Tag: گوادر پورٹ

  • حکومت کا 50 فیصد اشیاء گوادر پورٹ سے درآمد کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا 50 فیصد اشیاء گوادر پورٹ سے درآمد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے 50 فیصد اشیاء گوادر پورٹ سے درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس سے کراچی پورٹ پربھی درآمدات وبرآمدات کا بوجھ کم ہوگا۔

    بلوچستان کی ترقی پاکستان کے امن و خوشحالی کی ضامن ہیں ، بلوچستان کی سرزمین قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جس میں طویل ساحلی پٹی بھی شامل ہے۔

    گوادر سی پیک کی بدولت ایک عظیم بندرگاہ کی شکل اختیارکرچکاہے ، ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ گوادر پورٹ کے ذریعے گندم، چینی اور کھاد سمیت 50 فیصد درآمدات گوادر پورٹ کے ذریعے اندرون ملک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    مستقبل میں اس بندرگاہ سے برآمدات کی شرح بھی بڑھائی جائے گی ۔ سی پیک کے تعاون سے بننے والی گوادر بندرگاہ پاکستان کے لیے بین الاقوامی تجارتی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سٹریٹیجک اثاثہ بھی ہے ۔

    بلوچستان کے لوگوں کا روزگار اور صوبے کا معاشی استحکام گوادر بندرگاہ کے مکمل طور پر فعال ہونے پر منحصر ہے ۔

    گوادرپورٹ کے مکمل فعال ہونےسےکراچی پورٹ پربھی درآمدات وبرآمدات کابوجھ کم ہوگا اور پورٹ سےحاصل زرمبادلہ سےمقامی آبادی کی زندگیوں پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے  جبکہ ملازمتوں کیلئے مقامی اور صوبے کے لوگوں کوترجیح دی جائے گی۔

    گوادر بندرگاہ کے فعال ہونے کے بعد صوبے میں خطِ غربت میں واضح کمی آئے گی اور بے روزگاری میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگ

  • فیروز خان نون جو اپنے ‘خصوصی خطاب’ کے ایک ماہ بعد وزیرِاعظم نہیں‌ رہے

    فیروز خان نون جو اپنے ‘خصوصی خطاب’ کے ایک ماہ بعد وزیرِاعظم نہیں‌ رہے

    تقسیمِ ہند کے بعد ہی حکومتِ پاکستان نے اہم ساحلی علاقے گوادر کو سلطنتِ‌ عمان سے لینے کی کوشش شروع کردی تھی، لیکن اس معاملے میں کام یابی 1958ء میں اُس وقت ملی جب ملک فیروز خان نون ملک کے وزیرِ‌اعظم بنے۔

    یہ ستمبر کا مہینہ تھا جب وزیرِاعظم فیروز خان نون نے ریڈیو پر اپنے خصوصی خطاب میں عوام سے کہا کہ جذبۂ خیر سگالی کے تحت سلطنتِ عمان نے گوادر پاکستان کو دے دیا ہے، لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان نے اس کے لیے عرب سلطان کو رقم ادا کی تھی۔ وزیرِاعظم کے خطاب سے عوام پر یہ تأثر قائم ہوا تھا کہ گوادر کا علاقہ عرب مسلم سلطنت کا پاکستان کے لیے تحفہ ہے۔

    پاکستان کی تاریخ سے گوادر کے اس چند سطری تذکرے کے بعد اب ہم پنجاب کے معروف زمین دار گھرانے کے چشم و چراغ ملک فیروز خان نون کی بات کریں گے جنھوں نے 1970ء میں‌ آج ہی دن وفات پائی تھی۔ فیروز خان نون کو اکثر فادر آف گوادر بھی کہا اور لکھا جاتا ہے۔

    مناصب و عہدے، برطرفی اور مارشل لاء
    ملک فیروز خان نون پاکستان کے ساتویں‌ وزیرِاعظم رہے جن کی اس منصب سے برطرفی کے ساتھ ہی عوام نے ملک میں پہلا مارشل لاء دیکھا تھا۔ فیروز خان نون 1957ء میں وزیرِاعظم بنے تھے اور گوادر کی پاکستان کو حوالگی کے اگلے ہی ماہ اس وقت کے صدر پاکستان میجر جنرل سکندر مرزا نے اسمبلیاں توڑ کر انھیں برطرف کردیا تھا۔

    ملک فیروز خان نون ایک جاگیردار گھرانے کے فرد ہی نہیں بلکہ انگریز نواز سیاست داں بھی تھے۔ تقسیمِ‌ ہند سے قبل انگریز راج میں اور قیامِ پاکستان کے بعد ان کے پاس کئی عہدے رہے، وہ دفاع و اقتصادی امور، دولت مشترکہ، سرحدی علاقے، امورِ خارجہ برائے کشمیر اور قانون کے محکمے میں بااختیار ہوئے۔

    زندگی کی جھلک، تعلیم اور ملازمت کا سلسلہ
    7 مئی 1893ء کو ملک فیروز خان نون نے ضلع سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے ایک گاؤں میں آنکھ کھولی تھی۔ ان کے والد سَر محمد حیات نون بھی ایک معروف شخصیت تھے۔ فیروز خان نے ابتدائی تعلیم سرگودھا سے حاصل کی اور 1905ء میں ایچی سن کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ 1912ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انگلستان گئے اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایم اے اور بعدازاں بیرسٹر ان لاء کی ڈگری بھی حاصل کی۔ وطن واپسی پر بطور وکیل اپنے ضلع میں پریکٹس شروع کر دی اور بعد میں لاہور ہائی کورٹ میں وکالت کرتے رہے۔

    1945ء میں ملک فیروز خان نون نے آسٹریلین نژاد خاتون سے دوسری شادی کی تھی جنھوں نے اسلام قبول کیا اور ہم انھیں بیگم وقارُ النساء نون کے نام سے پہچانتے ہیں۔

    سیاسی سفر اور حکومتی ذمہ داریاں
    ملک فیروز خان نون 1920ء میں سیاست کے میدان میں اترے تھے۔ اس زمانے کی یونینسٹ پارٹی کے پلیٹ فارم نے انھیں پنجاب قانون ساز اسمبلی کی رکنیت دلوائی۔ 1927ء سے 1936ء تک وہ پنجاب کابینہ کا حصّہ رہے اور 1930ء تک انگریز دور میں صوبائی وزیرِ بلدیات کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ بعد کے دور میں وزیرِ صحت اور وزیر تعلیم بنائے گئے۔ 1936ء میں فیروز خان نون لندن میں ہندوستان کے ہائی کمشنر مقرر کیے گئے۔ بعد میں وائسرائے ہند کی کابینہ کے رکن بنے اور 1942ء سے 1945ء تک ان کا نام برطانوی ہند میں وزیرِ دفاع کے طور پر لیا جاتا رہا جو اس عہدے پر پہلے ہندوستانی تھے۔ 1945ء میں انھوں نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

    قیامِ پاکستان کے بعد سیاسی زندگی
    ملک فیروز خان نون 1947ء سے 1953ء تک پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ بعد میں مشرقی پاکستان کے دوسرے گورنر بنے۔ 1955ء تک پنجاب کے تیسرے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کیا۔ وزیراعظم پاکستان حسین شہید سہروردی کی کابینہ میں خارجہ امور اور دولت مشترکہ کے محکمے ان کے پاس رہے۔

    وزیر اعظم کے منصب سے اپنی برطرفی کے بعد فیروز خان نون نے باقی ماندہ عمر گوشۂ گمنامی میں گزار دی اور طویل علالت کے بعد لاہور میں وفات پائی۔ وہ متعدد کتابوں کے مصنّف بھی تھے۔

  • پاک چین دوستی کی نئی مثال ، گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال

    پاک چین دوستی کی نئی مثال ، گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال

    گوادر : پاکستان اورچین کی مشترکہ کوششوں سے گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہوگیا، جس کے بعد پہلا کارگو جہاز بندرگاہ پر لنگرانداز ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق چین پاکستان دوستی کا بڑاعملی مظاہرہ دیکھنے میں آیا، چینی سفیرنونگ رونگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ گوادر پورٹ مکمل طورپرفعال ہوگیا، گوادرپورٹ پاکستان اورچین کی مشترکہ کوششوں سے مکمل فعال ہوا، ایل پی جی، ڈی اے پی کھاد کے کنٹینرز کی ہینڈلنگ کی جا رہی ہے۔

    گوادرپورٹ فعال ہونےکےبعدپہلاکارگوجہازبندرگاہ پرلنگرانداز ہوا ، چین سے آئے 203 میٹرک ٹن وزنی کارگو جہازمیں سی فوڈ لایا گیا ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے پاک چین راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبے کوہرحال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے کہا تھا کہ ادارےکی کارکردگی اور استطاعت کو مزید بہترین کیا جائے، اقتصادی راہداری سماجی ومعاشی ترقی سےمتعلق بہترین منصوبہ ہے۔

  • سی پیک سے متعلق بڑی خبر، عاصم سلیم باجوہ کا اہم ٹوئٹ

    سی پیک سے متعلق بڑی خبر، عاصم سلیم باجوہ کا اہم ٹوئٹ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

    عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹ میں کہا کہ آج آزاد پٹن ہائیڈل پراجیکٹ پر دستخط کی تقریب ہوگی، وزیر اعظم عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے، اس تقریب میں آزاد پٹن منصوبے کے لیے چائنا گزھوبا کے ساتھ معاہدہ طے پائے گا، اس منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔

    دو دن قبل اپنے ٹوئٹ میں چیئرمین پاک چین اقتصادی راہداری لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر جاری ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر گوادر کے تمام منصوبے جلد مکمل کرنے اور لانچ کرنے کے لیے ہم پُر عزم ہیں، میگا ایئرپورٹ پر 230 ملین ڈالر لاگت آئے گی، گوادر پورٹ اور شہر کے لیے یہ منصوبہ اہم ثابت ہوگا۔

    عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی منصوبوں کے ثمرات عام پاکستانی تک پہنچائیں گے، سی پیک منصوبہ پاک چین آہنی دوستی کا مظہر ہے اور پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

    گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر،عاصم سلیم باجوہ تمام منصوبے مکمل اورلانچ کرنے کیلئے پُرعزم

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے پاک چین راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، اقتصادی راہداری سماجی و معاشی ترقی سے متعلق بہترین منصوبہ ہے۔

  • سی پیک پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، چینی سفیر

    سی پیک پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، چینی سفیر

    کراچی : چینی سفیر مسٹر یوجنگ نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالنا چاہیے، علاقائی امن کیلئے چین پاکستان کے ساتھ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آن فارن ریلیشنز کے تحت منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے انفرا اسٹرکچر کو ترقی دینے کیلئے ہے، یہ پاکستانی معاشی ترقی کا مکمل ضامن نہیں بلکہ چھوٹا سا حصہ ہے۔

    یہ منصوبہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، سی پیک راہداری صرف چین سے گوادر تک نہیں ہے بلکہ سی پیک مستقبل میں گوادر سے قندھار، سینٹرل ایشیا اور روس تک جائے گا۔

      مغربی میڈیا پاکستان اور چین سے متعلق غلط تاثرات ابھارتا ہے

    مسٹر یوجنگ کا مزید کہنا تھا کہ مغربی میڈیا پاکستان کیلئے چین سے متعلق غلط تاثرات ابھارتا رہتا ہے، چین اور پاکستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر کیلئے انتہائی اہم ممالک ہیں، چین سی پیک میں شراکت داری بنیاد پر بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے۔

    پاکستان میں چین کے کوئی فوجی یا اسٹریٹیجک عزائم نہیں ہیں، مغربی میڈیا کا تاثر ہے کہ ہم پاکستان کو کالونی بنانا چاہتے ہیں جو مکمل طور پر غلط ہے، ہم پاکستان کیلئے تقریباً تمام شعبوں میں بھرپور تعاون کررہے ہیں جن میں تعلیم، فنی تربیت، زراعت، سماجی بہبود اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔

    گوادرمیں19مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے 

    اپنے خطاب میں چینی سفیر نے کہا کہ ہم نہ صرف اس علاقے بلکہ پوری دنیا کو رہنےکی بہترجگہ بنانا چاہتے ہیں، گوادر ابھرتا ہوا پورٹ ہے، یہ پاکستانی قوم اور حکومت کا بہت پرانا خواب تھا، ہم پاکستانی حکومت کی فری زون پالیسی کا انتظار کررہے ہیں، فری زون پالیسی سے گوادرمیں19مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے۔

    چین گوادر پورٹ چلانے کیلئےہرسال40ملین ڈالرز خرچ کررہا ہے، گوادر اب کمرشل طور پر کام کررہا ہے، ہم ہرہفتے کارگو شپ بھیجتے ہیں، اگلے مرحلے پر ہم فری زون کے تحت فیکٹریاں بنائیں گے، گوادر میں زراعت، سی فوڈ اور دیگرصنعتیں قائم ہوں گی اور لوگوں کو ملازمتیں ملیں گی۔

    چین نے پاکستانی مصنوعات کیلئے ایک بلین ڈالرکا پیکیج دیا

    مسٹر یوجنگ نے کہا کہ فری ٹریڈ معاہدے کے بعد پاکستان سے چین کی75فیصد درآمدات ٹیکس فری ہیں، 300سے زائد پاکستانی آئٹمز چینی مارکیٹوں میں ٹیرف فری آتے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ خیرسگالی کے طور پر چینی وزیراعظم نے اسپیشل پیکیج دیا، چینی وزیراعظم نے پاکستانی مصنوعات کیلئے ایک بلین ڈالرکا پیکیج دیا تھا، مذکورہ پیکیج گزشتہ سال نومبر میں دیا گیا تھا لیکن افسوس اب تک اس سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس چینی، چاول اور کاٹن کافی موجود ہے لیکن آپ ہمیں کچھ اور بیچیں، پاکستانی تاجر چین کادورہ کریں اور ہمیں اپنی چیزیں بیچیں، ہم خریدنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان کو مینوفیکچرنگ کرنی ہوگی، سی پیک میں جوائنٹ وینچر بہت اہم ہے۔

    مشہور چینی کمپنی ایڈی داس اپنی پوری پروڈکشن چین سے لاہور منتقل کررہی ہے، ایڈی داس کا تجربہ کامیاب رہا تو یہ پاکستان کی جی ڈی پی کا20فیصد حصہ ہوگا، اس کےعلاوہ چین کی زراعت اورڈیری کمپنیاں کراچی آرہی ہیں، ہم گوشت بھی امپورٹ کرنا چاہتے ہیں، ایف ایم ڈی کا انتظار کررہے ہیں۔

    چین گوادر میں300میگاواٹ کا پاور پلانٹ بنائے گا

    چینی سفیر نے بتایا کہ گوادر کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی اورصاف پانی ہے، چین گوادر میں300میگاواٹ کا پاور پلانٹ بنائے گا، ہم5000ٹن کا پانی میٹھا کرنے کا پلانٹ لگائیں گے، گوادرمیں200بستر کا اسپتال، تعلیمی وتکنیکی تربیتی سینٹرز بنائیں گے۔

    سال کے آخر میں گوادر میں نیا انٹرنیشنل ائیرپورٹ تعمیر کریں گے، گوادر کیلئے ٹرانزٹ ٹریڈ شروع کرنے پر غورکررہے ہیں، پورے بلوچستان کیلئے گوادر مرکزی علاقہ ہے۔

    مسٹر یوجنگ کا کہنا تھا کہ صرف فشریز میں چینی کمپنیاں10ملین ڈالرز لگارہی ہیں، سی فوڈ پروسیسنگ پلانٹس بھی لگائیں گے، ہم پاکستان سے مچھلی خریدیں گے، ان منصوبوں سے مقامی ماہی گیری صنعت کو بھی سپورٹ ملے گی، چینی سیاحوں کو لانے کیلئے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان حکومت سے گفتگو جاری ہے۔

    کوئی طالبعلم، بزنس مین ویزہ پروسیسنگ فیس نہیں دے سکتا تو ایمبیسی سے رابطہ کرے 

    انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو ہر سال ایک لاکھ ویزے جاری کرتا ہے، ویزہ پیچیدگیوں کودور کرنےکے لیےکام کررہےہیں، کوئی طالبعلم، بزنس مین ویزہ پروسیسنگ فیس نہیں دے سکتا تو ایمبیسی سے رابطہ کرے، ویزہ پہلے ہی مفت ہے، ایسے کیسز میں پروسیسنگ فیس کا خرچہ ایمبیسی برداشت کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے مگر اب بھی ہم ایک ترقی پذیر ملک ہیں، ہم ابھی پرفیکٹ نہیں کہلاسکتے کیونکہ افرادی قوت کیلئے بہت کچھ کرنا ہے، سی پیک مرحوم چینی وزیراعظم چواین لائی کا1950 کی دہائی کا وژن تھا، ان کا وژن تھا کہ صدی کے آخر تک قراقرم ہائی وے کمرشل راہداری بن جائے، ہم علاقے کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے وژن سے20سال پیچھے رہ گئے۔

    مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، چینی سفیر یاؤ جنگ

    ہم کشمیریوں کو انصاف دلانے کے لیے بھی کام کررہے ہیں 

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق خطاب میں چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کو انصاف دلانے کے لیے بھی کام کررہے ہیں، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالنا چاہیے، علاقائی امن اور سلامتی کیلئے چین پاکستان کے ساتھ ہے۔

  • گوادر پورٹ کو ریلوے ٹریک کے ذریعے دیگر شہروں سے ملایا جائے گا،  شیخ رشید احمد

    گوادر پورٹ کو ریلوے ٹریک کے ذریعے دیگر شہروں سے ملایا جائے گا، شیخ رشید احمد

    سیئول : وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کو ریل کے ذریعے دیگر شہروں سے ملانے کیلئے کام کر رہے ہیں، ریل انفرااسٹرکچر کی ترقی کیلئے سر مایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوریا میں3روزہ گلوبل انفرا اسٹرکچر تعاون کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید نے کوریا کے شہر سیئول میں3روزہ گلوبل انفرا اسٹرکچرتعاون کانفرنس میں شرکت کی۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے انفرا اسٹرکچر کی ترقی خطے کی خوشحالی اور دنیا کی معاشی ترقی کیلئے ناگزیر ہے، ہم کراچی تا پشاور ٹریک کو سی پیک کے تحت ڈبل ہائی اسپیڈ ٹریک میں بدل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ1872کلومیٹر لمبے ٹریک کو اگلے5سال میں تبدیل کیا جائے گا، ریلوے گوادر پورٹ کو ریل کے ذریعے دیگر شہروں سے ملانے کا کام کررہا ہے، گوادر پورٹ کو چین اور ایران کے ریل نیٹ ورک سے ملایا جائے گا۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ریل انفرا اسٹرکچر کی ترقی کیلئے سر مایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں، پاکستان ریلوے سالانہ7کروڑ مسافروں کو138ٹرینوں سے ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے،820فریٹ کوچز اور230مسافر ویگنوں کیلئے بین الاقوامی ٹینڈر جاری کرچکے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج گوادر پورٹ کا دورہ کریں گے: ذرائع

    وزیر اعظم عمران خان آج گوادر پورٹ کا دورہ کریں گے: ذرائع

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان آج گوادر پورٹ کا دورہ کریں گے جہاں وہ گوادر ایکسپو میں شریک ہوں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کا گوادر پورٹ کا دورہ پورے دن پر مبنی ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان آج گوادر پورٹ کا دورہ کریں گے، جہاں انھیں پاک چین اقتصادی راہ داری کے تحت جاری مختلف تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو سی پیک کے تحت جاری جدید ترین آئل ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کمپلیکس پر بریف کیا جائے گا۔

    بعد ازاں وزیرِ اعظم عمران خان شام کو کراچی پہنچیں گے، جہاں وہ کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے، کمیٹی وزیر اعظم کو منصوبوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک سعودی عرب مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی پروقار تقریب

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 30 مارچ کو گھوٹکی میں جلسے سے خطاب کریں گے، اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب گوادر پورٹ پر گیارہ بلین ڈالرز پر مبنی آئل ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کمپلیس کی تعمیر پر جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کر چکے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کی سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت

    وزیراعظم عمران خان کی سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت

    اسلام آباد : زیراعظم عمران خان نے سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل پاکستان کے مفاد میں ہے، منصوبوں کی تکمیل سے سماجی و اقتصادی ترقی کےمواقع ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس کے دوران سی پیک منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا پاکستان اور چین میں صنعتی اورزرعی ترقی پر مشتمل منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سی پیک بزنس ایڈوائزری کونسل قائم کرنے کا فیصلہ

    اجلاس میں وزیراعظم کودونوں ممالک کے درمیان خصوصی اکنامک زون پر بریفنگ دی گئی اور گوادر پورٹ پرانفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں کو تیزکرنے اور سی پیک بزنس ایڈوائزری کونسل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل پاکستان کے مفاد میں ہے، منصوبوں سے سماجی و اقتصادی ترقی کےمواقع ملیں ” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سی پیک منصوبوں پر ترقیاتی کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل پاکستان کے مفاد میں ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کوغربت سے نکالنے کے چینی تجربات سےاستفادہ کرسکتےہیں، منصوبوں کی تکمیل سے سماجی و اقتصادی ترقی کےمواقع ملیں گے۔

    اجلاس میں وزیراعظم کا خصوصی اکنامک زون سےمتعلق جامع پلان بنانےکا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کو4ہفتےمیں پلان ترتیب دینے کی ہدایت کردی۔

    مزید پڑھیں :  دونوں ممالک کا سی پیک کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کا عزم

    وزیراعظم نے سی پیک کےدوسرےفیزمیں صنعتی تعاون پرتوجہ اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈکوتیاریوں کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا  دوسرےفیزمیں چین کی جانب سےبڑی سرمایہ کاری کاامکان ہے۔

    یاد رہے نومبر 2018 میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین میں دونوں ممالک نے سی پیک کی مستقبل کی سمت پرمکمل اتفاق کا اعادہ کیا جبکہ ، سی پیک کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کا عزم کیا۔

    مشترکہ اعلامیہ کے مطابق چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خارجہ پالیسی میں اولین ترجیح دیتا ہے، چین نے اہم معاملات پرپاکستان کی مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا۔

  • گوادر پورٹ کی تعمیر و ترقی اولین ترجیح ہے، ایڈمرل ظفرمحمود

    گوادر پورٹ کی تعمیر و ترقی اولین ترجیح ہے، ایڈمرل ظفرمحمود

    کراچی : چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ظفرمحمود عباسی نے کہا ہے کہ شہر کراچی کا اس وقت جو حال ہے اگر ستر کی دہائی میں پورٹ قاسم کے بجائے گوادر پورٹ بنادیا جاتا تو آج پاکستان کی ترقی کا نقشہ بہت مختلف ہوتا۔ گوادر پورٹ کی تعمیر و ترقی اولین ترجیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈ مرل طفر محمود عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم نے گوادر میں شپ یارڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے.

    نجی شعبہ کراچی میں شپ یارڈ قائم کر نا چاہتا ہے تو پاک بحریہ ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی، شپ یارڈ کی تعمیر سے کثیر زرمبادلہ حاصل ہو گا۔

    ایڈ مرل ظفر محمود کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ملک کے سمندری وسائل استعمال نہ کرنے پر دکھ ہے، تاجروں کے ساتھ مل کر میری ٹائم کے شعبے کو ترقی دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ میری ٹائم سیکٹر میں دستیاب مواقع میں تاجربرادری کی دلچسپی سے حوصلہ ملا، ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے بتایا کہ وزیر اعظم نے جہاز رانی و بندر گاہ کی وزار ت کا نام وزارت میری ٹائم کرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم میری ٹائم سات سے آٹھ وزارتوں کے ماتحت ہے اس لئے سب سے پہلے اسے ایک وزارت کے ماتحت کرنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • گوادر میں‌ ملک کی سب سے بڑی رن وے بنانے کا اعلان

    گوادر میں‌ ملک کی سب سے بڑی رن وے بنانے کا اعلان

    کراچی: وزیر مملکت برائے بندر گاہ و جہاز رانی چوہدری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ چائنہ کمیونی کیشن کنسٹرکشن کمپنی(سی سی سی سی) کی جانب سے گوادرتا کوسٹل ہائی وے چھ رویہ سڑک اور دو ٹرینیں چلانے کے لیے 15 ارب روپے کا بلا سودی قرضہ فراہم کیا جارہا ہے، 18 اکتوبر کو گوادر پورٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا جہاز لنگر انداز ہوگا، اگلے سال تک پاکستان کی سب سے بڑی رن وے گوادر پورٹ پر بنائے جائے گی جس کے لیے چین 18 تا20 ارب روپے گرانٹ دے گا۔

    یہ بات انہوں نے پی این ایس سی بلڈنگ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ ان کے ساتھ چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ اسد چاندنہ بھی موجود تھے۔ قبل ازیں وزیر مملکت نے چیئرمین پی این ایس سے ملاقات کی جس میں چیئرمین نے انہیں ادارے کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔

    دو ٹرینوں اور 6رویہ طویل سڑک کے لیے چین 15 ارب بلا سود دے گا

    بعدازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ چین کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ پاکستان آئے ہوئے ہیں جن کے ذریعے چینی کنسٹرکشن کمپنی سے 15 ارب روپے کا بلاسود قرضہ لینے کا معاہدہ طے پاگیا ہے، اس رقم کے ذریعے سی پی کے تحت گوادر پورٹ کو کوسٹل ہائی وے سے ملایا جائے گا جس کے لیے چھ رویہ سٹرک تعمیر کی جائے گی اور دو ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

    انہوں نے بتایا کہ گوادر پر عنقریب دو بڑے جہاز لنگر انداز ہونے والے ہیں، 18اکتوبر کو آنے والا جہاز اس پورٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا جہاز ہوگا جو کہ پہلی بار یہاں پہنچے گا۔

    گوادر میں بزنس سینٹر بنانے کا اعلان

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی جانب سے فری زون میں بزنس سینٹر بنایا جارہا ہے جو کہ دوبرس میں مکمل ہوجائے گا جس میں کمیونٹی سینٹر بھی ہوگا، اس میں کسٹم، پی این ایس سی، ایف بی آر، امیگریشن اور جی ڈے اے کے دفاتر بھی ہوں گے۔

    ڈیفنس تا پورٹ قاسم فیری سروس چند ماہ میں شروع ہوجائے گی

    فیری سروس کے معاملے پر انہوں نے بتایا کہ کراچی تا گوادر فیری سروس کا کام بتدریج آگے بڑھ رہا ہے، کراچی کی سڑکوں کا رش کم کرنے کے لیے ڈیفنس تا پورٹ قاسم براستہ سمندر فیری سروس چلانے چلانے کا منصوبہ چند ماہ میں شروع کریں گے۔

    کنٹینر لانے کے لیے پپری سے ٹرین چلائیں گے

    وزیر مملکت نے بتایا کہ کراچی کے نزدیک پپری میں ریلوے کی بڑی زمین خالی ہے، منصوبہ ہے کہ اسے کراچی پورٹ کے زیر استعمال لاکر یہاں سے ٹرین چلائی جائے تاکہ کنٹینر اترنے کے بعد ٹرک کے بجائے ٹرین کے ذریعے منتقل کیا جائے جس سے ٹرانسپورٹیشن کی لاگت انتہائی کم ہوجائے گی۔

    کراچی پورٹ پر 4 ہزار خالی کنٹینر پڑیں گے، جلد نیلام ہوں گے

    چوہدری جعفر اقبال نے بتایا کہ کراچی پورٹ پر 4 ہزار کے قریب کنٹینر خالی پڑے ہیں جنہیں شپنگ کمپنیاں چھوڑ گئیں، کسٹم کے ذریعے انہیں نیلام کرایا جائے گا تاکہ پورٹ پر جگہ خالی ہو، ان میں سے 3ہزار کے قریب کے پی ٹی اور بقیہ پورٹ ہینڈلنگ کرنے والی دیگر کمپنیوں کے پاس پڑے ہیں ۔

    گوادر میں سب سے بڑی رن وے تعمیر ہوگی، چین 20 ارب دے گا

    انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں چین کے تعاون سے ملک کی سب سے بڑی رن وے تعمیر کی جائے گی جو کہ اگلے سال تک مکمل ہوجائے گی اس کے لیے چینی حکومت 18 تا20 ارب روپے گرانٹ فراہم کرے گی۔

    آئل اسٹوریج میں 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کا اضافہ کریں گے، چیئرمین پی این ایس سی

    چیئرمین پی این ایس سی نے بتایا کہ آئل اسٹور کرنے کی گنجائش بڑھانے کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن گنجائش کے حامل ٹینک بنانے کے لیے 3.75اب روپے کی لاگت آئے گی، 50فیصد سرمایہ وفاقی حکومت فراہم کرے گی بقیہ رقم پی این ایس سی خرچ کرے گی، ہماری طرف سے پوری تیاری ہے تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے پرمیشنز پر کام جاری ہے۔