Tag: گنے کے کاشتکار

  • گنے کے کاشتکاروں کا کسی صورت استحصال نہیں ہونے دیں گے، عثمان بزدار

    گنے کے کاشتکاروں کا کسی صورت استحصال نہیں ہونے دیں گے، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ گنے کے کاشتکاروں کا کسی صورت استحصال نہیں ہونے دیں گے، گنے کے کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورامعاوضہ دلایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا 23 واں اجلاس ہوا۔ سیکرٹری خوراک نے کابینہ کو گنے کے کرشنگ سیزن پر بریفنگ دی۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ گنے کے کاشت کاروں کا کسی صورت استحصال نہیں ہونے دیں گے، گنے کے کاشت کاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ دلایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ 10 جنوری تک بند شوگر ملیں ہر صورت چلائی جائیں۔ انہوں نے گنے کی صورت حال کی مانیٹرنگ کے لیے کمیٹی کی ہدایت کر دی۔

    صوبائی کابینہ نے ویمن ہوسٹل اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی، بینک آف پنجاب کے صدر کے لیےعاطف باجوہ کی تقرری کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    کابینہ نے پنجاب میں تشکیل مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کی ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری کا فیصلہ کر لیا، مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کی تشکیل کا اختیار کابینہ سب کمیٹی امن و امان کو ہوگا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب کے کالجو ں میں ای روز گار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بھورے اور کالے تیتر پالنے کے لیے لائسنس فیس میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • پتوکی : گنے کے کاشتکاروں کا احتجاج، ملتان روڈ بند کردیا

    پتوکی : گنے کے کاشتکاروں کا احتجاج، ملتان روڈ بند کردیا

    پتوکی : گنے کے مناسب ریٹ نہ ملنے اور پرانے واجبات کلیئر نہ ہونے کیخلاف کسان برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ پتوکی میں کسان اتحاد نے ریلوے ٹریک پر قبضہ کرلیا، کسان مظاہرین نے روڈ بلاک کرکے ٹریفک معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گنے کے کاشتکاروں نے حکومت کی جانب سے مناسب دام نہ ملنے اور واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے پتوکی میں چھانگا مانگا ریلوے اسٹیشن ٹریک پر دھرنا دے دیا جس کے سبب ٹرینوں کی آمد ورفت مکمل طور پر بند ہوگئی۔

    کسان اتحاد نے مطالبات کی منظوری کے لئے ریلوے ٹرک پر قبضہ کرلیا، ملتان روڈ بند ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ٹریک بند ہونے کے باعث تمام ٹرینوں کو لاہور واپس بلوا لیا گیا اس صورتحال پر مسافر پریشانی کا شکار ہوگئے۔ مشتعل کسانوں نے پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں گنے کے مناسب ریٹ، واجبات کی فوری ادائیگی اور نئے گنے کی رقم بھی دی جائے۔

    صدر کسان اتحاد سردار اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔


    مزید پڑھیں: واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف کاشتکاروں کا احتجاجی مظاہرہ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف کاشتکاروں کا احتجاجی مظاہرہ

    واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف کاشتکاروں کا احتجاجی مظاہرہ

    لاہور : گنے کے کاشتکاروں نے واجبات ادائیگی کیلئے حمزہ شہباز کے ماموں کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ ملزمالکان نے وزیر اعظم سے رشتہ داری کی وجہ ان کے پیسے دبائے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چھوٹا کسان قرض کے بوجھ تلے دبا جارہاہے اور شریف خاندان کی زیرملکیت برادرز شوگر ملز کے مالکان محنت کشوں کا حق دبائے بیٹھے ہیں۔

    کاشتکاروں نے اپنے واجبات کیلئے حمزہ شہباز کے ماموں کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، دھرنے کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک معطل ہو گئی۔

    کسانوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ اس موقع پر کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے کہا کہ وزیراعظم سے تعلق پر شوگرملزمالکان نے کاشتکاروں کے پیسے دبالیے ہیں۔

    دو سال سے زائد کا عرصہ ہوگیا ٹیڈی پیسہ تک ادانہیں کیا گیا، ہم سے جھوٹے وعدے کئے جا رہے ہیں۔اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو احتجاج کا مظاہرہ وسیع کر دیا جائے گا۔

    دھرنے کے موقع پر کسان سینہ کوبی کرتے رہے۔ شیخ رشید نے بھی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان پیکج فراڈ کے سوا کچھ نہیں ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے بھی شریف برادران کے قریبی عزیز کی برادرز شوگر مل میں موجود چینی کا اسٹاک فروخت کرکے رقم عدالت میں جمع کرانے حکم دےدیا۔

    یہ حکم کاشتکاروں کے واجبات کی عدم ادائیگی کے کیس میں دیا گیا، واضح رہے کہ مدینہ شوگر ملز، سفینہ شوگر مل اور رمضان شوگر ملزسمیت دیگر شوگر مل مالکان نے بھی کاشتکاروں کی ادائیگیاں کئی برس سے روک رکھی ہیں۔

     

  • گنے کے کاشتکاروں کااستحصال معیشت کیلئے خطرہ ہے، مرتضیٰ مغل

    گنے کے کاشتکاروں کااستحصال معیشت کیلئے خطرہ ہے، مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ شوگر ملز کی جانب سے گنے کے کاشتکاروں کا مسلسل استحصال ملک کو چینی درآمد کرنے والا ملک بنا دے گا۔

    تاجر برادری کے ایک وفد سےگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محنت کا معاوضہ نہ ملنے پر کسانوں کی بڑی تعداد میں گنے کے بجائے مکئی اور دیگر متبادل فصلیں اگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو شوگر ملز کے علاوہ ملک کیلئے بڑا دھچکہ ہوگا۔

    کارخانہ داروں کی جانب سے سرکاری ریٹ سے کم ادائیگیوں اور ان میں بھی غیر ضروری تاخیر، کم تولنے، آڑھیتیوں کے ہتھکنڈوں اور حکومت کی جانب سے سنجیدہ کارروائی نہ ہونے کے باعث لاکھوں کاشتکار مایوسی کا شکار ہیں ۔

    جس کی وجہ سے گنے کے زیر کاشت رقبہ میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی ہے ، جو فوڈ سیکورٹی کیلئے خطرہ ہے۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے بتایا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گنے کے زیر کاشت رقبہ میں 5.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    جس وجہ سے پیداوار میں بیس لاکھ ٹن کی کمی واقع ہوئی، اس لئے گنے کے کاشتکاروں کی مایوسی ختم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔