Tag: گلستان جوہر

  • کراچی، گلستان جوہر میں بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج

    کراچی، گلستان جوہر میں بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے میں گلستان جوہر میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں میں گزشتہ رات ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل، دھماکا خیز مواد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    دھماکے کا مقدمہ شارع فیصل تھانے کے سب انسپکٹر جاوید اختر کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے کے متن کے مطابق 12 بجکر 10 منٹ پر مددگار 15 پر شہری نے دھماکی اطلاع دی، جائے دھماکا سے پلاسٹک کے ٹکڑے، بارودی مواد کے شواہد ملے، دھماکا آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا، 300 گرام بارودی مواد استعمال ہوا۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا ہے کہ گلستان جوہر میں دھماکا بم کا تھا، تحقیقات کررہے ہیں، دھماکے کا مقصد کیا تھا، سہولت کاروں سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ دھماکے کے حوالے سے کچھ لیڈ ملی ہیں اس پر کام ہورہا ہے، کراچی بڑا شہر ہے بہت سے گروپ کام کررہے ہوتے ہیں، کراچی پولیس ودیگر اداروں نے بہت سے لوگ پکڑے ہیں۔

    سید کلیم امام نے کہا کہ بہت سی ایسے وارداتیں ناکام بھی بنائی ہیں، یہ بھی ہوسکتا ہے علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کا مقصد ہو، کچھ اور گروپ ہیں جو چاہتے ہیں کراچی میں امن خراب ہو۔

    آئی جی سندھ کے مطابق چینی قونصلیٹ حملے سے متعلق خاصی لیڈ ملی ہیں، کافی لوگ پکڑے گئے، پشت پناہی کرنے والوں کا بھی پتہ چل گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام گلستان جوہر پرفیوم چوک پر کی جانے والی محفل میلاد کی تقریب میں دھماکا ہوا تھا جس کے تنیجے میں 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • کراچی:‌گلستان جوہر میں‌ محفلِ میلاد پر دستی بم کا حملہ، 8 زخمی

    کراچی:‌گلستان جوہر میں‌ محفلِ میلاد پر دستی بم کا حملہ، 8 زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں محفل میلاد پر دستی بم کا حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں واقع پرفیوم چوک کے قریب ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا تھا، پروگرام کے دوران زوردار دھماکا ہوا جس کی شدت سے اطراف کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور موٹرسائیکل بھی تباہ ہوئی۔

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حملے کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے، تمام زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں شہریار، فیضان، بابر، اظہر، حسن، شان عظیم شامل ہیں جبکہ ایک ثمینہ نامی خاتون بھی دھماکے کا نشانہ بنی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک نامعلوم شخص بھی زخمی ہوا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی سلمان لودھی کے مطابق دھماکا پنڈال کے داخلی دروازے پر ہوا، جس کے بعد وہاں گہرا گھڑا پڑ گیا۔

    چھ زخمیوں میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے

    پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے شواہد اکھٹے کرلیے۔

    مزید پڑھیں: قائد آباد بم دھماکا: ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں: پولیس چیف

    ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان فیصل سبزواری نے تصدیق کی کہ دھماکے میں محفل ذکر مصطفیٰ ﷺ کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی کارکنان زخمی ہوئے۔

    رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی اور ایم کیو ایم کے رہنماء و رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن بھی دھماکے کے وقت اسٹیج پر موجود تھے۔

    ایک اور اطلاع کے مطابق خواجہ اظہار کے اسٹیج پر آتے ہی زور دار دھماکا ہوا۔

    گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ کا نوٹس

    دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا اور فوری رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی قونصل خانہ حملہ، سندھ پولیس کا ایکشن، مزید سہولت کارگرفتار

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے پروگرام کی اجازت نہیں لی تھی اور نہ ہی متعلقہ تھانے یا کسی اعلیٰ پولیس حکام کو مطلع کیا۔

    سیاسی رہنماؤں کی مذمت

    ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور تحریک انصاف کے ترجمان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔

    واضح رہے کہ 16 نومبر کو کراچی کے علاقے قائد آباد میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں شرپسند عناصر نے کراچی میں موجود چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن : گڈاپ ٹاؤن اور گلستان جوہر میں غیرقانونی تعمیرات مسمار

    تجاوزات کے خلاف آپریشن : گڈاپ ٹاؤن اور گلستان جوہر میں غیرقانونی تعمیرات مسمار

    کراچی : شہر قائد سے تجاوزات ختم کرنے کے لیے گرینڈ آپریشن جاری ہے، گڈاپ ٹاؤن میں متعدد غیر قانونی تعمیرات مسمار کردی گئیں ساتھ ہی گلستان جوہرمیں بھی ایکشن شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو تجاوزات سے پاک کرنے کا مشن ستائسویں روز میں داخل ہوگیا۔ مختلف علاقوں میں تابڑتوڑ کارروائیاں جاری ہیں۔

    اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں کھارادر، کپڑا مارکیٹ، موتن داس اور اطراف کی گلیوں میں بھاری مشینری کی مدد سےدرجنوں تجاوزات مسمار کر دی گئیں۔

    کے ایم سی حکام کی نگرانی میں ایکشن ہوا گڈاپ ٹاؤن میں بھی غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات پر مشینری چلا دی گئی، گلستان جوہر کی بھی باری آگئی جہاں مختلف علاقوں میں تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیا۔

    محکمہ انسداد تجاوزات نے بتایا ہے کہ تین دسمبر کو ائیرپورٹ کے اطراف، چار دسمبر کو ابراہیم حیدری، پانچ دسمبر کو بھینس کالونی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ہوگا۔

  • معمولی تنازعہ: کارسواروں کے تشدد سے نوجوان جاں بحق، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا

    معمولی تنازعہ: کارسواروں کے تشدد سے نوجوان جاں بحق، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا

    کراچی: گلستان جوہر میں معمولی تنازعے پر کار سواروں نے تشدد کرکے نوجوان کو جان سے ماردیا۔ ساتھی لڑکا شدید زخمی ہوگیا۔ آئی جی سندھ نے ایس ایس پی سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ چھ دن قبل انیس اپریل کو پیش آیا، لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول لڑکے کے والدین نے آج ہی رابطہ کیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے گھر پر چھاپا مارا لیکن گھر پر کوئی موجود نہیں تھا، شرجیل نامی مفرور ملزم سرکاری ملازم ہے۔

    پولیس کے مطابق طالب علم علی رضا اور ساجد علی اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ دوسری کار سے ٹکر ہوگئی، جس پر کار سوار مشتعل ہوگئے اور انھوں نے طلبہ کو زد و کوب کرنا شروع کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ تشدد کرنے والوں نے طلبہ کو ڈاکو قرار دے دیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول اور اس کے ساتھی کی کار سواروں کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی تھی، جس سے بات بڑھتے بڑھتے ہاتھا پائی تک پہنچی۔ واقعے میں شدید زخمی ہونے کے بعد رینجزز نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔

    کراچی : آٹھ سالہ بچی چورگینگ کی ماسٹرمائنڈ نکلی، ویڈیو سامنے آگئی

    معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق ہونے والا طالب علم علی رضا آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم تھا جب کہ زخمی ہونے والا ساجد علی ساتویں جماعت کا طالب علم ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ اس واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    واضح رہےکہ گلستان جوہر میں گزشتہ سال خواتین کو چھرا مار کر زخمی کرنے والے گروہ کی کارروائیوں نے پولیس کی ناک میں دم کر رکھا تھا جسے پولیس پکڑنے میں ناکام رہی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی : بہادرشہری نے ڈاکوؤں کو کچل ڈالا، ایک ہلاک دوسرا زخمی

    کراچی : بہادرشہری نے ڈاکوؤں کو کچل ڈالا، ایک ہلاک دوسرا زخمی

    کراچی : گلستان جوہرمیں بہادر شہری نے رقم اور موبائل فون لوٹنے والے ڈاکوؤں پر گاڑی چڑھا دی، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی حالت میں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ واقعےکی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر میں ڈاکوؤں کا شہری کو لوٹنا مہنگا پڑگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے والے شہری طارق سے موٹر سائیکل سوار ڈاکو رقم اور موبائل فون چھین کر فرار ہورہے تھے۔

    لٹنے والے ڈی ایس پی خیرپور کے بیٹے طارق نے ان کا تعاقب کرکے ڈاکوؤں پر گاڑی چڑھا دی، اے آر وائی نیوز کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیز رفتار گاڑی کے ڈرائیور نے موٹرسائیکل کو ٹکر ماری۔

    کارسوار موٹرسائیکل کو گھسیٹا ہوا کھمبے سے جا ٹکرایا، جس سے ایک ڈاکو موقع پر ہلاک اور دوسرا اپنی ہڈیاں تڑوا کر اسپتال پہنچ گیا۔


    مزید پڑھیں: کراچی کی بہادر بیٹی نے موبائل چھیننے کی کوشش ناکام بنادی، ڈاکو گرفتار


    یہ پہلا واقعہ نہیں کچھ روز پہلے بھی کراچی کی ایک بہادر بیٹی نے گلشن حدید میں اپنی گاڑی سے ڈاکوؤں کو ٹکر مار کرزخمی کر دیا تھا جسے شہریوں نے خوب ہاتھ صاف کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ  مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • کراچی میں پولیس مقابلہ‘ 2 اغوا کار ہلاک

    کراچی میں پولیس مقابلہ‘ 2 اغوا کار ہلاک

    کراچی: شہرقائد کے علاقے گلستان جوہر میں بچے کو اغوا کے بعد تاوان لےکررہا کرنے والے 2 ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل بچے کو اغوا کے بعد تاوان لے کر رہا کرنے والے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پرگلستان جوہر میں کارروائی کی گئی۔

    پولیس اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اور سی پی ایل سی کی مشترکہ ٹیم نے مذکورہ مقام پر چھاپہ مارا تو وہاں موجود ملزمان نے فائرنگ کردی پولیس کی جوابی میں دونوں اغوا کار مارے گئے۔

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے پولیس پارٹی کے لیے ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

    ڈی آئی جی ثاقب میمن کے مطابق ملزمان نے 3 لاکھ روپے لے کر بچے کو چھوڑ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اسکول سے گھر واپسی پرگاڑی میں سوارعابان نامی بچے کواغوا کرلیا گیا تھا۔


    کراچی سے اغوا ہونے والا بچہ ڈی آئی خان سے بازیاب


    واضح رہے کہ رواں برس 18 اگست کوکراچی کے تھانہ فیڈرل بی ایریا سے اغوا ہونے والے بارہ سالہ عبدالوہاب کو ڈیرہ کے ٹانک اڈا سے بازیاب کروا لیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چھری مارکو پکڑنے کا انعام5سے بڑھ کر10لاکھ روپے ہوگیا

    چھری مارکو پکڑنے کا انعام5سے بڑھ کر10لاکھ روپے ہوگیا

    کراچی : چھرا مار ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس حکام نے انعامی رقم میں اضافہ کردیا، چھلاوے کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 5 کے بجائے 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، پولیس نےچھرا مار کے مزید اسکیچز بھی جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں خواتین پر چھری سے حملہ کر کے ان کو زخمی کرنے والے ملزم کی گرفتاری میں ناکامی پرعوام سے تعاون کی درخواست کی ہے۔

    پولیس نے ملزم کے حلیے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ملزم سے ملتی جلتی نئی تصاویر بھی جاری کی ہیں، جس کے مطابق حملہ آور کا وزن65کلو اور قد5فٹ9انچ ہے۔

    مزید پڑھیں: خواتین پرچاقوسےحملہ، ملزم کی گرفتاری پرپانچ لاکھ روپے انعام

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذوالفقارمہر نے بتایا ہے کہ ملزم نے آخری واردات گلستان جوہر میں کالے رنگ کی70سی سی موٹرسائیکل پر کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کو حراست میں لینے کیلئے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : نوجوان کے چاقو سے زخمی ہونے کا بیان جھوٹا نکلا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گلستان جوہر: چھرے مارکی تلاش میں پولیس کا گشت، اسٹریٹ کرائم میں کمی

    گلستان جوہر: چھرے مارکی تلاش میں پولیس کا گشت، اسٹریٹ کرائم میں کمی

    کراچی : گلستان جوہر میں خواتین پرچھرے سے وارکرنے والے چھلاوے کو توپولیس تلاش نہ کرسکی مگر گلستان جوہرمیں پولیس کی بھاری تعدادمیں تعیناتی نے اسٹریٹ کرائم کم کردیئے۔

     تفصیلات کے مطابق چھرےمارکی پرچھائی سے ناآشنا پولیس انجانے میں گلستان جوہر کے رہائشیوں کیلئےمسیحا بن گئی، شہریوں کو موٹرسائیکلیں چوری ہونےکا ڈر ہے نہ گن پوائنٹ پر موبائل فون چھننے کےواقعات عام رہے۔

    فائرنگ اورقتل کی وارداتیں بھی کم ہوگئیں تو ڈکیت بھی گلستان جوہر کارُخ کرتے ہوئےگھبرانےلگے، چھرےمارکی تلاش میں مگن پولیس کو خبر نہ ہوئی کہ ان کی موجودگی سےگلستان جوہرمیں کرائم ریٹ کم ہوگیا۔

    تازہ ترین اعداد وشمارکے مطابق گزشتہ ماہ یکم ستمبر سے دس ستمبرتک فائرنگ اور قتل کےآٹھ واقعات ہوئے، اکیس موٹرسائیکل سواروں کو پیدل کردیاگیا، بیالیس افراد سے اسلحے کے زور پرموبائل فون اور پرس چھیننے کےواقعات رپورٹ ہوئے۔


    مزید پڑھیں: چھری مارچھلاوے کو پکڑنے کیلئے چھ سو پولیس اہلکار تعینات


    اکتوبر کے دس دنوں میں گلستان جوہر میں فائرنگ اور قتل کے صرف تین واقعات پیش آئے، سات موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں، سترہ موبائل فون چھیننے کی وارداتیں ہوئیں۔

    گلستان جوہرکےرہائشی بےبسی کی تصویر بنی پولیس پر افسوس کرنے کے بجائے مسرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ کم ازکم پولیس کی تعیناتی سے علاقے میں جرائم کی شرح تو کم ہوئی۔

  • چھری مارچھلاوے کو پکڑنے کیلئے چھ سو پولیس اہلکار تعینات

    چھری مارچھلاوے کو پکڑنے کیلئے چھ سو پولیس اہلکار تعینات

    کراچی : خواتین کو زخمی کرنے والے چھری مار کو پکڑنا ناممکن ہوگیا ہے، چھلاوے کو پکڑنے کیلئے چھ سو پولیس اہلکار گلستان جوہر کے اطراف تعینات کردیئے گئے جبکہ چار مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلستان جوہرمیں چھرا مار کو پکڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا جارہا ہے، خوف کی علامت بننے والے چھرا مار ملزم کی گرفتاری کیلئے ایک ایس ایس پی، پانچ ایس پیز کے زیر نگرانی پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں کی ٹیمیں تیار کرلی گئی ہیں۔

    پولیس نے گلستان جوہر رابعہ سٹی اور پہلوان گوٹھ سے چار مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار بھی ٹیم کے ہمراہ چھلاوے کو پکڑنے کے سرگرم ہوگئے، اتنی ٹیمیں اتنے اہلکار اور حملہ آور صرف ایک ہے.

    ملزم قانون کی آنکھوں میں دھول جھونک کر وار پر وار کررہا ہے لیکن پولیس صرف اقدامات پر اقدامات کررہی ہے۔

    قبل ازیں کراچی میں خواتین پرچاقو سےحملہ کرنے والے ملزم وسیم کی گرفتاری کیلئے سی ٹی ڈی نے ساہیوال اور گجرانوالہ میں چھاپےمارے لیکن پولیس ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔

    ملزم وسیم کی ہمشیرہ نے بتایا ہے کہ اس کا بھائی ان دنوں کراچی میں ہے اور بیس دن سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، پولیس کے مطابق آخری کال بھی گلستان جوہر سے ٹریس ہوئی، پولیس حکام کے مطابق وسیم کے گھر والے بھی اب غائب ہوگئے ہیں ان کے گھر پر تالا لگا ہوا ہے۔

  • جوہر موبائل مارکیٹ میں‌ چھرا مار شخص کی موجودگی کی اطلاع، محاصرہ، ملزم گرفتار

    جوہر موبائل مارکیٹ میں‌ چھرا مار شخص کی موجودگی کی اطلاع، محاصرہ، ملزم گرفتار

    کراچی: گلستان جوہر میں چھرا مار ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر رینجرز نے محاصرہ کرکے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مددگار 15 پر ایک شہری نے اطلاع دی کہ گلستان جوہر کی موبائل مارکیٹ میں چھرا مار ملزم موجود ہے جس پر رینجرز نے فور ی طور پر موبائل مارکیٹ کا محاصرہ کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرکے نامعلوم جگہ منتقل کردیا۔

    رینجرز کے محاصرے کے وقت پولیس بھی موجود تھی، مارکیٹ کے گرد لوگوں کا جم غفیر پہنچ گیا جو ملزم کی جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب تھا۔

    اطلاعات ہیں کہ گرفتار کیا گیا شخص مشکوک ہے تاہم یہی شخص ملزم ہے اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔


    یہ پڑھیں: خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ


    قبل ازیں آج ہی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ حملے کرنے والے ایک نہیں دو ملزمان ہیں، ایک کا تعلق ساہیوال سے ہے جب کہ دوسر ا کراچی کا رہنے والا ہے، ایک ملزم کی شناخت ہوگئی ہے جسے جلد گرفتار کرلیں گے۔

    خیال رہے کہ اب تک چھرا مار ملزم کے شبے میں 15 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جنہیں تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا، اب یہ 16 واں ملزم ہے جسے حراست میں لیا گیا ہے۔

    گلستان جوہر میں خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے کرنے کے واقعات 25 ستمبر سے شروع ہوئے اور اب تک 15 خواتین کو حملوں میں زخمی کیا جاچکا ہے جن میں سے بیشتر کے جسم پر ٹانکے آئے ہیں۔