Tag: گمشدہ سعودی صحافی

  • گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی، امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گمشدہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت یقینی لگتی ہے، صحافی کی گمشدگی سے متعلق تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔

    ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تونتائج سنگین ہوں گے۔

    امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سعودی صحافی اب زندہ نہیں ہیں اور یہ بہت افسوسناک ہے۔

    یاد رہے کہ چند روزقبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف چیف ،فرانسیسی اور برطانوی وزیر بھی سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

    روس کا کہنا ہے صحافی کی گمشدگی پر حقائق سامنے آنے سے پہلے سعودی عرب سےمعاملات بگاڑ نا ٹھیک نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    ترک حکام نے دعوی کیا کہ استنبو ل میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو صحافی کے مبینہ قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سنائی گئی تھی جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے دعوی کو مسترد کردیا اور کہا کہ مائیک پومپیو کوریکارڈنگ نہیں سنائی گئی۔

    ترکی نے استنبول میں سعودی صحافی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کیلئے دائرہ کار بڑھا دیا اور ترک پولیس نے سعودی قونصل خانہ کے قریب جنگل میں تلاش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے 4 روز قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، شاہ سلمان نے کہا تھا کہ لاپتا صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا کچھ نہیں پتا اور ترک حکومت کے ساتھ لاپتا صحافی کے معاملے پر تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح رہے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس ہیں اور دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

  • ترک پولیس نے گمشدہ سعودی صحافی کے مبینہ قتل ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا

    ترک پولیس نے گمشدہ سعودی صحافی کے مبینہ قتل ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا

    انقرہ : سعودی صحافی کی گمشدگی سے متعلق ابتدائی تحقیقات میں ترک پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جمال خاشقجی مبینہ طور پر قتل ہوگئے اور انہیں قتل کرنے والی ٹیم اسی روز واپس چلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنانے کے جرم میں سعودیہ کے معروف صحافی جمال خاشقجی کو سعودی حکام نے مبینہ طور پر ترکی میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ترک حکام کو خدشہ ہے کہ مذکورہ صحافی کو مبینہ طور پر قتل کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترک پولیس نے سعودی صحافی کی گمشدگی کے حوالے سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات میں شبہ ظاہر کیا ہے کہ جمال خاشقجی مبینہ طور پر قتل ہوچکے ہیں۔

    ترک پولیس کو خدشہ ہے کہ معروف امریکی اخبار کے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی کو قتل کرنے کے لیے خصوصی ٹیم استنبول آئی تھی جو اپنی ذمہ داری انجام دے کر اسی روز واپس چلی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک حکام کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس روز جمال خاشقجی لاپتہ قونصل خانے سے لاپتہ ہوئے ہیں اسی روز دو دو الگ الگ مسافر بردار طیاروں میں سعودی عہدیداروں سمیت 15 سعودی شہری استنبول آئے تھے۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کی گمشدگی کی تصدیق واشنگٹن پوسٹ نے بھی کی تھی اور احتجاجاً جمال خاشقجی کی تصویر اور نام کے ساتھ خالی کالم اخبار میں چھاپ دیا تھا۔

    ترک پولیس کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی سعودی سفارت خانے کے اندر گئے تھے لیکن واپس نہیں آئے۔

    ترکی حکام کی جانب سے امریکی اخبار سے منسلک صحافی کی گمشدگی کے معاملے پر سعودی سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا، سعودی سفارت کار نے صحافی کی گمشدگی سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے ترک حکام سے تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنے صافی کی گمشدگی کے خلاف اخبار میں ایک جملہ’ایک گمشدہ آواز‘ تحریر کرکے صحافی کا نام اور تصویر کے ساتھ شائع دیا، اخبار انتظامیہ کے اس خاموش احتجاج کا مقصد گمشدہ صحافی کے حق میں مؤثر آواز اٹھانا اور گمشدگی کا معاملہ دنیا کے سامنے لانا ہے۔