Tag: گلو بٹ

  • گلو بٹ جیل میں برتن دھونےپر مامور

    گلو بٹ جیل میں برتن دھونےپر مامور

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں عوام کی گاڑیوں کے شیشےتوڑنےکا مجرم گلو بٹ جیل میں برتن دھونےپر مامورکردیا گیا۔

    لمبی لمبی اور بڑی بڑی مونچھیں، لحیم شحیم جسم ہاتھ میں تسبیج اور سر پر ٹوپی یہ تھا گلو بٹ کا وہ روپ جو گاڑیوں کے شیشے توڑنے کےبعد گلو بٹ نے اپنایا۔

    گلو بٹ کا یہ معصومانہ انداز عدالت کے بعد جیل حکام کو بھی نہ بھایا اور جیل انتظامیہ نےگلو بٹ کومسجد کا مولوی بنانے کے بجائے برتن دھونے کی مشقت سپرد کردی۔

    گلو بٹ سزا میں کمی کے لالچ میں تندہی کےساتھ برتن دھونے میں مصروف ہیں، بس خدا خیر کرے جیل کے برتنوں کی، کہیں برتن دھوتے دھوتے انہیں دوبارہ غصہ نہ آجائے اور وہ جیل کے برتنوں کا بھی وہی حال نہ کردیں جو انہوں نے عوام کی گاڑیوں کا کیا تھا۔

  • ماڈل ٹاون سانحہ، گلو بٹ کو 11سال قید کی سزا سنا دی گئی

    ماڈل ٹاون سانحہ، گلو بٹ کو 11سال قید کی سزا سنا دی گئی

    لاھور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلو بٹ کو سانحہ ماڈل ٹاون کیس کی سماعت کے دوران گیارہ سال قید کی سزا اور ملزم ایک لاکھ سے زائد کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹاون لاھور کیس کی سماعت کے دوران آج انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلو بٹ کو گیارہ ماہ کی سزا اور ایک لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا بھی سنا دی جس کے بعد پولیس نے گلو بٹ کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا گیا۔

    اس سے قبل آج صبح انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مزکورہ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو بعد ازاں سنا دیا گیا۔ کیس کی سماعت کے دوران گلو بٹ کے وکلا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ گلو بٹ کا جرم ایسا نہیں کہ اس کو دہشت گردی کے زمرے میں لیا جائے اس لئے اس کو بری کردیا جائے تاہم سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ گلو بٹ سرکاری اور عوامی املاک کا نقصان کیا ہے اور یہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اس لئے اسے زیادہ سے زیادہ سزا سنائی جائے۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت کی سزا سنائے جانے کہ بعد گلو بٹ کو جیل منتقل کردیا گیا۔ گلو بٹ کے وکلا نے سزا سنائے جانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کے خلاف اپنا حق استعمال کر تے ہو ئے ہائی کورٹ سے رجوع کریں گئے۔

    اس سے قبل گلوبٹ نے اپنی پیشی میں اندازبدلتے ہو ئے صبح سویرے پیشی کے موقع پر عدالت کے سامنے سجدہ کیا اورگاڑیوں کے پوسٹمارٹم اسپیشلسٹ گلو بٹ نے ہاتھ میں تسبیح رکھنے کے بعد امام ضامن بھی باندھ رکھا تھا۔

  • گاڑیاں توڑنے کے خلاف عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، گلوبٹ کا عدالت کے باہر سجدہ

    گاڑیاں توڑنے کے خلاف عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، گلوبٹ کا عدالت کے باہر سجدہ

    لاھور: ماڈل ٹاون میں گلو بٹ کی جانب سے گاڑیوں کے شیشے توڑنے کے خلاف لاھور ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت آج ہوئی۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ گلو بٹ جب پیشی کے لئے پہنچیں تو عدالت کے باہر فرش پر سجدے کردیئے۔

    گلوبٹ نے اپنی پیشی میں اندازبدل دیا اور اب گلو بٹ کو بھی میڈیا میں ان رہنا آگیا۔ گاڑیوں کے پوسٹمارٹم اسپیشلسٹ گلو بٹ نے ہاتھ میں تسبیح رکھنے کے بعد امام ضامن بھی باندھ لیا۔

    صحافیوں نے سوال کیاکہ اگر سزا ہو گئی تو کیا کریں گے تو گلوبٹ نے کہا کہ سزا کے بعد بھی سجدے کریں گے لیکن اپنی بےگناہی پر یقین ہے۔

    مشھور زمانہ گلوبٹ نے بدلا ہے اپنا انداز اور اب وہ سزاسے بچنے کے لئے روحانیت سے مدد حاصل کر نے لگے۔ پہلے کی توڑپھوڑ اب کررہے ہیں دعائیں۔ چار دن کی جیل نے گلوبٹ کے انداز بدل ڈالے۔

  • اتنی گاڑیاں نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کی،گلو بٹ

    اتنی گاڑیاں نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کی،گلو بٹ

    لاہور: انسدادِ دہشت گردی عدالت نے گلو بٹ کے خلاف کیس کی سماعت 28نومبر تک ملتوی کردی، گلو بٹ نے پہلے کہا کہ گاڑیاں نہیں توڑیں پھر کہا کہ  اتنی نہیں توڑیں جتنا پولیس نے بیان کیا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردارگلو بٹ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں انکے خلاف تفتیشی افسر نے اپنی شہادت ریکارڈ کروائی، عدالت میں گلو بٹ کی توڑ پھوڑ کے حوالے سے ویڈیو ریکارڈ پیش کیا گیا، جس پر عدالت نے سرکاری کیمرہ مین کو 28 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔

    کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ میڈیا کی مہربانی سے ایک بدمعاش جیسا تاثر بن چکا ہے، میں ایک شریف آدمی ہوں اور خدمت خلق میں یقین رکھتا ہوں۔

    گلو بٹ کا کہنا تھا کہ شکر ہے یہ نہیں کہہ دیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن پر حملے میں بھی گلو بٹ ملوث ہے، گلو بٹ نے کہا کہ لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے میرے ساتھ تصویریں بنائیں ہیں۔

  • گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا

    گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کےمرکزی کردار گلو بٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دے دیا ۔

    گلو بٹ سانحہ ماڈل ٹاون توڑ پھوڑ کیس میں انسداد دہشت گردی لاہورکی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے جہاں واقعہ کےگواہ اے ایس آئی منیر نے عدالت کے روبرو اپنا بیان قلمبند کرایا جس میں کہا گیا کہ گلوبٹ نے پولیس پر فائرنگ کی اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی جس سے سترہ جون کو ملک بھر میں خوف وہراس پھیلا تھا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت تئیس اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزیدگواہوں کو بیانات قلمبند کرانے کے لئے طلب کر لیا۔عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو والد اور عمران خان کو ماموں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر دونوں رہنما انکے متعلق سخت جملے بولتے ہیں تو اس پر وہ برا نہیں مناتے۔

  • مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کروں گا،گلو بٹ

    مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کروں گا،گلو بٹ

    لاہور:  انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گلو بٹ کے خلاف توڑ پھوڑ اور دہشت پھیلانے کے مقدمے کی سماعت کے دوران گواہ سب انسپکٹر صفدرنے شہادت ریکارڈ کرائی۔

    انسداد دہشتگردی کی عدالت میں گلو بٹ کیخلاف توڑ پھوڑ اور دہشت پھیلانے کے مقدمے کی سماعت شروع ہوئی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مرکزی کرداری گلو بٹ عدالت میں پیش ہوئے تو استغاثہ کے گواہ سب انسپکٹر صفدر نے شہادت ریکارڈ کرائی، جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کواکیس اکتوبر کو شہادتوں کیلئے طلب کر لیا ہے۔

    پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ وہ کبھی جرائم میں ملوث نہیں رہا، حادثاتی طور پر اس مقدمے پھنسا ہے، اس نے خواہش ظاہر کی کہ وہ مقدمے سے بری ہو کر فلاحی کام کرے گا۔

  • گلو بٹ کی تسبیح ہاتھ میں لئےعدالت میں پیشی

    گلو بٹ کی تسبیح ہاتھ میں لئےعدالت میں پیشی

    لاہور: ہاتھ میں ڈنڈا اٹھانے والا گلو بٹ آج تسبیح پکڑے عدالت میں پیش ہوا ۔چند دن کی جیل نے اس کا مزاج بدل دیا، ماڈل ٹاؤن میں گاڑیاں توڑنے والا گلو بٹ آج تسبیح پکڑے پیشی پرآیا۔

    عدالت نے چودہ اکتوبر کو گلوبٹ کوڈنڈےسمیت طلب کرلیا۔ہاتھ میں تسبیح سینے پر قومی پرچم کا بیج سجائے گلو بٹ  نئے انداز سے عدالت میں پیشی پر حاضر ہوا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کا ڈنڈوں سے حشر نشر کرنے والا گلو بٹ لاہورکی عدالت میں پیشی پر آیا تو اُس کے سینے پر قومی پرچم کا بیج سجا تھا اور موصوف تسبیح پکڑے ورد بھی کرتے رہے۔

    ایسےلگا کہ چند دن کی جیل نےگلو بٹ کے کافی کَس بل نکال دیئے ہیں، پیشی کے بعد گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی عدالت کے عقبی دروازے سےنکالاگیا، اور وہ میڈیا سے بچتا بچاتا کسی سے بات کئے بغیر سفید گاڑی میں بیٹھ کر چلا گیا۔

  • سانحۂ اسلام آباد: ڈاکٹرطاہرالقادری نے جے آئی ٹی کاقیام مسترد کردیا

    سانحۂ اسلام آباد: ڈاکٹرطاہرالقادری نے جے آئی ٹی کاقیام مسترد کردیا

    اسلام آباد: ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ملکی معشیت کی تباہی کا سب سے بڑا سبب بجلی اورگیس کی لوڈ شیڈنگ ہےاوردوسری وجہ لاقانونیت اورامن وامان کی مخدوش صورتحال ہے جس کے سبب بیرونی سرمایہ دار تو دور یہاں کہ مقامی سرمایہ داربھی اپنا پیسہ باہرمنتقل کررہے ہیں۔ انہوں سانحۂ ماڈل ٹاؤن کے مشہور ترین کردارگلوبٹ کی رہائی کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ہے وہ بوسیدہ نظام جس کی تبدیلی کے لئے ہم نکلے ہیں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے دھرنے سے خطاب کے دوران انہوں نے حکومتی وزراء کی جانب سے لگائے گئے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت دھرنوں سے نہیں نااہل حکمرانوں کی وجہ سے تباہ ہوئی ہے۔

    انہوں سے سوال کیا کہ کیا ملک میں لوڈ شیڈنگ، بیروزگاری، تعلیمی مواقع کی قلت اور صحت کی سہولیات کا فقدان دھرنے کے سبب ہے؟

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے لاہورہائیکورٹ کی جانب سے گلو بٹ کی رہائی کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہےوہ نظام جس کی تبدیلی کے لئے ہم احتجاج کررہے ہیں، شہباز شریف کو مبارک ہو ان کا چہیتا گلوبٹ رہا ہوگیا، اسے پھولوں کے ہار پہنائے جائیں۔

    اسلام آباد میں دھرنے اورشیلنگ کے واقعات کےلئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹٰیم (جے آئی ٹی) کے قیام پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہم پرگولیاں چلانے والی پولیس سے تحقیق کرانا چاہتی ہے، قوم کا وقت اور پیسہ نہ ضائع کیا جائے ہم اس جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر تحقیقاتی ٹیم آئی ایس آئی ، ایم آئی ، آئی بی اور اسلام آباد کے باہر کسی صوبے کی پولیس کے افسران کہ جن پروہ اورحکومت دونوں اتفاق کرلیں، کہ دو دو افسران پر مشتمل ہوتو پھرجےآئی ٹی کا فیصلہ قابلِ قبول ہوگا۔

    انہوں نے حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام خودکشی کررہے ہیں اورحکمرانوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں مل رہی، انہوں عوام سے کہا کہ جب تک ملک کے اٹھارہ کروڑعوام اس نظام کے خلاف نہیں اٹھ کھڑے ہوں گے حالات نہیں بدلیں گے۔

  • سانحۂ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار گلو بٹ رہا

    سانحۂ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار گلو بٹ رہا

    لاہور: سانحۂ ماڈل ٹاؤن میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانےکامشہورترین ملزم گلوبٹ آج صبح عدالت نے رہا کردیا گیا، اس کی رہائی کےموقع پرعوام کی جانب سے انتہائی غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوبٹ جو کہ 17 جون کو سانحۂ ماڈل ٹاؤن کاسب سے واضح کردارتھا لاہورہائیکورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا ، گلوبٹ کی رہائی کیمپ جیل لاہور سے عمل میں آئی۔

    گلو بٹ کی رہائی کے موقع پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جیل کے دروازے کے باہر جمع تھی اورمشتعل مظاہرین نے شدید غم وغصہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔

    اے آر وائی نیوزکے نمائندے بابرخان کےمطابق گلوبٹ کو جیل کےوی آئی پی دروازے سے باہر نکالا گیا جہاں اس کا کزن راشد بٹ اسے نئے ماڈل کی سفید کار میں بٹھا کر لے گیا، جیل انتظامیہ کے مطابق قید کے دوران گلوبٹ سے کسی بھی شخص نے ملاقات نہیں کی اور یہ پہلا موقع ہے کہ اس کے خاندان سے کوئی شخص جیل آیا ہو۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے اس موقع پرموجودہ حکومتی نظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ’’گلو کریسی‘‘ قراردے دیا۔

  • سانحہِ ماڈل ٹاؤن: نوپولیس اہلکاروں اورگلوبٹ کیخلاف عبوری چالان پیش

    سانحہِ ماڈل ٹاؤن: نوپولیس اہلکاروں اورگلوبٹ کیخلاف عبوری چالان پیش

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گرفتار نو پولیس اہلکاروں اور گلو بٹ کے خلاف عبوری چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے سانحہِ ماڈل ٹاؤن کا عبوری چالان عدالت میں پیش کیا گیاہےجس میں نو پولیس اہلکاروں اور گلو بٹ کو سانحہ میں ملوث قراردیا گیاہے۔

    پولیس کی جانب سے پیش کئے گئے عبوری چالان کے مطابق ادارہ منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے باہر گلو بٹ نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی اوراس کے اس عمل کے باعث معاشرے میں دہشت پھیلی جبکہ مقدمے میں نامزد دیگر پولیس اہلکار بھی اس واقعہ میں ملوث ہیں۔

    پولیس کی جانب سے گلو بٹ کو لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد امن و امان کے خدشے کے پیش نظر نظر بند رکھا گیا ہے، جبکہ نو پولیس اہلکاروں میں سے پانچ اہلکار گرفتارہیں اور چار اہلکاروں کے مفرور ہونے کی بناء پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد نو پولیس اہلکاروں اور گلو بٹ کے خلاف دو مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔