Tag: گمشدہ لڑکی

  • اپنی مرضی سے گھر چھوڑکر گئی، کراچی سے گمشدہ لڑکی کا  اہم بیان سامنے آگیا

    اپنی مرضی سے گھر چھوڑکر گئی، کراچی سے گمشدہ لڑکی کا اہم بیان سامنے آگیا

    کراچی : کراچی سے گمشدہ لڑکی مصباح عدالت پہنچ گئیں اور بیان دیا کہ اپنی مرضی سےگھرچھوڑکرگئی ، والدین کےساتھ نہیں رہنا چاہتی۔

    تفصیلات کے مطابق لڑکی سمیت13 گمشدہ شہریوں کی بازیابی کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، کراچی سے گمشدہ لڑکی مصباح عدالت پہنچ گئیں۔

    مصباح نے عدالت میں بیان دیا کہ والدین کےساتھ نہیں رہناچاہتی اپنی مرضی سےگھرچھوڑکرگئی ، جس پر والدین نے لڑکی کوساتھ لے جانے پر اصرار کیا۔

    عدالت نے استفسار کیا لڑکی آپ کےساتھ نہیں جانا چاہتی تو ہم کیسے حکم دےسکتےہیں؟

    دوران سماعت عدالت نے وزرات داخلہ کو 2بھائیوں کی بازیابی کیلئےذاتی طورپراقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے 29 اگست کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    وزرات داخلہ نےحلف نامہ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادیا ، جس میں کہا کہ معاذاورطلحہ وفاقی حکومت کےکسی بھی ادارےکی تحویل میں نہیں ہیں، جس پر والدہ نے بیان میں کہا دونوں بیٹے دس سال سے لاپتا ہیں۔

    عدالت نے ندیم، فرقان، کامران جمال اوردیگرکی بازیابی سےمتعلق مؤثراقدامات کی ہدایت کرتےہوئےکہا کہ لاپتا افرادکی بازیابی کے لیے کچھ کرکے رپورٹس پیش کریں۔

    عدالت نے کم سن لڑکی سیما کی بازیابی کیلئے پولیس کوماڈرن ڈیوائسز کے استعمال کا حکم دیا

  • کراچی : 2 سال سے گمشدہ لڑکی کی تلاش میں ناکامی پر عدالت برہم

    کراچی : 2 سال سے گمشدہ لڑکی کی تلاش میں ناکامی پر عدالت برہم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے دو سال سے گمشدہ افشاں کی تلاش میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو دو فروری تک پیش رفت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے دو سال سے گمشدہ افشاں کی تلاش میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹونے کہا کہ یہ کوئی جے آئی ٹی کا کیس یے، اسے تو کانسٹیبل بھی حل کرسکتا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ یہ مشکل کیس نہیں ہے توقع ہے جلد حل کرلیں گے۔

    عدالت نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ کتنی جلدی حل کرلیں گے، دو سال تو گزر چکے تو سرکاری وکیل نے بتایا کہ لڑکی کے موبائل فون کا پتہ چل گیا ہے، جلد ہی لڑکی کو بھی تلاش کرلیں گے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ہر کوئی ہمیں یہی بتارہا ہے کہ کیس مشکل نہیں ہے، لیکن لڑکی بازیاب نہیں ہورہی ہمیں بتایا جاتا ہے کہ رشتہ داروں سے پتہ کیا جارہاہے ،یہ کیا جارہا ہے وہ کیا جارہا ہے باتیں کرنے اور جے آئی ٹی کے اجلاس کرنے کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کیے جائیں۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو دو فروری تک پیش رفت پیش کرنے کی ہدایت کردی، افشاں 2021سے ابراہیم حیدری مارکیٹ سے غائب ہوئی تھی۔

    عدالت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازم کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر بھی دو فروری تک رپورٹ طلب کرلی، والدہ کے مطابق میرے دو بیٹوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا تھا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایک بیٹے نیاز کو میرپور خاص میں مقدمے میں ملوث کردیا، دوسرے بیٹے طلحہ کا تاحال کوئی علم نہیں۔

    اسلم بھٹہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ والدہ کی عمر 90سال سے زائد ہے، وہ اس عمر میں عدالتوں کے چکر لگارہی ہیں، جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ بادشاہ حسین اور چھوٹی بائی نامی شہری بازیاب ہوگئے، گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔

  • کراچی: ایک روز قبل لاپتہ ہونے والی پولیو ورکر بازیاب

    کراچی: ایک روز قبل لاپتہ ہونے والی پولیو ورکر بازیاب

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی سے ایک روز قبل پولیو مہم کے دوران لاپتہ ہونے والی نوجوان لڑکی فبیہا وقار کو پولیس نے بازیاب کرالیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے علاقے سیکٹر اے 3 میں 17 سالہ پولیو ورکر 26 اکتوبر کو لاپتہ ہوگئی تھی، اہل خانہ نے رات گئے خواجہ اجمیر نگری تھانے میں مقدمہ درج کروایا۔

    پولیس نے اہل خانہ کی مدعیت میں ایف آئی آر 332/2018 اور 365/ بی (اغوا) کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر کے لڑکی کی تلاش شروع کردی تھی۔

    خواجہ اجمیر نگری پولیس نے 17 سالہ فبیہا وقار نامی لڑکی کو نارتھ کراچی کے علاقے ناگن چورنگی کے قریب سے بازیاب کرایا اور دو لڑکوں کو حراست میں بھی لیا۔

    پولیس افسر امتیاز میر جٹ نے  اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے لڑکی کے بازیاب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’فبہیا کو ایک کمرے میں بند کر کے  حبس بے جا میں رکھا ہوا تھا،  کارروائی کے نتیجے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا‘۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے لڑکے نے فبیہا سے نکاح کا دعویٰ کیا جبکہ لڑکی نے اپنی مرضی سے گھر سے فرار ہونے کا اعتراف کیا۔ علاوہ ازیں لڑکی کے والد نے بیٹی کے بازیاب ہونے کی تصدیق کردی۔

    دوسری جانب رینجرز نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں واقع لاسی گوٹھ میں کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کو بازیاب کرایا جبکہ تین اغوا کاروں تاج محمد، اکرام اللہ، مدد علی کو حراست میں لیا۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اغوا کاروں نے لڑکی کو 23 اکتوبر کو شارع نورجہاں ضلع سینٹرل سے رات کے وقت اُس وقت اٹھایا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔

    رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اغوا کاروں کا 5 رکنی گروہ تین مردوں اور 2 خواتین پر مشتمل ہے، النسا فورس کی مدد سے خواتین کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کردیا گیا جبکہ حراست میں لیے گئے ملزمان کو قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے اور بازیاب لڑکی کو اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا‘۔