Tag: گوئٹے مالا

  • غیر قانونی تارکین وطن: امریکی نائب صدر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    غیر قانونی تارکین وطن: امریکی نائب صدر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ گوئٹے مالا سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کردیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طریقوں سے آنے والے گوئٹے مالا کے تارکین وطن کو ملک بدر کردیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بات اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران گوئٹے مالا کے صدر آلاخاندرو جیا ماتی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔

    گوئٹے مالا کے صدر نے کہا کہ فی الحال انہیں غیر قانونی تارکین وطن کا مسئلہ درپیش ہے، ہمیں امریکا کے ساتھ مشترکہ طور پر تعاون کرنا ہوگا جبکہ ہمیں اپنی عوام کو زندگی کے بہتر مواقع فراہم کرتے ہوئے انہیں نقل مکانی سے روکنے کی کوشش کرنا ہوگی۔

    امریکی نائب صدر کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ میرا یہ دورہ گوئٹے مالا کے ساتھ غیر قانونی ہجرت، تشدد اور بد عنوانی جیسے موضوعات پر غور کرنے کے لیے ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی طریقے سے امریکا آنے والے گوئٹے مالا کے تارکین وطن کو ملک بدر کردیا جائے گا۔

  • دیہاتیوں نے مشہور حکیم کو جادوگر سمجھ کر زندہ جلا ڈالا

    دیہاتیوں نے مشہور حکیم کو جادوگر سمجھ کر زندہ جلا ڈالا

    گوئٹے مالا: وسطی امریکا کے ملک گوئٹے مالا کے ایک علاقے میں دیہاتیوں نے ایک مشہور حکیم کو جادوگر سمجھ کر زندہ جلا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گوئٹے مالا کے علاقے سان لوئس کے ایک گاؤں میں دیہاتیوں نے 55 سالہ حکیم ڈومینگو چوک کو جادوگر سمجھ کر زندہ جلا کر مار دیا۔

    ڈومینگو چوک قدیم ترین مایا تہذیب سے وابستہ طب کے ماہر تھے، دیہاتیوں نے ان پر الزام لگایا کہ وہ ان کے خاندان کے ایک فرد کی قبر پر جادو کر رہے تھے، جس پر انھوں نے اسے اغوا کیا اور پھر شدید تشدد کے بعد آگ لگا دی۔

    رپورٹس کے مطابق مقتول ڈومینگو چوک علاقے کے بہترین مایائی روحانی رہنما مانے جاتے تھے اور قدرتی ادویات کے ماہر تھے، انھیں اغوا کرنے کے بعد دیہاتیوں نے دس گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایا، ساری رات تشدد کے بعد انھوں نے صبح حکیم پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

    اس خوف ناک واقعے کی ویڈیو فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے، جس میں دیکھا گیا کہ حکیم آگ کے شعلوں میں گھرا ہوا ہے اور بھاگ بھاگ کر آس پاس موجود لوگوں سے مدد طلب کر رہا ہے، لیکن کوئی بھی مدد کو نہ آیا، اور پھر کچھ ہی دیر بعد وہ گر کر مر گیا۔

    گوئٹے مالا یونی ورسٹی کی میڈیکل انتھروپولوجسٹ مونیکا برجر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چوک کو اچھی طرح جانتی تھی، وہ مایا سائنس دان تھا اور وہ گاڈفادر ڈومینگو کے نام سے مشہور تھا۔ مونیکا نے بتایا کہ چوک مایا تہذیب سے متعلق نیچرل میڈیسن کے کئی سائنسی منصوبوں پر کام کر رہا تھا اور وہ کئی مقالے اور کتابیں بھی شراکت میں لکھ چکا تھا۔

    مونیکا برجر کا یہ بھی کہنا تھا کہ چوک کو مارنے کا مطلب ہے کہ انھوں نے ایک پوری لائبریری جلا ڈالی ہے، یہ بہت بڑا نقصان ہے، وہ جنگلوں میں گھوم پھر کر قدرتی دواؤں پر تحقیق کیا کرتا تھا لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے انھوں نے فیلڈ ورک روک لیا تھا۔

    اس کیس کو دیکھنے والے وکیل یملہ روجز کا کہنا تھا کہ انھوں نے 7 مشتبہ افراد کے وارنٹس کے لیے درخواست کی ہے، جن میں 5 افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، اور ایک وہ ہے جس نے ان کو اطلاع دی تھی کہ ڈومینگو چوک ان کے ایک رشتہ دار کی قبر پر جادو کر رہا ہے۔

    مونیکا برجر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو سزا ملنی چاہیے تاکہ یہ پیغام جائے کہ جڑی بوٹیوں کے ماہر جادوگر نہیں ہوتے، کیوں کہ اس واقعے کے بعد مایا تہذیب کے دیگر روحانی گائیڈز اور حکیم خوف کا شکار ہو گئے ہیں۔

  • گوئٹےمالا میں آتش فشاں پھٹنےسےہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

    گوئٹےمالا میں آتش فشاں پھٹنےسےہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

    گوئٹے مالا سٹی : وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں فیوگو آتش فشاں کے پھٹنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 70 ہوگئی جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوئٹے مالا کے دارالحکومت گوئٹے مالا سٹی سے تقریبا 40 کلومیٹر دور واقع ’فیوگو‘ آتش فشاں زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، آتش فشاں سے ابلتے لاوے نے آبادی کو لپیٹ میں لے کر ہر طرف تباہی مچادی۔

    آتش فشاں پہاڑ پھٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 70 تک پہنچ گئی، ہلاک افراد میں بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔

    لاوے کے پھیلاؤ کی وجہ سے کئی گھر زمیں بوس ہوگئے، کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور کئی رابطہ سڑکیں مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہیں جبکہ ال روڈیو نامی پورا قصبہ اور اس کی آبادی زندہ دفن ہوگئی ہے۔

    لاوے اور دھوئیں کے اخراج کے باعث گوئٹ مالاسٹی کا ائیرپورٹ بند اورپروازیں منسوخ کردی گئیں جب کہ صدر جمی مورالز نے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق لاوے کے اخراج کی وجہ تین سو سے زائد افراد زخمی ہیں، جو مقامی اسپتالوں میں زیر علاج ہے ،ڈاکٹروں کے مطابق بعض افراد کی حالت تشویشناک ہے، جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    آتش فشاں کے آس پاس کے علاقے سے ہزاروں افراد نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 1974 کے بعد سے یہ سب سے بڑا آتش فشاں پھٹا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گوئٹے مالا کی خوبصورت جھیل بنجر زمین میں تبدیل

    گوئٹے مالا کی خوبصورت جھیل بنجر زمین میں تبدیل

    گوئٹے مالا سٹی: وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں اٹسٹمپا نامی خوبصورت جھیل موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے باعث بنجر زمین میں تبدیل ہوگئی اور اب خشک پتھریلی زمین وقت کا نوحہ پڑھ رہی ہے۔

    یہ جھیل کلائمٹ چینج کے تباہ کن اثرات کا ناقابل تردید ثبوت ہے جو کسی زمانے میں اس علاقے کا حسن تھی۔

    پہاڑوں کے دامن میں پھیلی نیلے پانیوں کی یہ خوبصورت جھیل آہستہ آہستہ مر رہی ہے۔ اس جھیل میں جن 2 دریاؤں سے پانی آتا تھا وہ دریا سکڑ چکے ہیں جس کے باعث جھیل کو پانی کی فراہمی بے حد کم ہوچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج کے باعث دریا کا رخ تبدیل

    گوئٹے مالا کا یہ علاقہ کلائمٹ چینج ہی کی وجہ سے گزشتہ برس خشک سالی کی زد میں رہا جس نے پانی کے ان ذخائر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

    یہ حصہ ایل نینو کی وجہ سے بھی متاثر ہوا جو سال 2015 سے شروع ہو کر 2016 کے وسط تک رہا۔ ایل نینو بحر الکاہل کے درجہ حرارت میں اضافہ کو کہتے ہیں جس کے باعث پوری دنیا کے موسم پر منفی اثر پڑتا ہے۔

    یہ عمل ہر 4 سے 5 سال بعد رونما ہوتا ہے جو گرم ممالک میں قحط اور خشک سالیوں کا سبب بنتا ہے جبکہ یہ کاربن کو جذب کرنے والے قدرتی ’سنک‘ جیسے جنگلات، سمندر اور دیگر نباتات کی صلاحیت پر بھی منفی اثر ڈالتا ہے جس کے باعث وہ پہلے کی طرح کاربن کو جذب نہیں کرسکتے۔

    گوئٹے مالا اور جنوبی و وسطی امریکا کے کئی ممالک کا ساحل بحر الکاہل سے متصل ہے جس کے باعث یہ ممالک ایل نینو سے خوفناک حد تک متاثر ہوتے ہیں۔

    ذریعہ روزگار بھی تباہ

    گوئٹے مالا کی ان جھیلوں اور دریاؤں نے خشک ہو کر اس علاقے کے ذریعہ روزگار کو بھی ختم کردیا ہے۔ یہاں 3 مرکزی ذرائع روزگار تھے جو براہ راست آبی ذخائر سے تعلق رکھتے ہیں۔

    ایک ماہی گیری، یہاں کے لوگ ان دریاؤں سے مچھلی پکڑ کر روزگار کماتے تھے۔ دوسرا زراعت، جس کے لیے پانی انہی دریاؤں سے آتا تھا۔

    تیسرا ذریعہ روزگار یہاں کی سیاحت تھا۔ خشک ہونے والی خوبصورت جھیل اپنے مسحور کن محل وقوع کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی تھی جو علاقے کی معیشت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتے تھے۔

    تاہم کلائمٹ چینج کے ان اثرات نےمقامی آبادی کے ذرائع روزگار کو ختم کر کے انہیں غربت کی وادی میں دھکیل دیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے مقامی آبادی کو یہاں سے منتقل ہونے پر زور دیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گوئٹے مالامیں آتشزدگی: ہلاک ہونےوالی لڑکیوں کی آخری رسومات ادا

    گوئٹے مالامیں آتشزدگی: ہلاک ہونےوالی لڑکیوں کی آخری رسومات ادا

    گوئٹے مالا سٹی :گوئٹے مالاکے فلاحی ادارے میں آگ لگنے سےہلاک ہونے والی 36 لڑکیوں کی آخری رسومات اداکردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق دوروز قبل گوئٹے مالاسٹی سےتقریباََ 25کلومیٹر دورشیلٹر ہوم میں آگ لگنے کے باعث ہلاک ہونے والی 36لڑکیوں کی آخری رسومات اداکردی گئی۔

    g1

    اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے،فلاحی ادارے میں ہلاک والی لڑکیوں کےلواحقین نے شیلٹرہوم کی انتظامیہ پرالزام عائدکیاکہ وہ ان کی بچیوں پر تشدد اور برے کام کے لیےمجبورکرتے تھے۔

    g2

    انہوں نے شیلٹر ہوم آتشزدگی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئےکہاکہ حکومت ان کو انصاف دلائے۔

    g3

    گوئٹے مالا کے صدر نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے فی الفور تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    g4

    مزید پڑھیں:گوئٹے مالا کےشیلٹرہوم میں آتشزدگی‘36لڑکیاں ہلاک

    یاد رہےکہ چار روزقبل اس فلاحی ادارے سے 60بچے بھاگ گئے تھے جس کےبعد پولیس کو طلب کیاگیاتھا۔

    g5

    گوئٹے مالا کے اس شیلٹر ہوم کے حوالے سےبعض افراد نے الزام عائدکرتے ہوئے کہاتھاکہ یہاں بچوں کےساتھ انتہائی برا سلوک برتا جاتا ہے۔

    g6

    واضح رہےکہ مقامی اطلاعات کے مطابق اس ادارے میں 400 لوگوں کی گنجائش تھی لیکن یہاں اس وقت اس سے کہیں زیادہ تعداد میں بچے رہ رہے تھے۔

    g7

  • گوئٹے مالا کےشیلٹرہوم میں آتشزدگی‘36لڑکیاں ہلاک

    گوئٹے مالا کےشیلٹرہوم میں آتشزدگی‘36لڑکیاں ہلاک

    گوئٹے مالا سٹی : گوئٹے مالا میں فلاحی ادارے میں آگ لگنے سے جھلس کرہلاک ہونے والی لڑکیوں کی تعداد 36ہوگئی جبکہ 40سےزائد لڑکیاں زخمی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق گوئٹے مالاسٹی سےتقریباََ 25کلومیٹر دورشیلٹر ہوم میں آگ لگنے کے باعث 36لڑکیاں ہلاک جبکہ 40سے زائد زخمی ہوگئیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    گوئٹے مالا کے اس شیلٹر ہوم کے حوالے سےبعض افراد نے الزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ یہاں بچوں کے ساتھ انتہائی برا سلوک برتا جاتا ہے۔

    خیال رہےکہ چار روزقبل اس فلاحی ادارے سے 60بچے بھاگ گئے تھے جس کےبعد پولیس کو طلب کیاگیاتھا۔

    آگ بجھانے والے عملے کا کہنا ہےکہ فلاحی ادارے میں آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    مزید پڑھیں:ترکی: طالبات کے ہاسٹل میں آتشزدگی،12افراد جاں بحق

    یاد رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں ترکی کے جنوبی علاقے میں طالبات کےہاسٹل میں آگ لگنے سےگیارہ طالبات سمیت بارہ افرادجان کی بازی ہار گئےتھے۔

    واضح رہےکہ مقامی اطلاعات کے مطابق اس ادارے میں 400 لوگوں کی گنجائش تھی لیکن یہاں اس وقت اس سے کہیں زیادہ تعداد میں بچے رہ رہے تھے۔