Tag: گلیشیئر

  • غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری، متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ

    غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری، متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ

    گلگت (26 اگست 2025): غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری ہے، حکومت نے متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب سے سیکڑوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب کے وقت صرف جان بچا کر بھاگے، اور بہت مشکل سے بچوں کو نکال کر پہاڑ پر پناہ لی تھی۔

    ترجمان جی بی حکومت نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت وفاق کے ساتھ مل کر متاثرین کے لیے متبادل ولیج بنائے گی۔

    ادھر آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، کروڑوں روپے سے تعمیر بائی پاس روڈ متاثر ہو گئی ہے، حفاظتی دیواریں ٹوٹنے سے سرکاری و نجی املاک کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    بھارت: مادھوپور ڈیم سے پانی کے اخراج کی وارننگ، دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا گیا

    سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں، بونیر اور شانگلہ میں سیلاب متاثرین میں اشیائے خورونوش سمیت دیگر سامان کی تقسیم کی گئی، میڈیکل ٹیموں نے متاثرین کا طبی معائنہ بھی کیا۔

    دریں اثنا، غذر کے ہیرو چرواہوں کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، وزیر اعظم نے تین سو جانیں بچانے والے وصیت خان، انصار اور محمد خان کو خصوصی انعام سے نوازا۔ وزیر اعظم نے تینوں کو قوم کا ہیرو قرار دیا اور کہا محمد خان، انصار اور وصیت خان نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی، مجھ سمیت پوری قوم کو گلگت بلتستان کے ان ہیروز پر فخر ہے۔

    ہیروز نے گاؤں کو برفانی تودے سے بچانے کی داستان سنائی، چرواہے محمد خان نے بتایا کہ وہ پہاڑ پر بکریاں چرا رہے تھے کہ زور دار دل چیر دینے والی آواز آئی، دیکھا تو برفانی تودہ گاؤں کی طرف بڑھ رہا تھا۔ ابو کو کال کی تو ابو اور بھائی نے گاؤں خالی کرایا۔ چرواہے نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے سے وہ لوگ بھی پہاڑ پر پھنس گئے تھے، چپل نہیں تھی، روٹی تھی نہ پانی، پھر پاک فوج کے ہیلی کاپٹر نے ہمیں محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

  • گلگت بلتستان : گلیشیئر بپھر گیا، سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری

    گلگت بلتستان : گلیشیئر بپھر گیا، سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری

    گلگت بلتستان : سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، شیشپر گلیشیئر بپھر گیا، سڑکیں، فصلیں اور زمینیں بہہ گئیں۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق ہنزہ شیشپر گلیشیئر بپھرنے سے نالے میں سیلابی پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں سڑکیں،فصلیں اور زمینیں تباہ و برباد ہوگئی ہیں۔

    ،ترجمان کے مطابق گلگت بلتستان میں سیلاب سے متصل آبادیوں کی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، قراقرم ہائی وے بھی متاثر ہوئی جبکہ شاہراہ ہنزہ ایک بار پھر بند ہوگئی۔

    علاقے کی زرعی زمینیں، درخت اور کھیت سمیت قیمتی املاک سیلاب کی نذر ہوگئیں، شاہراہ قراقرم میں کٹاؤ کے سبب ہنزہ کی ٹریفک معطل، ٹریفک کو متبادل نگر روڈ سے گزارا جارہا ہے۔

    فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سڑکوں کی بحالی کے لیے کام ہنگامی طور پر شروع کر دیا گیا ہے، دریائی و زمینی کٹاؤ سے نصف درجن گاڑیاں ڈوبنے سے بال بال بچ گئیں، موسمیاتی تبدیلیاں گلگت بلتستان میں خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

  • سوئٹزرلینڈ: گلیشیئر ٹوٹنے سے 90 فی صد گاؤں دفن ہو گیا

    سوئٹزرلینڈ: گلیشیئر ٹوٹنے سے 90 فی صد گاؤں دفن ہو گیا

    برن: دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ملک سوئٹزرلینڈ میں ایک گاؤں کا 90 فی صد حصہ برفانی تودے کی زد میں آ کر دفن ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئٹزرلینڈ کا ایک پورا گاؤں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گیا ہے، برفانی تودہ گرنے سے نوے فی صد گاؤں ملبے تلے دب گیا ہے۔

    یہ واقعہ جنوبی سوئٹزرلینڈ کے پہاڑی گاؤں بلیٹن میں اس وقت پیش آیا جب ایک گلیشیئر ٹوٹ گیا، جس سے گاؤں کا بڑا حصہ برفانی تودے، مٹی اور پتھروں کے نیچے دب گیا ہے۔

    سوئٹزرلینڈ گلیشیئر گاؤں دفن
    سوئٹزرلینڈ کا گاؤں گلیشیئر میں دفن

    لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے پیشِ نظر مقامی انتظامیہ نے نہ صرف لوگوں بلکہ جانوروں کو بھی بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا تھا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سوئٹزرلینڈ میں کسی گاؤں کو لینڈ سلائیڈنگ سے بچانے کے لیے خالی کرایا گیا ہو، برائنز گاؤں کو گزشتہ برس برف کی چٹان گرنے کے پیشِ نظر خالی کرایا گیا تھا۔


    صرف لفظ نسل کشی ہی بیان کر سکتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں کیا کر رہا ہے، بیلجیم


    ڈیزاسٹر زون سے لی گئی تصاویر میں ملبے کو پہاڑ کے نیچے پھسلتے ہوئے دکھایا گیا ہے، برچ گلیشیئر کے گرنے کے بعد گاؤں میں صرف چند چھتیں ہی دکھائی دے رہی تھیں۔

    چوں کہ انجینئرز گلیشیئر کی پہلے ہی سے نگرانی کر رہے تھے اس لیے گرنے سے ایک ہفتہ قبل انخلا کے نوٹس جاری کر دیے گئے تھے، جس کی وجہ سے کوئی بڑا سانحہ رونما نہیں ہوا، ماہرین زلزلہ کے مطابق برفانی تودے کی طاقت 3.1 شدت کے زلزلے کے برابر تھی۔

  • ناران میں گلیشیئر تلے دب کر 2 سیاح جاں بحق

    ناران میں گلیشیئر تلے دب کر 2 سیاح جاں بحق

    ناران : سیاحتی مقام ناران میں گلیشیئر کے نیچے دب کر 2 سیاح جاں بحق ہوگئے، دونوں سیاح سیر و تفریح کیلئے راجن پور سے آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور سیاحتی مقام ناران میں سیروتفریح کے لئے آئے دو سیاح پر گلیشیئر گرگیا، جس کے نتیجے میں دونوں گلیشیئر نیچے دب کر جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس حکام نے بتایا افسوسناک واقعہ جھیل روڈ کےقریب پیش آیا، دونوں سیاح سیر و تفریح کیلئے راجن پور سے  آئے تھے۔

    پولیس کے مطابق گلیشیئر گرنے سے جاں بحق ہونے والے 22 سالہ مہران اور 13سالہ پارسا کی لاشیں نکال کر ورثاء کے ساتھ آبائی علاقے راجن پور کو روانہ کردی گئیں۔

    دوسری جانب وادی تیراہ میں طوفانی بارش سے باغ کےمقام پربرساتی نالہ بپھر گیا ور سیلابی ریلےمیں ایک شخص بہہ گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے بالائی علاقوں میں  23اور24 جولائی کوبارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، جس میں مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، مالاکنڈ، دیر ،سوات ، شانگلہ،بونیر شامل ہیں۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا کےنشیبی علا قے بھی زیرآب آنےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔

  • پانی کا شدید بحران، اقوام متحدہ نے ایشیائی ممالک کو خبردار کردیا!

    پانی کا شدید بحران، اقوام متحدہ نے ایشیائی ممالک کو خبردار کردیا!

    اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوگئے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے کے باعث آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کے سربراہ سیلسٹے ساؤلو کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں سے ایشیائی ممالک میں گرمی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جو گلیشیئر پگھلنے کے باعث مستقبل میں آبی تحفظ کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ایشیا دنیا کا سب سے زیادہ تباہی سے متاثرہ خطہ تھا۔ ایشیا میں گزشتہ سال درجہ حرارت 1961 سے 1990 تک کے اوسط سے تقریباً دو ڈگری سیلسیس زیادہ تھا، جس سے یہ 2023 میں گرم ترین خطہ بن گیا۔

    جنوب مغربی چین بارشوں کی کم سطح کے باعث خشک سالی کا شکار ہورہا ہے، تبت کے سطح مرتفع پر مرکز بلند پہاڑی ایشیا کا خطہ قطبی علاقوں سے باہر برف کی سب سے زیادہ مقدار پر مشتمل ہے۔

    ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے مطابق خطے کے 22 گلیشیئروں میں سے 20 کو گزشتہ سال کے دوران بڑے پیمانے پر مسلسل نقصان کا سامنا رہا ہے۔

    ایشیا میں 79 آفات ریکارڈ ہوئیں، جن میں 80 فیصد سے زیادہ سیلاب اور طوفان شامل ہیں۔ تقریباً 90 لاکھ لوگ اس سے متاثر ہوئے۔ دو ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    امریکا نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلے سال، 2023 میں شمال مغربی بحر الکاہل میں سمندر کی سطح کا درجہ حرارت ریکارڈ پر سب سے زیادہ تھا۔

  • شاہراہ بابوسر ناران، بابوسر ٹاپ کے مقام پر موسمی خرابی، گلیشیئر ٹوٹنے کا خطرہ

    شاہراہ بابوسر ناران، بابوسر ٹاپ کے مقام پر موسمی خرابی، گلیشیئر ٹوٹنے کا خطرہ

    چلاس: شاہراہ بابوسر ناران اور بابوسر ٹاپ کے مقام پر موسمی خرابی کے باعث برفانی تودے، گلیشئر اور لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر دیامر فیاض احمد نے کہا ہے کہ موسمی خرابی کے باعث شاہراہ بابوسر ناران اور بابوسر ٹاپ کے مقام پر برفانی تودے، گلیشئر اور لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ ہے، زیرو پوائنٹ سے ٹریفک روکنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بابوسر شاہراہ 8 ماہ بند ہونے سے جگہ جگہ سلائیڈنگ سے روڈ تنگ ہو گئے ہیں، ون وے کلیئر کر کے ٹریفک ریگولیشن کے مطابق بحال کیا جا رہا ہے، تاہم 2 کلو میٹر برف کے باعث ٹریفک متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کو روڈ کلیئر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، کچھ گاڑیاں آج ٹاپ سے بغیر اطلاع گلگت بلتستان میں داخل ہوئیں، ایک گاڑی بابوسر کے مقام پر حادثے کا شکار ہونے سے 3 افراد زخمی ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ بابوسر شاہراہ کو مکمل کلیئر کرنے کے بعد باقاعدہ نوٹیفکیشن کیا جائے گا، شاہراہ بابوسر پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بابوسر ناران روڈ برف ہٹانے کے بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، ابتدائی طور پر بابوسر ناران روڈ پر چھوٹی گاڑیوں کے لیے سفر کی اجازت دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بابوسر روڈ کھلتے ہی ناران سائیڈ سے آنے والا کیری ڈبہ بابوسر کے مقام پر حادثے کا شکار ہو گیا، جس میں 3 افراد زخمی ہو گئے، جنھیں آر ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تا حکم ثانی بابوسر ناران روڈ پر رات کو سفر کرنے پر پابندی عائد ہے، رات کو سفر کرنے پر پابندی کے پیش نظر زیرو پوائنٹ کے مقام پر سیاحوں کو روکا جانے لگا ہے۔

    ادھر کمشنر دیامر استور ڈویژن التمش جنجوعہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاح اور ٹرانسپورٹرز بابوسر ناران جھلکڈ شاہراہ پر سفر سے اجتناب کریں، بابوسر ناران روڈ کو کھولنے کے لیے بھاری مشینری سے برف کی کٹائی کی گئی تھی، جس سے باقی ماندہ برف پگھل کر سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔

    انھوں نے کہا بابوسر شاہراہ کو مکمل کھولنے کے لیے مشینری بابوسر ٹاپ کے دونوں اطراف کام کر رہی ہے، بابوسر روڈ پر سلائیڈنگ اور پھسلن کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک پر پابندی عائد ہے، خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی حادثے کے خود ذمہ دار ہوں گے۔

  • گلیشیئر سے پرانی لاش برآمد ہو گئی

    گلیشیئر سے پرانی لاش برآمد ہو گئی

    برن: سوئٹزرلینڈ میں ایک گلیشیئر سے 32 برس پرانی لاش برآمد ہو گئی ہے، حکام نے لاش کی شناخت بھی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کوہ پیماؤں کے ایک گروہ نے جولائی کے آخر میں اسٹاکجی گلیشیئر پر ایک لاش برآمد کی ہے، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ 32 برس قبل لاپتا ہونے والے ایک جرمن شہری کی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ باقیات جرمنی کے بڈن-ورٹمبرگ کے قصبے نورٹنگن سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نوجوان کی ہیں، جو 1990 کی دہائی میں پیدل سفر کے دوران لاپتا ہو گیا تھا۔

    باقیات سوئٹزرلینڈ کی زرمٹ پہاڑی کے ایک تفریحی مقام سے دریافت ہوئی ہیں، حکام نے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے لاپتا شخص کی پہنچان کی۔

    سوئٹزر لینڈ کی پولیس کا کہنا ہے کہ گلیشیئر کے سکڑنے کی وجہ سے اس شخص کی لاش سامنے آئی ہے۔

    کوہ پیماؤں کا کہنا تھا کہ انھوں نے اترائی میں ایک پتھر پر کچھ رنگ برنگی چیزیں دیکھیں، جس پر وہ کافی حیران ہوئے، انھیں لگا شاید کسی کو مدد کی ضرورت ہو، لیکن جب وہ نیچے گئے تو وہاں ایک لاش تھی اور اس کے قریب سامان پڑا ہوا تھا۔

    لاپتا ہونے والے 27 سالہ شخص کی شناخت تھامس فلیم کے نام سے ہوئی ہے، جو اگست 1990 میں اس وقت لاپتا ہوا تھا جب وہ الپس میں کئی دن کے پہاڑی دورے پر اکیلے سفر پر نکلا تھا۔

    فلیم کی اس کوہ پیمائی مہم کا اختتام اٹلی کے شہر ڈوموڈوسولا میں ہونا تھا، جہاں ان کا مقصد ایک دوست سے ملنا تھا، تاہم وہ اپنی منزل پر نہیں پہنچا، نوجوان نے تنہا سفر کے دوران اپنے لاپتا ہونے سے کچھ پہلے دو خط بھی لکھے تھے۔

    29 جولائی 1990 میں فلیم نے اپنی دادی کے نام ایک خط لکھا، جس میں انھوں نے اس خوشی کا اظہار کیا تھا کہ وہ تنہا سفر کر کے مونٹ بلانک کی بلندی طے کر چکے ہیں۔ آخری بار یکم اگست کو ان کی ماں سے ان کا رابطہ ہوا تھا اور اس کے تین دن بعد ہی ان کی ماں نے ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی۔

    یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کہ اصل میں ہوا کیا تھا، ان کی تلاش میں سوئس اور اطالوی حکام نے تعاون کیا تھا، تجربہ کار پہاڑی گائیڈز کے ساتھ ایک ہیلی کاپٹر نے بھی علاقے کی تلاشی لی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑ گئیں۔

  • اپر چترال میں موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئر پھٹنے کا خطرہ، اسکول بند

    اپر چترال میں موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئر پھٹنے کا خطرہ، اسکول بند

    چترال: موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی وجہ سے اپر چترال میں گلیشیئر پھٹنے اور سیلاب کا خطرہ لا حق ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گلیشیئر پھٹنے اور ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر اپر چترال کے اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے سیلاب کے خطرے کے باعث ابتدائی طور پر اسکول 10 دن بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

    سیلاب کی وجہ سے اپرچترال کے زیادہ تر علاقے پہلے ہی سے شدید متاثر ہیں، محکمہ تعلیم اپرچترال کے مطابق ممکنہ سیلاب اور گلیشیئر پھٹنے کے باعث مزید نقصان سے بچنے کے لیے اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار چترال اپر کے متاثرہ علاقہ کھوژ مستوج کے متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان پہنچا رہے ہیں

     

    اعلامیے کے مطابق اپرچترال کے ریشن، چوئنج، کھوژ، دزگ، اوی اور یونین کونسل یارخون کے تمام اسکول دس دن بند رہے گے۔

    واضح رہے کہ چترال میں مون سون بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، بالخصوص اپر چترال بارشوں اور سیلاب سے شدید متاثر ہے، تاہم دوسری طرف صوبائی حکومت کی جانب سے ایمرجنسی نافذ ہونے کے باوجود بھی متاثرین بے یار و مددگار ہیں۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق اپر چترال میں کھوژ گاؤں میں 18 گھر مکمل تباہ ہوئے ہیں، بریپ، ریشن، چوئنج، کھوژ، دزگ، اوی اور یونین کونسل یارخون میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاور کے علاقے میں ابھی تک امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوئیں۔

    ادھر پی ڈی ایم اے نے صوبے میں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کر کے الرٹ جاری کیا ہے، جس کے بعد ممکنہ سیلاب کے خطرے کے باعث محکمہ تعلیم اپر چترال نے متاثرہ علاقوں میں اسکول بند کرنے کا اعلامیہ جاری کیا۔

  • وادی ہنزہ میں ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر تیاریاں جاری

    وادی ہنزہ میں ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر تیاریاں جاری

    گلگت: وادی ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر سے پانی کے اخراج میں اضافے کا خطرہ ہے، ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر سے پانی کے اخراج میں اضافے کا خطرہ ہے، کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے گلگت بلتستان ایمرجنسی سروسز کی تیاریاں جاری ہیں۔

    عملے کو ایمرجنسی گاڑیوں سمیت حسن آباد پل کے اطراف میں تعینات کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ جھیل پھٹنے کی صورتحال سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے کی ضرورت ہے، یقینی بنایا جائے کہ مقامی آبادیوں کو نقصان نہ پہنچے اور راستے کھلے رہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں پر شتر مرغ کی طرح ریت میں مزید سر چھپایا نہیں جا سکتا، موسمیاتی تبدیلیوں پر اجتماعی و مربوط کوششیں حالات کا تقاضہ ہیں۔

  • چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے بچی جاں بحق، متعدد گھر تباہ

    چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے بچی جاں بحق، متعدد گھر تباہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے سے 1 بچی جاں بحق جبکہ متعدد گھر تباہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں یار خون لشٹ کے مقام پر گلیشیئر پھٹنے سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی، ڈپٹی کمشنر کی مرتب کردہ رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 14 اگست کو یار خون لشٹ کے مقام پر گلیشیئر پھٹنے سے سیلابی صورتحال ہوئی، سیلابی ریلے میں بہنے والی بچی کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق بچی کا تعلق یار خون سے ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ متاثرہ علاقے میں 25 گھروں کو بھی نقصان پہنچا، سیلابی ریلے میں 17 گھر مکمل طور پر بہہ گئے جبکہ 8 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ علاقے میں 59 گھروں میں 3 ٹن امدادی سامان بھیج دیا گیا، تمام رابطہ سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہیں۔