقابلہ قرار دے دیا۔

    علی حسنین نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس رات 4 بجےگھر میں گھسی، اور اہل کاروں نے میری والدہ اور مہمانوں کو یرغمال بنا لیا، اس کے بعد پولیس میرے ڈرائیور عباس اور گاڑی ساتھ لےگئی، بعد میں چھیپا کی تصاویر سے پتا چلا کہ ڈرائیور عباس کو مار دیاگیا ہے۔

    علی حسنین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے ان کے ڈرائیور عباس کو ناحق قتل کیا، انھوں نے بتایا ڈرائیور عباس 5 سال سے میرا ملازم ہے۔ علی حسنین نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ میں اپنی اہلیہ کے ساتھ اسلام آباد میں موجود ہوں، میں سندھ ہائی کورٹ کا سینئر وکیل ہوں۔

    ڈیفنس: ڈکیت گروپ کا عبرت ناک انجام

    وکیل نے مزید بتایا کہ وہ پولیس مقابلے میں مارے گئے دیگر افراد کو نہیں جانتے، تاہم جو گاڑی پولیس نے قبضے میں لی وہ میرے استعمال میں رہتی ہے جب کہ عباس زیادہ تر چھوٹی گاڑی چلاتا تھا۔

    علی حسنین کے مطابق ان کا ڈرائیور ان کی والدہ کو اسپتال لے جاتا تھا اور سار ادن ان کے ساتھ رہتا تھا۔

    واضح رہے کہ آج ایس ایس پی ساؤتھ نے پولیس مقابلے کے بعد کہا تھا کہ مارے جانے والے ملزمان سے ایک ڈبل کیبن گاڑی برآمد کی گئی ہے، ملزمان کا گروپ سرائیکی گینگ کے نام سے جانا جاتا تھا جو کافی عرصے سے ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے میں وارداتیں کر رہا تھا۔ جس بنگلے میں مقابلہ ہوا وہ بنگلہ بند تھا جب کہ ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ ملزمان اسی بند بنگلے میں رہائش پذیر تھے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض نے بتایا کہ ہلاک 3 ملزمان پہلے بھی گرفتار ہو چکے ہیں، اس سے قبل ساؤتھ زون پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جیل سے آنے کے بعد ملزمان نے دوبارہ سے گروپ منظم کیا، 10روز پہلے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔

    مارے جانے والے 3 ڈاکوؤں کی شناخت محمد ریاض ولد اللہ بخش، محمد عابد ولد عبد الرحمٰن اور غلام مصطفیٰ ولد محمد صادق کے نام سے ہوئی۔