Tag: گلو بٹ

  • نوازشریف کو ڈبونے میں سب سے بڑا ہاتھ مریم نواز کا ہے، شیخ رشید

    نوازشریف کو ڈبونے میں سب سے بڑا ہاتھ مریم نواز کا ہے، شیخ رشید

    راولپنڈی: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو ڈبونے میں سب سے بڑا ہاتھ اس کی اپنی بیٹی مریم نواز کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھل ایکسپریس کی روانگی کے موقع پروفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلو بٹ کے بعد ایک اور بٹ بھی منظرعام پرآگیا ہے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ مریم نواز کے ساتھ پریس کانفرنس میں موجود لوگ کرپٹ ہیں، ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کروانے کے جھوٹ اور سچ ثابت ہو جائے گا۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ نوازشریف کو ڈبونے میں سب سے بڑا ہاتھ اس کی اپنی بیٹی مریم نواز کا ہے۔

    مریم نواز سیاسی شہید بننا چاہتی ہیں، مگر شہبازشریف کی سوچ مختلف ہے: شیخ رشید

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جون کو اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کئی دن سے کہہ رہا ہوں کہ شہباز شریف اور مریم نواز کی الگ سوچ ہے، مریم نواز سیاسی شہید بننا چاہتی ہیں، مگر شہبازشریف کی سوچ مختلف ہے۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ نوازشریف سمیت کوئی بھی کچھ بھی کرلے این آر او نہیں ملے گا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پیشی کے موقع پرگلوبٹ کی طاہرالقادری سے گلے ملنے کی کوشش

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پیشی کے موقع پرگلوبٹ کی طاہرالقادری سے گلے ملنے کی کوشش

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سپریم کورٹ پہنچے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن مرکزی ملزم گلو بٹ نے انہیں گلے لگانے کی کوشش کی ، عوامی تحریک کے کارکنان نے گلو بٹ کو پیچھے دھکیل دیا۔اس موقع پر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آج انصاف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی تحریک کی درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے، چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں 5رکنی لارجربنچ آج کیس کی سماعت کرے گا، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجربنچ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کرے گا۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس عظمت سعید، جسٹس فیصل عرب اورجسٹس مظہرعالم پرمشتمل پانچ رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے بنچ کی تشکیل کے حوالے سے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، رانا ثناء اللہ ، چوہدری نثار، خواجہ آصف، عابد شیرعلی اور پرویز رشید سمیت اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سمیت146 افراد کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ واضح رہے عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔

    یا درہے کہ بسمہ امجد نے اپنی والدہ کے قتل کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے آج لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے بغیر کسی کارروائی کے 30 نومبر تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

  • نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی، گلو بٹ کا اعتراف

    نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی، گلو بٹ کا اعتراف

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیاں توڑنے والے گلو بٹ نے کہا ہے کہ نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی، سیاست میں سارے چور ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ نے کہا کہ کسی جماعت کا نہیں پاکستان کا کارکن ہوں، نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہا میں سماجی کارکن ہوں، سیاست میں سارے چور ہیں کوئی بھی مخلص نہیں، ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کو میں نے قتل نہیں کیا۔

    دیکھیں ویڈیو:

    پیپلزپارٹی رہنما شوکت بسرا نے گلو بٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گلو بٹ میاں صاحبان کا سہولت کار ہے، گلو بٹ کو ساری عمر جیل میں ہونا چاہیے تھا۔

    یہ پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ملزم گلوبٹ جیل سے رہا

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ نے گلوبٓٹ کے خلاف کیس کمزور رکھا، گلوبٹ کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگیں، گلوبٹ مائنڈ سیٹ ہے ہر ادارے میں ہے۔

    دیکھیں ویڈیو:

    این اے 120 میں شکست کے سوال پر شوکت بسرا نے کہا کہ 2018ء میں وفاق اور پنجاب میں حکومت بنا کر دکھائیں گے۔

    واضح رہے کہ گلو بٹ کو سزاؤں میں کمی اور معافی کے بعد 29 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد کوٹ لکھپٹ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

  • لاہور، صحافیوں سے بد تمیزی پر گلو بٹ کے بھائی کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور، صحافیوں سے بد تمیزی پر گلو بٹ کے بھائی کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور: گلو بٹ کے بعد اس کے بھائی گلا بٹ کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پریس کلب میں صحافیوں سے بدتمیزی کرنے اور بدمزگی پھیلانے پر ”گلوبٹ “ کے بھائی غنی بٹ عرف گلا بٹ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مذکورہ مقدمہ صحافیوں سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں دینے پر پریس کلب کے مینجر سلمان کی درخواست پرغنی بٹ کے خلاف درج کیا گیا ہے، مقدمہ دفعہ 506 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    لاہورمیں ڈنڈا سیاست کا آغازمسلم لیگ کے کارکن گلو بٹ نے اپنے ڈنڈے سے کیا تھا اور گاڑیوں کے شیشوں کو کباڑہ کر دیا تھا، جس کے بعد اس کے بھائی گلا بٹ نے بھی انٹری دی اور صحافیوں پر ڈنڈا چلادیا۔ جس کا مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کرلیا گیا ہے۔

    گرشتہ روز لاہور پریس کلب میں رائیونڈ مارچ سے متعلق پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری کی پریس کانفرنس میں گلا بٹ کی ہنگامہ آرائی کے بعد پریس کانفرنس کا نقشہ بدل گیا۔

    پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے زعیم قادری سے گلو بٹ کے بھائی غنی بٹ کی شکایت کی جس پر زعیم قادری نے صحافی برادری سے معافی مانگی لیکن معاملہ بگڑتا چلا گیا اور زعیم قادری نے گلو بٹ کے بھائی کو پہنچاننے سے انکار کرتے ہوئے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ۔

    صحافیوں کی جانب سے احتجاج پر پولیس نے غنی بٹ کو اسی وقت گرفتار کر لیا تھا۔ اس موقع پر لیگی کارکنوں نے گلا بٹ سے لاتعلقی کا اعلان کیا اورایکشن کا ری ایکشن دیا۔

    لیگی کارکنوں نے گلا بٹ کو قابو کرکے لاتوں گھونسوں اورتھپڑوں سے اس کی خوب تواضع کی، جس کے بعد پولیس نے گلا بٹ کو حراست میں لے کر اس کے خلاف پریس کلب میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کرلیا۔

     

  • زعیم قادری کی پریس کانفرنس میں لیگی کارکنان اور صحافیوں میں جھگڑا

    زعیم قادری کی پریس کانفرنس میں لیگی کارکنان اور صحافیوں میں جھگڑا

    لاہور: ترجمان پنجاب حکومت اور ن لیگی رہنما زعیم قادری کی پریس کانفرنس کے دوران گلو بٹ کے بھائی نے صحافیوں سے شدید بدتمیزی کا مظاہرہ کیا تاہم ن لیگ نے گلو بٹ کے بھائی سے لاتعلقی کا اعلان کردیا جس کے بعد صحافیوں نے گلو بٹ کے بھائی کو گھیرے میں لے لیا۔

    لاہور میں پنجاب حکومت کے ترجمان اور ن لیگی رہنما زعیم قادری کی پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف جانثار فورس نے وہاں موجود صحافیوں سے شدید بدتمیزی کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران ن لیگی کارکنان آپس میں باہم دست و گریباں بھی ہوگئے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کے شیشے توڑنے والے گلو بٹ کا بھائی بھی پریس کانفرنس میں موجود تھا جس نے صحافیوں سے بدتمیزی کی اور انہیں دھکے دیے۔ اس دوران زعیم قادری اٹھ کر پریس کلب کے صدر کے کمرے میں جا کر بیٹھ گئے۔

    رائیونڈ مارچ روکنے کے لیے مسلم لیگ یوتھ ونگ کی ڈنڈا بردار فورس قائم *

    صحافیوں نے پریس کلب کا مرکزی گیٹ بند کردیا اور گلو بٹ کے بھائی کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ گلو بٹ کے بھائی کی بدتمیزی کا نوٹس لیا جائے۔ ن لیگ نے گلو بٹ کے بھائی سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے صحافیوں سے معذرت طلب کی تاہم صحافیوں کا کہنا تھا کہ معافی سے کام نہیں چلے گا بلکہ زعیم قادری گلو بٹ کے بھائی کے خلاف ایکشن لیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ شدید بوکھلاہٹ میں مبتلا ہوگئی ہے۔ ہمیں پاناما پیپرز کا احتساب چاہیئے جس کا ابھی تک حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    انہوں نے صحافیوں سے بدتمیزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں لہٰذا یہ ڈنڈے بازی پر اتر آئے ہیں۔

    دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ن لیگ بدمعاش لے کر پھر رہی ہے، شرافت ان سے بہت دور ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائیونڈ مارچ کے شرکا جاتی امرا کی طرف جا کر ہی رکیں گے۔

    واضح رہے کہ زعیم قادری کی پریس کانفرنس میں مخالفین کو مارنے کی دھمکی دینے والا کارکن بھی دیکھا گیا۔

  • گلو بٹ نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

    گلو بٹ نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اہم کردار گلو بٹ نے ضمانت پر رہائی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

    گلو بٹ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس کیخلاف معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا مگر بعد میں پولیس نے اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کر لیں جبکہ اس کے خلاف مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات لاگو نہیں ہوسکتیں۔

    عدالت نے اقدام قتل کے مقدمے میں اسے بری کر دیا ہے۔

    گلو بٹ کے مطابق اس نے انسدادِ دہشتگردی عدالت کی جانب سے سزا کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کر رکھی ہے، جس کے فیصلے تک عدالت سزا معطل کرے اور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے۔

    انسداد دہشتگردی عدالت نے گلو بٹ کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

  • لاہور: گلو بٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور

    لاہور: گلو بٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے  سانحہ ماڈل ٹاون کے اہم  کردار گلو بٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی گئی ہے۔

    ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے گلو بٹ کی جانب سے سزا کے خلاف اور درخواست ضمانت کی سماعت کی گلوبٹ نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے اس کا کوئی تعلق نہیں معمولی نوعیت کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے گیارہ سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جو انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے لہذا عدالت سزا کو کالعدم قرار دے جبکہ اپیل کے فیصلے تک ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ہوئے پنجاب حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

    گلو بٹ کی جانب سے درخواست ضمانت بھی دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے قبل از وقت قرار دے دیا ہے بعد ازاں عدالت کے ریمارکس پر گلوبٹ کے وکلاء نے درخواست ضمانت واپس لے لی ہے۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ماڈل ٹاؤن میں گاڑیاں توڑنے کے مجرم گلو بٹ کو گیارہ سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • گلوبٹ کی درخواست ضمانت اور اپیل یکجا کرنے کا حکم

    گلوبٹ کی درخواست ضمانت اور اپیل یکجا کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے گلوبٹ کی درخواست ضمانت کی سماعت ستائیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے سزا کیخلاف اپیل اور درخواست ضمانت یکجا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے آج کیس کی سماعت کی۔ گلوبٹ نے عدالت میں کہا کہ اس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سنائی گئی سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے جب تک اپیل کا فیصلہ نہیں ہوتا عدالت سزا معطل کرکے اسے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دے۔

    عدالت نے سماعت ستائیس نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ گلو بٹ کی اپیل اور درخواست ضمانت کو یکجا کرکے سماعت کیلئے پیش کیا جائے۔ گلو بٹ کوا نسداددہشت گردی کی عدالت نےگیارہ سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

  • گلو بٹ نےسزا کیخلاف دائر اپیل کے ساتھ وکالت نامہ منسلک کردیا

    گلو بٹ نےسزا کیخلاف دائر اپیل کے ساتھ وکالت نامہ منسلک کردیا

    لاہور: گلو بٹ کی سزا کیخلاف ہائیکورٹ میں دائر اپیل کے ساتھ وکالت نامہ منسلک کر دیا گیا۔

    لاہور ہائیکورٹ آفس نے گلو بٹ کے دستخط والا وکالت نامہ نہ لگانے کی وجہ سے انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل پر اعتراض عائد کیا تھا، گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں 11 سال 3 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ گلو بٹ نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے دی گئی سزا انصاف کے منافی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن سے اس کا کوئی تعلق ہے نہ اس نے کسی کو زخمی کیا، استدعا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

  • وکالت نامےپردستخط نہیں، گلوبٹ کی سزاکیخلاف اپیل پراعتراض عائد

    وکالت نامےپردستخط نہیں، گلوبٹ کی سزاکیخلاف اپیل پراعتراض عائد

    لاہور: گلوبٹ نے اپنی سزا کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔لیکن وکالت نامے پر گلوکے دستخط نہ ہونے پر ہائی کورٹ آفس نےاپیل پر اعتراض لگا دیا۔

    گلو بٹ کے وکیل کا کہنا تھا کہ جیل حکام کو وکالت نامہ بھجوایا تھا جو واپس نہیں آیا، وکالت نامہ لےکرجلد اپیل کے ساتھ لگادیا جائے گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کو توڑ پھوڑ کر دہشت پھیلانے پرانسداد دہشت گردی عدالت نےگلوبٹ کو گیارہ سال قیداورایک لاکھ جرمانے کی سزادی تھی، گلو بٹ نے اپیل میں معصومانہ موقف اختیارکیاہے کہ اُسےدی گئی سزا جرم سےکہیں زیادہ ہے۔ صرف دو گاڑیوں کی شیشے توڑنے پر گیارہ سال کی سزاانصاف کے منافی ہے۔