Tag: گلشن اقبال

  • کراچی، گلشن اقبال میں کار پر فائرنگ، ڈاکٹر قتل، مقدمہ درج

    کراچی، گلشن اقبال میں کار پر فائرنگ، ڈاکٹر قتل، مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال کے ڈی اے مارکیٹ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے کار پر فائرنگ کرکے ڈاکٹر کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں نامعلوم ملزمان نے کار پر فائرنگ کرکے ڈاکٹر سید عسکری کو قتل کردیا، ڈاکٹر کے قتل کا مقدمہ تھانہ گلشن اقبال میں درج کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق دو ملزمان موٹر سائیکل پر آئے اور ڈاکٹر عسکری کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن انہوں نے گاڑی دوڑا دی جس کے بعد ملزمان کی فائرنگ کی، ایک گولی ان کے کندھے پر لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، مقتول سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں تعینات تھے۔

    پولیس کے مطابق ڈاکٹر سید عسکری کو آج دوپہر ان کی رہائشگاہ کے قریب قتل کیا گیا ہے، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول برآمد کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

    ادھر ابراہیم حیدری پولیس نے بیٹے کے قتل میں ملوث باپ کو گرفتار کرلیا، ملزم کو 2 ساتھیوں سمیت الیاس گوٹھ سے گرفتار کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سفاک ملزم نے اپنے 8 سالہ بیٹے کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے، گرفتار ملزم نشے کا عادی ہے، مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سہراب گوٹھ میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا، فائرنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ذاتی رنجش پر فائرنگ کی۔

  • کراچی پولیس نے مقابلوں کے معیاری طریقۂ کار پر عمل شروع کر دیا

    کراچی پولیس نے مقابلوں کے معیاری طریقۂ کار پر عمل شروع کر دیا

    کراچی:  پولیس دورانِ مقابلہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے لگی، گلشن اقبال پولیس کے ہاتھوں مقابلے کے بعد مطلوب ڈکیت گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے مقابلوں کے معیاری طریقۂ کار پر عمل شروع کر دیا، گلشن اقبال میں پولیس نے ایک مقابلے کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل کرتے ہوئے ایک ڈکیت کو گرفتار کیا۔

    اے آر وائی نیوز نے مقابلے کی فوٹیجز بھی حاصل کر لیں، ملزم گلشن اقبال شاپنگ مارکیٹ سے شہری کو لوٹ کر فرار ہو رہا تھا کہ گشت پر مامور پولیس اہل کاروں کے فوری رسپانس پر ملزم بھاگ کھڑا ہوا۔

    ملزم نے 3 پولیس اہل کاروں پر اندھا دھند فائرنگ بھی کی تاہم جواب میں ایس او پی کے تحت پولیس اہل کاروں نے چھوٹے ہتھیار استعمال کیے اور کسی اہل کار نے مقابلے کے دوران براہ راست فائرنگ کی کوشش نہیں کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: بینکوں سے رقم نکالنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار

    پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے ملزم زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس کے مطابق ملزم اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی اور دیگر جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    خیال رہے کہ آج ہی سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن نے اورنگی ٹاؤن کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے بینکوں سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ گرفتار کر لیا ہے۔

  • کراچی، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کے الیکٹرک کا ایسوسی ایٹ انجینئر گرفتار

    کراچی، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کے الیکٹرک کا ایسوسی ایٹ انجینئر گرفتار

    کراچی: کے الیکٹرک کا ایسوسی ایٹ انجینئر فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث نکلا، ملزم کو لیاری ایکسپریس وے 13 ڈی کے قریب سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کے الیکٹرک کے ایسوسی ایٹ انجینئر جاوید عرف وصی رضا کو گلشن اقبال پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزم کے قبضے سے پستول اور بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل برآمد کرلی گئی۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ملزم ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر علی چکنا کا قریبی ساتھی ہے، زوہیب پٹھان، علی رضا عرف رضا ٹی ٹی، شان حیدر پولیس والا، کاکا بندہ ملزم کی ٹیم میں شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نے ٹارگٹ کلر علی رضا کے کہنے پر 2 کارکنان کی مکمل ریکی کی، ملزم کی ریکی مکمل ہونے کے بعد دونوں کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔

    مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار

    ملزم نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ لائنز ایریا کے ندیم ہارڈویئر والے کو کالا پل پر ٹارگٹ کیا جبکہ شبیر سبزی والے کو لائنزایریا میں دکان پر ہی قتل کیا گیا۔

    ملزم کے بیان کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کی دونوں وارداتیں 2013 میں کی گئیں، مقتولین کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کے الیکٹرک انتظامیہ قانون نافذ کرنے والے ادارے سے مکمل تعاون کرے گی، ترجمان

    دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان نے مؤقف پیش کیا ہے کہ ’’کے الیکٹرک قانون کی پاسداری کرنے والا ذمہ دار ادارہ ہے، ادارے میں کسی بھی سطح پر غیر قانونی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جاتا‘‘۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص سے متعلق جب بھی ادارے کے حکام کو طلب کیا جائے گا تو انتظامیہ قانون نافذ کرنے والے ادارے سے مکمل تعاون کرے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یکم مارچ کو سی ٹی ڈی نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے تین ٹارگٹ کلرز گرفتار کیے تھے۔

    گرفتار تینوں ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزمان ٹارچرسیل چلانے، جلاؤگھیراؤ اور بھتے کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

  • کراچی : گلشن اقبال میں عمارت میں آتشزدگی کا مقدمہ، کے الیکٹرک ذمہ دار قرار

    کراچی : گلشن اقبال میں عمارت میں آتشزدگی کا مقدمہ، کے الیکٹرک ذمہ دار قرار

    کراچی : گلشن اقبال میں عمارت میں آتشزدگی سے دو شہریوں کے جاں بحق ہونے کا واقعہ کی مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی آر میں کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دو روز قبل17منزلہ عمارت میں لگنے والی آگ سے دو افراد کی ہلاکت کا مقدمہ پولیس نے اپنی مدعیت مین درج کرلیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمارت میں آگ شاٹ سرکٹ کے باعث لگی، جس کا ذمہ دار کے الیکٹرک کا ادارہ ہے کیونکہ عمارت کی تعمیر بھی کے بی سی اے کے قوانین کے خلاف تھی اور اس خلاف ورزی کے باجود عمارت کی تعمیر کیلئے این او سی جاری کیا گیا۔

    اس کے علاوہ ایس بی سی اے نے نقشہ اور فائر بریگیڈ نے فائر کلیئرنس کس طرح دی؟ ایف آئی آرکا متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ملی بھگت سے عمارت کی تعمیر خلاف قوانین کی گئی، عمارت میں بنیادی سہولتیں نہ ہونے سے دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: گلشن اقبال میں واقع عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، 2 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ دو روز قبل آتش زدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال ممتاز منزل کے قریب پیش آیا تھا جہاں17منزلہ عمارت میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ عمارت میں دفاتر ہیں اور رہائشی منازل پر شہری بھی رہائش پذیر ہیں۔

    آگ لگنے کے باعث عمارت میں موجود متعدد افراد چھت پر چڑھ گئے۔ آگ لگنے کے فوراً بعد دو افراد جان بچانے کے لیے چھت سے کود گئے، تاہم دونوں اپنی جان کی بازی ہار گئے۔

  • کراچی: گلشن اقبال میں واقع عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، 2 افراد جاں بحق

    کراچی: گلشن اقبال میں واقع عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، 2 افراد جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 17 منزلہ عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، افسوسناک حادثے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آتش زدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال ممتاز منزل کے قریب پیش آیا جہاں عمارت میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ مذکورہ عمارت 17 منزلوں پر مشتمل ہے جبکہ عمارت میں دفاتر ہیں، علاوہ ازیں رہائشی منازل پر شہری بھی رہائش پذیر ہیں۔

    آگ نے 4 سے 5 منزلوں کو متاثر کیا، آگ لگنے کے باعث عمارت میں موجود متعدد افراد چھت پر چڑھ گئے۔ آگ لگنے کے فوراً بعد 2 افراد جان بچانے کے لیے چھت سے کود گئے، تاہم دونوں اپنی جان کی بازی ہار گئے۔

    واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کا عمل شروع کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرز نے بھی ریسکیو کارروائیوں میں حصہ لیا۔

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق بحریہ کے ہیلی کاپٹرز نے عمارت کی چھت سے لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا، پاک بحریہ کے فائر ٹینڈرز نے بھی امدادی آپریشن میں حصہ لیا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق فائر بریگیڈ کی آمد سے قبل شہری جان بچانے کے لیے رسی کے ذریعے نیچے اترے، آگ سے 4 افراد معمولی طور پر جھلس بھی گئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں دھوئیں سے متاثرہ 5 افراد لائے گئے۔ پانچوں افراد ٹھیک ہیں جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر منتقل کر دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آگ عمارت کی چھٹی منزل پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، جنریٹر کو الیکٹرک وائر سے ملانے کے دوران شارٹ سرکٹ ہوا۔

    واقعے کے بعد واٹر بورڈ کی جانب سے صفورا اور نیپا ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی، ایم ڈی واٹر بورڈ کے مطابق پانی سے بھرے ٹینکرز فوری طور پر جائے وقوع کی طرف روانہ کیے گئے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے بھی عمارت میں پھنسے افراد کو فوری نکالنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور افرادی قوت میں اضافہ کیا جائے۔

    دوسری جانب امدادی کاروائیوں کے دوران یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی میں ہی شارع فیصل پر واقع ایف ٹی سی بلڈنگ میں بھی آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آگ رات کے 2 بجے لگی جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیوں اور 2 اسنارکلز نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھائی۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔

  • پاپوش نگر میں جیولری شاپ میں چوری، گلشن اقبال سے اسٹریٹ کرمنل گرفتار

    پاپوش نگر میں جیولری شاپ میں چوری، گلشن اقبال سے اسٹریٹ کرمنل گرفتار

    کراچی : پاپوش نگر میں تالا توڑ گروپ نے جیولری کی دکان لوٹ لی، چور لاکھوں مالیت کا سونا لے کر فرار ہوگئے، گلشن اقبال پولیس نے کارروائی کرکے اسٹریٹ کرمنل کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پاپوش نگرصرافہ مارکیٹ میں ڈاکوؤں نے جیولری کی دکان کا صفایا کردیا، چار افراد صبح چھ بج کر بتیس منٹ پر تالے توڑ کر دکان میں گھسے اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا اور زیورات کے لاکر اٹھا کر با آسانی فرار ہو گئے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کو تالے توڑتے دیکھا جاسکتا ہے، دکانداروں کا کہنا ہے مارکیٹ میں کوئی چوکیدارنہیں ہے، پولیس بھی مارکیٹ کے اطراف گشت نہیں کرتی، جس کی وجہ سے آئے دن وارداتیں معمول بن گئیں ہیں۔

    دوسری جانب گلشن اقبال پولیس نے کامیاب کارروائی کرکے رہزنی کی متعدد وارداتوں میں ملوث اسٹریٹ کرمنل گرفتار کرلیا، گرفتارملزم2012سے لوٹ مار کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے گلشن اقبال ، مبینہ ٹاؤن، گلستان جوہراور ایف بی ایریا میں وارداتیں کیں، اس کے علاوہ پاکستان بازار پولیس نے چھاپہ مار کر ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا، ملزم عالم عرف کالا قتل اورپولیس مقابلوں میں مطلوب ہے۔

  • نیشنل ایکشن پلان: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مدرسہ تحویل میں لے لیا گیا

    نیشنل ایکشن پلان: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مدرسہ تحویل میں لے لیا گیا

    اسلام آباد: ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد تیز کر دیا گیا ہے، کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک مدرسے کا کنٹرول حکومت نے سنبھال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، شہرِ قائد کے علاقے گلشن اقبال میں بھی ایک مدرسے کو حکومتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”محکمہ اوقاف نے تحویل میں لیے گئے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کر دیے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت مزید 3 اسکول بھی سندھ حکومت نے تحویل میں لے لیے، جن میں دار القرآن جمشید کالونی، دار القرآن خاصخیلی کالونی اور فاطمہ تعلیم القرآن شامل ہیں۔

    ذرایع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نواب شاہ نے تینوں تعلیمی اداروں کو تحویل میں لے لی، تینوں تعلیمی اداروں کا کنٹرول اب محکمہ اوقاف سندھ کے پاس ہوگا، ان اداروں میں مجموعی طورپر 207 طلبہ زیرِ تعلیم تھے۔

    اب تک ملک بھر سے 182 مدارس اور 34 اسکول و کالجز، 5 اسپتال، 184 ایمبولینس اور درجنوں دفاتر کا کنٹرول حکومت سنبھال چکی ہے جب کہ 121 افراد زیر حراست لیے جا چکے ہیں۔

    سندھ بھر میں فلاح انسانیت اور جماعۃ الدعوۃ کے زیر انتظام چلنے والے 56 مدارس اور اسکولوں کو صوبائی حکومت تحویل میں لے چکی ہے۔

    پنجاب میں 160 مدارس، 32 اسکول، 2 کالجز، 4 اسپتال اور 153 ڈسپنسریاں تحویل میں لی گئی ہیں۔

    وزارتِ داخلہ کے مطابق جو اسکول اور مدارس تحویل میں لیے گئے ہیں وہ محکمہ اوقاف کی چھ رکنی کمیٹی کے حوالے کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کےخلاف آپریشن جاری رہے گا، صوبوں کے ساتھ وزارت داخلہ مل کر کام کر رہی ہے۔

    جن مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھالا گیا ہے، ان میں مسجد قبا، مدنی مسجد، علی اصغر مسجد، مدرسہ خالد بن ولید اور مدرسہ ضیا القرآن شامل ہیں جب کہ محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کر دیے ہیں۔

  • کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : گلشن اقبال میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز کراچی میونسپل کارپوریشن جمعرات سے کرے گی، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا دوسرا مرحلہ3جنوری کو شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سیل نے گلشن اقبال کا انتخاب کرلیا۔

    سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بشیر صدیقی نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ڈی سی ایسٹ، رینجرز اور پولیس کو خط لکھ دیا ہے، خط میں گلشن اقبال بلاک11میں آپریشن کیلئے پولیس اوررینجرز کی نفری طلب کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ مذکورہ آپریشن کا فیصلہ مکینوں کی مسلسل شکایات پر کیا گیا ہے، اس سے پہلے بھی اس علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی، وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں آپریشن ہوئے وہ سیاسی مداخلت اور بااثر افراد کی پشت پناہی کے باعث کامیاب نہیں ہوسکے تھے، اس لیے دوران آپریشن ممکنہ مزاحمت کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی نفری کو طلب کیا گیا ہے۔

  • عوام کا احتجاج، گلشن اقبال 13 اے میں  پاک فوج اور رینجر ز کی بھاری نفری پہنچ گئی

    عوام کا احتجاج، گلشن اقبال 13 اے میں پاک فوج اور رینجر ز کی بھاری نفری پہنچ گئی

    کراچی: عوام کے سخت احتجاج کے باعث حالات کنٹرول کرنے کے لیے پاک فوج اور رینجرز کی بھاری نفری گلشن اقبال 13 اے میں پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 243 کے پولنگ اسٹیشن پر عوام کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشن بہت چھوٹا اور عوام کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

    پولنگ اسٹیشن پر اگرچہ پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے تاہم اس کے باوجود پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کے خاتمے کے وقت بھی پولنگ اسٹیشن پر 400 سے زائد لوگ موجود تھے۔

    لائیو اپ ڈیٹ: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع

    عوام کے احتجاج کے بعد گلی کے دونوں حصوں کو ٹینٹ لگا کر بند کر دیا گیا، عوام سے کہا گیا کہ ٹینٹ کے اندر جو بھی موجود ہوگا ور اپنا ووٹ کاسٹ کر سکے گا۔

    واضح رہے کہ تاریخی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے، ملک بھر میں کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے، تاہم پولنگ اسٹیشنز کے اندر موجود لوگوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت صبح 8 سے شام 6 بجےتک مقررتھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی : غیرقانونی حصہ گراتے ہوئے پوری عمارت گرگئی

    کراچی : غیرقانونی حصہ گراتے ہوئے پوری عمارت گرگئی

    کراچی : گلشن اقبال کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے عمارت کا غیر قانونی حصہ گراتے ہوئے پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی، لوگوں کے مشتعل ہونے پر ایس بی سی اے کی ٹیم گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہوگئی، بلڈر اوراس کے ساتھیوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک ون میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے آپریشن میں تین منزلہ عمارت کا غیر قانونی حصہ گرانے کا کام شروع کیا، اس دوران ہیوی مشینری کے استعمال سے غیر قانونی حصے کےساتھ ساتھ پوری عمارت ہی ڈھے گئی۔

    اس موقع پرعمارت کو گرانے والی کرین بھی ملبے تلے دب گئی، عمارت گرنے سے آس پاس کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، واقعے کے خلاف علاقہ مکینوں کے مشتعل ہونے پر ایس بی سی اے کی ٹیم گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہو گئی۔

    واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والےاداروں نے عمارت کوگھیرے میں لے لیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مطابق مذکورہ عمارت ذاتی رہائش کے لیے منظور کی گئی تھی لیکن خلاف ضابطہ اس میں فلیٹس بنائے جارہے تھے۔

    بعد ازاں کار سرکار میں مداخلت پرگلشن اقبال تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں تعمیرات کرنے والے بلڈر شکیل احمد اور اس کے ساتھیوں کونامزد کیا گیاہے۔

    مقدمہ ایس ڈی سی اے کےسینئرافسرکی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان نے سرکاری کام میں مداخلت کرتے ہوئے پولیس موبائل سمیت دیگر گاڑیوں کونقصان پہنچایا۔