اسلام آباد : 5 نجی کمپنیوں نے گوادر سے خلیجی ممالک تک فیری سروس پر تجاویز پیش کیں، اس سروس سے خلیجی ممالک سے مسافروں اورسامان کی آمدورفت میں آسانی متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر بحری امورجنید انوارچوہدری کی زیرصدارت فیری سروس پر اہم اجلاس ہوا۔
گوادر سے خلیجی ممالک تک فیری سروس کے دیگر روٹس زیر غور آئے ، 5 نجی کمپنیوں نے فیری سروس پر تجاویز پیش کیں۔
جنید انوارچوہدری نے کہا کہ فیری سروس کے لیے نجی شعبے کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔
دوران اجلاس وزیربحری امور نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، جس میں صوبائی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے فیری سروس منصوبے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔
اجلاس میں فیری آپریشنز کے تکنیکی اور مالی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، وفاقی وزیر نے کہا فیری سروس سے علاقائی رابطے اور تجارت کو فروغ ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک سےمسافروں اورسامان کی آمدورفت میں آسانی متوقع ہے ، سروس گوادر کو بین الاقوامی بحری نقشے پر اجاگر کرے گی۔
خیال رہے یہ پیشرفت پاکستان کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈ کو فروغ دینے کے لیے اپنے جغرافیائی محل وقوع سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں کے درمیان سامنے آئی ہے کیونکہ یہ 7 بلین ڈالر کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) پروگرام کے تحت آہستہ آہستہ میکرو اکنامک بحران سے نکل رہا ہے۔