Tag: گلبرگ

  • سوتیلی ماں کا معصوم بچوں پر ظلم، 5 ماہ سے زنجیروں میں بھوکا پیاسا باندھے رکھا

    سوتیلی ماں کا معصوم بچوں پر ظلم، 5 ماہ سے زنجیروں میں بھوکا پیاسا باندھے رکھا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبرگ میں سوتیلی ماں نے معصوم بچوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک روا رکھا، بچوں کو برہنہ حالت میں کئی ماہ سے زنجیروں میں باندھ رکھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گلبرگ کراچی میں سوتیلی ماں نے اپنے ظالمانہ عمل سے مامتا کو شرما دیا، دو معصوم بچوں کو برہنہ حالت میں زنجیروں میں جکڑ کر بھوکا پیاسا رکھا، اپنے ہی گھر میں بچے قیدیوں سے بد تر حالت میں 5 ماہ تک ظلم سہتے رہے۔

    بچوں کی عمر 4 سے 10 سال کے درمیان ہے، انھیں کئی کئی روز تک کھانا بھی نہیں دیا جا رہا تھا، جس سے ان کی جسمانی حالت افریقا کے قحط زدہ بچوں جیسی ہو گئی تھی، والدین میں علیحدگی کے بعد باپ نے دوسری شادی کی تو سوتیلی ماں نے بچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے، اپنی ماں نے بھی پلٹ کر نہیں پوچھا۔

    پڑوسی خاتون بچوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کرتے ہوئے، سوتیلی ماں نے ایسا کرنے سے روکا

    ظلم کے شکار ان بچوں کے بارے میں علاقہ مکینوں کو اطلاع ملی تو وہ گھر میں داخل ہو گئے، انھوں نے دو چھوٹے بچوں کو برہنہ حالت میں زنجیروں سے بندھا پایا، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے کافی کوششوں کے بعد گھر کا دروازہ کھلوایا، اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز پر ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں بچے زنجیروں سے بندھے دکھائی دیے۔

    محلے والوں نے بچوں کی زنجیریں کھولیں، اور جوس پلایا

    بھوکا رہنے کی وجہ سے بچے انتہائی کم زور ہو چکے ہیں، ایک پڑوسی خاتون نے بتایا کہ وہ گھر میں داخل ہوئی تھی اور انھوں نے بچوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کی تو سوتیلی ماں نے کھانا کھلانے نہیں دیا، جس پر پڑوسی خاتون نے سوتیلی ماں کے کھانا کھلانے سے منع کرنے کی ویڈیو بنا لی۔

    معصوم بچی نے محلے والوں کو بتایا کہ ان کی ماں عنبر والد بلال سے طلاق لے کر چلی گئی تھی، اور سوتیلی ماں اسما انھیں کپڑے بھی نہیں پہناتی تھی، باپ نے کام بھی چھوڑ دیا تھا۔

    محلے والوں نے بچوں کو بازیاب تو کرالیا لیکن اس دردناک قصے کا ایک سیاہ پہلو یہ بھی ہے کہ پولیس نے ایک بار پھر بچوں کو سوتیلی ماں کے حوالے کر دیا ہے، پولیس نے تو ان بچوں کو دوبارہ سوتیلی ماں کے حوالے کر کے اپنی جان چھڑا لی لیکن سوال یہ ہے کہ ان کی پرورش کون کرے گا، ان کی کفالت اور حفاظت کی ذمہ داری کون اٹھائے گا؟

    سماجی رہنماؤں کا ردِ عمل

    اے آر وائی نیوز پر بچوں کو زنجیروں سے باندھنے کی خبر نشر ہونے کے بعد معروف سماجی رہنما ضیا اعوان ایڈوکیٹ نے کہا کہ اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، یہ واقعہ گھریلو تشدد کا ہے جس کے خلاف قانون موجود ہے، بچوں کو بھوکا رکھنا اور زنجیروں سے باندھنا مجرمانہ فعل ہے، بچوں کو سوتیلی ماں کو واپس کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے، اور بچوں کو کسی شیلٹر ہوم میں پہنچانا چاہیے تھا، اس کیس میں پولیس کی کوتاہی واضح نظر آ رہی ہے، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو واقعے کا نوٹس لینا چاہیے۔

    صارم برنی ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کی وائس چیئر پرسن عالیہ برنی نے کہا ہم نے اے آر وائی نیوز کے ساتھ مل کربہت سے بچوں کو تحفظ فراہم کیا، اس واقعے پر کسی بھی ادارے کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    معروف سماجی کارکن فرزانہ باری نے کہا بچوں کی ذمہ داری صرف ماں باپ کی ہی نہیں ریاست کی بھی ہے، چھوٹے بچوں پر ظلم کرنے والی سوتیلی ماں کو بھی سزا ملنی چاہیے، بچوں کو واپس کرنے پر اب سوتیلی ماں اور بھی انھیں ستائے گی، ہمارے اداروں کو ایسے بچوں کو ریسکیو کرنا چاہیے، سوال تو یہ بھی ہے کہ جب سوتیلی ماں ظلم کر رہی تھی تو ان بچوں کا باپ کہاں تھا۔

    انھوں نے کہا جب بھی ظلم ہوتا ہے آپ تحفظ کے لیے پولیس کے پاس جاتے ہیں، لیکن اکثر دیکھا گیا ہے کہ پولیس ظالم کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے، ایف آئی آر تک درج کرانے میں بہت مشکلات پیش آتی ہیں، یہاں تک کہ میڈیکل رپورٹ تک پولیس خراب کر دیتی ہے، پولیس کا محکمہ ٹھیک ہو جائے تو لوگوں کے مسائل بہتر طریقے سے حل ہو سکتے ہیں۔

  • ہجوم نے تنخواہ نکالنے والے 2 افراد کو ڈاکو سمجھ کر اے ٹی ایم میں گھیر لیا

    ہجوم نے تنخواہ نکالنے والے 2 افراد کو ڈاکو سمجھ کر اے ٹی ایم میں گھیر لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبرگ میں مبینہ مقابلے اور بینک میں ڈاکوؤں کی اطلاع والے معاملے کا ڈراپ سین ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کو مدد گار ون فائیو پر لوٹ مار کی اطلاع ملی تھی، پولیس فوراً جائے واردات پر پہنچی تو وہاں ہجوم موجود تھا جس نے اے ٹی ایم میں موجود 2 افراد کو ڈاکو سمجھ کر گھیرا ہوا تھا۔

    گلبرگ پولیس کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم میں موجود 2 افراد یہ سمجھ رہے تھے کہ باہر ڈاکو ہیں، جس کی وجہ سے وہ خوف زدہ ہو گئے تھے، اور ڈاکوؤں کے ڈر سے انھوں نے اے ٹی ایم بوتھ میں خود کو لاک کر لیا تھا۔

    گلستان جوہر میں گھر لوٹنے کے بعد ملزمان کا پولیس کے ساتھ 15 منٹ مقابلہ

    پولیس نے بتایا کہ عوام نے اے ٹی ایم بوتھ میں موجود دونوں افراد کو ڈاکو قرار دیا تھا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر اے ٹی ایم میں موجود افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا، جہاں معلوم ہوا کہ دونوں افراد تنخواہ نکالنے کے لیے اے ٹی ایم میں گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ایک گھر میں ڈکیتی کے بعد ملزمان فرار ہو رہے تھے کہ پولیس پہنچ گئی، تاہم پولیس کے ساتھ 15 منٹ کے مقابلے کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

  • کراچی: ویڈیو گیم پر ہونے والے جھگڑنے نے ایک بچے کی جان لے لی

    کراچی: ویڈیو گیم پر ہونے والے جھگڑنے نے ایک بچے کی جان لے لی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبرک میں معمولی جھگڑے پر ایک 13 سالہ بچے نے دوست کی جان لے لی.

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس  واقعہ شہر قائد کے علاقے گلبرگ کی ایک ویڈیو گیم شاپ پر پیش آیا.

    پولیس کے مطابق دکان میں ایک ہی ویڈیو گیم تھا، مشین میں ٹوکن پھنس جانے اور باری کےا نتظار پر راجو اور شاہزیب میں جھگڑا ہوا.

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/651654382029183/

    معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ 13 سالہ راجو نے 12 سالہ دوست  پر تشدد شروع کر دیا. شاہزیب تشدد سے بے ہوش ہوگیا. بچے کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں طبی امداد دی گئی، مگر وہ دم توڑگیا.

    مزید پڑھیں: کراچی، ماہ اگست میں 36 افراد کو قتل کیا گیا، سی پی ایل سی

    پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور  ملزم راجو کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دکان ملازم نے بیان دیا ہے کہ وہ نمازپڑھنےگیا ہوا تھا،  واپس پہنچاتو مبینہ قاتل راجودکان پر موجود تھا، پھر وہ فرار ہوا۔ 

    مقتول کے ورثا نے لاش کے  ہمراہ گلبرگ تھانےکےباہر دھرنا دے دیا ہے، والد کا کہنا ہے تین لڑکوں نے  مل کر اس کے بیٹے کو مارا، اب دھمکیاں  دی جارہی ہیں۔

  • کراچی، شوہر نے بیوی کو ڈنڈوں کے وار کرکے قتل کردیا

    کراچی، شوہر نے بیوی کو ڈنڈوں کے وار کرکے قتل کردیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبرگ میں شکی شوہر نے بیوی کو ڈنڈوں کے وار کرکے قتل کردیا، پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے ملزم کی گرفتاری کی کوشش شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلبرگ ایف بی ایریا بلاک 11 میں خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا، زخمی خاتون خالدہ بی بی گزشتہ روز دوران علاج دم توڑ گئی۔

    پولیس کے مطابق خاتون کو اس کے شوہر جاوید حسین نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جو موقع سے فرار ہوگیا، خاتون کے قتل کا مقدمہ شوہر جاوید حسین کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور شوہر کو اپنی بیوی کے کردار پر شک تھا، مقتولہ گھریلو ملازمہ تھی اور شوہر چھت بھرائی کا کام کرتا ہے۔

    مقتولہ کو شوہر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آئی ہے، ویڈیو میں شوہر کو بیوی کے سر پر ڈنڈے کے پے درپے وار کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون شدید زخمی ہونے کے بعد زمین پر گر جاتی ہے جبکہ اس کا شوہر جاوید حسین موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔

    پولیس کے مطابق خاتون خالدہ بی بی کو تشدد کا نشانہ بنانے کا واقعہ عید الاضحیٰ کے دوسرے روز پیش آیا تھا۔

  • لاہور: گلبرگ میں دھماکے کی افواہ تھی، رانا ثنا اللہ

    لاہور: گلبرگ میں دھماکے کی افواہ تھی، رانا ثنا اللہ

    لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے گلبرگ میں بھی دھماکے کی آواز سنی گئی تاہم بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ صرف افواہ تھی۔

    صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلبرگ میں کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وہاں موجود پولیس چیف سے رابطہ کیا ہے اور انہوں نے تصدیق کی ہے کہ گلبرگ میں کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بڑی زیادتی ہے، ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ ایسی افواہیں پھیلانے سے گریز کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس افواہ کی تحقیقات کروائیں گے اور جھوٹی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    مذکورہ افواہ کے بعد پولیس اور ریسکیو ادارے گلبرگ روانہ ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب ریسکیو انچارج پنجاب نے بھی تصدیق کی ہے کہ گلبرگ میں کوئی دھماکہ نہیں ہوا۔ دھماکے کی صرف افواہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ افواہ اس وقت سامنے آئی جب تھوڑی دیر قبل ہی ڈیفنس کے علاقے میں بھی ایک ریستوران میں دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    ڈیفنس دھماکے اور گلبرگ میں دھماکے کی افواہ کے بعد لاہور بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ سینئر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

    :دہشت گردی کی تازہ لہر

    پاکستان ایک با رپھر دہشت گردی کی ایک نئی لہر کا سامنا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں ایک مہینے میں دوسری بار لاہور کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل 13 فروری کو لاہور کے علاقے مال روڈ پر ہونے والے ایک احتجاج کے دوران ایک خود کش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 144 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    اس دھماکے کے دو روز بعد 16 فروری کو سندھ کے شہر سیہون میں واقع حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر دھمال کے دوران خود کش حملہ کیا گیا جس میں 94 افراد شہید جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    انہی دنوں میں ملک کے دیگر صوبوں میں دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا اور کوئٹہ، پشاور اور چارسدہ سمیت کئی شہروں میں دھماکے ہوئے جن میں متعدد افراد شہید ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ ان دنوں دبئی میں جاری ہے جس کا فائنل 5 مارچ کو لاہور میں ہونا ہے۔ 2 دن قبل پی سی بی نے ٹیم مالکان کے ساتھ مل کر حتمی فیصلہ کیا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی ہوگا۔