Tag: گندم کی خریداری

  • بینکوں سے اربوں روپے کا  قرضہ لیکر گندم کی خریداری، نیب نے انکوائری شروع کردی

    بینکوں سے اربوں روپے کا قرضہ لیکر گندم کی خریداری، نیب نے انکوائری شروع کردی

    مٹیاری : نیب سندھ نے بینکوں سے قرضہ لے کر گندم کی خریداری میں مبینہ کرپشن پر انکوائری شروع کر دی اور محکمہ خوراک کے افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے بینکوں سے قرضہ لیکر گندم خریدنے کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    نیب سندھ نےگندم خریداری میں مبینہ کرپشن پر انکوائری شروع کرتے ہوئے محکمہ خوراک کے افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    حکام نے کہا کہ نیب نے سابق سیکریٹری سندھ محکمہ خوراک خرم شہزاد ، سابق ڈائریکٹر محکمہ خوراک اور اسپیشل سیکریٹری محکمہ ایجوکیشن امداد شاہ کو طلب کیا ہے۔

    نیب حکام کا کہنا تھا کہ مختلف اظلاع میں تعینات ڈی ایف سیز کو بھی طلب کیا گیا ہے اور 21 مارچ کو تمام افسران کو سکھر نیب آفس طلب کرلیا ہے۔

    حکام نے بتایا کہ افسران پر گندم خریداری میں مبینہ کرپشن اور گندم غائب کرنے کا الزام ہے، محکمہ خوراک سندھ نے بینکوں سے اربوں روپے قرضہ لیکر گندم خریدی تھی۔

  • وزیر اعظم نے گندم خریدنے کی منظوری دے دی، کمیٹی قائم

    وزیر اعظم نے گندم خریدنے کی منظوری دے دی، کمیٹی قائم

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف نے پنجاب میں گندم کی خریداری اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں دشواری کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے گندم کی خریداری پر پیش رفت اور بار دانے کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔

    اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اس موقع پر شرکاء کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    لاہور میں ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے دریافت کیا کہ گندم خریداری کیلئے کسانوں کو باردانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟

    وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے اور ان کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ کسانوں کے معاشی تحفظ پر سمجھوتہ قبول نہیں،افسران گندم کی خریداری کی موقع پرجا کرخود نگرانی کریں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاسکو کےتحت1.8ملین میٹرک ٹن گندم خریدنے جارہی ہے، وزیر اعظم نے تحفظات دورکرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی، کمیٹی 4روز میں کسانوں کے تحفظات دورکرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔

  • پنجاب حکومت کا رویہ ناقابل برداشت ہو گیا، کسان جمعہ کو نیا لائحہ عمل طے کریں گے

    پنجاب حکومت کا رویہ ناقابل برداشت ہو گیا، کسان جمعہ کو نیا لائحہ عمل طے کریں گے

    لاہور: پنجاب میں گندم کی سرکاری خریداری میں تاخیر پر کسان تنظیموں نے مل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ جمعہ کو گندم کی خریداری کے مسئلے پر نئے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، اور احتجاج کے دوران تمام شاہراہوں کو بند کریں گے۔

    گندم کی خریداری میں تاخیر اور سست روی کے باعث پنجاب بھر میں گندم کے کاشت کار رُل گئے ہیں، حافظ آباد میں پاسکو مرکز پر نگرانی کا نظام بُری طرح ناکام ہو گیا ہے، مڈل مین کسانوں سے سستی گندم خرید کر پاسکو کو حکومتی نرخ پر بیچنے لگے ہیں، پاسکو عملہ کسانوں سے اضافی بوریاں وصول کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت اور کسانوں کے درمیان معاملات طے نہیں پا سکے ہیں، حکومت نے فی الحال گندم نہ خریدنے کی پالیسی اپنا لی ہے، جس کے بعد مڈل مین اور آڑھتی میدان میں اتر گئے ہیں اور کسانوں سے کم قیمت پر گندم خریدنے لگے ہیں، جس سے گندم کی فی من قیمت 3 ہزار سے 3300 تک پہنچ گئی، جب کہ حکومت نے نرخ 3900 روپے فی من رکھا تھا۔

    جڑانوالہ میں بھی کاشت کاروں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، سال بھر کی محنت، مہنگی کھاد، ڈیزل، بجلی اور دیگر اخراجات سے تیار کی جانے والی گندم آڑھتی من مانے ریٹ پر بٹور رہے ہیں، مظفر گڑھ میں گندم خریداری مرکز پر عملہ اور محکمہ مال کے افسران غائب رہے، بے بس کسان اپنی گندم سستے داموں منڈی میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ٹبہ سلطان پور میں پاسکو عملے اور آڑھتیوں کی ملی بھگت سے بار دانہ کاشت کاروں کی بجائے بیوپاریوں کو دیا جا رہا ہے۔

    کسان گندم فروخت کرنے کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں، جب کہ کھیتوں میں پڑی ہزاروں من گندم خراب ہونے کے ساتھ ساتھ کپاس کی بوائی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتِ پنجاب چھوٹے کاشت کاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے امداد دے گی۔

  • کسانوں کو سبسڈی دینے پر متذبذب پنجاب حکومت گندم کیوں خرید نہیں رہی، حیران کن انکشاف

    کسانوں کو سبسڈی دینے پر متذبذب پنجاب حکومت گندم کیوں خرید نہیں رہی، حیران کن انکشاف

    لاہور: کسانوں کو سبسڈی دینے پر متذبذب پنجاب حکومت گندم کیوں خرید نہیں رہی، اس سلسلے میں حیران کن انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دینے سے متعلق تجاویز طے نہیں کر سکی ہے، کیوں کہ صوبائی حکومت کی گندم خریداری پالیسی پر صرف ایک لاکھ 20 ہزار کسان پورا اترتے ہیں۔

    ذرائع محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ حکومت فی الحال کسانوں کو چند سو روپے فی من سبسڈی دینے پر غور کر رہی ہے، اور پالیسی پر پورا اترنے والوں کو سبسڈی دی جائے تو 5 ارب سے زائد بنتے ہیں، تاہم سبسڈی دینے پر بھی کسانوں کا احتجاج ختم ہونے کا امکان نظر نہیں آ رہا۔

    ذرائع نے یہ انکشاف کیا کہ پنجاب حکومت پالیسی کے مطابق 10 فی صد نمی کے ساتھ گندم خریدنے کے لیے تیار ہے اور پنجاب کے کسی بھی ضلع میں 10 فی صد نمی والی گندم موجود نہیں ہے، اور بارشوں کے باعث گندم میں نمی کا تناسب 16 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کے پاس اگلے پورے سال کے لیے گندم وافر مقدار میں موجود ہے، وافر گندم، نمی کا تناسب اور معاشی صورت حال گندم خریداری میں رکاوٹ ہیں۔

    دوسری طرف کسان رہنما خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے گندم نہ خریدی تو کسان احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

  • کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا شدید رد عمل

    کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا شدید رد عمل

    لاہور: پنجاب میں کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گندم کی خریداری میں تاخیر اور سرکاری نرخ پر نہ خریدے جانے کے خلاف پنجاب بھر کے کسان سراپا احتجاج ہو گئے ہیں۔

    کسان رہنماؤں نے آج پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کی کال دی تھی جس کے بعد پنجاب پولیس نے روایتی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے کسانوں کو گرفتارکرنا شروع کر دیا ہے۔

    کسانوں کی گرفتاریوں پر کسان رہنماؤں کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے، صدر پاک کسان اتحاد چوہدری حسیب انور کا کہنا ہے کہ حکومت کسانوں کو اُن کا جائز حق نہیں دے رہی، پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ کرنا ہمارا جمہوری حق ہے، پنجاب پولیس کسانوں کو گرفتار کر کے حالات بگاڑ رہی ہے، صورت حال خراب ہوئی تو ذمے دار حکومت ہوگی۔

    مانیٹری پالیسی کا اعلان، اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف اور مقامی بزنس مین کے دباؤ میں

    چوہدری حسیب انور کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں کسان سے 3 ہزار روپے من گندم لُوٹی جا رہی ہے، اور پولیس کسانوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے، وزرا نے ہمیں معاملات کے حل کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن پنجاب پولیس حالات بگاڑنے پر تلی ہوئی ہے۔

    مرکزی صدر چیمبر آف ایگریکلچر پاکستان شوکت چدھڑ نے بھی کسانوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے، گرفتاریاں بند نہ کی گئیں تو تمام کسان تنظیمیں ملک گیر احتجاج کریں گی۔

  • کسانوں کے لیے اچھی خبر، وزیر اعظم کا گندم کی خریداری کے حوالے سے بڑا حکم

    کسانوں کے لیے اچھی خبر، وزیر اعظم کا گندم کی خریداری کے حوالے سے بڑا حکم

    اسلام آباد: وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب روانگی سے قبل وزیر اعظم پاکستان نے وفاقی حکومت کی طرف سے کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم دے دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کا گندم کی خریداری کا 1.4 ملین میٹرک ٹن کا ہدف بڑھا کر 1.8 ملین میٹرک ٹن کر دیا ہے، پاسکو کو گندم خریداری کا ہدف بڑھانے اور فوری خریداری یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے۔

    گندم خریداری میں تاخیر کے فیصلے کی خبریں، حقیقیت سامنے آگئی

    گندم کی خریداری کے حوالے سے پاسکو کو شفافیت اور کسانوں کی سہولت کو ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے کسانوں کی گندم خریداری سے متعلق مشکلات کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو وزارت خزانہ نے گندم خریداری میں تاخیر کے فیصلے کے خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے انھیں گمراہ کن قرار دے دیا تھا۔