Tag: گلیشیئر پھٹنے

  • گلگت سیلاب : چرواہے نے سیکڑوں افراد کی جان کیسے بچائی؟

    گلگت سیلاب : چرواہے نے سیکڑوں افراد کی جان کیسے بچائی؟

    گلگت بلتستان میں گلیشیئر پھٹنے کے فوری بعد ایک چرواہے نے بر وقت اطلاع دے کر گاؤں کے سیکڑوں افراد کو مرنے سے بچا لیا۔

    گلگت بلتستان کے زیریں علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے بتایا ہے کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے کم از کم 200 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

    سیلاب تلی داس اور روشان دیہات کے زیریں علاقوں میں موجود گھروں کو تہس نہس کردیا۔ ایک چرواہے نے دریائے غذر بند میں گلیشیئر پھٹنے کی بروقت اطلاع دیکر سیکڑوں افراد کی جانیں بچائیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چرواہے وصیت خان کی اطلاع پر 100 مکانات پر مشتمل پورے گاؤں تالی داس کو فوری طور پر خالی کروا دیا گیا تھا۔

    گاؤں تالی داس کے 200 مکین سیلاب سے بچنے کے لیے بلند پہاڑی مقام پر چڑھ گئے تھے، چرواہے نے سیلابی خطرے کی اطلاع گاؤں والوں کو موبائل فون سے کال کرکے دی تھی۔

     سیلاب ریلیف آپریشن

    سیلابی ریلے سے گاؤں کے گھروں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا لیکن اس کے مکین محفوظ رہے، چرواہا سیلاب کے وقت اپنے اہلخانہ کے ساتھ نالے میں موجود تھا، ریسکیو اداروں نے تالی داس گاؤں کے 200 متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں گلیشیئر پھٹنے کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی، لینڈ سلائیڈنگ سے گلگت شندور روڈ مکمل طور پر بند ہو گیا۔

    تالی داس نالہ میں لینڈ سلائیڈنگ دو اطراف سے ہوئی، لینڈ سلائیڈنگ سے راؤشن گاؤں کی آبادی محصور ہوگئی جنہیں ریلیف آپریشن کرکے محفوظ مقام تک پہنچا دیا گیا ہے۔

     

  • گلگت بلتستان : غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے خوفناک تباہی، متعدد دیہات زیرآب

    گلگت بلتستان : غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے خوفناک تباہی، متعدد دیہات زیرآب

    گلگت بلتستان: ضلع غذرمیں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب نے پھر تباہی مچادی، متعدد دیہات زیرآب آنے سے درجنوں افراد پھنس گئے تاہم پچاس سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقے تلی داس میں رات گئے گلیشیئر پھٹنے سے شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے باعث متعدد دیہات زیرآب آگئے اور درجنوں افراد پھنس گئے۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ اب تک 50 سے زائد افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے، تاہم متاثرین کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ گلیشیئر پھٹنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا ہے اور پانی جھیل کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس کے باعث متصل دیہات مزید زیرآب آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، تاہم پولیس اور مقامی رضاکاروں کی طرف سے بروقت اطلاع پر قیمتی انسانی جانیں بچ گئیں۔

    وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تمام صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو کارروائیوں کی براہِ راست نگرانی شروع کر دی ہے اور متعلقہ اداروں کو متاثرہ دیہات میں فوری اقدامات کی ہدایت دی اور کہا ضرورت پڑنے پر پاک فوج سے بھی مدد طلب کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ اورڈی جی جی بی ڈی ایم اے کو دریائےغذر کے قریب موجود آبادیوں میں حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات کی گئی ہے۔

    ریسکیو 1122 اور گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (GBDMA) کے اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق رکا ہواپانی آہستہ آہستہ سیلابی بند سے گزرنے لگا ہے جو خوش آئند ہے ،اگر پانی ایک دم سیلابی بند کو توڑ دے تو دریا کے راستے میں موجود نشیبی آبادیاں زیر آب آسکتی ہیں۔