Tag: گلوبل وارمنگ

  • بھارتی ریاست بہار میں کھانا پکانے پر پابندی عائد

    بھارتی ریاست بہار میں کھانا پکانے پر پابندی عائد

    بھارتی ریاست بہار میں کھانا پکانے پر پابندی لگا دی گئی۔ حکام نے موسم گرما میں دن کے اوقات میں کھانا پکانے سے گریز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ خلاف ورزی کرنے پر 2 سال کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست بہار میں آتشزدگی کے متعدد واقعات کے بعد وزیر اعلیٰ کے حکم پر آفات سے نمٹنے کے ادارے نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ صبح 9 سے شام 6 بجے تک کھانا پکانے سے اجتناب کریں۔ عوام کو خشک فصلوں کو مذہبی رسومات کے لیے جلانے سے بھی گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    bihar-3

    بہار میں صرف گذشتہ ماہ آگ لگنے کے واقعات میں 66 افراد اور 1200 کے قریب جانور ہلاک ہو گئے تھے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے واقعات کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ زیادہ تر واقعات چولہے کی آگ سے نکلنے والی چنگاری سے پیش آئے ہیں۔ اس لیے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ دیہات میں چولہے کی آگ سے کھانا بنانے والے صبح نو بجے سے پہلے کھانا بنا کر آگ بجھا دیں۔

    bihar-2

    مزید پڑھیں: کراچی میں ہیٹ ویو کے باعث 2 افراد جاں بحق

    بھارت میں ان دنوں موسم کی شدت بھی عروج پر ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت 29 سالہ گرمی کا ریکارڈ توڑ کر41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا جس سے 160 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

    bihar-1

    گرمی کی شدت خاص طور پر تلنگانہ، آندھرا پردیش اور اڑیسہ میں محسوس کی جارہی ہے۔

  • ماحولیاتی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے یورپین خلائی ایجنسی کا سیٹلائٹ لانچ

    ماحولیاتی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے یورپین خلائی ایجنسی کا سیٹلائٹ لانچ

    یورپین خلائی ایجنسی نے ماحولیاتی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے سیٹلائٹ لانچ کردیا، سیٹلائٹ دنیا بھر میں پیش آںے والی ماحولیاتی اورزمین پرہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ سیٹلائٹ کوپرنکس پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت زمین کی سطح کا وسیع پیمانے پر جائزہ لیا جائے گا۔

    سیٹلائٹ سینٹینل ۔ ون بی ماحولیاتی تبدیلیوں کے جائزے اوران پر ریسرچ کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت دو سیٹلائٹ لانچ کیے جانے تھے جن میں سے پہلا سیٹلائٹ اپریل دو ہزار چودہ میں خلا میں بھیجا جا چکا ہے۔

    یورپی خلائی ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق سیٹلائٹ زمین کی سطح کی تصاویر لینے کے لیے جدید ریڈار سسٹم بھی استعمال کرے گا۔ سیٹلائٹ زمین کا چکر لگائے گا اورہرچھٹے دن زمین کی تصاویر اتارے گا۔ سیٹلائٹ کی بھیجی ہوئی تصاویر سے قطب شمالی کی پگھلتی ہوئی برف،صنعتی فضلے سے پیدا ہونے والے خطرات اور جنگلات کے بارے میں معلومات فراہم ہوں گی۔

    ماحولیاتی تبدیلیاں زمین کے لیے ایک بہت بڑے خطرے کی صورت میں سامنے آرہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کے بارے میں سنجیدہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس ماحولیاتی تبدیلیوں کی عالمی کانفرنس میں 195 ممالک نے زمین کا عالمی درجہ حرارت 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم رکھنے کے کردار پر اتفاق کیا تھا۔

    معاہدے پر گزشتہ ہفتے عالمی یوم ارض کے موقع پر پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار سمیت عالمی رہنماؤں نے دستخط کیے ہیں۔

  • عمران خان 200 بلین روپے مالیت کے جنگلات کی کٹائی پر برہم

    عمران خان 200 بلین روپے مالیت کے جنگلات کی کٹائی پر برہم

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خیبر پختونخوا میں دو سو بلین روپے مالیت کے درخت کاٹنے پر ایک بار پھر اظہار برہمی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے خیبر پختونخوا میں جنگلات کی کٹائی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کام میں انہی بڑے مجرموں کا ہاتھ ہے جن کے نام پاناما پیپرز میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلیاں یعنی کلائمٹ چینج ملک پر شدید اثرات مرتب کریں گے۔ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں آٹھویں نمبر پر ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہمیں آج ہی سوچنا ہوگا۔ اگر کچھ عرصے میں انقلابی اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ سالوں میں ملک شدید قسم کےخطرات سے دو چار ہوگا۔

    انہوں نے ایک بار پھر متنبہ کیا کہ جب تک ٹیکس اصلاحات کو بہتر نہیں کیا جائے گا ہم باہر سے آنے والی امداد پر منحصر رہیں گے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ اگر ہم موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مناسب طریقے سے سدباب کرنے میں کامیاب رہے تو ہم آئندہ آنے والی ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمنٹنے کے لیے بیرونی امداد حاسل کرسکیں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان کا اس وقت کلائمٹ چینج میں کردار بہت کم ہے لیکن اس کے خطرات کا سامنا کرنے کے حوالے سے پاکستان فرنٹ لائن پر ہے۔ کراچی میں آنے والی گرمی کی شدید لہریں، شمالی علاقہ جات میں زلزلے اور سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کی مثالیں ہیں۔

    حال ہی میں پاکستان عالمی درجہ حرارت کم کرنے کے معاہدے یعنی پیرس ایگریمنٹ پر دستخط کر کے عالمی کوششوں میں شامل ہوچکا ہے۔ اس معاہدے کے تحت دنیا کے 195 ممالک عالمی درجہ حرارت میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد اضافے کو روکنے میں کردار ادا کریں گے۔