Tag: گندم خریداری

  • گندم خریداری کا معاملہ: وزیراعظم شہبازشریف کا بڑا ایکشن

    گندم خریداری کا معاملہ: وزیراعظم شہبازشریف کا بڑا ایکشن

    اسلام آباد :وزیراعظم شہبازشریف نے گندم خریداری کے معاملے میں غفلت برتنے پر پاسکو منیجنگ ڈائریکٹر اور جی ایم پروکیورمنٹ کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں گندم کی طلب و رسد اور خریداری پراجلاس ہوا۔

    جس میں وزیراعظم نے غفلت برتنے پر پاسکو منیجنگ ڈائریکٹر ،جی ایم پروکیورمنٹ کو معطل کرنے کی ہدایت کردی۔

    پاسکو افسران کو گندم خریداری میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پرمعطل کیا گیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کی ترقی اورخوشحالی کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں جائیں گے، غذائی تحفظ یقینی بنانے کے حوالے سے ہر ممکن کوششیں کررہے ہیں۔

    شہباز شریف نے سوال کیا کہ خریداری کے عمل کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیارکیوں نہ کرائی گئی؟

    جس کے بعد وزیراعظم نے گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیارکرنے اور پاسکو کے اسٹاک کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسان کے معاشی تحفظ کیلئے اجناس کی انشورنس کو یقینی بنایا جائے، پاسکو 4 لاکھ میٹرک ٹن اضافی گندم کی شفاف اورموثرطریقے سے خریداری کرے۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں خبردار کیا کسان کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا جب کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے پاسکو مراکز اور افسران کا انتخاب کیا جائے گا اور ان کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے۔

  • گندم خریداری کے حوالے محکمہ خوراک کا بڑا فیصلہ، نئی پالیسی تیار

    گندم خریداری کے حوالے محکمہ خوراک کا بڑا فیصلہ، نئی پالیسی تیار

    لاہور: محکمہ خوراک نے گندم خریداری ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں نئی پالیسی تیار کر لی گئی ہے جسے قانون کی شکل دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت محکمہ خوراک کا گندم خریداری میں کردار ختم ہو جائے گا، اور کسانوں سے گندم پرائیویٹ سیکٹر خریدے گا۔

    قانون کے مطابق اب مقامی گندم کی قیمت حکومت عالمی قیمت کو مد نظر رکھ کر طے کرے گی، اور چاروں صوبوں میں گندم کے یکساں نرخ مقرر ہوں گے۔

    اس پالیسی کے بعد محکمہ خوراک پر اربوں روپے سود اور اسٹوریج اخراجات نہیں پڑیں گے، آئی ایم ایف کا بھی مطالبہ تھا صوبے اخراجات کم کریں، واضح رہے کہ محکمہ خوراک سالانہ 400 ارب روپے کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔

  • گندم خریداری، خیبر پختونخوا حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان

    گندم خریداری، خیبر پختونخوا حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے کہا ہے کہ وہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کل سے شروع کرے گی۔

    صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ کے پی حکومت 29 ارب روپے کی لاگت سے گندم خریداری کرے گی، اور کل سے تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری شروع ہو جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت مقامی کاشت کاروں سے 3900 روپے ٹن کے حساب سے گندم خریدے گی، گندم کا معیار اور مقدار جانچنے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں، جب کہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار بہ حیثیت آبزرور کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر خوراک کے مطابق صوبے کے 22 گوداموں کو گندم خریداری کے مراکز کی صورت دی گئی ہے، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے آئیں اور پہلے پائیں کے اصول پر کاشت کاروں سے گندم خریداری ہوگی۔

    دوسری طرف فوڈ ڈپارٹمنٹ کی ایک دستاویز کے مطابق کے پی میں گندم کی پیداوار 15 لاکھ ٹن اور ضرورت 50 لاکھ ٹن ہے، کے پی حکومت پنجاب کے نجی شعبے سے 35 لاکھ ٹن گندم کل سے خریدے گی، 3 لاکھ ٹن گندم صوبائی کسانوں سے براہ راست خریدی جائے گی، وزارت خزانہ کے پی نے گندم کی خریداری کے لیے رقوم کا بندوبست بھی کر لیا ہے، گندم فی من 3900 روپے میں خریدی جائے گی۔

    گندم درآمد اسکینڈل

    گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کا معاملے پر انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد ہوئی، پی ڈی ایم گورنمنٹ نے جولائی 2023 میں گندم درآمدگی سے متعلق فیصلہ معلق رکھا تھا، نگراں حکومت کے دور میں 250 ارب کی لاگت کی 28 لاکھ میٹرک ٹن درامد گندم پاکستان میں آئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب کی لاگت کی 7 لاکھ میٹرک ٹن درامد گندم پاکستان پہنچی۔

    رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر پاکستان سے گندم کی درآمد کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان سے باہر گئے، اکتوبر 2024 میں ساڑھے 4 لاکھ 25 ہزار میٹرک ٹن گندم درامد کی گئی، نومبر 2023 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم، ساڑھے 3 لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن گندم دسمبر 2023 میں، جنوری 2024 میں 7 لاکھ میٹرک ٹن، اور فروری 2024 میں ساڑھے 8 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

    گندم کے 70 جہاز یوکرین سمیت 6 ممالک سے درآمد کیے گئے، پہلا جہاز پچھلے سال 20 ستمبر کو اور آخری جہاز 31 مارچ رواں سال پاکستان پہنچا، باہر سے گندم 280 سے 295 ڈالرز پر میٹرک ٹن درآمد کی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے صرف دس لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت بھی دی تھی۔

  • پاسکو واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر صوبوں کو گندم فروخت نہیں ہوگی

    پاسکو واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر صوبوں کو گندم فروخت نہیں ہوگی

    اسلام آباد: پاسکو واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر صوبوں کو گندم فروخت نہیں ہوگی، وزارت غذائی تحفظ نے ہدایت جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت غذائی تحفظ کا کہنا ہے کہ صوبوں کے ذمہ پاسکو واجبات 149 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، اس لیے صوبوں کو پاسکو سے گندم کی خریداری کے لیے بقایا جات کلیئر کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ادائیگیاں نہ کی گئیں تو گندم خریداری کا معاہدہ نہیں ہوگا۔

    وزارت خزانہ نے ہدایت کی ہے کہ پاسکو سے گندم خریدنے کے لیے پہلے ادائیگیاں کی جائیں۔ دوسری طرف صوبوں کو پاسکو سے درآمدی اور مقامی گندم 50،50 فی صد فراہم کی جائے گی، رواں سال صوبوں اور ایجنسیز نے 24 لاکھ 88 ہزار میٹرک ٹن گندم کی ڈیمانڈ کی ہے۔

    پاسکو ذخائر سے 1 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن گندم کے پی کے کو فراہم کی جائے گی، 2 لاکھ میٹرک ٹن گلگت بلتستان، 3 لاکھ میٹرک ٹن آزاد جموں و کشمیر کو دینے کا کوٹہ ہے، دستاویز کے مطابق پاسکو ذخائر سے 4 لاکھ میٹرک ٹن گندم یوٹیلٹی اسٹورز کو دی جائے گی۔

  • وفاقی اور پنجاب حکومت کے درمیان گندم خریداری کا تنازعہ ختم

    وفاقی اور پنجاب حکومت کے درمیان گندم خریداری کا تنازعہ ختم

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پنجاب کو فوری 5لاکھ ٹن گندم دینےکی اجازت دے دی ہے ، اس فیصلے سے مارکیٹ میں گندم کی قیمت نیچے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی اور پنجاب حکومت کے درمیان گندم خریداری کا تنازعہ ختم ہوگیا۔

    ذرائع وزارت خوراک نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے پنجاب کوفوری 5لاکھ ٹن گندم دینےکی اجازت دے دی ہے ، 5 لاکھ ٹن گندم اگلے ماہ مل جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلےسے مارکیٹ میں گندم کی قیمت نیچے آگئی ہے، گندم فی من 3800 سے 3300 روپے ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق امید ہے اگلے ہفتے تک 3 ہزار روپے من واپس قیمت ہوجائےگی ، فیصلے سے سندھ پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔

    وزارت خوراک کا کہنا ہے کہ آٹا چکی اور فلورملزمالکان بھی قیمتوں میں کمی لائیں گے۔