Tag: گلوبل وارمنگ

  • محبت کی نشانی تاج محل آلودگی کے باعث خرابی کا شکار

    محبت کی نشانی تاج محل آلودگی کے باعث خرابی کا شکار

    آگرہ کی بے تحاشہ آلودگی نے مشہور عالم محبت کی نشانی تاج محل کو بھی آلودہ کردیا۔ تاریخی عمارت کا سفید ماربل سیاہ پڑتا جار ہا ہے۔

    tm-5

    ممتاز محل سے شاہجہاں کی محبت کی نشانی تاج محل داغدار ہونے لگی۔ سفید ماربل سے بنے اس شاہکار کو اب گرہن لگنے لگا ہے۔ عمارت میں موجود جراثیم اور مچھروں کی بہتات نے سفید ماربل کو داغدار کردیا۔

    tm-2

    محبت کی نشانی پر جراثیم اور کیڑے مکوڑے نشانیاں بنا رہے ہیں۔ تاج محل کے ساتھ بہنے والا دریا جمنا جراثیم اور مچھروں کا گھر ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ تاریخی عمارت کو بچانے کے لیے آگرہ کو آلودگی سے پاک کرنا ہوگا۔

    tm-3

    ماہرین کے مطابق آگرہ میں تیزابی بارش، ہوا کی آلودگی اور درختوں کی کٹائی کا اس تاریخی نشانی کی جگمگاہٹ کو دھندلا کرنے میں اہم ہاتھ ہے۔ منتطمین کے مطابق سیاح بھی یہاں آتے ہوئے غیر محتاط رہتے ہیں اور آلودگی اور کچرا پھیلاتے ہیں۔

  • میکسیکن اداکار کی ماحولیاتی آگاہی کے لیے درخت سے شادی

    میکسیکن اداکار کی ماحولیاتی آگاہی کے لیے درخت سے شادی

    میکسیکو میں ایک سماجی کارکن اور اداکار رچرڈ ٹوریز نے 1000 سال پرانے درخت سے شادی کرلی۔ شادی پورے رسم و رواج کے ساتھ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکن اداکار کا کہنا ہے کہ یہ قدم اس نے ماحولیاتی آلودگی کے بارے میں آگاہی اور درختوں کی کٹائی روکنے کے لیے اٹھایا ہے۔ ’شادی‘ میں میکسیکو کے ماہرین ماحولیات اور ایکولوجسٹ نے شرکت کی۔ ابتدا میں مہمانوں کو معلوم نہیں تھا کہ یہ کیسی تقریب ہے اور اس میں کیا ہورہا ہے۔

    یہ شادی رچرڈ کی مہم ’درخت سے شادی کرو، اپنی آکسیجن بچاؤ‘ کا ایک حصہ ہے۔ اس مہم کے تحت وہ درختوں کی کٹائی کے خلاف آگاہی پھیلا رہے ہیں۔ یہ مہم پیرو، ارجنٹینا اور کولمبیا میں جاری ہے۔

    اداکار کا کہنا ہے کہ میکسیکو کو بے شمار ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہے۔ یہاں کے شہریوں کے چاہیئے کہ وہ پودے لگائیں، پانی بچائیں اور پہاڑوں کی حفاظت کریں کیونکہ یہ زمین ان کی اپنی ہے۔

    انہوں نے میکسیکو کے صدر سے بھی اپیل کی کہ وہ درخت کاٹنے والوں کو روکیں اور درختوں کی حفاظت کریں۔ رچرڈ کے مطابق کئی مشہور میکسیکن شخصیات نے ان کی مہم میں شمولیت اختیار کی ہے جن میں اداکار بھی شامل ہیں۔

    ماحولیاتی تنظیم گرین پیس کے مطابق لاطینی امریکا میں 5 ملین ایکڑز کے جنگلات کا صفایا کیا جا چکا ہے۔

  • دبئی: بارش برسانے کے لیے مصنوعی پہاڑ بنانے کا فیصلہ

    دبئی: بارش برسانے کے لیے مصنوعی پہاڑ بنانے کا فیصلہ

    دبئی: متحدہ عرب امارات اپنی بنجر زمین کو بدلنے والے انقلابی پروجیکٹس بنانے کے لیے مشہور ہے۔ اب اماراتی حکومت ایسا ہی ایک اور منصوبہ مکمل کرنے جارہی ہے۔

    متحدہ عرب امارات حکومت کا ارادہ ہے کہ بارشوں میں اضافے کے لیے مصنوعی پہاڑ بنائے جائیں۔ سائنسدان اس ارادہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تحقیق میں مصروف ہیں۔

    UAE-post-1

    ایک عرب جریدے کے مطابق اس پروجیکٹ کے لیے ایک امریکی فضائی تحقیق کی یونیورسٹی اس منصوبے کے لیے تحقیق کر رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پہاڑ کسی خطے میں بارش میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ پہاڑ نم ہوا کو اوپر کی طرف پھینکتے ہیں جس سے وہ بادلوں میں بدل جاتی ہے اور بارش برساتی ہے۔

    UAE-post-2

    پروجیکٹ پر کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پہاڑوں کی بلندی کتنی ہونی چاہیئے۔ اس سلسلے میں ہم محکمہ موسمیات سے بھی مدد لے رہے ہیں جو یہ بتائے گا کہ کس قسم کی بارش اس علاقے کے لیے مفید ثابت ہوگی۔

    گلف ریجن میں پانی کی کمی ایک عام بات ہے۔ قدرتی ذخائر میں کمی اور آبادی میں اضافہ مسائل کو بڑھا رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کا شہری اوسطاً روزانہ 550 لیٹر پانی استعمال کرتا ہے جبکہ عالمی طور پر یہ اوسط 170 سے 300 ہے۔

  • کلائمٹ چینج اور پانی کی قلت سے مختلف ممالک کی جی ڈی پی میں کمی

    کلائمٹ چینج اور پانی کی قلت سے مختلف ممالک کی جی ڈی پی میں کمی

    ورلڈ بینک نے متنبہ کیا ہے کہ کلائمٹ چینج اور پانی کی قلت دنیا کے مختلف ممالک کی جی ڈی پی میں خطرناک کمی کرسکتی ہے۔

    ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق کلائمٹ چینج اور پانی کی کمی کچھ ممالک کی قومی پیداوار یعنی جی ڈی پی میں 2050 تک 6 فیصد کمی کردے گی۔ پانی کی قلت کے باعث مشرق وسطیٰ کو اپنی جی ڈی پی میں 14 فیصد سے بھی زائد کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    جن علاقوں میں پانی کی کمی موجود ہے وہاں صورتحال زیادہ خراب ہوجائے گی۔ ان علاقوں میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے اور وہاں کے لوگوں کو زبردستی ہجرت کرنی پڑ سکتی ہے۔

    migration

    یاد رہے کہ پینے کی پانی کی گھٹتی ہوئی مقدار، توانائی کے منصوبوں اور زراعت کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کئی شہروں میں پانی کی قلت پیدا کر چکا ہے۔

    ورلڈ بینک کے صدر جم یونگ کم کے مطابق پانی کی قلت مستقبل میں کئی ممالک کی معیشت اور امن و امان کے استحکام کے لیے بڑا خطرہ ثابت ہوگی، اور کلائمٹ چینج ان خطرات کو مزید بڑھا رہا ہے۔

    انہوں نے تجویز دی کہ دنیا کو اپنے آبی ذخائر کو بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔

    cliamte-change

    جن خطوں کو مستقبل قریب میں پانی کی کمی اور معاشی بدحالی کا سامنا کرنا ہوگا، ورلڈ بینک کے مطابق ان میں وسطی ایشیا، مشرقی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور افریقہ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر آبی پالیسیوں، آبی ذخائر کے دانشمندانہ بچاؤ اور پائیدار ماحولیاتی فیصلوں کے ذریعے ان خطرات کو کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

  • گھر میں پودے اگانے کے فوائد

    گھر میں پودے اگانے کے فوائد

    گھر میں پودے اگانے کے ویسے تو کئی فوائد ہیں لیکن اب ڈاکٹرز نے باقاعدہ اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ گھر میں اگائے گئے پودے کس طرح طرز زندگی اور صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔

    plants-5

    ایک ڈاکٹر ایمی لاک کے مطابق میرا بچپن جس گھر میں گزرا وہاں بے شمار پودے تھے۔ جب میں اس گھر سے باہر نکلی تو مجھے اندازہ ہوا کہ پودوں کی کمی مجھ پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ مجھے پودوں کی کمی محسوس ہونے لگی۔ چنانچہ میں جہاں بھی گئی میں نے اپنے آس پاس پودے ضرور لگائے۔

    گھر میں پودے اگانے کے مثبت اثرات کیا ہیں، آئیے آپ بھی جانیں۔

    :دماغی صحت پر اثرات

    plants-1
    ماہرین کے مطابق پودے چاہے درختوں کی شکل میں ہوں یا چھوٹے گملوں میں، یہ دماغی صحت پر اچھے اثرات ڈالتے ہیں۔ پودے آپ کا موڈ بہتر کرتے ہیں، آپ کے ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں اور آپ کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔

    سائنسدانوں کے مطابق فطرت آپ کے موڈ کو تبدیل کردیتی ہے۔ اسی طرح اگر آپ کوئی تخلیقی کام کرنا چاہتے ہیں تو پودوں کے قریب بیٹھ کر کریں اس سے یقیناً آپ کی تخلیقی کارکردگی بہتر ہوگی۔

    :ہوا کے معیار میں بہتری

    plants-2
    گھر میں موجود پودے گھر کی ہوا کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔ آج کل جو ہوا ہمیں میسر ہے وہ آلودگی سے بھرپور ہے۔ پودے ہوا کو آلودگی سے صاف کرتے ہیں اور ہوا کو تازہ کرتے ہیں۔ پودے ہوا میں نمی کے تناسب بھی بڑھاتے ہیں۔

    :درد میں کمی کے لیے معاون

    plants-3
    سائنسدانوں کے مطابق پودے درد اور تکلیف کو کم کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ ایک ریسرچ کے تحت ایک اسپتال میں مریضوں کے قریب پودے رکھے گئے۔ جن کے قریب پودے تھے ان مریضوں نے درد کش دواؤں کا کم استعمال کیا بہ نسبت ان مریضوں کے جن کے قریب پودے نہیں رکھے گئے تھے۔

    :جڑی بوٹیاں حاصل کریں

    plants-4
    گھر میں اگائے پودوں سے ہمیں غذائی اشیا اور جڑی بوٹیاں بھی حاصل ہوسکتی ہیں۔ جیسے ایلو ویرا، ہربز وغیرہ۔ ان پودوں سے اس مد میں خرچ ہونے والی رقم کی بھی بچت ہوسکتی ہے۔

  • کراچی کے ساحلی علاقے ڈوبنے کا خطرہ

    کراچی کے ساحلی علاقے ڈوبنے کا خطرہ

    کراچی : قومی ادارہ برائے اوشنو گرافی نے سینیٹ کو کراچی کے ڈوبنے کے خطرے سے آگاہ کردیا.

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے اوشنو گرافی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگر سمندر کی سطح بلند ہوتی رہی تو آئندہ 35 سے 45 برسوں کے درمیان کراچی کے ساحلی علاقے ڈوبنے کا خطرہ ہے.

    sea-4

    قومی ادارہ برائے اوشنو گرافی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیات کو سمندر کے بدلتے ہوئے مزاج سے آگاہ کردیا، قومی ادارہ برائے اوشنو گرافی نے کہا ہے کہ اگر سمندر کی سطح اسی طرح بلند ہوتی رہی تو لہریں کراچی میں داخل ہوسکتی ہیں۔

    Sea-2

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیات نے سمندر کی بلند ہوتی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے بین الاقوامی ماہرین ہر مشتمل کانفرنس منعقد کی جائے.

    sea-3

  • کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    فرانس کی وزیر برائے توانائی اور کوپ 21 کی صدر نے کہا ہے کہ خواتین موسمیاتی تبدیلیوں یعنی کلائمٹ چینج سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

    A-2

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سیگولین رائل نے مطالبہ کیا ہے کہ پیرس معاہدے میں اس بات کو شامل کرنا چاہیئے کہ خواتین کلائمٹ چینج سے سب سے زیادہ متاثر ہیں چنانچہ ان کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    d

    فرانسیسی وزیر کا کہنا تھا کہ خواتین گلوبل وارمنگ کا سب سے پہلا شکار ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومتوں کو ماحولیاتی اداروں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کرنا چاہیئے۔ یہی نہیں بلکہ خواتین ہی اس حوالے سے مختلف اور پائیدار حل تجویز کرتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے زرعی اسکول اور ماحول دوست کچن قائم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ دوبارہ قابل استعمال توانائی کے بارے میں بھی انہیں آگہی فراہم کی جائے۔

    مزید پڑھیں: ماحولیاتی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے سیٹلائٹ لانچ

    رائل نے کہا کہ اس کی ایک مثال 2004 میں آنے والا سونامی تھا جس میں متاثرین کی بڑی تعداد خواتین پر مشتمل تھی۔ ان خواتین کو تیرنا نہیں آتا تھا اور جب امدادی کارروائیاں شروع ہوئیں تو انہوں نے پہلے اپنے بچوں کو بچایا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قدرتی آفات سے متعلق خواتین کو آگہی دینا نہایت ضروری ہے۔

    c

    اس سے قبل عالمی یوم ارض کے موقع پر کلائمٹ چینج کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پیرس میں ایک تاریخ ساز معاہدے پر دستخط کیے جاچکے ہیں۔

    معاہدے کے بارے میں مزید جانیں: پیرس معاہدہ

  • ہاتھیوں کی نسل کو خطرات، ہاتھی دانت کی تجارت پر پابندی کا مطالبہ

    ہاتھیوں کی نسل کو خطرات، ہاتھی دانت کی تجارت پر پابندی کا مطالبہ

    کینیا میں ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے قائم کیے جانے والے فورم ’جائنٹ کلب‘ کے پہلے اجلاس میں شرکا کی جانب سے زور دیا گیا کہ ہاتھی دانت کی غیر قانونی تجارت پر فوری پابندی عائد کی جائے۔ یہ ہاتھیوں کی بقا کے لیے خطرہ اور ملک کی سیاحت کے خاتمے کا باعث بن رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیا کے شہر نینوکی میں ’جائنٹ کلب‘ کا پہلا سربراہی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں افریقی رہنماؤں، تاجروں اور سائنسدانوں نے شرکت کی۔

    kenya

    اس سال کے اوائل میں افریقی سیاسی رہنماؤں کی جانب سے قائم کیا جانے والا ’جائنٹ کلب‘ ایسا فورم ہے جو ہاتھیوں اور افریقی گینڈوں کی بقا کو لاحق خطرات کم کرنے کے لیے سرگرداں ہے۔

    ان جانوروں کے لیے سب سے بڑا خطرہ دنیا بھر میں ہاتھی دانت کی غیر قانونی تجارت کے رجحان میں اضافہ ہے جس کا مرکزی راستہ کینیا کی ممباسہ بندرگاہ ہے۔

    ivory

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کینیا کے صدر یورہو کینیاتا نے بتایا کہ ہاتھی دانت کی قانونی تجارت بھی ہاتھیوں کی بقا کے لیے خطرہ ہے۔ ہاتھی اور افریقی گینڈے کے جسمانی اعضا کی تجارت نہ صرف ان کی نسل کو ختم کر سکتی ہے بلکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم غیر قانونی کاموں میں بھی استعمال کی جارہی ہے۔

    rhino

    انہوں نے بتایا کہ اس غیر قانونی تجارت کو کئی عالمی جرائم پیشہ سینڈیکیٹس کی سرپرستی حاصل ہے۔

    شرکا کے مطابق نہ صرف ہاتھی دانت کی غیر قانونی تجارت کا خاتمہ ضروری ہے بلکہ ان غیر قانونی بازاروں کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے جہاں اس کی خرید و فروخت انجام پاتی ہے۔

    ivory-4

    اجلاس میں افریقی ممالک یوگنڈا اور اور گبون کے صدور نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے بعد ان تمام سربراہان کی موجودگی میں تقریباً 100 ٹن کے ہاتھی دانت اور 1.35 ٹن کے گینڈے کے سینگ کے ذخیرے کو نذر آتش کیا جائے گا۔

    ivory-2

    ماہرین کے مطابق افریقہ میں ایک صدی پہلے جتنے ہاتھی تھے اب ان کا صرف 10 فیصد حصہ باقی رہ گیا ہے۔ افریقہ میں ہر سال ہاتھی دانت کے حصول کے لیے 30 ہزار ہاتھی مار دیے جاتے ہیں۔ تنزانیہ میں پچھلے 5 سال میں ہاتھیوں کی آبادی میں 65 کمی ہوچکی ہے۔

    اسی طرح گینڈے کے سینگ کی قیمت 60 ہزار ڈالر ہے جو سونے یا کوکین سے بھی کہیں زیادہ ہے۔

    ivory-3

    ہاتھی دانت کی اس وقت دنیا بھر میں مانگ ہے۔ اسے زیورات، مجسمے اور آرائشی اشیا بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ خوبصورت اور شفاف ہونے کی وجہ سے یہ نہایت مہنگا ہے اور دولت مند افراد اسے منہ مانگے داموں خریدنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔

  • ناگپور میں ہیٹ ویو سے بچاؤ کی انوکھی تدبیر

    ناگپور میں ہیٹ ویو سے بچاؤ کی انوکھی تدبیر

    بھارت میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر ناگپور کی حکومت نے اپنے شہریوں کو سایہ فراہم کرنے کے لیے سگنلز پر ترپال تان دیے ہیں۔

    heatwave2

    بھارت کے جنوبی علاقوں میں شدید گرمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ناگپور میں درجہ حرارت 29 سال کی بلند ترین سطح یعنی 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ ملک بھر میں گرمی سے اب تک 160 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    heatwave 1

    ناگپور حکومت کا یہ اقدام نہ صرف گرمی سے بچاؤکا ایک طریقہ ہے بلکہ اس سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

    heatwave3

    مزید پڑھیں: بھارتی ریاست بہار میں کھانا پکانے پر پابندی عائد

    اس سال پاکستان کے شہر کراچی میں بھی گرمی کی شدید لہروں کی پیش گوئی کی جاچکی ہے جو موسم گرما کے دوران وقفے وقفے سے آئیں گی۔ حکومت کا شہر بھر میں 500 ایمرجنسی سینٹرز قائم کرنے کا ارادہ ہے۔ اس کے علاوہ مختلف تنظیموں کی جانب سے جگہ جگہ پانی فراہم کرنے والے اسٹالز بھی قائم کردیے گئے ہیں۔

    کراچی میں 22 سے 25 اپریل کے دوران آنے والی ہیٹ ویو میں اب تک 3 اموات ہوچکی ہیں۔

  • ماحولیاتی تبدیلی سے فیس بک اور گوگل کو خطرہ

    ماحولیاتی تبدیلی سے فیس بک اور گوگل کو خطرہ

    سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ سے فیس بک اور گوگل کے دفاتر کو خطرہ لاحق ہے۔

     gb-1

    غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں نے حال ہی میں ایک تحقیق کی ہے جس کے مطابق کیلیفورنیا کی سلیکون ویلی جس میں دنیا بھر کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے ادارے، کمپیوٹر ہسٹری میوزیم، ناسا کا تحقیقی ادارہ اور سائنسی تعلیمی ادارے موجود ہیں، کو گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سیلاب میں ڈوبنے کا شدید خطرہ ہے۔ ایسی صورت میں سب سے زیادہ نقصان فیس بک اور گوگل کو ہوگا جن کے ہیڈ کوارٹرز یہاں واقع ہیں۔

    مزید پڑھیں: ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات

    ماہرین کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ سے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں جس سے سمندروں کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ سطح سمندر میں اضافے کی وجہ سے سمندر کنارے واقع کئی شہروں کے دریا برد ہونے کا خدشہ ہے۔

    gb-2

    ان شہروں میں کراچی، ممبئی، نیویارک، میامی وغیرہ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں، بارک اوباما

    سطح سمندر میں اضافے سے جزیرہ نما ملک مالدیپ کے صفحہ ہستی سے مٹ جانے کا بھی خدشہ ہے۔

    gb-4

    مزید پڑھیں: ماحولیاتی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے سیٹلائٹ لانچ

    سطح سمندر میں اضافہ ہر سال ساحلی شہروں کی زمین کو بھی نگل رہا ہے جس سے ان شہروں کے رقبے میں کمی واقع ہورہی ہے۔ ماحولیاتی اور شہری منصوبہ بندی کی ماہر کرسٹینا ہل کے مطابق فیس بک اور گوگل کے دفاتر اسی رقبے پر واقع ہیں جو سمندر کی سطح میں ذرا سے بھی اضافے کے بعد سمندر کا ہی حصہ بن جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کٹھمنڈو میں زلزلے کے ماحولیاتی اثرات، خطے میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

    ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اور گوگل کو اس بارے میں ہنگامی اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ وہ اپنے دفاتر کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھال سکیں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اس صدی کے آخر تک سلیکون ویلی میں واقع ان کے دفاتر سمندر برد ہوجائیں گے۔