Tag: گنج پن

  • کتنے فیصد پاکستانی گنج پن میں مبتلا، مرد اور خواتین میں کون زیادہ شکار؟

    کتنے فیصد پاکستانی گنج پن میں مبتلا، مرد اور خواتین میں کون زیادہ شکار؟

    ہر شخص گنجا ہونے سے ڈرتا ہے لیکن طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ادھیڑ عمر کے 70 فیصد پاکستانی گنج پن کا شکار ہیں۔

    بال انسانی خوبصورتی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی لیے ہر شخص گنجا ہونے سے ڈرتا ہے اور اس سے بچنے کے لیے ٹوٹکوں سے لےکر مہنگے علاج اور ہیئر ٹرانسپلانٹ تک کراتا ہے۔

    اسلام آباد میں ایک سیمینار ہوا ہےجسمیں طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ادھیڑ عمر تک کے لگ بھگ 70 فیصد پاکستانی گنجے پن کا شکار ہیں۔بال گرنے کے کیسز مردوں اور عورتوں دونوں میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

    ہیئر ٹرانسپلانٹ سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر رانا عرفان نے کہا کہ بالوں کا گرنا زندگی کے مختلف مراحل میں لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ پاکستان میں، 20 فیصد افراد کے 20 کی دہائی میں، 40 فیصد اپنی عمر کی 40 کی دہائی میں، نصف 50 کی دہائی میں، اور 70 فیصد 60 کی دہائی میں بال جھڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ بالوں کا گرنا صرف مردوں تک محدود نہیں ہے۔ خواتین گنجے پن کے کیسز تیزی سے رپورٹ کر رہی ہیں، یہ رجحان جینیات، بیماریوں اور تناؤ سمیت مختلف عوامل سے منسوب ہے۔

    ہیئر ٹرانسپلانٹ کے ماہر ڈاکٹر جواد جہانگیر نے کہا کہ جینیاتی رجحان خواہ ماں کی طرف سے ہو یا باپ کی طرف سے، ایک بڑی وجہ بنی ہوئی ہے۔ "تاہم، ٹائیفائیڈ، ذہنی تناؤ اور دیگر طبی حالات جیسی بیماریاں بھی بالوں کے گرنے کا باعث بنتی ہیں۔ مناسب احتیاط کے ساتھ، اس سے بچا جا سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس وقت تقریباً 30 ملین پاکستانی بالوں کے گرنے کا شکار ہیں۔ تاہم، ملک بھر میں صرف 150 کے قریب ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجن دستیاب ہیں، جبکہ پاکستانیوں کو تقریباً 5 ہزار ٹرانسپلانٹ سرجنز کی ضرورت ہے۔

    اس سیمینار میں ہیئر ٹرانسپلانٹ سوسائٹی آف پاکستان نے ملک بھر میں بالوں کی پیوند کاری کے طریقہ کار کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ایک ہزار سرجنوں کو تربیت دینے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔

  • گنج پن کا خاتمہ اب اور بھی آسان، حیران کن تحقیق

    گنج پن کا خاتمہ اب اور بھی آسان، حیران کن تحقیق

    سائنسدانوں نے گنج پن کا نیا علاج دریافت کر لیا، ان کا کہنا ہے کہ قدرتی نئے علاج سے مردانہ گنج پن کو ختم کرنا اب ممکن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی جسم میں قدرتی طور پر موجود شوگر، گنج پن کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق یہ شوگر بالوں کے گرنے کے مسئلے کا مؤثر علاج فراہم کرنے والی ادویات کے ہم پلہ سمجھی جا رہی ہے۔

    یونیورسٹی آف شیفیلڈ کے سائنس دانوں نے پاکستانی ساتھیوں کے ساتھ مل کر کی گئی تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ "2-ڈی آکسی-ڈی-رائبوز” (2dDR) نامی قدرتی شوگر کی معمولی مقدار کے استعمال سے چوہوں میں بال دوبارہ اگنے لگے ہیں۔

    محققین کے مطابق، یہ شوگر انسانی اور جانوری جسم میں مختلف حیاتیاتی افعال میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پچھلے آٹھ سالوں سے سائنس دان یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے کہ یہ شوگر کس طرح نئے خون کی شریانیں بنا کر زخموں کی بھرپائی میں مدد کرتی ہے۔

    تحقیقی ٹیم نے پایا کہ زخموں پر شوگر لگانے سے بالوں کی نمو میں نمایاں تیزی آئی، جبکہ جہاں یہ شوگر استعمال نہیں کی گئی تھی، وہاں بالوں کی افزائش سست رہی۔

  • گنج پن کا علاج دریافت

    گنج پن کا علاج دریافت

    ٹوکیو: جاپان کے سائنس دانوں نے گنج پن کا علاج دریافت کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی محققین نے گنج پن کے علاج میں اہم ترین پیش رفت کی ہے، انھوں نے لیبارٹری میں بالوں کے مکمل غدود اگانے میں کامیابی حاصل کر لی۔

    اس سلسلے میں امریکی سائنسی جریدے ’سائنس ایڈوانسز‘ میں ایک مقالہ شایع کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یوکو ہاما نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہوں کے ایمبریونک (embryonic) جلدی خلیات کو ایک خصوصی جیل میں شامل کر کے بالوں کے غدود کو اگایا۔

    اس تجربے کے تحت بالغ بالوں کے فولیکلز (follicles) کو پہلی بار لیبارٹری میں اگایا گیا ہے، اسے ایک ایسا قدم کہا گیا ہے جس سے ایک دن گنج پن کا مکمل علاج ممکن ہو سکے گا۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ غدود بالوں کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور ان کے بغیر گنج پن کا سامنا ہوتا ہے۔

    محققین نے کہا خصوصی جیل سے لیبارٹری میں بالوں کے غدود کو بالکل اسی طرح اگانے میں کامیابی ملی جیسے جسم کے اندر یہ غدود اگتے ہیں۔ لیبارٹری میں 23 دن کے دوران ان غدود کی لمبائی 3 ملی میٹر تک بڑھ گئی تھی۔

    کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کے محقق کیربن ہودیوالا ڈلکے، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، نے اس تحقیق کی پیچیدگی کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی طور پر بالوں کے فولیکلز کو اگانا تاریخی طور پر بہت مشکل رہا ہے۔ انھوں نے کہا مختلف قسم کے خلیات کو مختلف قسم کے غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے، اور جب وہ جسم سے باہر ہوتے ہیں، تو پھر ان کی ضروریات ہی بالکل مختلف ہوتی ہیں۔

    ابھی یہ تجربہ لیبارٹری کے کنٹرولڈ ماحول میں کیا گیا ہے، محققین اس کے بعد کھلی فضا میں انسانی خلیات پر اس کی آزمائش کریں گے، اگر سائنس دان کامیاب ہوتے ہیں تو بالوں سے محرومی کا باعث بننے والے امراض بشمول الوپ پیسیا کا نیا طریقہ علاج تیار کرنا ممکن ہو جائے گا۔

    محققین نے توقع ظاہر کی کہ ان کے کام سے یہ سمجھنے میں بھی مدد ملے گی کہ کیوں کچھ افراد گنج پن کے شکار ہو جاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم اب انسانی خلیات کو استعمال کریں گے جس کے بعد ادویات کی تیاری پر کام کیا جائے گا۔

  • مرد گنج پن سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

    مرد گنج پن سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

    بال کسی بھی انسان کی شخصیت کی خوبصورتی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، روکھے اور بے جان بال پوری شخصیت کا تاثر خراب کرتے ہیں جبکہ اکثر مردوں میں گنج پن بھی ان کی شخصیت کا تاثر گھٹا دیتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پروٹین اور آئرن سے بھرپور غذا کا استعمال ممکنہ طور پر بالوں کو شیمپو میں موجود نقصان دہ کیمیکلز سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ مرد حضرات کو تو یہ غذا بال گرنے سے چھٹکارہ پانے میں بھی مدد فراہم کرسکتی ہے۔

    امریکا کی اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک ماہرِ امراض جلد ڈاکٹر سوزین میسک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مردوں کو اپنی غذا میں انڈے، بیف، چنے، لوکی کے بیج اور سیاہ لوبیا شامل کر لینا چاہیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ غذا میں اضافی پروٹین بالوں کے غدود کو بڑھنے میں مدد دیں گے جبکہ اضافی آئرن کی مدد سے ریڈ بلڈ سیلز زیادہ مقدار میں آکسیجن خلیوں تک لے جاسکیں گے۔

    ماہرین نے اس سے قبل ایسے شیمپو کے استعمال سے بھی خبردار کیا تھا جن میں سلفیٹ اور فورمل ڈی ہائیڈ ہوتا ہے۔

    سلفیٹ تقریباً ہر شیمپو میں ہی موجود ہوتا ہے جس کی وجہ سے شیمپو سفید جھاگ بناتا ہے جبکہ فورمل ڈی ہائیڈ ایک کلیننگ ایجنٹ ہوتا ہے جو کہ بیکٹیریا کو مارنے میں مدد کرتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق یہ اجزا بالوں کے لیے نقصان دہ ہیں اور بالوں کے گرنے کے عمل میں اضافہ کر سکتے ہیں تاہم، ان کی تصدیق کے لیے تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • کیا مردوں میں گنج پن دور کرنے کا علاج موجود ہے؟

    کیا مردوں میں گنج پن دور کرنے کا علاج موجود ہے؟

    مردوں میں گنج پن ایک عام مسئلہ ہے، اب حال ہی میں ایک تحقیق میں اس مسئلے کو کم کرنے کے لیے کچھ دوائیں تجویز کی گئیں۔

    حال ہی میں ایک تحقیق میں مختلف ادویات کے اثرات کا موازنہ کر کے مردوں میں بالوں سے محرومی کے علاج کے لیے ان کی افادیت کو جانچا گیا ہے۔

    میموریل سلون کیٹرنگ کینسر سینٹر کی اس تحقیق میں 23 تحقیقی رپورٹس کا جامع تجزیہ کیا گیا، تحقیق میں منہ کے ذریعے کھائی جانے والی 3 ادویات کو 2 سے 4 ماہ تک متعدد مقدار میں خوراکوں کے ذریعے استعمال کیا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ روانہ 5 ملی گرام dutasteride کے استعمال سے مردوں میں بالوں کی محرومی کی شرح کم ہونے کا امکان سب سے زیادہ ہوا ہے۔

    اس دوا کو یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے مردوں کے مثانے بڑھ جانے کے عارضے کے علاج کے لیے منظوری دی ہے جبکہ اسے مردوں کے سر کے درمیان گنج پن کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، مگر اس کی منظوری ایف ڈی اے نے نہیں دی۔

    تو یہ اس دوا کا آف لیبل اثر ہے اور محققین کے مطابق ادویات کا آف لیبل استعمال بہت عام ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ متعدد ادویات کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے حالانکہ وہ اس کے لیے نہیں بنی ہوتیں، مگر ایسے شواہد ہوتے ہیں کہ وہ کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔

    دوسرے نمبر پر روزانہ 5 گرام finasteride کے استعمال کو قرار دیا گیا۔ اس دوا کو بھی ایف ڈی اے نے منظوری دے رکھی ہے اور یہ بھی مثانوں کے بڑھ جانے کے عارضے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ دوا کے استعمال سے 4 ہفتوں میں بالوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا۔

    تیسرے نمبر پر minoxidil کی روزانہ 5 ملی گرام مقدار کا استعمال رہا۔ یہ تحقیق کسی حد تک محدود تھی اور ان کے استعمال سے فوائد کا دورانیہ 24 سے 48 ہفتوں کا رہا اور ہر ایک کے اپنے الگ مضر اثرات تھے۔

  • ہوشیار! یہ عادت کم عمری میں ہی گنج پن کا شکار بنا سکتی ہے

    ہوشیار! یہ عادت کم عمری میں ہی گنج پن کا شکار بنا سکتی ہے

    اکثر مرد اپنے بال گرنے کی وجہ سے بے حد پریشان رہتے ہیں، بال گرنے کا یہ عمل بعض اوقات نہایت کم عمری میں بھی شروع ہوجاتا ہے اور اب ایک ڈاکٹر نے اس کی وجہ بتائی ہے۔

    مردوں کے بعض اوقات 20 اور 30 سال کی عمر کے بعد ہی بال اس تیزی سے گرنا شروع ہو جاتے ہیں کہ وہ گنج پن کا شکار ہو جاتے ہیں، ماہر جلدی امراض ڈاکٹر کرن کے مطابق زیادہ مردوں کو کم عمری میں ہی گنج پن کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ڈاکٹر کرن کے مطابق پہلے 50 اور 60 سال کی عمر کے بعد مردوں میں گنج پن کی شکایت پائی جاتی تھی۔

    انہوں نے مردوں میں بال گرنے کی چند وجوہات بتائی ہیں جن میں سے ایک غذا میں چینی کا زیادہ استعمال ہے۔

    ڈاکٹر کرن کا کہنا ہے کہ کاربو ہائیڈریٹس والی غذائیں زیادہ مقدار میں کھانے، پروٹین پاؤڈر کا استعمال، تھائی رائیڈ کا متاثر ہونا یا پھر وٹامن کی کمی بھی بال گرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

    انہوں نے بالوں کے علاوہ جلد کی حفاظت کے لیے بھی وٹامن سی کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔ وٹامن سی ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کو خراب ہونے اور جھائیاں پڑنے سے بچاتا ہے۔

    ڈاکٹر کرن کا کہنا ہے کہ غذا میں وٹامن سی سے بھرپور کھانوں کا استعمال کرنا چاہیئے اور وٹامن سپلیمنٹس بھی لینے چاہئیں۔

  • گنج پن کی حیران کن وجہ سامنے آگئی

    گنج پن کی حیران کن وجہ سامنے آگئی

    ایک عمومی خیال ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بال کم ہونے لگتے ہیں اور بالآخر ختم ہوجاتے ہیں جس کے بعد گنج پن کا سامنا ہوتا ہے تاہم ماہرین نے اس حوالے سے ایک حیرن کن تحقیق کی ہے۔

    طبی ماہرین کا خیال تھا کہ ٹشوز اور اعضا بشمول بالوں کو معمول پر رکھنے والے اسٹیم سیلز عمر بڑھنے کے ساتھ بتدریج مرنے لگتے ہیں، جسے بڑھاپے کی جانب سفر کا ایک ناگزیر عمل بھی قرار دیا جاتا ہے۔

    مگر نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں ایک حیران کن دریافت سامنے آئی جس کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ بالوں کو برقرار رکھنے والے اسٹیم سیلز اس اسٹرکچر سے فرار ہوجاتے ہیں جہاں وہ مقیم ہوتے ہیں۔

    اس تحقیق میں ایسے 2 جینز کو شناخت کیا گیا جو عمر بڑھنے کے ساتھ بالوں پر اثرات مرتب کرتے ہیں جس سے اسٹیم سیلز کو اپنی جگہ سے منتقل ہونے کی روک تھام سے بالوں کو گرنے سے روکنے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے میں مدد مل سکے گی۔

    اسٹیم سیلز چوہوں اور انسانوں میں بالوں کی نشوونما میں اہم ترین کردار ادا کرتے ہیں۔

    محققین کا خیال تھا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ اسٹیم سیلز کے مرنے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں بال پہلے سفید اور پھر بتدریج گنج پن کا سامنا ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے انسانی بالوں کے غدود کو چوہوں کے کانوں میں نصب کیا اور پھر اس کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    اس جانچ پڑتال میں یہ حیران کن انکشاف ہوا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ جب چوہے کے بال سفید اور گرنے لگے تو اسٹیم سیلز اپنی مخصوص جگہوں سے فرار ہونے لگے۔

    ان خلیات نے اپنی ساخت تبدیل کرکے ان غدود سے فرار کو ممکن بنایا اور باہر نکل کر اپنی معمول کی ساخت پر آئے اور کہیں اور چلے گئے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے خود یہ مشاہدہ نہیں کیا ہوتا تو کبھی بھی اس پر یقین نہیں کرتے، اس عمل نے تو ہمارے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا تھا۔ یہ اسٹیم اپنی جگہ سے نکلنے کے بعد سیلز مدافعتی نظام میں کہیں گم ہوجاتے ہیں۔

    اس دریافت کے بعد ماہرین نے یہ شناخت کیا کہ کونسے جینز اس عمل کو کنٹرول کرتے ہیں اور انہوں نے 2 جینز کو دریافت کیا جو بالوں کے غدود کے معمر خلیات میں کم متحرک ہوجاتے ہیں۔

    اسٹیم سیلز کو اپنی جگہ مقید رکھنے کے لیے ان کا کردار گھٹنے لگتا ہے۔

  • گنج پن کا شرطیہ علاج، سائنس دانوں کی بڑی تحقیق

    گنج پن کا شرطیہ علاج، سائنس دانوں کی بڑی تحقیق

    جھڑتے بالوں اور گنج پن کا علاج اب ممکن ہو سکے گا، حال ہی میں ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں چوہوں پر کیے گئے تجربات کے نتائج حیران کن نکلے ہیں۔

    سائنس دانوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جھڑتے بالوں اور گنج پن کا علاج اب ممکن ہو سکے گا، سائنس دانوں کی جانب سے ’نینو پارٹیکل سیرم‘ پر مشتمل ایک محلول بنایا گیا ہے جس کے ذریعے چوہوں پر حاصل ہونے والے نتائج نے محققین کو بھی حیران کر دیا ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل خواتین اور مردوں کے گنج پن کے لیے بھی یکساں مفید ثابت ہو سکتا ہے، امریکن ہیئر لاس ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ جھڑتے بالوں کے مرض سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد متاثر ہو رہے ہیں، محققین بھی اس کے حل کے لیے پریشان ہوتے ہیں۔

    ایلوپیشیا (Alopecia) ایک ایسی بیماری ہے جس میں خواتین اور مردوں میں بال جھڑنے لگتے ہیں، اس میں بالوں کی جڑوں کے نیچے خون کی باریک شریانوں میں خون کی ترسیل صحیح سے نہیں ہو پاتی۔

    محققین کا کہنا ہے کہ بال نوجوانی میں بھی جھڑنا شروع ہو سکتے ہیں، 18 سے 20 سال کی عمر کے دوران 16 فی صد، 40 سے 49 سال کی عمر کے درمیان تقریباً 53 فی صد، اور 35 سال کی عمر تک دو تہائی مرد بالوں کے جھڑنے کے مسائل سے دو چار ہوتے ہیں۔

    محققین کے مطابق جب بالوں کی جڑوں کے نیچے خون کی باریک شریانوں میں خون کی ترسیل صحیح سے نہیں ہو پاتی تو بالوں کو مطلوبہ غذائیت، منرلز اور وٹامنز بھی نہیں مل پاتے، آکسیجن کی فراہمی بھی رُک جاتی ہے، ایسے میں بالوں کے جھڑنے کا آغاز ہو جاتا ہے، کچھ لوگ تو نوجوانی ہی میں گنج پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    سائنس دانوں نے اب گنج پن کے لیے ’سیرم نینو پارٹیکلز‘ پر مشتمل نیا علاج متعارف کرایا ہے، اس میں سر کی جلد، بے جان اور کمزور جِلد پر کام کیا جاتا ہے، اسے مضر صحت مادوں اور اجزا سے پاک کر کے صحت مند بنایا جاتا ہے، تا کہ جِلد میں آکسیجن صحیح سے سرایت کر سکے۔

    اس علاج میں نینو پارٹیکلز پر مشتمل سیرم میں لیپڈ کمپاؤنڈز کا استعمال کیا گیا ہے، اس تحلیل ہونے والے محلول کو سر کی جِلد میں پہنچانے کے لیے مائیکرو نیڈلز یعنی انجیکشنز کا سہارا لیا جائے گا۔ سائنس دانوں نے یہ تحقیق چوہوں پر کی، جس کے واضح اور مثبت نتائج دیکھنے کو ملے، نینو پارٹیکلز پر مشتمل سیرم اور لیپڈز کمپاؤنڈز نے چوہوں کی جلد میں خون کی باریک شریانوں کو متحرک بنایا اور اُن میں بالوں کی افزائش دیکھنے میں آئی ہے۔

  • جمشید دستی کا مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج، سر منڈوا لیا

    جمشید دستی کا مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج، سر منڈوا لیا

    مظفر گڑھ: عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے اپنے سر کے بال منڈوا لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے مہنگائی کے خلاف احتجاجاً اپنے ساتھیوں سمیت ٹنڈ کرالی۔

    مظفر گڑھ سے سابق ایم این اے نے مہنگائی کے خلاف پر امن احتجاج کرتے ہوئے ویڈیو پیغام بھی جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ مہنگائی کے حالیہ طوفان نے عام آدمی کا برا حال کر کے رکھ دیا ہے۔

    جمشید دستی کا کہنا تھا کہ وہ ہوش ربا مہنگائی کے خلاف اپنے ساتھیوں سمیت گنجا ہو کر پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔

    سابق ایم این اے نے ویڈیو پیغام میں عوام سے اپیل کی پوری قوم مہنگائی کے خلاف ان کے کلب کے ممبر بنیں اور سر کے بال منڈوا کر احتجاج کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  جمشید دستی ایل ایل بی کے تمام پرچوں میں فیل ہوگئے

    خیال رہے کہ جمشید دستی مختلف قسم کے تنازعات میں الجھے رہے ہیں اور اپنے انوکھے کارناموں کی وجہ سے پہلے ہی سے شہرت کے حامل ہیں، 2013 کے الیکشن میں انھوں نے اپنی نشست جیت لی تھی۔

    جمشید دستی نے اپنے حلقے میں 2008 میں انتخابات جیتنے کے بعد 5 بسوں کی مفت سروس کا آغاز کیا تھا اور اپنے عوامی انداز کو مد نظر رکھتے ہوئے خود بھی کئی دفعہ بسوں میں ڈرائیونگ کی تھی۔

    تاہم رواں سال مارچ میں انھوں نے ایل ایل بی پارٹ ون کے تمام پرچے فیل کر دیے تھے، انھوں نے ملتان لا کالج میں داخلہ لیا تھا، لیکن امتحان میں ایک بھی پرچا پاس نہ کر سکے۔

  • گنجے افراد کے لیے خوش خبری، ماہرین نے نیا علاج دریافت کر لیا

    گنجے افراد کے لیے خوش خبری، ماہرین نے نیا علاج دریافت کر لیا

    لندن: برطانوی ماہرین نے گنج پن کی ایک ایسی دوا دریافت کر لی، جو درحقیقت کمزور ہڈیوں کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھی.

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ماہرین نے گنج پن کا ممکنہ علاج دریافت کر لیا، دل چسپ امر یہ ہے کہ مرض کا علاج ایک ایسی دوا میں‌ دریافت کیا گیا، جو کمزور ہڈیوں کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔

    محققین کے مطابق سائکلوسپورین اے میں جسم پر بالوں‌ کی افزائش بڑھانے کی خواص پائے جاتے ہیں، دوا سے اس پروٹین کا راستہ بند ہوجاتا ہے، جو انسانی جسم میں بال اگنے کے خلیوں کی راہ میں مداخلت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں گنج پن کی صرف دو ادویہ دستیاب ہیں، جن کے سائیڈ ایفیکٹس کی شکایات عام ہیں، بیش تر معاملات میں یہ زیادہ موثر ثابت نہیں ہوتیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں‌ ہیئرٹرانسپلانٹ کا رجحان بڑھتا جارہا ہے.

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ناتھن ہاکشا نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ دوا ان افراد کے لیے سودمند ہوسکتی ہے، جنھیں گنج پن کی بیماری ہے، البتہ اس کے لیے ابھی مزید تجربات  ضروری ہیں، تاکہ اس بات کی تصدیق ہو سکے کہ یہ علاج مریضوں کے لیے موثر اور محفوظ ہے۔


    گنجا دلہا نامنظور، دلہن کا عین وقت پر انکار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔