Tag: گلشن معمار پولیس

  • کراچی : گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف

    کراچی : گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف

    کراچی: گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا، مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گلشن معمار پولیس کی جانب سے موٹروے پولیس کے سب انسپکٹر ندیم سولنگی اور ان کے اہلخانہ کے خلاف مبینہ طور پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کا انکشاف ہوا۔

    سب انسپکٹر ندیم انصاف کے حصول کے لیے اے وی ایل سی دفتر پہنچ گئے ، ذرائع نے بتایا کہ یہ مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا۔

    ایف آئی آر میں ندیم کے بھائی (جیل کانسٹیبل) اور بہنوئی (ہیڈ کانسٹیبل) کو بھی نامزد کیا گیا۔ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر کار اور والد کا اسلحہ و گولیاں چھین لیں۔

    درج شدہ ایف آئی آر میں مدعی روشن علی نے مؤقف اپنایا کہ وہ سودا سلف لینے جارہا تھا کہ اچانک سفید کار میں سوار چار افراد نے اسے روک کر اس پر پستول تان لیا، تین افراد نے مبینہ طور پر اسے اپنی گاڑی میں بٹھایا اور بعد ازاں سلفیہ ٹاؤن میں اتار کر اس کی کار اور والد کا اسلحہ ساتھ لے گئے۔

    سب انسپکٹر ندیم نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ مقدمہ گھریلو رنجش اور ذاتی جھگڑے کی بنیاد پر والد کے سالے نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے درج کروایا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وقوعہ کے وقت چاروں نامزد افراد مختلف مقامات پر موجود تھے، جن کے ثبوت بھی جمع کرادیے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری افسر کو فوری تحقیقات کی ہدایت جاری کردی ہے۔

  • کراچی: گلشن معمار میں پولیس نے جعلی پولیس افسر کو گرفتار کرلیا

    کراچی: گلشن معمار میں پولیس نے جعلی پولیس افسر کو گرفتار کرلیا

    کراچی کے علاقے گلشن معمار میں جعلی پولیس افسر اصل پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس حکام کا بتانا ہے کہ جعلی پولیس افسر اشفاق دکاندار سے جھگڑا کررہا تھا کہ اس موقع پر پولیس پہنچ گئی، پولیس یونیفارم پہنا ملزم خود کو اے ایس آئی بتا رہا تھا۔

    پولیس نے شبہ ہونے پر پوچھا تو ملزم اپنی پوسٹنگ کا واضح جواب نہیں دے سکا اور کہا درخشاں تھانے میں تعینات ہے اس کے بعد بولا کہ ڈیفنس تھانے میں تعینات ہے۔

    پولیس نے مزید تفتیش کی تو ملزم نے کہا کہ وہ کرائم رپورٹر ہے لیکن اس کے متضاد بیانات سے علم ہوا وہ نہ افسر ہے اور نہ کرائم رپورٹر بلکہ وہ ٹک ٹاکر ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش میں ملزم جعلی افسر نکلا اور اس کے پاس سے میڈیا کا جعلی کارڈ بھی برآمد ہوا ہے، تاہم ملزم کا کہنا ہے کہ اس کی تصویر میں موجود رائفل حیدرآباد میں پولیس اہلکار سے ویڈیو بنانے کے لیے لی تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔