Tag: گلگت انتخابات

  • انتخابات: گلگت بلتستان میں عام تعطیل کا اعلان

    انتخابات: گلگت بلتستان میں عام تعطیل کا اعلان

    گلگت: انتخابات کے باعث گلگت بلتستان میں 14 تا 16 نومبر تک تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے، جب کہ انتخابی معرکے میں 2 روز باقی ہیں، 23 نشستوں پر پولنگ 15 نومبر کو ہوگی۔

    انتخابات کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں 14 سے 16 نومبر تک عام تعطیل ہوگی، الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیا۔

    حلقہ گلگت 3 کے ووٹرز 22 نومبر کو حق رائے دہی استعمال کریں گے، جب کہ گلگت 3 میں الیکشن پی ٹی آئی امیدوار کے انتقال کی وجہ سے مؤخر کر دیاگیا ہے۔

    ادھر گزشتہ روز جی بی اپیلٹ کورٹ نے چیف کورٹ کا ارکان پارلیمنٹ کو انتخابی سرگرمیوں سے روکنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزرا اور ارکان اسمبلی کوگلگت بلتستان بدر نہیں کیا جائے گا، تاہم گلگت بلتستان میں الیکشن مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    گلگت بلتستان چیف کورٹ فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی کی نظر ثانی کی اپیل مسترد کر دی گئی، اپیلٹ کورٹ نے حکم دیا کہ بلاول بھٹو سمیت منتخب نمائندے گلگت بلتستان میں انتخابی مہم نہیں چلا سکتے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا گزشتہ روز گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کا 24 واں دن تھا، اور آج وہ گلگت شہر میں انتخابی مہم کے آخری جلسے سے خطاب کرنے والے ہیں، وہ اب تک جی بی کے 3 ڈویژنز، 10 اضلاع میں 40 کارنر میٹنگز کر چکے ہیں۔

  • گلگت انتخابی مہم، بلاول کا اعلان

    گلگت انتخابی مہم، بلاول کا اعلان

    گلگت بلتستان: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہے، سب جان لیں میں جی بی سے کہیں نہیں جا رہا۔

    گلگت میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اگر جی بی سے نکال کر مجھے صوبہ بدر کرنا ہے توگرفتار کرنا ہوگا، 15 نومبر تک آخری ووٹ کی گنتی تک میں جی بی کے عوام کے ساتھ ہوں۔

    انھوں نے کہا گرفتار ہو جاؤں گا لیکن گلگت کے عوام کو اکیلا چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، اور الیکشن سے آؤٹ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دوں گا، الیکشن کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے خدشات ہیں لیکن کسی بھی صورت دھاندلی کی قوتوں کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    بلاول کا کہنا تھا گلگت بلتستان کے عوام کے حق حاکمیت، صوبہ اور تمام حقوق لے کر رہیں گے، بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں، پیپلز پارٹی کی قیات گلگت بلتستان کے چپے چپے میں عوام سے جا کر ملی، گلگت کے عوام پیپلز پارٹی کو چاہتے رہیں گے۔

    بلاول اپنی ہی پٹیشن پر فیصلے کےخلاف ہو گئے

    پی پی چیئرمین نے کہا اپوزیشن کو جی بی انتخابی عمل سے باہر کرنے کی کوشش دھاندلی ہوگی، کسی کو جی بی کے عوام کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ مجھے صوبہ بدر کر دیا جائے تاکہ آسانی سے دھاندلی کی جا سکے، حکومت صوبہ بدر کرنے کے لیے عدالتوں کے استعمال کی کوشش کر سکتی ہے، لیکن امید ہے ہماری عدلیہ جمہوریت کے حق میں درست فیصلے کرے گی، ہماری عدلیہ دھاندلی کے حق میں فیصلے نہیں دے گی۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا، حکومتی عہدے داروں اور ارکان پارلیمنٹ کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے پٹیشن دائر کی تھی، جس پر چیف کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزرا، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو 3 دن کے اندر گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنایا تھا۔

    تاہم اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلہ آنے کے بعد بلاول بھٹو نے یوٹرن لیتے ہوئے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔