Tag: گنج پن کا علاج

  • دودھ میں زعفران اور سرمہ . . . . . . .  ڈاکٹر بلقیس نے اپنی بچی کے گنج پن کا علاج کیسے کیا؟

    دودھ میں زعفران اور سرمہ . . . . . . . ڈاکٹر بلقیس نے اپنی بچی کے گنج پن کا علاج کیسے کیا؟

    موجودہ دور میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور خراب طرز زندگی کے باعث گبج پن کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں،  خصوصاً کم عمر بچیاں اس سے متاثر ہورہی ہیں۔

    اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کی بچیوں کو آگے چل کر بالوں کے کسی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے تو آپ کو شروع ہی سے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ماہر بیوٹیشنز نے بالوں کی صحت سے متعلق ناظرین کو اپنی قیمتی آرا سے آگاہ کیا اور ساتھ یہ بھی بتایا کہ انہوں نے کس عمر میں اپنے بال رنگوائے۔

    ماہر بیوٹیشن بینش پرویز نے بتایا کہ انہوں نے 13 سال کی عمر میں اپنے بال رنگوائے تھے ڈاکٹر حنا صدیقی نے بتایا کہ میں نے شادی کے بعد 29 سال کی عمر میں بال ڈائی کروائے جبکہ ڈاکٹر بلقیس شیخ کا کہنا تھا کہ میں نے یہ غلطی ساڑھے 15 سال کی عمر میں کی تھی۔

    ڈاکٹر بلقیس شیخ نے بتایا کہ ویسے تو ماں کے دودھ میں بھرپور غذائیت ہوتی ہے لیکن اس میں وٹامن سی نہیں ہوتا، جو بالوں کی نشونما کیلیے بہت ضروری ہے، اس کیلیے ایسے فروٹس جن میں وٹامن سی ہوتا ہے انہیں لازمی کھلانے چاہیئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ چھوٹی بچیوں کو سبزیوں تازہ جوس فوری نہیں پلانا چاہیے بلکہ اس کو ہلکا سا گرم کرکے فیڈر میں ڈال کر پلائیں۔

    اس کو بنانے کی ترکیب بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پالک آلو میتھی گاجر مٹر اور تھوڑا سا گوشت ملا کر اس کی یخنی کی طرح بنائیں اور بچوں کو پلائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی بھی پیدائشی طور پر گنجی تھی تو میں نے اس کے گنج پن کے علاج کیلیے دو چمچ دودھ میں زعفران کے دو یا تین دھاگے، ایک چٹکی ملیٹھی کے ساتھ گندم اور سونف کو جلا کر اس کا سُرمہ اور کیسٹر آئل ملا کر بچی کے سر پر لگا دیا۔

    یہ میرا آزمودہ نسخہ ہے، اس کے علاوہ جب بچی تھوڑی بڑی ہوئی تو ادرک کا جوس لگانا شروع کردیا بالوں کی نشونما کیلیے یہ بہت زبردست چیز ہے۔

  • گنج پن کا علاج دریافت

    گنج پن کا علاج دریافت

    ٹوکیو: جاپان کے سائنس دانوں نے گنج پن کا علاج دریافت کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی محققین نے گنج پن کے علاج میں اہم ترین پیش رفت کی ہے، انھوں نے لیبارٹری میں بالوں کے مکمل غدود اگانے میں کامیابی حاصل کر لی۔

    اس سلسلے میں امریکی سائنسی جریدے ’سائنس ایڈوانسز‘ میں ایک مقالہ شایع کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یوکو ہاما نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہوں کے ایمبریونک (embryonic) جلدی خلیات کو ایک خصوصی جیل میں شامل کر کے بالوں کے غدود کو اگایا۔

    اس تجربے کے تحت بالغ بالوں کے فولیکلز (follicles) کو پہلی بار لیبارٹری میں اگایا گیا ہے، اسے ایک ایسا قدم کہا گیا ہے جس سے ایک دن گنج پن کا مکمل علاج ممکن ہو سکے گا۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ غدود بالوں کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور ان کے بغیر گنج پن کا سامنا ہوتا ہے۔

    محققین نے کہا خصوصی جیل سے لیبارٹری میں بالوں کے غدود کو بالکل اسی طرح اگانے میں کامیابی ملی جیسے جسم کے اندر یہ غدود اگتے ہیں۔ لیبارٹری میں 23 دن کے دوران ان غدود کی لمبائی 3 ملی میٹر تک بڑھ گئی تھی۔

    کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کے محقق کیربن ہودیوالا ڈلکے، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، نے اس تحقیق کی پیچیدگی کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی طور پر بالوں کے فولیکلز کو اگانا تاریخی طور پر بہت مشکل رہا ہے۔ انھوں نے کہا مختلف قسم کے خلیات کو مختلف قسم کے غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے، اور جب وہ جسم سے باہر ہوتے ہیں، تو پھر ان کی ضروریات ہی بالکل مختلف ہوتی ہیں۔

    ابھی یہ تجربہ لیبارٹری کے کنٹرولڈ ماحول میں کیا گیا ہے، محققین اس کے بعد کھلی فضا میں انسانی خلیات پر اس کی آزمائش کریں گے، اگر سائنس دان کامیاب ہوتے ہیں تو بالوں سے محرومی کا باعث بننے والے امراض بشمول الوپ پیسیا کا نیا طریقہ علاج تیار کرنا ممکن ہو جائے گا۔

    محققین نے توقع ظاہر کی کہ ان کے کام سے یہ سمجھنے میں بھی مدد ملے گی کہ کیوں کچھ افراد گنج پن کے شکار ہو جاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم اب انسانی خلیات کو استعمال کریں گے جس کے بعد ادویات کی تیاری پر کام کیا جائے گا۔

  • امریکی طبی ماہرین نے گنج پن کا علاج ڈھونڈ نکالا

    امریکی طبی ماہرین نے گنج پن کا علاج ڈھونڈ نکالا

     امریکی طبی ماہرین نے گنج پن کا علاج ڈھونڈ نکالا۔

    دنیا کے پچاس فیصد گنجے افراد تیار ہوجائیں کیونکہ ٹیکنالوجی کی دنیا نے اُن کے لئے انقلاب برپا کردیا ہے، فلوریڈا میں میڈیکل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے دوران ماہرین نے انسانی سٹیم سیلز کی مدد سے نئے بال اُگانے کا تجربہ کیا ، جو کامیاب ہوگیا ہے۔

    طبی ٹیم نے سٹیم سیلز کے استعمال چوہوں پر کیا، جس کے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار گنج پن پر قابو پانے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر انسان سے لامحدود مقدار میں اسٹیم سیلز حاصل کیے جاسکتے ہیں اور ان کو بالوں کو اگانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔