Tag: گستاخانہ مواد

  • عدالت کا ایف آئی اے، پی ٹی اے کو گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کا حکم

    عدالت کا ایف آئی اے، پی ٹی اے کو گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کا حکم

    اسلام آباد: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آ گیا، ڈویژن بینچ نے 20 مئی کو انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کا فیصلہ 4 صفحات پر مشتمل ہے، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پر عدالت پہلے جامع فیصلہ جاری کر چکی ہے۔

    ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سلمان شاہد کیس میں حکم دے چکے ہیں، فریقین اقدامات اٹھائیں، سوشل میڈیا میں کسی قسم کا گستاخانہ مواد کسی صورت اپ لوڈ نہ ہو۔

    عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ایف آئی اے اور پی ٹی اے کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کی جائے، عدالت نے یہ ہدایت بھی کی کہ رجسٹرار آفس پٹیشنز کے ساتھ منسلک مواد پبلک ریکارڈ کا حصہ نہ بنائے۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر گستا خانہ مواد کی تشہیر کے الزام میں چار ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے کے ذرایع نے کہا تھا کہ توہین رسالت کیس کا دائرہ کار بین الاقوامی این جی اوز تک بڑھایا جائے گا، جو سوشل میڈیا پر گستا خانہ مواد شایع کرنے والے اور توہین رسالت کے لیے فیس بک کے مختلف صفحات کا استعمال کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی اور فنڈنگ کیا کرتی تھیں۔

  • دبئی: فیس بک پر اسلام کی توہین، گستاخ بھارتی شہری کو جیل، 5لاکھ درہم جرمانہ

    دبئی: فیس بک پر اسلام کی توہین، گستاخ بھارتی شہری کو جیل، 5لاکھ درہم جرمانہ

    دبئی: عدالت نے سوشل میڈیا پر اسلام اور پیغمبر آخر الزماںﷺ کے خلاف گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والے ملعون بھارتی شہری پر 5 لاکھ درہم جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسے ایک سال کے لیے جیل بھیج دیا۔
    خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی پولیس نے ایک بھارتی شہری کو توہین اسلام کے مقدمے میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو ایک سال کے لیے جیل بھیج دیا ساتھ ہی اس پر 5 لاکھ درہم کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
    اکتیس سالہ بھارتی شہری ویلڈنگ کے شعبے سے منسلک ہے، سزا پوری ہونے اور جرمانے کی ادائیگی کے بعد اسے ملک بدر کرکے بھارت واپس بھیج دیا جائےگا۔
    سرکاری وکیل نے عدالت میں مجرم کے خلاف شواہد کا ریکارڈ پیش کیا جس کے مطابق مجرم نے توہین آمیز مواد پوسٹ کرنے کے فوری بعد یو اے ای سے فرار ہونے کی کوشش کی۔

    خیال رہے کہ مجرم کے خلاف گزشتہ سال 6 نومبر کو ایک بھارتی شہری نے الراشدیہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی اور گستاخانہ مواد سے متعلق پولیس کو آگاہ کیا کہ اس کا ہم وطن شہری اس قبیح فعل میں ملوث ہے۔
    شکایت کے دو روز بعد ہی مجرم کو ملک سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا تھا اور اس کا اسمارٹ فون قبضے میں کرلیا گیا تھا جس سے اس نے توہین اسلام پر مبنی فیس بک پوسٹ کی تھیں۔
    دبئی کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف کرمنل ایویڈینس نے تصدیق کی ہے کہ توہین آمیز پوسٹ مجرم کے موبائل فون سے ہوئیں، فیس بک سے آخری بار وہ 7نومبر کو سائن آؤٹ ہوا اور اس کے فون میں کسی ہیکنگ کے کوئی شواہد نہیں ملے تاہم یہ بات واضح نہیں ہے کہ اس کے فیس بک اکاؤنٹ کی رسائی کسی اور شخص کے پاس کسی بھی ڈیوائس کے ذریعے تھی کہ نہیں۔
    تحقیقات میں مجرم کے موبائل فون سے فیس بک پر پوسٹ کیے گئے پیغامات کی کاپی حاصل کی گئی، ان کا ترجمہ کیا گیا اور پبلک پراسیکیوٹر نے انہیں کیس میں مجرم کے خلاف بطور شواہد استعمال کیا
    عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کےلیے بھارتی شہری کے پاس پندرہ دن کاوقت موجود ہے۔

  • گستاخانہ مواد کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی جے آئی ٹی تشکیل

    گستاخانہ مواد کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی جے آئی ٹی تشکیل

    اسلام آباد: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ اسلام ہائی کوٹ نے ہدایت کی تھی کہ یہ مقدمہ بہت بڑا ہے اس کے لیے جوائنٹ انٹیرو گیشن ٹیم بنائی جائے جس پر وزات داخلہ کی ہدایت پر سات رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹر ایف آئی اے مظہر کاکا خیل کریں گے جب کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایس پی مصطفی، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹریننگ یاسین فارو ق اور ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم شہاب عظیم بھی ٹیم کے ارکان میں شامل ہیں۔

    یہ پڑھیں: گستاخانہ مواد کے خلاف مسلم ممالک متحد، احتجاج کا فیصلہ

    یہ ٹیم مواد اپ لوڈ کرنے اور اس میں ملوث افراد سے متعلق تحقیقات کرے گی۔
  • گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے والے دو افراد گرفتار

    گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے والے دو افراد گرفتار

    کراچی: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے والے دو افراد کو شہر قائد سے گرفتار کرلیا گیا، ملزمان غیر ملکی سم کے ذریعے مواد پوسٹ کرتے تھے، ان کے بیرون ملک رابطوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک پر گستاخانہ پیجز چلانے اور پوسٹ لگانے والوں کے خلاف عدالتی اور وزارت داخلہ کے حکم کے تحت کریک ڈاؤن جاری ہے آج شہر قائد سے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، ان پر سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے کا الزام ہے۔


    Two held over using social media through… by arynews
    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے شاہنواز شاہ کے مطابق ایف آئی اے سی ٹی ڈبلیو نے حساس اداروں کے ساتھ کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے دو افراد ایاز نظامی اور رانا نعمان کو گرفتار کرلیا۔

    اسی سے متعلق: فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری

     ذرائع کے مطابق یہ دونوں ملزمان فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث ہیں، ان کے قبضے سے موبائل فون برآمد ہوا ہے جس میں غیر ملکی سم لگی ہوئی تھی جس کے ذریعے یہ مواد اپ لوڈ کرتے تھے۔

    ملزمان کے بیرون ملک رابطوں کا انکشاف ہوا ہے اور ان کے بیرون ملک رابطوں کا بھی انکشاف ہوا ہے، ملزمان کو تفتیش کے لیے کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے۔

    یہ پڑھیں: فیس بک انتظامیہ تعاون نہ کرے تو ویب سائٹ بند کردی جائے، عدالت

  • ہولو کاسٹ پرتنقید ہوتی تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی، چوہدری نثار

    ہولو کاسٹ پرتنقید ہوتی تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ہولو کاسٹ پر شک کیا جائے کیا تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی لیکن ہماری مقدس ترین ہستیوں کی تضحیک کی جارہی ہے جس پر سخت قدم اٹھایا تو فیس بک انتظامیہ اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے پر تیار ہوئی،ایف آئی اے بکیز کے خلاف تحقیقات کرے گی اور اس کے لیے کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں۔

    وہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرہے تھے اس دوران پی سی بی کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ پر ایف آئی اے کی مداخلت پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ خبریں سن رہاہوں ایف آئی اے اور پی سی بی میں ٹھن گئی ہے حالانکہ کہ ایف آئی اے کو تحقیقات کے لیے پیشگی درخواست دینے کی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے 3 کرکٹرز پر پابندی لگی اور انہوں نےغیر ملکی جیل دیکھی جس کے بعد پی ایس ایل کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے واقعے نے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جنہیں قوم نےعزت دی وہ تضحیک کا باعث بن رہے ہیں ایسےعناصرکاگھیراتنگ کرناہوگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں لہذا ملک کو نقصان پہنچانےوالےواقعات سےگریز کیاجائے اور کسی کو ملک و قوم کو بدنام کرنے نہیں دیں گے اس کے لیے بکیز کے خلاف بھی تحقیقات کریں گے ابھی فرانزک شواہد کا انتظار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں ضرورت محسوس ہونے پر بیرون ممالک سےمدد بھی مانگیں گے اور بکیز کسی بھی ملک میں ہوں جہاں تک ہمارااختیارہوگا ان تک پہنچیں گے کیوں کہ برائی کو جڑ سے نکالنے کے لیے ہم نے بکیز کا پیچھا کرنا ہے۔

    ہولو کاسٹ پر شک کیا جائے تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی ہے

    سوشل میڈیا پر موجود گستاخانہ مواد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہولو کاسٹ پر شک کیا جائے کیا بے حرمتی کی جائے تو پورے مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی لیکن ہماری مقدس ترین ہستیوں کی تضحیک کی جارہی ہے جس پر سخت قدم اٹھایا ہے جس کے باعث پہلی بار پیشرفت ہوئی ہے کہ فیس بک اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کو تیار ہوئی ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ گستاخانہ موادکی سازشوں کے خلاف بطور امہ اس کا مقابلہ کریں اور ناموس رسالت پرکوئی سمجھوتا قبول نہیں ہوگا جس کے لیے سروس پرووائیڈرز کے خلاف مل کر کام کرنا ہوگا کیوں کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ  ہورہا ہے وہ بہت بدترین عمل ہے جس کے لیے سخت سے سخت ایکشن لینے سےگریز نہیں کریں گے۔

    سندھ کے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی جانب سے نیب اور وزارت داخلہ کو تنقید کا نشانہ بنانے پر وفاقی وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ ان سے پوچھا جائے کہ دو سال سے کیوں نہیں آئے تھے اور اب سندھ وزراء کے جھرمٹ میں آتے ہیں اور پھر وزیراعلیٰ سندھ سے ملنے کے بعد وفاق کو ہدف تنقید بناتے ہیں۔

    عدالت میں وکلاء کی جانب سے پولیس کانسٹیبل کو تشدد کا نشانہ بنانے پر میں اسلام آباد پولیس کے سینئر وفد نے مجھ سے ملاقات کی اور بتایا کہ واقعےکےخلاف احتجاجا‌‌‌ اسلام آبادکی عدالتوں میں سیکیورٹی فراہمی پر معذرت کی‌‌‌‌‌ جس پر میں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے جو رجسٹرار اور مقامی بار سے رابطہ کرے گی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ پولیس سےغلطی ہوسکتی ہے لیکن وکلا سے زیادہ قانون کون جان سکتاہے اس لیے قانون دانوں کو بھی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اس کے وقار کا بھرپور خیال رکھیں اور ایسے واقعات کو دہرایا نہ جائے۔

  • گستاخانہ مواد : ملزمان کی نشاندہی کیلئے حساس اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ

    گستاخانہ مواد : ملزمان کی نشاندہی کیلئے حساس اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے، اس حوالے سے حساس اداروں سے بھی مدد لی جائے گی، امید ہے کہ فیس بک انتظامیہ بھی کروڑوں لوگوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے مکمل تعاون کرے گی۔

     ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔

    چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فیس بک سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے ہر آپشن کے استعمال کیلئے پرعزم ہیں، گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث افراد کی نشاندہی کیلئےحساس اداروں سے مدد لی جائے۔

    وزیرِ داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے نفرت انگیز اور مذہبی منافرت پر مبنی فیس بک پیجز کی نشاندہی کرے جن کا شمار انٹرپول کے اپنے قوانین کے تحت سنگین جرائم میں ہوتا ہے۔

    اس موقع پر ایف آئی اےحکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گستاخانہ مواد سے متعلق فیس بک انتظامیہ سے باقاعدہ درخواست کرچکے ہیں، اب ان کی جانب سے جواب کا انتظارہے، کوشش کی جارہی ہے کہ قانونی طور پرفیس بک کو پابند کیا جائے، فیس بک آزادی اظہار کے نام پر دل آزاری کا آلہ کارنہ بنے۔

    اس حوالے سے واشنگٹن میں سفارتخانے کے سینئرافسر کو رابطے کی ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ رائٹ ٹوانفارمیشن کے تحت مطلوبہ معلومات کیلئے کوششیں کی جائیں، انٹرپول سے بھی ملوث ملزمان کی نشاندہی میں مدد کا کہا گیا ہے۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی عدالتوں میں کیس کی پیروی کیلئے فرخ کریم کی خدمات لی جارہی ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر سے متعلق اب تک11افراد کی نشاندہی ہوچکی ہے، بعض افراد سے تفتیش کیلئےانٹرپول کی مدد بھی لی جارہی ہے۔

  • سوشل میڈیاپرگستاخانہ موادکےخلاف پنجاب اسمبلی میں قراردادمنظور

    سوشل میڈیاپرگستاخانہ موادکےخلاف پنجاب اسمبلی میں قراردادمنظور

    لاہور: سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کرلی گئی جس میں کہاگیاہےکہ گستاخانہ مواد کو بلاک کیاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق پنجاب اسمبلی کےاجلاس میں آج مسلم لیگ ق کے رکن اسمبلی وقاص حسن اخترنے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف قرارداد پیش کی جسے منظور کرلیاگیا۔

    وقاص حسن کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں 295سی کے تحت گستاخانہ مواد پر کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ آئی ٹی اداروں کی کڑی نگرانی کرنے کامطالبہ کیاگیاہے۔

    مزید پڑھیں:نبی کریم ﷺکی شان میں گستاخی ناقابلِ معافی ہے،وزیراعظم

    خیال رہےکہ کراچی روانگی سےقبل وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے۔انہوں نےکہا کہ ناموس رسالت پرمسلمانوں کے جذبات کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ حضورپاک ﷺسے محبت وعقیدت ہرمسلمان کا قیمتی سرمایہ ہے،نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم پاکستان نےوفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کوہدایت کرتے ہوئےکہاکہ گستاخانہ مواد ہٹانے اوراس کا راستہ روکنے کے لیے فوری اقدامات کیےجائیں اور ذمے داروں کو بلاتاخیر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

  • سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادسےمتعلق مقدمہ درج

    سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادسےمتعلق مقدمہ درج

    اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق مقدمہ نامعلوم افراد کےخلاف درج کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس نےگستاخانہ پیجز چلانے والوں کےخلاف ایف آئی آر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کےحکم کےبعددرج کی۔

    گستاخانہ پیجزچلانے والوں کےخلاف مقدمہ انسپکٹرارشادابڑوکی مدعیت میں تھانہ رمنامیں درج ہوا جس میں 295اے اور سی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

    police

    خیال رہےکہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کو حکم دیاتھاکہ وہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد بلاک کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

    چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا تھاکہ اب تک آپ نے کوئی کارروائی کی ہے، معاملہ بہت حساس ہے جلد از جلد اس کو حل کیا جائے،اس معاملے پر آج ہی ایکشن لیں اور گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کریں۔

    مزید پڑھیں:ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت ہے، وزیراعظم کو بلانا پڑا تو بلائیں گے،جسٹس شوکت عزیزصدیقی

    واضح رہےکہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کامعاملہ وزیر اعظم تک پہنچانے کا حکم دے دیا۔جسٹس شوکت عزیزصدیقی نےکہا کہ ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت کا ہے،ایکشن نہ ہوا تو وزیراعظم کو طلب کریں گے۔