Tag: گستاخانہ خاکوں کی نمائش

  • گستاخانہ خاکے کی نمائش پر فائرنگ کرنے والا ’نادر صوفی‘ کون تھا ؟

    گستاخانہ خاکے کی نمائش پر فائرنگ کرنے والا ’نادر صوفی‘ کون تھا ؟

    اسلام آباد: امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست ٹیکساس کے شہر گارلینڈ کے کرٹس کلویل سینٹر میں توہین آمیز خاکوں کی نمائش کے باہر فائرنگ کرنے والوں کی شناخت نادر صوفی اور ایلٹن سمپسن کے نام سے ظاہر کی گئی ہے، نادر صوفی پاکستانی نژاد شہری ہے جو ایلٹن سمپسن کے ہمراہ ریاست ایری زونا میں رہتا تھا۔

    پاکستانی نژاد شہری نادر صوفی کے بچپن کے دوست کا کہنا تھا کہ نادر پاکستان میں اپنے اسکول میں مشہور طالبعلم تھا،نادر کے دوست کا کہنا تھا کہ نادر نے امریکہ میں سکونت اختیار کرنے کےلئے بہت جدوجہد کی۔

    نادر کے دوست کا کہنا تھا کہ وہ نادر کے ساتھ انٹرنیشنل اسکول آف اسلام آباد میں پڑھتا تھا، انہیں حیرانی ہوئی جب پولیس نے نادر کو حملہ آوروں میں شناخت کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جب نادر اسلام آباد میں رہتا تھا تو ایک اچھی زندگی گزار رہا تھا ۔اس کی والدہ امریکی خاتون تھیں جو کہ ایک اسکول میں آرٹ پڑھایا کرتی تھیں،وہ کھیلوں کا شوقین تھا اور لڑکیوں میں مشہور تھا، اسے پیار سے  ’گوفی‘ کہتے تھے۔

    نادر صوفی کی ایک اور دوست کا کہنا تھا کہ وہ ایک مشہور بچہ تھا بلکل اس سے مختلف جیسے کہ ایک شدت پسند ہوتا ہے ۔

    اس کی دوست نے بتایا کہ  جب وہ دسویں جماعت میں تھا تو اس کے والدین میں طلاق ہوگئی تھی ، جس  کے بعد وہ اوتھا منتقل ہوگئے تھے، کئی سالوں بعد جب وہ ملا تو یہ شکایت کرتا پایا گیا کہ  وہ مطمعین نہیں ہے اور حالات کا سامنا نہیں کرپارہا ہے۔

    امریکہ کا تزکرہ کرتے ہوئے اس نے اپنے دوست کو بتایا کہا کہ وہاں زندگی بہت مشکل ہے اور اس کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے ، جس میں تنہائی اور مسلمان ہونے کی وجہ سے لوگوں میں ناپسند ہوں۔

  • گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر حملہ کرنے والے ایک شخص کی شناخت ہوگئی

    گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر حملہ کرنے والے ایک شخص کی شناخت ہوگئی

     ڈیلاس: امریکہ کے شہر ڈیلاس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے منتظمین پر فائرنگ کرنیوالے دو افراد کو پولیس نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں سےایک کی شناخت ایلٹن سمپسن کے نام سے ہوئی، مزید تفتیش جاری ہے۔

    امریکی شہر ڈیلس میں امریکی ادارہ ایف بی آئی نے حملہ آوروں کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی اور شواہد اکٹھے کئے، ان افراد کو پیغمبرِ اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر حملے کے دوران پولیس نے مار دیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں آدمی مسلح تھے اور انھوں نے گارلینڈ کے آئی ایس ڈی اسکول کے سکیورٹی افسر پر فائرنگ شروع کر دی، وہاں موجود گارلینڈ پولیس نے فائرنگ کر کے دونوں کو ہلاک کر دیا، ایک حملہ آور کی شناخت ایری زونا کے رہائشی ایلٹن سمپسن کے نام سے ہوئی ہے۔

    امریکی ریاست ٹیکس میں پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیلس شہر کے نواح میں پیغمبرِ اسلام کے خاکوں سے متعلق منعقد ہونے والی کانفرنس کے باہر فائرنگ کرنے والے دو حملہ آور ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ایک سکیورٹی افسر زخمی ہوا ہے۔

    مقابلے کا انعقاد قدامت پسند سیاسی گروپ امریکن فریڈم ڈیفنس انیشی ایٹو نے کیا تھا، جو اپنے انتہائی سخت گیر اسلام مخالف مؤقف کے لیے جانا جاتا ہے اور اس نے نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے پاس اسلامک سنٹر کی تعمیر کی بھی مخالفت کی تھی۔

    اس تنظیم کی سربراہ معروف متنازع بلاگر پامیلا گیلر ہیں، ان کا شمار اسلام مخالف گروہ میں کیا جاتا ہے۔

    اس تقریب میں ڈنمارک کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ ولڈرز بھی مقررین میں شامل تھے۔

    منتظمین نے مقابلے فاتح کے لیے دس ہزار امریکی ڈالر کی انعامی رقم رکھی گئی تھی، ذرائع کے مطابق دو آدمی مسلح تھے اور انھوں نے گارلینڈ کے آئی ایس ڈی اسکول کے سکیورٹی افسر پر فائرنگ شروع کر دی، وہاں موجود گارلینڈ پولیس نے فائرنگ کر کے دونوں کو ہلاک کر دیا۔

    جس کار میں حملہ آور آئے تھے اس کے بارے میں پولیس کو خدشہ تھا کہ کہیں اس میں بم نہ ہو، اس لیے جائے حادثہ پر بم اسکواڈ بلالیا گیا ہے پولیس تاحال حملہ آوروں کی شناخت ظاہر نہیں کرسکی۔

    اس سے قبل بھی ڈنمارک کے اخبار جیلینڈز پوسٹن نے مبینہ طور پر پیغمبر محمد کا تضحیک آمیز خاکہ بنایا تھا تو دنیا بھر میں اس کے خلاف احتجاج ہوا تھا۔

    رواں سال جنوری میں فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو میں اسلام پسند بندوق برداروں نے 12 افراد کو ہلاک کر دیا تھا کیونکہ اس میگزین نے اسی قسم کے خاکے شائع کیے تھے، مذہب اسلام میں پیغمبر کی تصویر کشی ممنوع ہے اور یہ مسلمانوں کو ناگوار ہے۔